... loading ...
کراچی میں پانی سے محروم علاقوں کو پانی کی فراہمی کے لئے قائم واٹر بورڈ کے 26ہائیڈرنٹس کو پیپلزپارٹی کی اعلیٰ شخصیات کے کارندوں پر مشتمل بااثر مافیا کو نوازنے کے لئے بند کیا گیاتھا۔ سرکاری خزانے کو 30کروڑ روپے کا چونا لگانے والی مافیا سرکاری طور پر بند ظاہر کیے گئے تمام ہائیڈرینٹس دن رات چلا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق کراچی میں سردی کے موسم میں تو پانی بیچنے والوں کا مندا ہوتا ہے لیکن گرمیوں میں پانی کی غیرمعمولی طلب کے باعث شہر کی واٹر اور ٹینکر مافیا کی چاندی ہوجاتی ہے۔ اب جبکہ موسم گرما سر پر آن کھڑا ہے تو شہر میں پانی فراہم کرنے والے ادارے واٹر بورڈ کی غیر منطقی پالیسی کی وجہ سے واٹر مافیا کی پانچوں انگلیاں گھی میں اور سر کڑاہی میں دکھائی دیتا ہے۔
شہر میں گرمی شروع ہورہی ہے اور پانی سے محروم رکھے گئے علاقوں میں پانی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات یا منصوبہ بندی کی جاتی۔ لیکن ادارے کی جانب سے ڈیکلئیرڈ 26واٹر ہائیڈرنٹس بھی بند کر دیے، ان قانونی ہائیڈرنٹ سے کراچی کے ان علاقوں میں پانی کی فراہمی کی جاتی رہی جہاں ادارے کی جانب سے پانی کی فراہمی کا انتظام نہیں یا واٹر مافیا کی ملی بھگت سے ادارے کے کارندے لائنوں کے ذریعے پانی جانے نہیں دیتے۔ ماضی میں ان ہائیڈرینٹس سے ادارے کو ماہانہ تین کروڑ روپے کی آمدنی ہوتی تھی جو سالانہ چھتیس کروڑ روپے سے بھی زائد بنتی تھی۔ اسے مزید بہتر کرکے ادارے کی آمدنی میں اضافہ کیا جاسکتا تھا مگر مافیا ز کی ملی بھگت سے اس آمدنی کو کم کرنے کے لئے مختلف علاقوں میں بااثر واٹر مافیا کے ہاتھوں غیرقانونی ہائیڈ رینٹس کھلوا دیئے۔ یوں غیرقانونی طور پر قائم ہائیڈرینٹس مالکان کی چاندی ہوگئی اور ادارے کو ہونے والی لگ بھگ 36کروڑ روپے کی سالانہ آمدنی بھی کم ہوکر صرف دس بارہ کروڑ تک محدود ہوگئی۔ باقی ریونیو سے ادارے کے کرپٹ افسران اور ان کی ملی بھگت سے واٹر مافیا کی جیبیں بھرنے لگا۔ یوں سونے کی مرغی نما سرکاری ادارے واٹر بورڈ کو کروڑوں روپے کو تباہی کے دہانے تک پہنچا دیا گیا۔ اسی پر اکتفا نہیں یومیہ بنیادوں پر سونے کا انڈا کھانے والی مافیا نے پوری مرغی ہی ہڑپنے کی منصوبہ بندی کرلی۔ جس کی آڑ میں مختلف اوقات میں آپریشن بھی کیے گئے اور انہیں مک مکا کے بعد پھر فعال کردیا جاتا رہا۔ اس سے قانونی ہائیڈرینٹس کی آمدنی کم ہونے لگی جو ماضی قریب میں صرف بارہ کروڑ روپے تک ہوگئی تھی۔ اس صوتحال سے مقتدر حلقوں کو ان ہائیڈرینٹس کی ناکامی کا تاثر دیا گیا۔ تو زبانی احکامات کے تحت شہر میں تمام ہائیڈرنٹس کو بند کرادیا گیا۔ جس سے علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت پیدا ہوگئی، ادھر واٹر ٹینکرز ایسوسی ایشن کو بھی اس سلسلے میں واٹر بورڈ مافیاز نے متحرک کرکے شارع فیصل بند کرادی جسے جواز بناکر من پسند افراد کے زیرکنٹرول 6ہائیڈ رینٹس دوبارہ کھول دیے گئے۔ جن میں گلشن اقبال میں نیپا چورنگی، لانڈھی میں فیوچر کالونی، گارڈن، نارتھ ناظم آباد میں سخی حسن، بلدیہ ٹاون اور لانڈھی نمبر 2میں واقع ہائیڈرنٹ شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق مسلم آباد ہائیڈ رینٹ جسے شہریوں کے احتجاج پر سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر بند کیا گیا تھا کو پھر کھولنے کے لئے ساز باز کی گئی۔ اس وقت تک ہائیڈرنٹ کے علاوہ کراچی میں سرگرم قبضہ مافیا اور بااثر واٹر گروپ نے بظاہر بند ہائیڈرنٹس پر بھی ادارے کے افسران کی ملی بھگت سے کام شروع کر رکھا ہے جس کی وجہ سے ادارے کو لاکھوں روپے یومیہ کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ اس سلسلے میں تاحال پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کے کارندے کھلے عام ان ہائیڈرنٹس سے پانی فروخت کررہے ہیں۔ ان کے زیر اثر ہائیڈرنٹس میں کورنگی چکرا گوٹھ، سائٹ، صفورا گوٹھ اور دیگر شامل ہیں جن کی نگرانی کلہوڑ اور شکیل نامی افراد کرتے ہیں جبکہ دیگر علاقوں نیو کراچی صبا سینما، لانڈھی بھینس کالونی، منگھوپیر، ملا حسین بروہی، اورنگی ٹاون، سائٹ نمبر 2، ہائی کورٹ لاجز اور چکرا گوٹھ کورنگی کے ہائیڈرنٹس شامل ہیں۔
ہائیڈرینٹس اور ٹینکر مافیا کے
بعدایک اور مافیا منظم ہوگئی
کراچی میں ہائیڈرنٹ اور ٹینکر مافیا تو موجود ہے ہی، اب پانی چوری کرنے والی ایک اور منظم واٹر مافیا کا انکشاف ہوا ہے۔ کراچی واٹربورڈ کا پانی چوری کرکے شہریوں کو فروخت کرنے والی واٹر ہائیڈرینٹس اور ٹینکرز مافیا تو شہریوں کولوٹ ہی رہی ہے لیکن اس سے کہیں بڑی دوسری واٹر مافیا شہر کے انڈسٹریل ایریاز میں واٹر بورڈ کے مساوی خفیہ اور منظم نیٹ ورک بنا چکی ہے۔ سائٹ میں اس مافیا کے دس بڑے گروہ سرگرم ہیں جن کا نیٹ ورک لگ بھگ گیارہ کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق سائٹ میں اس مافیا کے 20پمپنگ اسٹیشن ہیں، جہاں سے 3سے 8انچ کے پائپس کے ذریعے پانی فیکٹریوں کو کمرشل ریٹس پر دیا جاتا ہے۔ اس کام میں واٹر بورڈ کے عملے کی مافیاز سے ملی بھگت کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ انڈسٹریل ایریاز میں واٹر بورڈ کا نیٹ ورک غیرفعال کیا جاچکا ہے اور اگر کہیں واٹر بورڈ کا نیٹ ورک ہے تو اسے استعمال نہیں ہونے دیا جارہا۔ ذرائع کے مطابق حب ڈیم سے فراہمی بند ہونے سے شہر کو پانی کی کمی کا سامنا تھا اور ناغہ سسٹم بنا دیا گیا تھالیکن مافیاز کے لیے کوئی ٹائم ٹیبل ہے نہ ہی پانی چوری کا ناغہ، بارہ مہینے، سات دن اور چوبیس گھنٹے پانی چوری ہوتا ہے۔ شہر میں لوڈشیڈنگ ہو یا بجلی کا بحران اس مافیا کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ہیوی جنریٹرز لگاکر 30سے 100ہارس پاؤر کے پمپس پانی چوری اور سپلائی جاری رکھتے ہیں۔ تاجر کہتے ہیں مقامی سیاسی رہنما اور سائٹ ایسوسی ایشن کے بعض ذمے دار اس واٹر مافیا کاحصہ ہیں، اسی ملی بھگت سے واٹر مافیا سائٹ کی فیکٹریوں سے ماہانہ کئی کروڑ روپے وصول کرتی ہے۔ یہ وصولیاں بھی خفیہ نہیں بلکہ واٹر بلوں کی مد میں بینک اکاونٹس یا کراس چیکس سے وصولیاں ہوتی ہیں۔
پانی کی کمی ختم کرنے کے بجائے
شہریوں کو اعدادوشمار میں الجھا دیا گیا
کراچی کے مختلف علاقوں گلستان جوہر، نارتھ ناظم آباد، نیوکراچی، ماڈل کالونی، ایف سی ایریا، ناظم آباد، بلدیہ ٹائون سائٹ، اورنگی ٹائون، لانڈھی ، کورنگی ، کھارادر، رنچھوڑ لائن، لائنزایریا، منگھوپیر روڈ کے علاقوں میں پانی کی عدم فراہمی نے شہریوں کو آٹھ آٹھ آنسورلا دیا ہے ،دوسری جانب ٹینکر مافیا پانی کے کمی سے پریشان شہری کی مجبوری کا خوب فائدہ اٹھا رہے ہیں،پانی کی کمی کا شکار پریشان شہری مہنگے داموں واٹرٹینکر خرید رہے ہیںدوکروڑ سے زائد آبادی کے شہر میں سرکاری اعداد شمار کے مطابق پانی کی طلب ایک ہزارتین سو ملین گیلن یومیہ ہے جبکہ اس کوسات سو ملین گیلن پانی فراہم کیاجاتا ہے،واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے پاس صنعتوں کو پانی کی فراہمی بڑھانے کی گنجائش نہیں لیکن ٹینکر مافیا واٹر بورڈ کی لائنوں سے پانی نکال کر پورے شہر کو فراہم کررہی ہیں،ٹینکر مافیا شہر کے متوازی نظام کا حصہ بن چکی ہے، اس پریشان کن صورتحال پر کسی سیاسی جماعت نے نہ تو لاکھوں کا مجمع اکٹھاکیا اور نہ ہی کوئی سونامی آیا ۔ وزرا پانی کی کمی ختم کرنے کے بجائے شہریوں کو اعداد وشمار میں ہی اُلجھا کے رکھنا چاہتے ہیں،کراچی میں پانی کی کمی کا شکار شہری رمضان سے قبل اس مسئلے کا حل چاہتے ہیں۔ حکومت کواس مسئلے کو حل کرنے کے لیے جلد سے جلد اقدامات کرنا ہوں گے۔شہر قائد میں پانی کا بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اس شہر کے باسی سمندر کے قریب رہنے کے باوجود پانی کو ترس رہے ہیں۔ عوام کی جانب سے حکومت اور انتظامیہ کے خلاف کئی بار احتجاج کیا جا چکا ہے لیکن اس کے باوجود اقتدار کے مزے لوٹنے والے بے حس حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ عوام پیاسے اور حکمران کے دسترخوان ٹھنڈے مشروبات سے سجے ہوتے ہیں ۔پانی کے مصنوعی بحران کی سبب اس وقت شہر کراچی کے عوام سراپا احتجاج ہیں لیکن حکمران مسئلہ کو شاید سنجیدگی سے لے ہی نہیں رہے۔ صوبائی حکومت کی جانب سے بجٹ میں پانی کے مسائل کو حل کرنے کے لئے رقم تو مختص کی گئی تھی لیکن تاحال منصوبوں پر کام شروع نہیں کیا گیا۔واٹر ہائیڈرنٹس مالکان کا کہنا ہے کہ حکومت کے غیرمنصفانہ رویے کی وجہ سے شہریوں کو پانی نہیں مل رہا۔
کراچی میں منشیات فروشی کے بعد بڑا کاروبار واٹرہائیڈرینٹس کا مانا جاتا ہے
کراچی میں اس وقت ہزاروں کی تعداد میں واٹر ٹینکر موجود ہیں جو پورے کراچی کا احاطہ کرتے ہیں۔ اس وقت کراچی میں غیر قانونی کاروباروں میں منشیات کے بعد سب سے زیادہ منافع بخش بزنس غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس کو سمجھا جاتا ہے جس میں دن دُگنی اور رات چوگنی ترقی ہوتی ہے۔ گزشتہ چند مہینوں سے گلستان جوہر کے متعددبلاکس میں پانی کی فراہمی معمول کے مطابق تھی، اس کی وجہ چند ماہ قبل واٹر ٹینکر اور غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف کیا گیا آپریشن تھا تاہم اب یہ مافیا دوبارہ سرگرم ہو چکی ہے اور بھر پور طریقے سے ایک مرتبہ پھر ان بلاکوں کے حصہ کا پانی چوری کر کے فروخت کیے جانے کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو چکا ہے ۔ اس چوری میں واٹر بورڈ کا عملہ ملوث ہے۔ چوری کے نتیجے میں گلستان جوہر کے متعدد بلاکوں کے مکینوں کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے اور انھیں اپنے ہی حصہ کا چوری شدہ پانی خرید کر استعمال کرنا پڑ رہا ہے ۔ یہاں ایک مرتبہ پھر ٹینکر مافیا کی چاندی ہے اور بے چارے کراچی کے شہری ان طاقتور جنوں کے سامنے بالکل بے بس دکھائی دیتے ہیں۔ نئے میئر کراچی وسیم اختر صاحب نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیاہے۔ اگرچہ واٹر بورڈ کو حکومت سندھ نے ایک الگ ادارہ بنا دیا ہے لیکن اس کے باوجود ان سے کراچی کے عوام کی اپیل ہے کہ وہ اس معاملے پر ایکشن لیں اور یہاں کے مکینوں کے اس دیرینہ مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کریں۔ اس طرح اس شہر کے بلدیاتی ادارے اور نئے میئر کراچی اپنی موجودگی کا کچھ تو ثبوت دیں۔
8ماہ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 6کھرب 14ارب 55کروڑ روپے تھا جبکہ صرف 3کھرب 11ارب 4کروڑ ہی وصول کیے جاسکے ، بورڈ آف ریونیو نے 71فیصد، ایکسائز نے 39فیصد ،سندھ ریونیو نے 51فیصد کم ٹیکس وصول کیا بورڈ آف ریونیو کا ہدف 60ارب 70 کروڑ روپے تھا مگر17ارب 43کروڑ روپے وصول کیے ، ای...
عمران خان کی تینوں بہنیں، علیمہ خانم، عظمی خان، نورین خان سمیت اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر،صاحبزادہ حامد رضا اورقاسم نیازی کو حراست میں لیا گیا تھا پولیس ریاست کے اہلکار کیسے اپوزیشن لیڈر کو روک سکتے ہیں، عدلیہ کو اپنی رٹ قائ...
روس نے 2003میں افغان طالبان کو دہشت گردقرار دے کر متعدد پابندیاں عائد کی تھیں 2021میں طالبان کے اقتدار کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آنا شروع ہوئی روس کی سپریم کورٹ نے طالبان پر عائد پابندی معطل کرکے دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نام نکال دیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے ...
وزیراعظم نے معیشت کی ڈیجیٹل نظام پر منتقلی کے لیے وزارتوں ، اداروں کو ٹاسک سونپ دیئے ملکی معیشت کی ڈیجیٹائزیشن کیلئے فی الفور ایک متحرک ورکنگ گروپ قائم کرنے کی بھی ہدایت حکومت نے ملکی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ کر لیا، اس حوالے سے وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں ا...
فاٹا انضمام کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ تھی اور اس کے پیچھے بیرونی قوتیں،مائنز اینڈ منرلز کا حساس ترین معاملہ ہے ، معدنیات کے لیے وفاقی حکومت نے اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے ، 18ویں ترمیم پر قدغن قبول نہیں لفظ اسٹریٹیجک آنے سے سوچ لیں مالک کون ہوگا، نہریں نکالنے اور مائنز ا...
قابل ٹیکس آمدن کی حد 6لاکھ روپے سالانہ سے بڑھانے کاامکان ہے، ٹیکس سلیبز بھی تبدیل کیے جانے کی توقع ہے ،تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے لیے تجاویز کی منظوری آئی ایم ایف سے مشروط ہوگی انکم ٹیکس ریٹرن فارم سادہ و آسان بنایا جائے گا ، ٹیکس سلیبز میں تبدیلی کی جائے گی، ب...
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان اور سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو فیملی اور وکلا سے نہیں ملنے دیا جا رہا، جیل عملہ غیر متعلقہ افراد کو بانی سے ملاقات کیلئے بھیج کر عدالتی حکم پورا کرتا ہے ۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی بہن...
پنجاب، جہلم چناب زون کو اپنا پانی دینے کے بجائے دریا سندھ کا پانی دے رہا ہے ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ، سندھ میں پانی کی شدید کمی ہے ، وزیر آبپاشی جام خان شورو سندھ حکومت کے اعتراضات کے باوجود ٹی پی لنک کینال سے پانی اٹھانے کا سلسلہ بڑھا دیا گیا، اس سلسلے میں ...
ہمیں یقین ہے افغان مہاجرینِ کی دولت اور جائیدادیں پاکستان میں ضائع نہیں ہونگیں ہمارا ملک آزاد ہے ، امن قائم ہوچکا، افغانیوں کو کوئی تشویش نہیں ہونی چاہیے ، پریس کانفرنس پشاور میں تعینات افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکر نے کہا ہے کہ افغانستان آزاد ہے اور وہاں امن قائم ہ...
عدالت نے سلمان صفدر کو بانی پی ٹی سے ملاقات کرکے ہدایات لینے کیلئے وقت فراہم کردیا چیف جسٹس کی سربراہی میں 3رکنی بینچ کی عمران خان کے ریمانڈ سے متعلق اپیل پر سماعت سپریم کورٹ آف پاکستان نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کرانے کے لیے تحریری حکم نامہ جاری کرنے کی ان کے وکی...
جب تک اس ملک کے غیور عوام فوج کے ساتھ کھڑے ہیں فوج ہر مشکل سے نبردآزما ہوسکتی ہے ، جو بھی پاکستان کی ترقی کی راہ میں حائل ہوگا ہم مل کر اس رکاوٹ کو ہٹادیں گے جو لوگ برین ڈرین کا بیانیہ بناتے ہیں وہ سن لیں یہ برین ڈرین نہیں بلکہ برین گین ہے ،بیرون ملک مقیم پاکستانی ا...
اپوزیشن اتحاد کے حوالے سے کوششیں تیز کی جائیں ، ممکنہ اتحادیوں سے بات چیت کو تیز کیا جائے ، احتجاج سمیت تمام آپشن ہمارے سامنے کھلے ہیں,ہم چاہتے ہیں کہ ایک مختصر ایجنڈے پر سب اکٹھے ہوں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین سے ملاقات تک مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر کوئی بات نہیں ہوگی، ہر...