... loading ...
ہیلری کلنٹن کی ای میلز افشا کرنے کے حوالے سے روس پر مسلسل الزامات عاید کئے جاتے رہے ہیں اورخود ہیلری کلنٹن بھی اس خیال سے متفق نظر آتی ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں انھیں شکست سے دوچار کرنے کے لیے پس پردہ روسی قیادت کارفرما رہی ہے ، لیکن اب وکی لیکس نے اچانک یہ انکشاف کرکے ہلچل مچادی ہے کہ ہیلری کلنٹن کی ای میلز روس نے افشا نہیں کی بلکہ یہ ای میلز سیٹھ رچھ نامی شخص نے افشا کیں جو نیشنل ڈیموکریٹک کمیٹی کا اہلکار تھا اور گزشتہ ماہ اسے پراسرار طریقے سے گولی مار کر اس وقت قتل کردیاگیا جب وہ اپنے گھر سے چہل قدمی کے لیے نکلا تھا اسے گولی مارنے والے قاتل کا ابھی تک پتہ نہیں چلایاجاسکاہے۔
برطانیہ کے اخبار ڈیلی میل کو انٹرویو دیتے ہوئے وکی لیکس نے اپنے اس دعوے پرزور دیا کہ امریکی انٹیلی جنس کی یہ رپورٹیں کہ روس نے امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی مدد کرنے اور ہلیری کو شکست سے دوچار کرنے کے لئے کوئی مداخلت کی قطعی غلط اور بے بنیاد ہے ، انٹرویو کے دوران وکی لیکس کے نمائندے اور سابق برطانوی سفیر کریگ مورے نے بتایا کہ وہ ذاتی طورپر امریکا گئے تھے اور امریکا میں انھوں ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کی دونوں ای میلز اور پوڈیسٹا ای میلز حوالے کی تھیں۔
مورے نے ڈیلی میل کو بتایا کہ ای میلز نیشنل ڈیموکریٹک کمیٹی کے اندر کے ایک شخص نے قانونی طورپر ای میلز تک رسائی کے ذریعے حاصل کی تھیں، اس شخص کو کلنٹن فائونڈیشن میں کرپشن کے بارے میں تفصیلات معلوم تھیں، مورے کے بیان کے مطابق ای میلز افشا کرنے والا شخص کواس بات کاقلق تھاکہ ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی برنی سینڈرز کے خلاف جمہوری پرائمریز میں دھاندلی کررہی ہے۔ مورے نے بتایا کہ قطع نظر اس کے کہ روس نے کوئی ای میلز ہیک کیں یا نہیں وکی لیکس کی ای میلز روس سے نہیں آئی تھیں۔مورے کاکہناتھا کہ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ ای میلز روس سے افشا نہیں کی گئیں،یہ ای میلز افشا کرنے والے کو معلومات تک قانونی رسائی حاصل تھی۔یہ ڈاکومنٹس اندرونی ذرائع سے افشا کرائے گئے ،ہیک نہیں کئے گئے۔
انھوں نے اس بات پر زوردیا کہ اس افشا کی بنیادی وجہ کلنٹن فائونڈیشن میں ہونے والی کرپشن اورپرائمری الیکشن میں برنی سنڈرز کے خلاف دھاندلی کی کارروائیوں پر مایوسی اور غصہ تھا۔ وکی لیکس کے نمائندے مورے کے ان انکشافات کے بعد اب امریکی انٹیلی جنس کو اس معاملے کی تحقیق اور تفتیش کے لیے نئی معلومات حاصل ہوگئی ہیں اور اب امریکی انٹیلی جنس مورے کی واشنگٹن آمد اور وہاں سے روانگی کاریکارڈ حاصل کرنے کے علاوہ سی سی ٹی وی کے فوٹیج بھی حاصل کرسکتی ہے جس سے مورے کے ان دعووں کی اصلیت اور اہمیت آشکاراہوجائے گی۔
مورے نے بتایا کہ جس شخص نے ای میلز حوالے کی تھیںوہ ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کااہلکار تھا۔مورے کے اس بیان کی ڈائریکٹر اولیور اسٹون کے اس ابتدائی بیان سے بھی تصدیق ہوتی ہے جو انھوں نے 3ماہ قبل سی این این کو دیاتھا جس میں انھوںنے خدشہ ظاہرکیاتھا کہ ہوسکتاہے کہ یہ ای میلز کسی اندرونی ذریعے نے افشا کی ہوں۔
وکی لیکس بھی اپنے اس دعوے پر اڑا ہواہے اور دوبارہ اپنے ٹوئیٹ میں اس نے اپنا دعویٰ دہرایا ہے کہ روس نے یہ ای میلز افشا نہیںکیں، کریگ مورے کا کہنا ہے کہ قطع نظر اس کے کہ روس نے ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کے ڈاکومنٹس ہیک کئے یا نہیں وکی لیکس کی جانب سے شائع کی جانے والی ای میلز روس کی فراہم کردہ نہیں تھیں۔
ابھی ہیلری کلنٹن کی ای میلز کے افشاہونے کے حوالے سے بحث جاری ہی تھی اوروکی لیکس ای میلز افشا کرنے والے ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کے رکن کا نام ظاہر کرنے سے گریز کررہاتھا کہ وکی لیکس ٹاسک فورس نے 15دسمبر2016 کو ایک اور انکشاف کیا کہ ہیلری کلنٹن کی ای میلز افشا کرنے والے ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کے اہلکار سیٹھ رچھ کو قتل کرادیاگیا ہے۔ وکی لیکس نے گزشتہ اگست میں اس وقت ہی یہ قیاس آرائیاں شروع کردی تھیںجب اسانج نے ڈچ نیوز ذرائع کو بتایاتھا کہ ای میلزافشا کرنے والی شخصیت سیٹھ رچھ ہی تھی۔
ای میلزافشا کے حوالے سے بز فیڈ نے بھی یہی رپورٹ دی تھی کہ یہ ای میلز سیٹھ رچھ نے ہی افشا کی ہیں ،وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج نے گزشتہ روز اس بات کاامکان ظاہر کیا کہ ڈیموکریٹک نیشنل پارٹی کے جس اہلکار کو قتل کیاگیا ہوسکتاہے کہ وہ اس ادارے کے ڈاکومنٹس افشا کرنے والا ہی ہو۔
جولین اسانج نے گزشتہ روز ڈچ ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ اندرونی راز افشا کرنے والے اور ہمیں اندرونی باتیں بتانے اورڈاکومنٹس دینے والے لوگ بعض اوقات بہت بڑے خطرات مول لیتے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کے لیے کام کرنے والے 27سالہ نوجوان کو پراسرار طورپر گولی مار کر ہلاک کیا گیا، اس کے قتل کابظاہر کوئی سبب معلوم نہیں ہوسکا اسے واشنگٹن میں سڑک پر چہل قدمی کرتے ہوئے قتل کیاگیا۔
سیٹھ رچھ کا قتل ریڈٹ سوشل سائٹ پرایک نئی بحث کاموضوع بن گیا ہے اور اب اس بات پرہرایک اس خیال آرائی میں مصروف نظر آرہا ہے کہ وہ ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کی ای میلز اور فائلیں افشا کرنے میں ملوث تھا ،امریکی انٹیلی جنس حکام اس افشا کو روس کی جانب سے ہیکنگ قرار دیتے ہیں تاہم سرکاری طورپر اس حوالے سے حتمی طورپر کچھ نہیں کہاگیاہے۔
جب جولین اسانج سے انٹرویو لینے والے ایلکو بوش وان روزنٹھل نے کہا کہ آپ یہ کیوں سمجھتے ہیں کہ کسی کو قتل کیاجانے والا ہے ،اسانج نے کہا کہ اس سے ظاہرہوتاہے کہ ہمارے ذرائع کو کتنے سنگین خطرات درپیش ہوتے ہیں۔اس صورتحال کو مزید ہوا وکی لیکس نے یہ ٹوئٹ کرکے دی ہے جس میں کہاگیاہے کہ جو شخص ایسی اطلاعات مہیا کرسکے جس کی بنیاد پر سیٹھ رچھ کے قاتلوں کوسزا دلائی جاسکے اسے انعام دیاجائے گا۔اس اعلان میں یہ بھی کہاگیاہے کہ وکی لیکس ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کے اہلکار سیٹھ رچھ کے قاتل کو سزا دلاسکنے والی معلومات اورشواہد پیش کرنے والے کو 20لاکھ ڈالر انعام دے گا۔ واضح رہے کہ گارجین سے باتیں کرتے ہوئے بھی جولین اسانج کے نمائندے مورے نے کہاتھا کہ یہ ای میلز افشا کرنے والوں سے میں مل چکاہوں وہ روسی نہیں تھا وہ اندر کا فرد تھا یہ راز کاافشاتھا ہیکنگ نہیں تھی، راز کاافشا اورہیکنگ دو علیحدہ علیحدہ باتیں ہیں۔ انھوں نے بتایا تھا کہ جولین اسانج نے یہ بات بالکل واضح کردی تھی کہ ای میلز روس نے افشا نہیں کی اور ہم متعدد بار یہ وضاحت کرچکے ہیں کہ یہ ہیکنگ نہیں ہے بلکہ یہ اندرونی فرد کی جانب سے افشا کیاگیا ہے۔
٭٭
الیگزنڈر ہیگنز
نیشنل انکوائرر میںہلیری کلنٹن پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیاگیاہے کہ ہلیری کلنٹن شدید بیمار ہیں ،اوران پر فالج کے کئی حملے ہوچکے ہیں،جب کہ کئی مرتبہ وہ سرچکرانے کی وجہ سے گربھی چکی ہیںکیوںکہ انھیں خون میں لوتھڑے بن جانے کی بیماری لاحق ہے جسے طبی اصطلاح میں سیکولرسس کہت...
دوبارہ تفتیش کے اعلان سے ہلیری کلنٹن کی مقبولیت میں کمی، ڈونلڈ ٹرمپ کو فائدہ پہنچا،ایک دوسرے پر حملوں میں تیزی اوباما بھی ہلیری کیلیے سرگرم،سیاہ فاموں، خواتین اور ہسپانوی نڑاد باشندوں کے ووٹ نتائج میں اہم کردار ادا کریں گے 8نومبر کو امریکا کے صدارتی انتخاب میں دونوں امیدواروں ک...
خارجہ امور،اقتصادیات،نیٹوکی ذمے داریوں سے امریکا کے ہاتھ کھینچنے اور یورپی یونین ٹوٹنے کی پیشگوئیوں نے یورپ کو تشویش میں مبتلا کردیا ہلیری کی شام پالیسی سے تیسری جنگ عظیم چھِڑسکتی ہے ،ٹرمپ۔شام کے اوپر نو فلائی زون اورروس مخالف پالیسی پر ہلیری پر تنقید جوں جوں امریکی انتخابات قر...
لاس ویگاس میں مباحثے کے دوران ہلیری کلنٹن کی ذات کو ہدف تنقید بنانے کی حکمت عملی کامیاب نہیں ہوسکی ری پبلکن امیدوار خواتین کے ساتھ زیادتی کے الزامات پر دفاعی پوزیشن اختیار کیے رکھنے پر مجبور رہے بعض اہم ریاستوں میں رائے عامہ کے پولز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اس وقت اس انتخاب میں اہم ...