... loading ...
ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ صدارت سنبھالنے والے دن یعنی تقریب حلف برداری کے موقع پر ان کے خلاف مظاہرے کے الزام میں پولیس نے کم وبیش200افراد کو ہنگامہ آرائی اور فسادات پھیلانے کے الزام میں گرفتار کیاتھا جو ابھی تک پولیس کی تحویل میں ہیں ۔اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی بعض متوقع پالیسیوں سے اختلاف کا اظہار کرتے ہوئے غم وغصہ ظاہر کرنے کے لیے سڑکوں پر آنا ان مظاہرین کو بہت مہنگا پڑے گا کیونکہ امریکا کے فیلونی قانون کے تحت مظاہرین کو ہنگامہ آرائی کرنے ، شہر کا امن خراب کرنے، فسادات پھیلانے اور سرکاری اور نجی املاک کونقصان پہنچانے کے الزامات کے تحت 10 سال تک قید اور 25ہزار ڈالر تک جرمانے کی سزا سنائی جاسکے گی۔واشنگٹن ڈی سی کافیلونی فسادات سے متعلق قانون ،5سے زیادہ افراد کے جمع ہوکر لوگوں کو جسمانی طورپر گزند پہنچانے ،پر تشدد رویہ اختیار کرنے یا 5ہزار ڈالر سے زیادہ مالیت کی املاک کونقصان پہنچانے پر لاگو ہوتاہے۔
پریس ٹی وی رپورٹس کے مطابق پولیس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کے موقع پر مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس استعمال کرنے کے علاوہ سن کردینے والے دستی بم پھینکے تھے اور پانی کی توپیں (واٹر کینن )استعمال کرنے کے علاوہ مظاہرین پر مرچ ملے پانی کاچھڑکائو بھی کیاتھا او ران کے بے بس ہوجانے کے بعد ان کو گرفتار کرلیاتھا،جس کی وجہ سے بہت سے مظاہرین آنکھوں میں جلن کا شکار ہوگئے تھے اور ان میں سے بہت سے ابھی تک آنکھوں میں جلن کی شکایت کاشکار ہیں۔
حلف برداری کے موقع پر گرفتار کئے گئے تمام 217مظاہرین کو اب ریاست کی اعلیٰ عدالت کے سامنے پیش کیاجائے گا۔ واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف پرتشدد مظاہرے کے شرکا فاشزم کے خلاف سیاہ لباس پہنے ہوئے تھے اور انھوں نے نقاب اوڑھ رکھے تھے جبکہ بعض نے چہرے پر ماسک چڑھائے ہوئے تھے۔پولیس نے گرفتار کئے گئے تمام مظاہرین پر کھڑکیوں کو توڑنے ،پولیس کی گاڑیوں پر پتھر مارنے اور قریب کھڑی ایک لیموزین کار کو توڑنے پھوڑنے کے الزامات عاید کئے ہیں اور اب ان کو انہی الزامات کے تحت عدالت میں پیش کیاجائے گا۔
امریکی پولیس نے حلف برداری کی تقریب کے دوران کس بیدردی کے ساتھ لوگوں کوگرفتار کیا اس کا اندازہ اس طرح لگایاجاسکتاہے کہ جب گرفتار شدگان کو مقامی عدالت میں پیش کیا تو ان میں سے ایک نے عدالت کو بتایا کہ وہ تو ایک نیوز ویب سائٹ کے لیے کام کرتاہے اور رپورٹنگ کرتے ہوئے اسے گرفتار کیاگیا جبکہ پولیس کو اسے گرفتار کرنے کا اختیار نہیں تھا لیکن پولیس نے اس کی ایک نہ سنی اور اسے اپنی تحویل سے رہا نہیں کیا۔
امریکی اٹارنی آفس کے مطابق پولیس نے تقریباً تمام مظاہرین کو ضمانت کے بغیر ہی رہاکردیاہے تاہم ان کو متنبہ کیاگیاہے کہ وہ فروری یامارچ میں ان کے خلاف مقدمے کی سماعت شروع ہونے تک ایسی کسی سرگرمی میں حصہ نہ لیں جس کی بنیاد پر انھیں دوبارہ گرفتار کیاجاسکتاہو۔
اطلاعات کے مطابق پولیس کی تحویل سے رہائی پانے کے بعد یہ مظاہرین چھوٹی چھوٹی ٹولیوں کی شکل میں دوبارہ جمع ہوئے اور انھیں نے سرمایہ داری کے خلاف پرزور نعرے لگائے۔
دوسری جانب امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مظاہرے کرنے والی خواتین کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لیے پوری دنیا میں مظاہرے جاری ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف یورپی ممالک کے علاوہ ایشیائی اورافریقی ممالک کے دارالحکومتوں اور بڑے شہروں میں بھی بڑے مظاہرے کئے گئے جن میںلاکھوں افراد نے شرکت کی جبکہ امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مظاہروں میں شریک خواتین کی تعداد20لاکھ سے زیادہ تھی۔ان تمام مظاہروں میںشریک لوگوں نے ڈونلڈ ٹرمپ سے صرف ایک ہی مطالبہ تھا کہ وہ خواتین کے حقوق کااحترام کریں اور اور تارکین اور نسلی اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک سے گریز کریں۔
واشنگٹن کے شہری حکام کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مظاہروں کے لیے نیشنل مال اور اس کی قریبی سڑکوں پر کم وبیش5لاکھ افراد جمع ہوئے تھے۔ مظاہرین کی یہ تعداد ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں شریک ہونے والے لوگوں سے بہت زیادہ تھی۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ فروری یا مارچ میں مظاہرین کے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران متعلقہ جج حضرات مظاہرین کے بارے میں کیارویہ اختیار کرتے ہیں اور معمولی جرمانوں یا تنبیہہ کے بعدان کی گلوخلاصی ہوجائے گی یا انھیں واقعی واشنگٹن کے فیلونی فسادات کے قانون کے تحت کارروائی کوجائز قرار دیتے ہوئے ان کو اس قانون کے تحت سزا کامستحق قرار دیتے ہیں، تاہم یہ بات یقینی ہے کہ اگر امریکی جج حضرات نے مظاہرین کے ساتھ نرمی کامظاہرہ نہ کیا اور ان مظاہرین کو سخت سزائیں دی گئیں تو یہ امریکا کی تاریخ کا تاریک ترین فیصلہ کہلائے گا اوراس سے سزا پانے والے مظاہروں کی عوام کی نظر میں عزت وتوقیر میں اضافہ ہوجائے گا۔
عالمی برادری افغان حکومت پر ذمہ داریوں کی ادائیگی کیلئے زور ڈالے،سماجی و اقتصادی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود پاکستان کی اولین ترجیح،موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے تنازعات کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ،فلسطینی عوام اور کشمیریوں کے بنیادی حق...
حکومت نے 23شرائط مان لیں، توانائی، مالیاتی، سماجی شعبے، اسٹرکچرل، مانیٹری اور کرنسی وغیرہ شامل ہیں، سرکاری ملکیتی اداروں کے قانون میں تبدیلی کیلئے اگست 2026 کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے کھاد اور زرعی ادویات پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگائی جائیگی، ہا...
پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے آزادکشمیر و گلگت بلتستان میں میرٹ پر ٹکت دیں گے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا،صدر ن لیگ مسلم لیگ(ن)کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے، وزیراعظم سے کہوں گا...
تمام سیاسی جماعتیں اپنے دائرہ کار میں رہ کر سیاست کریں، خود پنجاب کی گلی گلی محلے محلے جائوں گا، چیئرمین پیپلز پارٹی کارکن اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں، گورنر سلیم حیدر کی ملاقات ،سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ،دیگر کی بھی ملاقاتیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول...
منظوری کے بعد ایک لیٹر پیٹرول 263.9 ،ڈیزل 267.80 روپے کا ہو جائیگا، ذرائع مٹی کا تیل، لائٹ ڈیزلسستا کرنے کی تجویز، نئی قیمتوں پر 16 دسمبر سے عملدرآمد ہوگا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل، پیٹرول کی قیمت میں معمولی جبکہ ڈیزل کی قیمت میں بڑی کمی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ ذ...
عزت اور طاقت تقسیم سے نہیں، محنت اور علم سے حاصل ہوتی ہے، ریاست طیبہ اور ریاست پاکستان کا آپس میں ایک گہرا تعلق ہے اور دفاعی معاہدہ تاریخی ہے، علما قوم کو متحد رکھیں،سید عاصم منیر اللہ تعالیٰ نے تمام مسلم ممالک میں سے محافظین حرمین کا شرف پاکستان کو عطا کیا ہے، جس قوم نے علم او...
حالات کنٹرول میں نہیں آئیں گے، یہ کاروباری دنیا نہیں ہے کہ دو میں سے ایک مائنس کرو تو ایک رہ جائے گا، خان صاحب کی بہنوں پر واٹر کینن کا استعمال کیا گیا،چیئرمین بیرسٹر گوہر کیا بشریٰ بی بی کی فیملی پریس کانفرنسز کر رہی ہے ان کی ملاقاتیں کیوں نہیں کروا رہے؟ آپ اس مرتبہ فیڈریشن ک...
دہشت گردی اور معاشی ترقی کی کاوشیں ساتھ نہیں چل سکتیں،شہباز شریف فرقہ واریت کا خاتمہ ہونا چاہیے مگر کچھ علما تفریق کی بات کرتے ہیں، خطاب وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ جادوٹونے سے نہیں ملک محنت سے ترقی کریگا، دہشت گردی اور معاشی ترقی کی کاوشیں ساتھ نہیں چل سکتیں۔ وزیراعظم شہ...
پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے،اختیار ولی قیدی نمبر 804 کیساتھ مذاکرات کے دروازے بندہو چکے ہیں،نیوز کانفرنس وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے اطلاعات و امور خیبر پختونخوا اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ...
وزیر اعلیٰ پنجاب سندھ آئیں الیکشن میں حصہ لیں مجھے خوشی ہوگی، سیاسی جماعتوں پر پابندی میری رائے نہیں کے پی میں جنگی حالات پیدا ہوتے جا رہے ہیں،چیئرمین پیپلزپارٹی کی کارکن کے گھر آمد،میڈیا سے گفتگو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں ایک سیاسی...
قراردادطاہر پرویز نے ایوان میں پیش کی، بانی و لیڈر پر پابندی لگائی جائے جو لیڈران پاکستان کے خلاف بات کرتے ہیں ان کو قرار واقعی سزا دی جائے بانی پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی قرارداد پنجاب اسمبلی سے منظور کر لی گئی۔قرارداد مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی طاہر پرویز نے ایوان میں پیش کی...
شہباز شریف نے نیب کی غیر معمولی کارکردگی پر ادارے کے افسران اور قیادت کی تحسین کی مالی بدعنوانی کیخلاف ٹھوس اقدامات اٹھانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ، تقریب سے خطاب اسلام آباد(بیورورپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت نیب کے ذریعے کسی بھی قسم کے سیاسی انتقام اور کا...