وجود

... loading ...

وجود

مخالفین معطل ،حمایتی بھی مستعفی۔۔۔ٹرمپ کا عروج کے ساتھ زوال شروع؟؟

بدھ 15 فروری 2017 مخالفین معطل ،حمایتی بھی مستعفی۔۔۔ٹرمپ کا عروج کے ساتھ زوال شروع؟؟

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر مائیکل فلن نے امریکا میں تعینات روسی سفیر سے رابطے کے انکشاف کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق مائیکل فلن نے یہ استعفیٰ ٹرمپ کے عہدۂ صدارت سنبھالنے سے قبل روس کے ساتھ معلومات کے تبادلے کی اطلاعات منظرعام پر آنے کے بعد جمع کرایا۔واضح رہے کہ مشیر سلامتی امور مائیکل فلن کی جانب سے امریکی نائب صدر مائیک پینس کو اس بات کا یقین دلایا گیا تھا کہ انہوں نے کبھی روسی انتظامیہ سے روس پر عائد امریکی پابندیوں کو اٹھانے سے متعلق تبادلۂ خیال نہیں کیا، تاہم بعد ازاں اس بات کا انکشاف ہوا کہ وہ اس موضوع پر روسی سفیر سے بات کرچکے ہیں۔مائیکل فلن کی جانب سے جمع کرائے گئے رسمی استعفے میں اس بات کو تسلیم کیا گیا کہ انہوں نے نائب صدر کو روسی سفیر سے ہونے والے ٹیلی فونک رابطے کی مکمل تفصیلات بیان نہیں کی تھیں اور وہ اس بات پر صدر اور نائب صدر سے معافی طلب کرچکے ہیں اور ان کی معافی کو تسلیم بھی کرلیا گیا ہے۔واضح رہے کہ ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل مائیکل فلن شروع سے ہی ڈونلڈ ٹرمپ کے اہم حمایتی ہیں اور واشنگٹن کی پالیسیوں میں تبدیلی پر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کرتے رہے ہیں۔مائیکل فلن کے استعفے کے بعد وائٹ ہائوس میں قومی سلامتی کونسل کے سابق چیف آف اسٹاف ریٹائرڈ جنرل کیتھ کیلوگ کو قائم مقام قومی سلامتی مشیر مقرر کردیا گیا۔وائٹ ہائوس حکام کے مطابق مائیکل فلن کے استعفے سے خالی ہونے والے عہدے پر سی آئی اے کے سابق ڈائریکٹر ریٹائرڈ جنرل ڈیوڈ پٹریاس کو مقرر کیے جانے کا امکان ہے۔امریکی حکام کی فراہم کردہ معلومات میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے سے قبل اس وقت کی قائم مقام اٹارنی جنرل سیلی یٹس نے وائٹ ہائوس کو آگاہ کیا تھا کہ انہیں اس بات کا یقین ہے کہ مشیر سلامتی امور روسی سفیر سے اپنے روابط کی گمراہ کن تفصیلات پیش کررہے ہیں۔
بعد ازاں ٹرمپ کے متنازع ایگزیکٹو آرڈر اور مسلم ممالک کے مسافروں کی امریکا آمد پر پابندی کی مخالفت کے نتیجے میں سیلی یٹس کو معطل کردیا گیا تھا۔امریکی میڈیا میں یہ باتیں سامنے آئی تھیں کہ وزارت انصاف نے وائٹ ہائوس کو گزشتہ ماہ ہونے والے رابطوں کے بارے میں متنبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ فلن روس کی بلیک میلنگ سے متاثر ہو سکتے ہیں۔اس سے قبل وائٹ ہائوس کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ قومی سلامتی کے اپنے مشیر جنرل مائیکل فلن کے روسی سفیر سے رابطے کے بارے میں جاری تنازعے کا جائزہ لے رہے ہیں۔
جنرل مائیکل فلن اس وقت شدید تنقید کا نشانہ بنے جب میڈیا میں ان کے بارے میں یہ اطلاعات آئیں کہ انہوں نے صدر ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل روسی سفیر کے ساتھ امریکی پابندیوں کے بارے میں بات کی۔امریکا کے نائب صدر مائیک پینس نے جنرل فلن کی جانب سے ان الزامات کی تردید کی تاہم اس تردید کے بعد مائیکل فلن نے حکام کو بتایا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ پابندیوں پر بات چیت کی گئی ہو۔ پیر کی دوپہر وائٹ ہائوس کے ترجمان شان اسپائسر کا کہنا تھا کہ صدر ان حالات کا جائزہ لے رہے ہیں۔شان سپائسر کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ نائب صدر پینس سے ان کی جنرل فلن کے ساتھ گفتگوکے بارے میں بات کر رہے ہیں اور دیگر لوگوں سے بھی قومی سلامتی کے بارے میں مشورہ لے رہے ہیں۔ جنرل فلن نے ٹرمپ انتظامیہ کو روسی سفیر کے ساتھ اپنی ملاقات کے بارے میں گمراہ کرنے پر نائب صدر سے معافی بھی مانگی ہے۔یاد رہے کہ شان سپائسر کے بیان سے تھوڑی دیر قبل وائٹ ہائوس میں مشیر کیلی این کانوے نے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ کو جنرل فلن پر مکمل اعتماد ہے۔انہوں نے خبر رساں ادارے ایم ایس این بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جنرل فلن کے لیے یہ ایک اہم ہفتہ ہے، وہ بہت سے غیر ملکیوں کے لیے مرکزی رابطہ کار ہیں۔اُدھر روس کے صدارتی ترجمان نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی سفیر اور جنرل فلن نے پابندیاں اٹھانے کے بارے میں بات نہیں کی۔
اصل معاملہ ہے کیا ؟
گزشتہ برس دسمبر میں جنرل فلن نے متعدد بار روسی سفیر سے فون پر بات کی تھی۔نائب صدر پینس کی حمایت کے ساتھ انہوں نے اس بات سے انکار کیا کہ روسی سفیر کے ساتھ یوکرین پر حملے کے بعد امریکا کی جانب سے لگائی گئی پابندیوں یا امریکی صدارتی انتخابات میں مبینہ روسی ہیکنگ کا ذکر کیا گیا۔تاہم بعد میں موجودہ اور سابق حکام نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ تھا کہ یہ موضوعات دونوں اہلکاروں کے زیرِ غور آئے تھے۔بعد میں جنرل فلن کا کہنا تھا وہ یہ بات یقین کے ساتھ نہیں کہہ سکتے کہ انھوں نے پابندیوں کا ذکر نہیں کیا۔
مائیکل فلن کون ہیں؟
مائیکل فلن امریکی فوج میں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں،ریڈیکل اسلام کے بارے میں ان کے نظریات کی وجہ سے انہیں 2014ء میں ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے ڈائریکٹر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔مائیکل فلن نے انتخابی مہم کے دوران نام نہاد شدت پسند تنظیم داعش سے متعلق اوباما انتظامیہ کی پالیسیوں پر سخت نکتہ چینی کی تھی۔مائیکل فلن کی جگہ ریٹائرڈ جنرل جوزف کیتھ کیلوگ کو قائم مقام مشیر برائے قومی سلامتی مقرر کیا گیا ہے۔30 برس تک فوج میں ملازمت کا تجربہ رکھنے والے جنرل جوزف نے صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران قومی سلامتی کے امور پر ان کے مشیر کے طور پر کام کیا تھا اور انہیں ٹرمپ انتظامیہ میں قومی سلامتی کونسل کا چیف آف اسٹاف مقرر کیا گیا تھا۔
نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے پہلے ہی ہفتے میں امریکی وزارتِ خارجہ کے دو اہم افسران نے استعفیٰ دے دیاتھا، جسے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے منظور کرلیا گیا تھا۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق جمعہ 27 جنوری کو انڈر سیکریٹری برائے انتظامیہ پیٹرک کینیڈی اور اسلحہ کنٹرول اور بین الاقوامی سیکورٹی کے قائم مقام نائب وزیر خارجہ تھامس کنٹری مین اپنے عہدوں سے مستعفی ہوگئے تھے۔ان افسران کا یوں اپنے عہدوں کو چھوڑنا قابل اعتراض نہیں تاہم عمومی طور پر نئی انتظامیہ کی آمد کے بعد پرانے افسران کچھ عرصہ اپنے عہدوں پر فائز رہتے ہیں تاکہ اقتدار کی منتقلی پوری ہونے تک معاملات کی روانی کو برقرار رکھا جاسکے۔حکام کے مطابق پیٹرک کینیڈی اور تھامس کنٹری مین کے ساتھ ساتھ اسسٹنٹ سیکریٹری برائے سفارتی سیکورٹی گریگری اسٹار اور اسسٹنٹ سیکریٹری برائے مشاورتی امور مشیل بانڈنے بھی اپنے عہدے چھوڑدیے تھے تاہم اب تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ انہوں نے ایسا کیوں کیا اور کیا کسی نے ان سے عہدے خالی کرنے کا مطالبہ کیا تھا یا انہوں نے خو د ٹرمپ کے ساتھ کام نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر دفتر خارجہ کے ایک افسر کا کہنا تھا کہ سینئر افسران کا اس طرح اپنے عہدوں سے مستعفی ہونا تشویش کی بات ہے۔اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے قائم مقام ترجمان مارک ٹونر کے مطابق ’مستعفی ہونے والے یہ افسران یا تو فارن سروس کے دوسرے عہدوں پر کام سنبھال لیں گے یا پھر اپنی مرضی سے ریٹائرمنٹ اختیار کرلیں گے۔مارک ٹونر کی جانب سے ان افسران کے استعفوں کی کوئی وجہ بیان نہیں کی گئی تاہم چند میڈیا رپورٹس میں ان استعفوں کو اکثریتی احتجاج قرار دیا گیاجبکہ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ استعفے بطور احتجاج نہیں دیے گئے، اس بات کی تصدیق امریکی انتظامیہ کے سابق افسر کی جانب سے سامنے آئی جن کا کہنا تھا کہ نیشنل سیکورٹی کونسل میں استعفے دینے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا تھا۔وزارتِ خارجہ کے افسران کے مطابق ان اہم افراد کے استعفوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والے خلاکو پُر کرنا مشکل ثابت ہوگا۔واضح رہے کہ عہدۂ صدارت سنبھالنے کے پہلے ہی ہفتے میں ڈونلڈ ٹرمپ تجارت اور امیگریشن کے حوالے سے سابق صدر بارک اوباما کی پالیسیوں سے ہٹ کر فیصلے کرچکے ہیں۔ سب سے پہلے انہوں نے امریکا کو ٹرانس پیسیفک پارٹنرشپ کی تجارتی ڈیل سے علیحدہ کیا اور بعد ازاں میکسیکو کی سرحد پر دیوار قائم کرنے کا حکم دیتے ہوئے اُن امریکی شہروں کو دھمکایا جو غیرقانونی مہاجرین کو پناہ فراہم کررہے ہیں۔


متعلقہ خبریں


افغان سرزمین دہشت گردیکی لئے نیا خطرہ ہے ،وزیراعظم وجود - هفته 13 دسمبر 2025

عالمی برادری افغان حکومت پر ذمہ داریوں کی ادائیگی کیلئے زور ڈالے،سماجی و اقتصادی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود پاکستان کی اولین ترجیح،موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے تنازعات کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ،فلسطینی عوام اور کشمیریوں کے بنیادی حق...

افغان سرزمین دہشت گردیکی لئے نیا خطرہ ہے ،وزیراعظم

پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی وجود - هفته 13 دسمبر 2025

حکومت نے 23شرائط مان لیں، توانائی، مالیاتی، سماجی شعبے، اسٹرکچرل، مانیٹری اور کرنسی وغیرہ شامل ہیں، سرکاری ملکیتی اداروں کے قانون میں تبدیلی کیلئے اگست 2026 کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے کھاد اور زرعی ادویات پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگائی جائیگی، ہا...

پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف وجود - هفته 13 دسمبر 2025

پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے آزادکشمیر و گلگت بلتستان میں میرٹ پر ٹکت دیں گے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا،صدر ن لیگ مسلم لیگ(ن)کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے، وزیراعظم سے کہوں گا...

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف

ملکی سالمیت کیخلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،بلاول بھٹو وجود - هفته 13 دسمبر 2025

تمام سیاسی جماعتیں اپنے دائرہ کار میں رہ کر سیاست کریں، خود پنجاب کی گلی گلی محلے محلے جائوں گا، چیئرمین پیپلز پارٹی کارکن اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں، گورنر سلیم حیدر کی ملاقات ،سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ،دیگر کی بھی ملاقاتیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول...

ملکی سالمیت کیخلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،بلاول بھٹو

پیٹرول 36 پیسے، ڈیزل 11 روپے لیٹر سستا کرنے کی تجویز وجود - هفته 13 دسمبر 2025

منظوری کے بعد ایک لیٹر پیٹرول 263.9 ،ڈیزل 267.80 روپے کا ہو جائیگا، ذرائع مٹی کا تیل، لائٹ ڈیزلسستا کرنے کی تجویز، نئی قیمتوں پر 16 دسمبر سے عملدرآمد ہوگا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل، پیٹرول کی قیمت میں معمولی جبکہ ڈیزل کی قیمت میں بڑی کمی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ ذ...

پیٹرول 36 پیسے، ڈیزل 11 روپے لیٹر سستا کرنے کی تجویز

ہم دشمن کو چھپ کر نہیں للکار کر مارتے ہیں ،فیلڈ مارشل وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

عزت اور طاقت تقسیم سے نہیں، محنت اور علم سے حاصل ہوتی ہے، ریاست طیبہ اور ریاست پاکستان کا آپس میں ایک گہرا تعلق ہے اور دفاعی معاہدہ تاریخی ہے، علما قوم کو متحد رکھیں،سید عاصم منیر اللہ تعالیٰ نے تمام مسلم ممالک میں سے محافظین حرمین کا شرف پاکستان کو عطا کیا ہے، جس قوم نے علم او...

ہم دشمن کو چھپ کر نہیں للکار کر مارتے ہیں ،فیلڈ مارشل

ایک مائنس ہوا تو کوئی بھی باقی نہیں رہے گا،تحریک انصاف وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

حالات کنٹرول میں نہیں آئیں گے، یہ کاروباری دنیا نہیں ہے کہ دو میں سے ایک مائنس کرو تو ایک رہ جائے گا، خان صاحب کی بہنوں پر واٹر کینن کا استعمال کیا گیا،چیئرمین بیرسٹر گوہر کیا بشریٰ بی بی کی فیملی پریس کانفرنسز کر رہی ہے ان کی ملاقاتیں کیوں نہیں کروا رہے؟ آپ اس مرتبہ فیڈریشن ک...

ایک مائنس ہوا تو کوئی بھی باقی نہیں رہے گا،تحریک انصاف

جادو ٹونے سے نہیں ملک محنت سے ترقی کریگا، وزیراعظم وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

دہشت گردی اور معاشی ترقی کی کاوشیں ساتھ نہیں چل سکتیں،شہباز شریف فرقہ واریت کا خاتمہ ہونا چاہیے مگر کچھ علما تفریق کی بات کرتے ہیں، خطاب وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ جادوٹونے سے نہیں ملک محنت سے ترقی کریگا، دہشت گردی اور معاشی ترقی کی کاوشیں ساتھ نہیں چل سکتیں۔ وزیراعظم شہ...

جادو ٹونے سے نہیں ملک محنت سے ترقی کریگا، وزیراعظم

عمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے پر غور وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے،اختیار ولی قیدی نمبر 804 کیساتھ مذاکرات کے دروازے بندہو چکے ہیں،نیوز کانفرنس وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے اطلاعات و امور خیبر پختونخوا اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ...

عمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے پر غور

ملک میں ایک جماعتسیاسی دجال کا کام کر رہی ہے ،بلاول بھٹو وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

وزیر اعلیٰ پنجاب سندھ آئیں الیکشن میں حصہ لیں مجھے خوشی ہوگی، سیاسی جماعتوں پر پابندی میری رائے نہیں کے پی میں جنگی حالات پیدا ہوتے جا رہے ہیں،چیئرمین پیپلزپارٹی کی کارکن کے گھر آمد،میڈیا سے گفتگو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں ایک سیاسی...

ملک میں ایک جماعتسیاسی دجال کا کام کر رہی ہے ،بلاول بھٹو

عمران خان پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی سے منظور وجود - بدھ 10 دسمبر 2025

قراردادطاہر پرویز نے ایوان میں پیش کی، بانی و لیڈر پر پابندی لگائی جائے جو لیڈران پاکستان کے خلاف بات کرتے ہیں ان کو قرار واقعی سزا دی جائے بانی پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی قرارداد پنجاب اسمبلی سے منظور کر لی گئی۔قرارداد مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی طاہر پرویز نے ایوان میں پیش کی...

عمران خان پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی سے منظور

حکومت سیاسی انتقام، کارروائی پر یقین نہیں رکھتی، وزیراعظم وجود - بدھ 10 دسمبر 2025

شہباز شریف نے نیب کی غیر معمولی کارکردگی پر ادارے کے افسران اور قیادت کی تحسین کی مالی بدعنوانی کیخلاف ٹھوس اقدامات اٹھانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ، تقریب سے خطاب اسلام آباد(بیورورپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت نیب کے ذریعے کسی بھی قسم کے سیاسی انتقام اور کا...

حکومت سیاسی انتقام، کارروائی پر یقین نہیں رکھتی، وزیراعظم

مضامین
کراچی کا بچہ اور گٹر کا دھکن وجود هفته 13 دسمبر 2025
کراچی کا بچہ اور گٹر کا دھکن

بھارتی الزام تراشی پروپیگنڈا کی سیاست وجود هفته 13 دسمبر 2025
بھارتی الزام تراشی پروپیگنڈا کی سیاست

مقبوضہ کشمیر میں مودی کی روایتی جارحیت وجود هفته 13 دسمبر 2025
مقبوضہ کشمیر میں مودی کی روایتی جارحیت

جب خاموشی محفوظ لگنے لگے! وجود جمعه 12 دسمبر 2025
جب خاموشی محفوظ لگنے لگے!

ایک نہ ایک دن سب کو چلے جانا ہے! وجود جمعه 12 دسمبر 2025
ایک نہ ایک دن سب کو چلے جانا ہے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر