... loading ...
مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی طلب کے باوجود ٹوئٹر کی آمدنی میں کمی ہورہی ہے، جبکہ یہ ایک حقیقت ہے کہ اگر ٹوئٹر بند ہوجائے تو یہ دنیا کے لیے بہت اچھا بلکہ باعث رحمت ہوگا۔ فنانشیل ٹائمز میں شائع ہونے والے مضمون کے مطابق اسکے بعد امریکا کے 45ویں صدر مارٹن وولف کے مطابق نادان جنگجوئوں کا نمبر آتاہے۔ جو امریکی پالیسی کے بارے میں فی البدیہہ کچھ بولنے کی سکت بھی نہیں رکھتے۔
ایسا معلوم ہوتاہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ٹویٹر کے عادی ہوچکے ہیں کیونکہ یہ ایک ایسا ذریعہ ہے جس کو وہ اپنے خیالات اور احساسات ،حقائق اور غیر حقیقت پسندانہ باتیں دوسروں تک پہنچانے کے لیے استعمال کرتے ہیں اور اس کی وجہ سے پالیسی کے حوالے سے سنجیدہ معاملات پر سنجیدہ گفتگو کے امکانات خود بخود کم ہوجاتے ہیں۔
عہدہ سنبھالنے سے قبل ہی ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹوئیٹس مارکیٹ میں پھیل چکی ہیںاور وہ کارپوریشنز کو غلط فیصلے کرنے پر مجبور کرچکے ہیں،جس سے افسران کوچین سے متعلق پالیسی کو تبدیل کرنے ،روس کے صدر ولادیمر پوٹن کی تعریف کرنے پر مجبور کیا اور اس کی وجہ سے نومنتخب امریکی صدراور امریکا کی پوری انٹیلی جنس ایجنسیوں کے درمیان اختلافات ابھر کر سامنے آئے۔
ٹوئٹر کوبند نہ کئے جانے میں امریکا اوربحیثیت مجموعی پوری دنیا کی قومی سلامتی کا مفاد وابستہ ہے۔اگر امریکی انٹیلی جنس ایجنسیاں اپنی بہادری کا ثبوت دیتے ہوئے کسی طرح ٹرمپ کے ٹوئٹر اکائونٹ کو بند کرانے یا ان کے اسمارٹ فون کو غائب کرنے میں کامیاب ہوجائیں تو ان کا یہ عمل یقینا نہ صرف امریکا بلکہ بحیثیت پوری دنیا کی قومی سلامتی کے حق میں بہتر ہوگا۔ اگر یہ لوگ اس میں کامیاب ہوجائیں تو غالباً وائٹ ہائوس کا صرف ایک ٹیلی فون باقی رہ جائے گاجسے ’’پاکستان کے وزیر اعظم کو یہ یقین دلانے کے لیے انھیں بھارت کی جانب سے حادثاتی طورپر جنگ چھیڑے جانے کا کوئی خطرہ نہیں‘‘ اور پرجوش کالز کرنے یا امریکا کے باقی بچ جانے والے دوستوں سے بات چیت ریکارڈ کرنے کے لیے خود کار ریسپانس موڈ پر رکھا جاسکتاہے۔
اگر ٹوئٹر پر ڈونلڈ کی جانب سے ظاہر کئے جانے والے خیالات کو امریکی پالیسی کی شکل دیدی جائے تو یہ دنیا بھر میں مختلف قسم کی تباہ کاریوں کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔جس کی چند مثالیں ملاحظہ فرمائیں۔
غیر قانونی امیگرنٹس کی روک تھام کے لیے امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کردی جائے، اب اس دیوار کی تعمیر کے لیے 20بلین ڈالر امریکا کے وفاقی بجٹ سے ادا کئے جائیں گے کیونکہ میکسیکو نے اس دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈز دینے سے انکا ر کردیاہے۔اگر یہ دیوارکھڑی کردی گئی تو اس کے نیچے سے سرنگیں نکالی جائیں گی اور یہ دیوار امریکا میں رشوت کے نئے ذرائع پیدا کردے گی۔
جہاں تک چین کاسوال ہے تو چین سے متعلق پالیسی کے تحت چین کے ساتھ کاروبار میں کمی کرنے یا ختم کرنے کاامریکا اور چین کی دوستی جو کہ پوری دنیا میں دوطرفہ تعلقات کے لیے انتہائی اہم قرار دی جاتی ہے ،کی بنیاد تباہ ہوجائے گی۔اس سے آبنائے تائیوان میں بھی بحران پیدا ہوگا اور ایک غیر ضروری جنگ کا آغاز ہوجائے گا۔
جہاں تک چین سے درآمدات پر تادیبی محصولات عاید کرنے کا سوال ہے تو ایسا کرنا چین کو جوابی اقدام کی دعوت دینے کے مترادف ہوگا، اس سے امریکا میں روزمرہ ضرورت کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوگالیکن اس سے صنعتی اداروں میں ملازمتون کے مواقع کی بحالی ممکن نہیں ہوسکے گی۔
چین پر ضرب پڑنے کی صورت میںچین کا امریکا کے ساتھ موجودہ تعاون ختم ہوجائے گااور ایسی صورت میں چین شمالی کوریا پر اپنی توجہ مرکوز کرے گا،اس سے پیانگ یانگ کو اپنے میزائل پروگرام کو تیز کرنے سے روکنا مشکل ہوجائے گا۔ایسی صورت میں اگر امریکا پیانگ یانگ کیخلاف فوجی کارروائی کا فیصلہ کرے گا تو اس سے شمالی اور جنوبی کوریا دونوں کو ہی شدید نقصان پہنچے اور اس طرح جنوبی کوریا کومحفوظ کرنے کی کوشش میں امریکا اپنے دوست جنوبی کوریا کو نقصان پہنچانے والوں میں شریک ہوجائے گا۔اس بات کا بھی امکان ہے کہ شمالی کوریا کی شکست کی صورت میں چین اس معاملے میں براہ راست مداخلت کردے یعنی اس جنگ میں کود پڑے۔
شام میں انتہا پسند داعش کے ساتھ جنگ میں روس کی شرکت اسد کی حمایت میںنہیں، جبکہ امریکا وہاں اپنی بری فوج بھیجنے کی تیاری ہی کررہاہے، یہ اتحاد بھی شام اور عراق میں ایران کے اثرورسوخ کا ثبوت ہے،اس سے ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کی تردید ہوتی ہے کہ وہ اس خطے میں ایران کو محدود کرنے اورایران کے ساتھ طے پانے والے ایٹمی معاہدے کو اگر ختم نہیں کریں گے تو اس معاہدے کو مضبوط کرنے کی کوشش کریں گے۔اس سے سعودی عرب اور امریکا کے دیگر عرب اتحادی متنفر ہوں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے روس پر کریمیا پر قبضے اور یوکرائن کے خلاف کارروائی کی بنیاد پر لگائی جانے والی پابندیاں ہٹانے کا بھی اعلان کیاہے ، صدر بننے کے بعد اپنے اس اعلان پر عمل کرنا ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے آسان نہیں ہوگا بلکہ اس کے لیے انھیں نہ صرف ڈیموکریٹس بلکہ خود اپنی ری پبلکن پارٹی کے مک کین اور گراہام جیسے سینیٹرز کی مخالفت کاسامنا کرنا پڑے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ ایک طرف اپنی ایک ٹوئٹ میں روس کے خلاف پابندیاں اٹھانے کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف وہ روس کے ساتھ ایٹمی اسلحہ کی دوڑ شروع کرنے کے ارادے کا اظہار بھی کرتے ہیں جو کہ ماسکو کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے حوالے سے ان کے دعووں کی نفی ہوتی ہے۔صورت حال کچھ بھی ہو ،یہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ امریکا اور روس دونوں ہی اپنے ایٹمی اسلحہ کو جدید تر بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں، اور اس حوالے سے پیش رفت بھی کرچکے ہیں۔اصل مسئلہ امریکا کی جانب سے مشرقی یورپ میں میزائل شکن نظام نصب کرنے کی خواہش کابھی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نیٹو کے اتحادیوں اورجاپان کو مالی سبسڈی میں کمی کرنے کا بھی اظہار کرچکے ہیں، اس فیصلے پر عمل کی صورت میںیورپ میںامریکا کا اثرورسوخ کم ہوگا، بلقانی ریاستوں کی سلامتی کو خطرات لاحق ہوں گے اور یورپ میں روس کے اثر ورسوخ اور فوجی طاقت میں اضافہ ہوگا جس سے چین اور روس کے درمیان اتحاد کی صورت میں طاقت کا توازن اور زیادہ بگڑ جائے گا۔
یورپی یونین کی مخالف قوم پرست پارٹیاں جن میں فرانس کی نیشنل فرنٹ شامل ہے، یورپ کی دائیں بازو کی جماعتوں کے ساتھ مل جائیں گی جس سے صہیون مخالف اور اسلام مخالف گروپوں کو تقویت ملے گی جس سے یورپی یونین کونقصان پہنچے گا ،یورپ مزید تقسیم ہوگا اور اس طرح مغرب کی طاقت کا ایک اہم ستون ختم ہوجائے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے پر اسرائیل کی غیر قانونی بستیوں کی حمایت سے مسئلہ فلسطین کے اقوام متحدہ کی مجوزہ دو ریاستی حل کو نقصان پہنچے گا اس کے علاوہ امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل کرنے کے فیصلے پر عمل سے اسرائیلی قبضے کی امریکا کی جانب سے حمایت واضح ہوجائے گی جس سے داعش اور القاعدہ کے اس نظریئے کو تقویت ملے گی کہ مسلمان صرف طاقت کے زورپر ہی انصاف حاصل کرسکتے ہیں۔
خارجہ پالیسی کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کے خیالات 19 اور20ویںصدی کے دوران امریکا کی جانب سے خود کو عظیم طاقت کے طورپر منوانے کے لیے امریکا کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے احیا کے مترادف ہیں لیکن ڈونلڈ ٹرمپ اس حقیقت کونظر انداز کررہے ہیں کہ اب دنیا وہ نہیں رہی کہ امریکا اسے انگلیوں پر نچاسکے، فوجی اوراقتصادی طاقت امریکا، چین، یورپ،روس اوردیگر بہت سی ابھرتی ہوئی طاقتوں کے درمیان بری طرح تقسیم ہوچکی ہے اورمقامی طورپر حمایت کے بغیر فوجی مداخلت یامحاذ آرائی کے تباہ کن نتائج سامنے آسکتے ہیں۔جس کااندازہ افغانستان ،عراق اور شام کی صورتحال سے لگایا جاسکتاہے۔
حقیقت یہ ہے کہ اس وقت دنیا مختلف مشترکہ چیلنجوں سے دوچار ہے جن میں ماحول کی تبدیلی، غربت اور ایٹمی مناقشے شامل ہیں۔ ان مسائل کو بین الاقوامی برادری اجتماعی کوششوں سے ہی حل کرسکتی ہے۔اب یہ نہیں کہاجاسکتا کہ ڈونلڈ ٹرمپ عہدہ سنبھالتے ہی ان تمام حقائق کو سمجھ سکیں گے، انھوں نے جس ٹیم کاانتخاب کیاہے ان میں ان ہی لوگوں کی اکثریت ہے جنھوں نے ان کی یہ رجعت پسندانہ پالیسیاں ترتیب دی ہیں۔اس لیے یہ بات یقین کے ساتھ نہیں کہی جاسکتی کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹوئٹس کی بنیاد پر دانشمندانہ پالیسیاں تیار کی جاسکیں گی۔ ماضی میںنادانستگی میں کی جانے والی جارحیت بہت سی عظیم قوتوں اور حکومتوں کے زوال کاسبب بن چکی ہے اس لیے ڈونلڈ ٹرمپ کی یہ پالیسیاں امریکی امپائر کی تباہی کی ابتدا ثابت ہوسکتی ہیں۔
٭٭
[caption id="attachment_44056" align="aligncenter" width="784"] ابھی تک امریکی صدر نائب وزیر خزانہ کے عہدے پر کسی کو نامزد نہیں کرسکے جسے ٹیکسوں میں ردوبدل کے کام کی نگرانی کرنا اورنئی حکمت عملی تیار کرنا ہے کئی ماہ گزرنے کے باوجودنئے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کاٹیکسوں کے نظام کی تنظی...
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برسر اقتدار آنے کے بعد فوری طورپر جس بجٹ کااعلان کیاہے وہ اُن کے دیگر اعلانات کی طرح متنازع بن گیاہے ، ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اپنے پہلے بجٹ میں ٹرمپ کے انتخابی اعلانات کے مطابق میکسکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے اور امیگرنٹس کو امریکا میں داخلے سے روک...
امریکا کے نومنتخب صدرڈونلڈ ٹرمپ کے غیر ذمہ دارانہ بیانات خاص طورپر غیر ملکیوں کے بارے میں ان کے خیالات اور اس کے پرتشدد انداز میں اظہار امریکی معیشت کے لیے بوجھ بنتے جارہے ہیں،امریکی ماہرین معاشیات کا کہناہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے تندوتیز بیانات سے سب سے پہلے سیاحت کے شعبے پر منفی اثرا...
امریکا میں نسل پرستی کی بنیاد پر نفرتوں کاپرچار کرنے والے گروپ یوں تو ہمیشہ ہی سے سرگرم رہے ہیں ، یہ کبھی’’ اسکن ہیڈ ‘‘کے نام سے سامنے آتے ہیں اور کبھی ’’لیو امریکا‘‘ کے نام پر مہم چلاتے نظر آتے ہیں لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد ان نسل پرست نفرت کے پرچارک گروپوں کی ...
امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ملکی دفاعی بجٹ میں اضافے کے فیصلے کے چند روز بعد ہی چین نے بھی رواں برس کے دوران دفاعی اخراجات میں 7 فیصد اضافے کا اعلان کردیا۔چین کی جانب سے اضافے کا اعلان بیجنگ میں سالانہ نیشنل پیپلز کانگریس (این پی سی) کے انعقاد سے قبل سامنے آیا۔دفاعی ...
امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ گزشتہ روز ارکان کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ داعش کو کرہ ارض سے ختم کرکے دم لیں گے۔امیگریشن پر کنٹرول کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ملازمتوں کے مواقع میں اضافے، سیکورٹی اور ملک میں قانون کی پاسداری کی صورت حال کو بہتر بنا کر حقیقی م...
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنے حالیہ شمارے میں نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر پھبتی کستے ہوئے لکھا ہے کہ ’’ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کی طاقتور شخصیت یعنی امریکا کے صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد کوئی دن بغیر غلطی کے نہیں گزارا،ایک ماہ سے زائد عرصہ گزارنے والے صدر نے اس دوران 132غلطیاں یا ...
جارج برنارڈشا نے بہت پہلے یہ راز بتادیاتھا کہ میں نے بہت پہلے یہ سیکھ لیاتھا کہ خنزیر سے کبھی نہ لڑنا کیونکہ اس سے لڑنے کی صورت میں تم گندگی میںلتھڑ جائو گے اور خنزیر کا اصل مقصد یہی ہوتا کہ آپ کو گندا کردے۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی میڈیا کو بہترین انداز میں بے نقاب کی...
امریکا کی شمال مغربی ریاست واشنگٹن میں ایک وفاقی جج نے7 مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم نامے کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے اور اس کا اطلاق پورے ملک میں ہو گا۔وہائٹ ہاﺅس کی ہدایت پر" اس عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی لیکن...
امریکا کے معروف فلم ساز اور صحافی مائیکل مور ، جنھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران جب کسی کو بھی ان کی کامیابی کا کوئی امکان نظر نہیں آتاتھا ،ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کی پیش گوئی کی تھی لیکن ساتھ ہی متنبہ کیا تھا کہ امریکا ایک خطرناک انقلاب کے دوراہے پر کھڑا ہے اور امریکی ع...
امریکی ماہرین نفسیات نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ذہنی صحت پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے انھیں خطرناک حد تک خود پسندی اور خوشامد پسندی کا مریض قرار دیاہے۔ ماہرین نفسیات نے ڈونلڈ ٹرمپ کی شخصیت کا تجزیہ کرتے ہوئے ان کی شخصیت اینٹی سوشل ،جارحیت پسند،اپنی تسکین کیلئے دوسروں کو اذیت پہنچ...
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرکے امریکا میں تارکین وطن کے داخلے کے پروگرام کو معطل کرتے ہوئے 7 مسلمان ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پینٹاگون میں وزیر دفاع جیمز میٹس کی تقریب حلف برادری کے بعد ...