... loading ...
دنیا بھر میں امریکا کو امن وامان کا گہوارہ سمجھا جاتا ہے لیکن اس کے شہروں اوردیہاتوں میں قتل وغارت اور جرائم کی دیگر وارداتیں اپنی بدترین شکلوں میں موجود ہیں دوسری طرف پولیس کا نظام ان جرائم کی بیخ کنی کے لیے بھرپور کارروائیوں میںتو مصروف ہے مگراس کے نتیجے میں امریکا میں قیدیوں کی تعداد اب23 لاکھ تک جاپہنچی ہے۔
ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق دنیا کی پانچ فیصد آبادی جیلوں میں اپنی زندگی کے ایام گزارتی ہے جن میں امریکی قیدیوں کا تناسب 25 فیصد کے قریب بنتا ہے۔ اس وقت ساری دنیا میں قید لوگوں کی تعداد 88 لاکھ ہے جبکہ امریکا میں ان کی تعداد 23 لاکھ ہے اس طرح دنیا بھر کے قیدیوں میں امریکی قیدیوں کا تناسب 25 فیصد کے قریب بنتا ہے۔1980 کی دہائی میں امریکی جیلوں میں قیدیوں کی تعداد صرف پانچ لاکھ تھی۔ جس میں ہوش ربا اضافے کی کئی وجوہات ہیں ، ان نظر بند لوگوں کی اکثریت معمولی جرائم یعنی ایک اونس یا اس سے کم چرس رکھنے یا معمولی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے جرم میں قید بھگت رہی ہے۔ان قیدیوں کی دیکھ بھال پر امریکا کو سالانہ 7 ارب ڈالر خرچ کرنا پڑتا ہے جس کے لیے حکومتی جیلوں کے علاوہ پرائیویٹ جیلوں کی خدمات بھی حاصل کی جاتی ہیں ،اس طرح پرائیویٹ جیلوں کا کاروبار امریکا میں منافع بخش کاروبارتصور کیا جاتا ہے۔سابق صدر بل کلنٹن کے دور میں پرائیویٹ جیلوں کا تصور پیش کیا گیا تھا جس کے تحت سرکاری جیلوں کی نجکاری کی گئی اور ان جیلوں کے پرائیو
یٹ مالکان قیدیوں کے قیام و طعام اور ان کی نگرانی کے ذمہ دار ٹھہرے جس کا فی قیدی معاوضہ انھیں سرکار کی جانب سے دیا جانے لگا۔ اس طرح جیل مالکان کا فائدہ اسی میں ہوا کہ زیادہ سے زیادہ لوگ جیلوں میں بند رہیں اور وہ سرکارکی جانب سے فی قیدی معاوضہ وصول کرتا رہے ۔اس لیے معمولی جرائم جیسے چاکلیٹ لے کر فرار ہونے والے، نشہ کی حالت میں غل غپاڑہ مچانے پر گرفتار ہونے والے قیدیوں کے چال چلن کی رپورٹ بھی جان بوجھ کر منفی لکھی جانے لگی تاکہ ان کی جلد رہائی کی صورت پیدا نہ ہوسکے ۔ دوسری جانب پرائیویٹ مالکان اپنے اخراجات میں کمی کے لیے ان قیدیوں کو فراہم کی جانے والے خوراک میں کمی کرنے لگے اور ان کی بیرکوں کی حالت پر توجہ نہیں دیتے ۔اس طرح یہ نجی جیل عملا ًبیگار کیمپ کی شکل اختیار کرگئی ہیں جہاں معمولی جرائم میں ملوث مجرموں کو عادی مجرم بننے کے پورے مواقع فراہم کردیے جاتے ہیں۔اور ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ امریکا کی جیلوں میں بند قیدیوں کی تین چوتھائی سیاہ فام اور ہسپانوی نسل کے امریکیوں کی ہے۔ اس سنگین صورتحال پر ہارورڈ لارویو میں جائزہ لیتے ہوئے امریکی نظام انصاف میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اس سلسلے میں امریکی صدر باراک ابامہ کے کردار کا جائزہ لیا ہے۔
سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں بلایا گیا پاکستان میں استحکام نہیں ،قانون کی حکمرانی نہیں تو ہارڈ اسٹیٹ کیسے بنے گی؟عمرایوب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے حکومتی اتحاد پر...
پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرن...
وزیر خارجہ کے دورہ افغانستان میںدونوں ممالک میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ، مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار ،دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق افغان مہاجرین کو مکمل احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، افغان مہاجرین کو ا...
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان ، شاہ محمود کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ،پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی 9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں جس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مق...
واپس جانے والے افراد کو خوراک اور صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں 9 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئ...
حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے...
کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا بہترین موقع ہے غیرملکی سرمایہ کاروں کو کاروبار دوست ماحول اور تمام سہولتیں فراہم کریں گے ، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ...
ہتھیار طالبان کے 2021میں افغانستان پر قبضے کے بعد غائب ہوئے، طالبان نے اپنے مقامی کمانڈرز کو امریکی ہتھیاروں کا 20فیصد رکھنے کی اجازت دی، جس سے بلیک مارکیٹ میں اسلحے کی فروخت کو فروغ ملا امریکی اسلحہ اب افغانستان میں القاعدہ سے منسلک تنظیموں کے پاس بھی پہنچ چکا ہے ، ...
اسحاق ڈار افغان وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند ، نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر سے علیحدہ، علیحدہ ملاقاتیں کریں گے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ وفود کی سطح پر مذاکرات بھی کریں گے ہمیں سیکیورٹی صورتحال پر تشویش ہے ، افغانستان میں سیکیورٹی...
ہم نے شہباز کو دو بار وزیراعظم بنوایا، منصوبہ واپس نہ لیا تو پی پی حکومت کے ساتھ نہیں چلے گی سندھ کے عوام نے منصوبہ مسترد کردیا، اسلام آباد والے اندھے اور بہرے ہیں، بلاول زرداری پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے...
قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو آمدن میں اضافہ کرنا ہوگا ورنہ قرضوں کے پہاڑ آئندہ بھی بڑھتے جائیں گے ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا سفر شروع ہوچکا، یہ طویل سفر ہے ، رکاوٹیں دور کرناہونگیں، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فی...
8ماہ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 6کھرب 14ارب 55کروڑ روپے تھا جبکہ صرف 3کھرب 11ارب 4کروڑ ہی وصول کیے جاسکے ، بورڈ آف ریونیو نے 71فیصد، ایکسائز نے 39فیصد ،سندھ ریونیو نے 51فیصد کم ٹیکس وصول کیا بورڈ آف ریونیو کا ہدف 60ارب 70 کروڑ روپے تھا مگر17ارب 43کروڑ روپے وصول کیے ، ای...