وجود

... loading ...

وجود

سفر یاد۔۔۔ قسط34

هفته 31 دسمبر 2016 سفر یاد۔۔۔ قسط34

علی اور منیب سوتے سے اٹھے تھے اس لیے انہیں چائے کی طلب ہو رہی تھی، ہم نے کہا چلو باہر چلتے ہیں نزدیک کوئی کیفے ٹیریا ہوگا، وہاں سے چائے پی لیں گے۔ علی نے بتایا کہ گزشتہ روز وہ اور منیب شام میں کچھ دیر کے لیے باہر نکلے تھے لیکن قریب میں کوئی کیفے ٹیریا نظر نہیں آیا۔ ہم نے کہا چل کر دیکھتے ہیں کل آپ لوگ جس طرف گئے تھے آج اس سڑک کی دوسری طرف چلے جاتے ہیں، باہر نکلیں گے تو علاقے کا حدود اربع معلوم ہوگا۔ ہم تینوں ولا سے نکلے اور سڑک پر مٹر گشت کرنے لگے، موسم گرم تھا لیکن ہم تینوں خوش گپیوں میں لگے چلے جا رہے تھے۔ کچھ دور جا کر ایک بقالے والے سے ہم نے کیفے ٹیریا کا پوچھا۔ اس نے قریب واقع ایک کیفے ٹیریا کا پتہ سمجھایا اور ہم تینوں وہاں پہنچ گئے۔ کیفے ٹیریا سے وہی ٹی بیگ والی چائے ملی، ہم نے اور علی نے چسکیاں لینا شروع کردیں لیکن منیب بھائی پھیل گئے کہ وہ یہ چائے نہیں پئیں گے۔ ہم نے کہا منیب یہ پردیس کا پہلا جھٹکا ہے ،ابھی تو ایسے ایسے کئی جھٹکے لگیں گے یہاں۔ کیفے ٹیریا میں کچھ دیر بیٹھ کر ہم لوگ باہر نکلے تو علی اور منیب کا واپس ولا جانے کا موڈ تھا لیکن ہم نے کہا رات کا کھانا بھی کھانا ہے اس لیے کوئی پاکستانی ہوٹل تلاش کرتے ہیں۔ منیب نے کہا رات کے کھانے کی فکر نہ کریں میری امی نے کافی سارے کباب فریز کر کے دیے ہیں جو میں نے ولا کے کچن میں موجود فرج میں رکھ دیے ہیں، رات کو کباب کھائیں گے بس کہیں سے روٹی لے لیں۔ ہم نے کہا روٹی تو بقالے سے بھی مل جائے گی بس وہ ٹھنڈی ہوگی۔ ہم تینوں اسی طرح گپ شپ کرتے ولا کے کمرے میں لوٹ آئے۔ یہاں باقی دو پاکستانی بھی انٹرویو دیکر واپس آ چکے تھے۔ اصغر اور واجد بھی علی اور منیب کے ساتھ اس کمپنی میں نوکری کے لیے سعودی عرب آئے تھے، اصغر کا تعلق لاہور سے تھا جبکہ واجد گوجرانوالہ سے آیاتھا۔ دونوں تھکے ہوئے لگ رہے تھے ۔سلام دعا کے بعد انہوں نے بتایا کہ ان کا دو سائٹوں پر انٹرویو ہوا ہے۔ کل یا پرسوں پتہ چل جائے گا کہ کس سائٹ پر کام کے لیے جانا ہوگا۔ ہم نے کہا اچھے کی امید رکھیں ،خدا نے چاہا تو وہی ہوگا جو آپ کے لیے بہتر ہوگا۔ کچھ دیر بعد منیب کچن میں چلا گیا ہم بھی اس کے پیچھے پیچھے کچن میں پہنچ گئے، منیب نے فریزر سے کبابوں کا پیکٹ نکالا اور اس میں سے گن کر پانچ کباب الگ کر لیے اور پیکٹ واپس فریزر میں رکھ دیا۔ یعنی اس نے فی فرد ایک کباب نکالا تھا، اتنی دیرمیں ہم نے چولہے پر توا رکھ کر گرم کر لیا تھا، ہم نے منیب سے پوچھا کوکنگ آئل کہاں رکھا ہے، منیب بولا وہ تو لانا پڑے گا، ہم نے کہا ہم بقالے سے لے آتے ہیں ہم پیسے لینے کمرے میں پہنچے تو اصغر اورعلی باہر جانے کے لیے نکل رہے تھے ،ہم نے پوچھا کہاں کی تیاری ہے؟ علی نے کہا روٹیاں لینے جا رہے ہیں، ہم نے کہا کوکنگ آئل بھی لانا ہے ہم بھی چلتے ہیں، اصغر نے کہا آپ یہیں رکیں ہم کوکنگ آئل بھی لے آئیں گے۔
ہم واپس کچن میں چلے گئے، منیب ایک پلیٹ میں کباب لیے بیٹھا تھا، توا گرم ہو چکا تھا ہم نے سوچا علی اور اصغر کو تو آنے میں وقت لگے گا اس لیے کچن میں موجود ایک ملباری سے کوکنگ آئل مانگ لیا اور کباب تلنے شروع کردیے، منیب کی اماں نے بڑی محبت اور محنت سے بیٹے کے لیے کباب بنائے تھے، کچن کبابوں کی خوشبو سے مہکنے لگا۔ کبابوں کی خوشبو نے ملباری بھائی کو بھی کچن میں رکنے پر مجبور کردیا تھا۔ ہم نے کوکنگ آئل بھی ملباری بھائی سے لیا تھا اس لیے ان کی کباب کے لیے چاہت اور زیادہ ہو گئی تھی۔ ہم ایک ایک کر کے کباب تل رہے تھے ،ہم نے کبابوں کی تعریف شروع کی تو منیب کو اماں کی یاد آگئی۔ اس کی شکل رونے والی بن گئی۔ ہمارے لیے مشکل صورتحال بن گئی تھی منیب کو دلاسا دیں یا کباب کو جلنے سے بچائیں، ہم نے کباب کو بچانے کا فیصلہ کیا اور منیب سے کہا وہ کمرے میں چلا جائے۔ منیب تو کمرے میں چلا گیا لیکن ملباری بھائی ہمارے سر پر سوار رہے ان کا ارادہ کم از کم ایک کباب لیکر ہی ٹلنے کا تھا۔ ہمارے پانچوں کباب تلے جا چکے تھے ہم ملباری بھائی کو نظر انداز کرنے کی کوشش کر رہے تھے کیونکہ ہم چاہتے ہوئے بھی انہیں ایک کباب نہیں دے سکتے تھے، دیتے تو کس کے حصے کا کباب دیتے۔ ملباری بھائی ہمارے انداز سے بھانپ گئے کہ ہم کباب دینے والے نہیں ،اس لیے انہوں نے کبابوں کی تعریف شروع کردی اور جب ہم کچن سے نکلنے لگے تو انہوں نے ایک کباب مانگ ہی لیا۔ ہم نے کچھ سوچا پھر اپنے حصے کا کباب ملباری بھائی کو پیش کردیا، جو انہوں نے وہیں کھڑے کھڑے کھا لیا۔ اس سے پہلے کہ وہ دوسرے کباب کا تقاضہ کرتے ہم چار کباب لیکر کچن سے اپنے کمرے کی جانب لپکے۔ علی اور اصغر بھی اسی وقت واپس لوٹے۔ ہم سب فورا ہی کھانے کے لیے بیٹھ گئے۔ ہم نے منیب کو ایک کباب ملباری کو دینے کا بتایا، منیب کا منہ بن گیا۔۔۔۔ جاری ہے
٭٭


متعلقہ خبریں


سعودی عرب‘شاہی حکومت کو مختلف محاذوں پر مشکلات کاسامنا،اسلامی اتحاد سے امیدیں وابستہ ایچ اے نقوی - جمعه 14 اپریل 2017

[caption id="attachment_44110" align="aligncenter" width="784"] تیل کی عالمی قیمتوںاور کھپت میں کمی پر قابو پانے کے لیے حکام کی تنخواہوں مراعات میں کٹوتی،زرمبادلہ کی آمدنی کے متبادل ذرائع کی تلاش اور سیاحت کی پالیسیوں میں نرمی کی جارہی ہے سیاسی طور پر اندرونی و بیرونی چیلنجز نے ...

سعودی عرب‘شاہی حکومت کو مختلف محاذوں پر مشکلات کاسامنا،اسلامی اتحاد سے امیدیں وابستہ

سعودی قیادت میں فوجی اتحاد ،قدم قدم پراحتیاط کی ضرورت وجود - پیر 03 اپریل 2017

دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل راحیل شریف کو سعودی قیادت میں قائم دہشت گردی کے خلاف مشترکہ فوج کے سربراہ کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے حوالے سے حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئی اجازت کے حوالے سے ملک کے اندر بعض حلقوں کی جانب سے اٹھائے جانے والے اعتراضات...

سعودی قیادت میں فوجی اتحاد ،قدم قدم پراحتیاط کی ضرورت

سفر یاد۔۔۔ قسط48 شاہد اے خان - اتوار 29 جنوری 2017

سیمی کے جانے کے بعد ہمارا کام کافی بڑھ گیا تھا، اب ہمیں اپنے کام کے ساتھ سیمی کا کام بھی دیکھنا پڑ رہا تھا لیکن ہم یہ سوچ کر چپ چاپ لگے ہوئے تھے کہ چلو ایک ماہ کی بات ہے سیمی واپس آجائے گا تو ہمارا کام ہلکا ہو جائے گا۔ ایک ماہ ہوتا ہی کتنا ہے تیس دنوں میں گزر گیا، لیکن سیمی واپس ...

سفر یاد۔۔۔ قسط48

سفر یاد۔۔ قسط۔45۔ شاہد اے خان - اتوار 22 جنوری 2017

مکہ المکرمہ سے مدینہ شریف کا فاصلہ تقریبا ساڑھے چار سو کلومیٹر ہے، راستے بھر مشہور نعت مدینے کا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ ذہن میں گونجتی رہی، ہماری آنکھیں سارے راستے پُر نم رہیں۔ مدینے کا راستہ محبت کی معراج کا وہ راستہ ہے جس پر بڑے بڑے صحابہ ، علما، صوفیہ اور بزرگان دین نے...

سفر یاد۔۔ قسط۔45۔

سفر یاد۔۔۔ قسط38 شاہد اے خان - بدھ 04 جنوری 2017

ولا میں دوسرا مہینہ گزر رہا تھا، ہم نے اپنے کمرے کے لیے ٹی وی خرید لیا تھا لیکن اس پر صرف سعودی عرب کے دو لوکل چینل آتے تھے۔ ولا کی چھت پر کئی ڈش انٹینا لگے ہوئے تھے لیکن وہ بھارتیوں یا سری لنکنز نے لگائے ہوئے تھے اس لیے کسی پر پاکستانی ٹی وی چینلز نہیں آتے تھے۔ اس وقت سعودی عرب ...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط38

سفر یاد۔۔۔ قسط37 شاہد اے خان - منگل 03 جنوری 2017

ولا میں رہتے ہوئے ایک ہفتہ ہو گیا تھا، اس دوران اصغر کسی دوسری سائٹ پر چلا گیا تھا، ہمارے ساتھ علی منیب اور واجد رہ رہے تھے۔ ہمیں رہنے کے لیے ولا میں جو کمرہ ملا ہوا تھا وہ دو چھوٹے کمروں کا ایک پورشن تھا، ہم لوگوں نے اپنے کھانے پکانے کا انتظام بھی کرلیا تھا، منیب اچھا کک تھا اور...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط37

سفر یاد۔۔۔ قسط36 شاہد اے خان - اتوار 01 جنوری 2017

ہم کھانے کے لیے بیٹھ چکے تھے، صورتحال یہ تھی کہ سب کے حصے میں ایک ایک روٹی اور ایک ایک کباب آیا تھا، ہمارے حصے میں صرف ایک روٹی آئی تھی پھر منیب کو شائد ہماری حالت پر رحم آگیا اور اس نے ہمیں کچن میں جا کر مزید ایک کباب تلنے کی اجازت دیدی۔ ہم جلدی جلدی میں کباب تل کر واپس لوٹے تو ...

سفر یاد۔۔۔ قسط36

سفر یاد۔۔۔ قسط34 شاہد اے خان - جمعه 30 دسمبر 2016

دوسری بار کھٹ کھٹانے پر دروازہ کھلا، سامنے ایک درمیانے قد، گہرے سانولے رنگ کے موٹے سے صاحب کھڑے آنکھیں مل رہے تھے، گویا ابھی سو کر اٹھے تھے، حلیے سے مدراسی یا کیرالہ کے باشندے لگ رہے تھے۔ ہم سوچ میں پڑ گئے ہمیں تو یہاں پاکستانی بھائی ملنا تھے، یہ بھارتیوں جیسے صاحب کون ہیں ،ابھی ...

سفر یاد۔۔۔ قسط34

سفر یاد ۔۔۔قسط 6 شاہد اے خان - منگل 08 نومبر 2016

کراچی کا صدر، لاہور کی انارکلی یا مزنگ اور پنڈی کا راجا بازار، تینوں کو ایک جگہ ملا لیں اور اس میں ڈھیر سارے بنگالی، فلپائنی اور کیرالہ والے جمع کریں تو جو کچھ آپ کے سامنے آئے گا وہ ریاض کا بطحہ بازار ہوگا۔ بس ہمارے بازاروں میں خواتین خریداروں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے جبکہ بطحہ میں...

سفر یاد ۔۔۔قسط 6

سفر یاد ۔۔۔قسط 5 شاہد اے خان - اتوار 06 نومبر 2016

رات کودیر سے سوئے تھے اس لیے صبح آنکھ بھی دیر سے کھلی۔ جب سب لوگ جاگ گئے تو فیصلہ کیا گیا کہ ناشتہ باہر کسی ہوٹل میں کیا جائے۔ لیکن ایک صاحب نے یہ کہہ کر کہ ہمارے پاس نہ پاسپورٹ ہے نہ اقامہ اس لیے ہمیں باہر نہیں نکلنا چاہیے، ہم سب کو مشکل میں ڈال دیا۔ سعودی عرب میں کفیل سسٹم ہے، ...

سفر یاد ۔۔۔قسط 5

سفر یاد ۔۔۔۔قسط 4 شاہد اے خان - هفته 05 نومبر 2016

آنکھ ٹھنڈ کی وجہ سے کھلی، اے سی چل رہا تھا اور ہم بغیر کمبل کے سو گئے تھے، بھوک بھی لگ رہی تھی، کلائی کی گھڑی میں وقت دیکھا نو بج رہے تھے۔ ہم نے ابھی تک گھڑی میں وقت تبدیل نہیں کیا تھا۔ سعودی عرب اور پاکستان کے وقت میں دو گھنٹے کا فرق ہے۔ اس حساب سے ریاض میں شام کے سات بج چکے تھے...

سفر یاد ۔۔۔۔قسط 4

سفر یاد۔۔۔۔ حصہ سوم شاہد اے خان - جمعه 04 نومبر 2016

ہم ریاض ایئرپورٹ سے باہر آچکے تھے، جہاز میں اور ایئرپورٹ کے اندر ایئرکنڈشننگ کی وجہ سے موسم سردی مائل خوشگوار تھا لیکن ایئرپورٹ سے باہر آتے ہی گرم ہوا نے استقبال کیا۔ یہاں مقامی وقت کے مطابق دوپہر دو بجے کا وقت تھا،مارچ کا مہینہ ہونے کے باوجود گرمی شباب پر تھی۔ ایک دم گرمی کا شدی...

سفر یاد۔۔۔۔ حصہ سوم

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر