... loading ...
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 27 جنوری کوایک صدارتی حکم نامہ بعنوان “غیر ملکی دہشتگردوں کے امریکا میں داخلے سے قوم کی حفاظت” جاری کیا ہے۔حکم نامے کے متن کے مطابق شامی مہاجرین کے امریکا میں داخلے پر غیر معینہ مدت کے لیے پابندی عائد کر دی گئی ہے، جبکہ سات دیگر ممالک عراق، شام، ایران، سوڈان، لیبیا، صومالیہ اور یمن کے تمام شہریوں کے لیے امریکا میں داخلہ ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ ویزوں کے اجرا پر پابندی 90 روز کے لیے موثر ہوگی، جس کے بعد فہرست پر دوبارہ غور کیا جائے گا، اور ممکنہ طور پر اس کا دائرہ بڑھاتے ہوئے دیگر ممالک بھی شامل کیے جائیں گے، جن میں ہوسکتا ہے کہ پاکستان بھی شامل ہو۔حکم نامہ میں 11 ستمبر 2001 کے حملوں اور ’’اسلامی انتہاپسند ‘‘دہشتگردوں کے ممکنہ خطرے کو اس پابندی کی وجہ قرار دیاگیا ہے۔
حکمنامے پر دستخط کرنے کے بعد ایک انٹرویو میں امریکی صدرنے کہاکہ پناہ گزینوں پر پابندی کا اطلاق ان شامی عیسائیوں پر نہیں ہوگا جو نسل کشی سے بچ کر نکل رہے ہیں۔ اس پابندی کا سرکاری نام مسلمانوں پر پابندی نہیں ہے، لیکن اس کا اطلاق فہرست میں شامل ان ممالک کے مسلمان شہریوں پر ہوگا جو امریکا کی شہریت نہیں رکھتے۔
اگرچہ امریکی عدالت نے امریکی ویزا اور گرین کارڈ رکھنے والے امریکا آنے والے مسلمانوں کو ایئرپورٹ پر روکنے کے حوالے سے ٹرمپ کی جانب سے صدارتی حکمنامے پر حکم امتناع جاری کردیاہے لیکن اس حکم نامے کے جاری کیے جانے کے اگلے ہی دن فہرست میں شامل ممالک کے امریکی ویزا اور گرین کارڈ رکھنے والے افراد کو امریکی ایئرپورٹس پر روکنا، جبکہ دنیا کے دیگر ایئرپورٹس پر امریکا جانے والے جہازوں سے اتارنا شروع کر دیا گیاتھا۔
اس پابندی کے خلاف کئی امریکی سیاستدان ٹی وی پر آئے اور اس کی مذمت کی۔ کچھ سیاستدانوں نے اسے ستم ظریفی قرار دیا کہ یہ پابندی اس دن عائد کی گئی ہے جس دن کو امریکا میں ہولوکاسٹ کے یادگار کے طور پر منایا جاتا ہے۔جنگِ عظیم دوئم میں مداخلت کرنے سے قبل امریکا نے یہودی پناہ گزینوں کی ایک بڑی تعداد کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی تھی، جن میں سے کئی بعد میں ہٹلر کے عقوبت خانوں میں مارے گئے تھے۔ شامی مسلمان مہاجرین کو بھی اگر واپس لوٹایا گیا تو ان کے ساتھ اسد حکومت اور داعش کے ہاتھوں یہی سلوک متوقع ہے۔
جہاں تک پاکستانیوں کی بات ہے تو اگرچہ ابھی تک پاکستان کا نام پابندی کے شکار ممالک میں نہیں ہے، مگر انہوں نے پاکستانی ویزا درخواست گزاروں کی “کڑی جانچ پڑتال” کی تجویز ضرور دی ہے۔اس بات کی بھی وضاحت نہیں کی گئی ہے کہ “کڑی جانچ پڑتال” میں کیا کچھ شامل ہوگا، مگر یہ کافی حد تک متوقع ہے کہ پاکستانی درخواست گزاروں کے ویزا جاری ہونے میں پہلے سے کہیں زیادہ وقت لگے گا۔
اس صورت حال میں سوال یہ پیداہوتاہے کہ اس وقت امریکا میں موجود گرین کارڈ ہولڈر پاکستانی ، یا حصول علم کے لیے امریکی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم طالب علموں کو اب کیا کرنا چاہئے، کیونکہ ڈونلڈ ٹرمپ سے کوئی بعید نہیں کہ وہ امریکی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم مسلمان طلبہ کو بھی دہشت گرد یا دہشت گردوں کاممکنہ آلہ کار قرار دے کر تعلیم کی تکمیل سے قبل ہی اپنا بوریا بستر باندھنے کا حکم دیدیں ،ایسی صورت کے لیے پاکستانیوں کو ابھی سے لائحہ تیار کرنے پر توجہ دینی چاہئے اور امریکا میں موجود پاکستانی سفارتخانے کے علاوہ اقوام متحدہ میں موجود پاکستان کے مستقل مندوب کو بھی پیش بندی کرتے ہوئے امریکا میں مقیم پاکستانی باشندوں کے ساتھ امریکا کے مختلف شہروں کی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم طلبہ کے مستقبل کے تحفظ کے لیے کوششیں شروع کردینی چاہئیں اور یہ بات نظر انداز نہیں کرنی چاہئے کہ’’ بگڑتی ہے جب بھی ظالم کی نیت، نہیں کام آتی دلیل اور حجت‘‘۔
یہ بھی ہوسکتا ہے کہ بھلے ہی بظاہر پاکستان کا نام اس فہرست میں شامل نہ ہو، مگر پھر بھی قونصل خانوں کو پاکستانی ویزا درخواست گزاروں کو جاری کیے جانے والے ویزوں کی تعداد میں کمی کے لیے پسِ پردہ ہدایات جاری کر دی گئی ہوں۔حالیہ پابندی کا ایک اور قابلِ غور پہلو یہ ہے کہ فہرست میں شامل ممالک سے تعلق رکھنے والے وہ تمام افراد جو امریکی شہری نہیں ہیں، ان پر بھی اس پابندی کا اطلاق ہوگا۔ یعنی کہ جو افراد گرین کارڈ رکھتے ہیں، اور “قانونی طور پر امریکا کے مستقل رہائشی”، یا “مستقل تارکِ وطن” کہلاتے ہیں، وہ بھی اب امریکا نہیں لوٹ پائیں گے۔اس بات کو مدِنظر رکھتے ہوئے وہ پاکستانی جو امریکا کے مستقل رہائش پذیر ہیں، یا کوئی دوسرا نان امیگرینٹ ویزا رکھتے ہیں، انہیں اس بات کے لیے تیار رہنا چاہیے کہ پابندی کا اطلاق پاکستانیوں پر بھی ہو سکتا ہے۔
وہ پاکستانی شہری جو فی الوقت F اسٹوڈنٹ ویزا، H-1B ویزا، J ویزا (جو رہائش پذیر ڈاکٹروں اور ایکسچینج پروگرامز کے طلباء کو دیا جاتا ہے) کے حامل ہیں، انہیں چاہیے کہ اگر وہ امریکا میں رہنا چاہتے ہیں تو اگلے کئی ماہ تک وہاں سے باہر نہ جائیں، ورنہ ان کے لیے واپسی مشکل ہو سکتی ہے۔جن لوگوں کے پاس یہ ویزا ہیں اور وہ ابھی پاکستان میں ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ جلد از جلد امریکا واپس لوٹ جائیں۔ یہی مشورہ ان لوگوں کے لیے بھی ہے جو امریکا کے مستقل قانونی رہائشی یا گرین کارڈ ہولڈر ہیں، کیوں کہ اگر پابندی کا دائرہ کار پاکستان تک بڑھایا گیا تو امریکی شہریت رکھنے والے افراد کے علاوہ اور کوئی بھی شخص امریکا نہیں لوٹ پائے گا۔
یہ بات مدِ نظر رکھنی چاہیے کہ امریکا میں اس قانون کے خلاف کئی مقدمات دائر کیے گئے ہیں۔ مگر ان مقدمات کا فیصلہ ہونے میں ایک تو یہ کہ بہت طویل عرصہ درکار ہوگا، اور عین ممکن ہے کہ اس پابندی کو غیر آئینی نہ قرار دیا جائے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ بھلے ہی امریکی آئین کے تحت مذہب پرکھنے اور تفریق روا رکھنے کی اجازت نہیں ہے، مگر ان آئینی تحفظات کا اطلاق دیگر ممالک کے شہریوں پر، یا امریکا کی سرحدی حدود سے باہر نہیں ہوتا۔اس کے علاوہ امریکی عدالتیں پہلے ہی یہ فیصلہ دے چکی ہیں کہ ویزا درخواست مسترد کیے جانے کو امریکی عدالتوں میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔
ان تمام وجوہات کے پیش نظر پر وہ تمام پاکستانی جو امریکی گرین کارڈ رکھتے ہیں یا امریکی ویزا کے حامل ہیں، انہیں مزید کسی تاخیر کے بغیر امریکا لوٹ جانا چاہیے، اور اگر وہ پہلے ہی وہاں ہیں اور امریکا میں رہنا چاہتے ہیں، تو انہیں چاہیے کہ امریکا سے باہر سفر کرنے سے گریز کریں۔
سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...
خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...
اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...
وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...
دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...
ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...