وجود

... loading ...

وجود

امریکا میں مسلمانوں کے لیے زمین تنگ،پاکستانیوں کامستقبل بھی دائو پر

بدھ 01 فروری 2017 امریکا میں مسلمانوں کے لیے زمین تنگ،پاکستانیوں کامستقبل بھی دائو پر

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 27 جنوری کوایک صدارتی حکم نامہ بعنوان “غیر ملکی دہشتگردوں کے امریکا میں داخلے سے قوم کی حفاظت” جاری کیا ہے۔حکم نامے کے متن کے مطابق شامی مہاجرین کے امریکا میں داخلے پر غیر معینہ مدت کے لیے پابندی عائد کر دی گئی ہے، جبکہ سات دیگر ممالک عراق، شام، ایران، سوڈان، لیبیا، صومالیہ اور یمن کے تمام شہریوں کے لیے امریکا میں داخلہ ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ ویزوں کے اجرا پر پابندی 90 روز کے لیے موثر ہوگی، جس کے بعد فہرست پر دوبارہ غور کیا جائے گا، اور ممکنہ طور پر اس کا دائرہ بڑھاتے ہوئے دیگر ممالک بھی شامل کیے جائیں گے، جن میں ہوسکتا ہے کہ پاکستان بھی شامل ہو۔حکم نامہ میں 11 ستمبر 2001 کے حملوں اور ’’اسلامی انتہاپسند ‘‘دہشتگردوں کے ممکنہ خطرے کو اس پابندی کی وجہ قرار دیاگیا ہے۔
حکمنامے پر دستخط کرنے کے بعد ایک انٹرویو میں امریکی صدرنے کہاکہ پناہ گزینوں پر پابندی کا اطلاق ان شامی عیسائیوں پر نہیں ہوگا جو نسل کشی سے بچ کر نکل رہے ہیں۔ اس پابندی کا سرکاری نام مسلمانوں پر پابندی نہیں ہے، لیکن اس کا اطلاق فہرست میں شامل ان ممالک کے مسلمان شہریوں پر ہوگا جو امریکا کی شہریت نہیں رکھتے۔
اگرچہ امریکی عدالت نے امریکی ویزا اور گرین کارڈ رکھنے والے امریکا آنے والے مسلمانوں کو ایئرپورٹ پر روکنے کے حوالے سے ٹرمپ کی جانب سے صدارتی حکمنامے پر حکم امتناع جاری کردیاہے لیکن اس حکم نامے کے جاری کیے جانے کے اگلے ہی دن فہرست میں شامل ممالک کے امریکی ویزا اور گرین کارڈ رکھنے والے افراد کو امریکی ایئرپورٹس پر روکنا، جبکہ دنیا کے دیگر ایئرپورٹس پر امریکا جانے والے جہازوں سے اتارنا شروع کر دیا گیاتھا۔
اس پابندی کے خلاف کئی امریکی سیاستدان ٹی وی پر آئے اور اس کی مذمت کی۔ کچھ سیاستدانوں نے اسے ستم ظریفی قرار دیا کہ یہ پابندی اس دن عائد کی گئی ہے جس دن کو امریکا میں ہولوکاسٹ کے یادگار کے طور پر منایا جاتا ہے۔جنگِ عظیم دوئم میں مداخلت کرنے سے قبل امریکا نے یہودی پناہ گزینوں کی ایک بڑی تعداد کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی تھی، جن میں سے کئی بعد میں ہٹلر کے عقوبت خانوں میں مارے گئے تھے۔ شامی مسلمان مہاجرین کو بھی اگر واپس لوٹایا گیا تو ان کے ساتھ اسد حکومت اور داعش کے ہاتھوں یہی سلوک متوقع ہے۔
جہاں تک پاکستانیوں کی بات ہے تو اگرچہ ابھی تک پاکستان کا نام پابندی کے شکار ممالک میں نہیں ہے، مگر انہوں نے پاکستانی ویزا درخواست گزاروں کی “کڑی جانچ پڑتال” کی تجویز ضرور دی ہے۔اس بات کی بھی وضاحت نہیں کی گئی ہے کہ “کڑی جانچ پڑتال” میں کیا کچھ شامل ہوگا، مگر یہ کافی حد تک متوقع ہے کہ پاکستانی درخواست گزاروں کے ویزا جاری ہونے میں پہلے سے کہیں زیادہ وقت لگے گا۔
اس صورت حال میں سوال یہ پیداہوتاہے کہ اس وقت امریکا میں موجود گرین کارڈ ہولڈر پاکستانی ، یا حصول علم کے لیے امریکی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم طالب علموں کو اب کیا کرنا چاہئے، کیونکہ ڈونلڈ ٹرمپ سے کوئی بعید نہیں کہ وہ امریکی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم مسلمان طلبہ کو بھی دہشت گرد یا دہشت گردوں کاممکنہ آلہ کار قرار دے کر تعلیم کی تکمیل سے قبل ہی اپنا بوریا بستر باندھنے کا حکم دیدیں ،ایسی صورت کے لیے پاکستانیوں کو ابھی سے لائحہ تیار کرنے پر توجہ دینی چاہئے اور امریکا میں موجود پاکستانی سفارتخانے کے علاوہ اقوام متحدہ میں موجود پاکستان کے مستقل مندوب کو بھی پیش بندی کرتے ہوئے امریکا میں مقیم پاکستانی باشندوں کے ساتھ امریکا کے مختلف شہروں کی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم طلبہ کے مستقبل کے تحفظ کے لیے کوششیں شروع کردینی چاہئیں اور یہ بات نظر انداز نہیں کرنی چاہئے کہ’’ بگڑتی ہے جب بھی ظالم کی نیت، نہیں کام آتی دلیل اور حجت‘‘۔
یہ بھی ہوسکتا ہے کہ بھلے ہی بظاہر پاکستان کا نام اس فہرست میں شامل نہ ہو، مگر پھر بھی قونصل خانوں کو پاکستانی ویزا درخواست گزاروں کو جاری کیے جانے والے ویزوں کی تعداد میں کمی کے لیے پسِ پردہ ہدایات جاری کر دی گئی ہوں۔حالیہ پابندی کا ایک اور قابلِ غور پہلو یہ ہے کہ فہرست میں شامل ممالک سے تعلق رکھنے والے وہ تمام افراد جو امریکی شہری نہیں ہیں، ان پر بھی اس پابندی کا اطلاق ہوگا۔ یعنی کہ جو افراد گرین کارڈ رکھتے ہیں، اور “قانونی طور پر امریکا کے مستقل رہائشی”، یا “مستقل تارکِ وطن” کہلاتے ہیں، وہ بھی اب امریکا نہیں لوٹ پائیں گے۔اس بات کو مدِنظر رکھتے ہوئے وہ پاکستانی جو امریکا کے مستقل رہائش پذیر ہیں، یا کوئی دوسرا نان امیگرینٹ ویزا رکھتے ہیں، انہیں اس بات کے لیے تیار رہنا چاہیے کہ پابندی کا اطلاق پاکستانیوں پر بھی ہو سکتا ہے۔
وہ پاکستانی شہری جو فی الوقت F اسٹوڈنٹ ویزا، H-1B ویزا، J ویزا (جو رہائش پذیر ڈاکٹروں اور ایکسچینج پروگرامز کے طلباء کو دیا جاتا ہے) کے حامل ہیں، انہیں چاہیے کہ اگر وہ امریکا میں رہنا چاہتے ہیں تو اگلے کئی ماہ تک وہاں سے باہر نہ جائیں، ورنہ ان کے لیے واپسی مشکل ہو سکتی ہے۔جن لوگوں کے پاس یہ ویزا ہیں اور وہ ابھی پاکستان میں ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ جلد از جلد امریکا واپس لوٹ جائیں۔ یہی مشورہ ان لوگوں کے لیے بھی ہے جو امریکا کے مستقل قانونی رہائشی یا گرین کارڈ ہولڈر ہیں، کیوں کہ اگر پابندی کا دائرہ کار پاکستان تک بڑھایا گیا تو امریکی شہریت رکھنے والے افراد کے علاوہ اور کوئی بھی شخص امریکا نہیں لوٹ پائے گا۔
یہ بات مدِ نظر رکھنی چاہیے کہ امریکا میں اس قانون کے خلاف کئی مقدمات دائر کیے گئے ہیں۔ مگر ان مقدمات کا فیصلہ ہونے میں ایک تو یہ کہ بہت طویل عرصہ درکار ہوگا، اور عین ممکن ہے کہ اس پابندی کو غیر آئینی نہ قرار دیا جائے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ بھلے ہی امریکی آئین کے تحت مذہب پرکھنے اور تفریق روا رکھنے کی اجازت نہیں ہے، مگر ان آئینی تحفظات کا اطلاق دیگر ممالک کے شہریوں پر، یا امریکا کی سرحدی حدود سے باہر نہیں ہوتا۔اس کے علاوہ امریکی عدالتیں پہلے ہی یہ فیصلہ دے چکی ہیں کہ ویزا درخواست مسترد کیے جانے کو امریکی عدالتوں میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔
ان تمام وجوہات کے پیش نظر پر وہ تمام پاکستانی جو امریکی گرین کارڈ رکھتے ہیں یا امریکی ویزا کے حامل ہیں، انہیں مزید کسی تاخیر کے بغیر امریکا لوٹ جانا چاہیے، اور اگر وہ پہلے ہی وہاں ہیں اور امریکا میں رہنا چاہتے ہیں، تو انہیں چاہیے کہ امریکا سے باہر سفر کرنے سے گریز کریں۔


متعلقہ خبریں


قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - هفته 23 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - هفته 23 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - هفته 23 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - هفته 23 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان وجود - بدھ 20 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر