وجود

... loading ...

وجود

ہلیری کی ای میلز روس نے نہیں چرائیں،وکی لیکس پھر میدان میں

منگل 20 دسمبر 2016 ہلیری کی ای میلز روس نے نہیں چرائیں،وکی لیکس پھر میدان میں

ہیلری کلنٹن کی ای میلز افشا کرنے کے حوالے سے روس پر مسلسل الزامات عاید کئے جاتے رہے ہیں اورخود ہیلری کلنٹن بھی اس خیال سے متفق نظر آتی ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں انھیں شکست سے دوچار کرنے کے لیے پس پردہ روسی قیادت کارفرما رہی ہے ، لیکن اب وکی لیکس نے اچانک یہ انکشاف کرکے ہلچل مچادی ہے کہ ہیلری کلنٹن کی ای میلز روس نے افشا نہیں کی بلکہ یہ ای میلز سیٹھ رچھ نامی شخص نے افشا کیں جو نیشنل ڈیموکریٹک کمیٹی کا اہلکار تھا اور گزشتہ ماہ اسے پراسرار طریقے سے گولی مار کر اس وقت قتل کردیاگیا جب وہ اپنے گھر سے چہل قدمی کے لیے نکلا تھا اسے گولی مارنے والے قاتل کا ابھی تک پتہ نہیں چلایاجاسکاہے۔
برطانیہ کے اخبار ڈیلی میل کو انٹرویو دیتے ہوئے وکی لیکس نے اپنے اس دعوے پرزور دیا کہ امریکی انٹیلی جنس کی یہ رپورٹیں کہ روس نے امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی مدد کرنے اور ہلیری کو شکست سے دوچار کرنے کے لئے کوئی مداخلت کی قطعی غلط اور بے بنیاد ہے ، انٹرویو کے دوران وکی لیکس کے نمائندے اور سابق برطانوی سفیر کریگ مورے نے بتایا کہ وہ ذاتی طورپر امریکا گئے تھے اور امریکا میں انھوں ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کی دونوں ای میلز اور پوڈیسٹا ای میلز حوالے کی تھیں۔
مورے نے ڈیلی میل کو بتایا کہ ای میلز نیشنل ڈیموکریٹک کمیٹی کے اندر کے ایک شخص نے قانونی طورپر ای میلز تک رسائی کے ذریعے حاصل کی تھیں، اس شخص کو کلنٹن فائونڈیشن میں کرپشن کے بارے میں تفصیلات معلوم تھیں، مورے کے بیان کے مطابق ای میلز افشا کرنے والا شخص کواس بات کاقلق تھاکہ ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی برنی سینڈرز کے خلاف جمہوری پرائمریز میں دھاندلی کررہی ہے۔ مورے نے بتایا کہ قطع نظر اس کے کہ روس نے کوئی ای میلز ہیک کیں یا نہیں وکی لیکس کی ای میلز روس سے نہیں آئی تھیں۔مورے کاکہناتھا کہ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ ای میلز روس سے افشا نہیں کی گئیں،یہ ای میلز افشا کرنے والے کو معلومات تک قانونی رسائی حاصل تھی۔یہ ڈاکومنٹس اندرونی ذرائع سے افشا کرائے گئے ،ہیک نہیں کئے گئے۔
انھوں نے اس بات پر زوردیا کہ اس افشا کی بنیادی وجہ کلنٹن فائونڈیشن میں ہونے والی کرپشن اورپرائمری الیکشن میں برنی سنڈرز کے خلاف دھاندلی کی کارروائیوں پر مایوسی اور غصہ تھا۔ وکی لیکس کے نمائندے مورے کے ان انکشافات کے بعد اب امریکی انٹیلی جنس کو اس معاملے کی تحقیق اور تفتیش کے لیے نئی معلومات حاصل ہوگئی ہیں اور اب امریکی انٹیلی جنس مورے کی واشنگٹن آمد اور وہاں سے روانگی کاریکارڈ حاصل کرنے کے علاوہ سی سی ٹی وی کے فوٹیج بھی حاصل کرسکتی ہے جس سے مورے کے ان دعووں کی اصلیت اور اہمیت آشکاراہوجائے گی۔
مورے نے بتایا کہ جس شخص نے ای میلز حوالے کی تھیںوہ ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کااہلکار تھا۔مورے کے اس بیان کی ڈائریکٹر اولیور اسٹون کے اس ابتدائی بیان سے بھی تصدیق ہوتی ہے جو انھوں نے 3ماہ قبل سی این این کو دیاتھا جس میں انھوںنے خدشہ ظاہرکیاتھا کہ ہوسکتاہے کہ یہ ای میلز کسی اندرونی ذریعے نے افشا کی ہوں۔
وکی لیکس بھی اپنے اس دعوے پر اڑا ہواہے اور دوبارہ اپنے ٹوئیٹ میں اس نے اپنا دعویٰ دہرایا ہے کہ روس نے یہ ای میلز افشا نہیںکیں، کریگ مورے کا کہنا ہے کہ قطع نظر اس کے کہ روس نے ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کے ڈاکومنٹس ہیک کئے یا نہیں وکی لیکس کی جانب سے شائع کی جانے والی ای میلز روس کی فراہم کردہ نہیں تھیں۔
ابھی ہیلری کلنٹن کی ای میلز کے افشاہونے کے حوالے سے بحث جاری ہی تھی اوروکی لیکس ای میلز افشا کرنے والے ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کے رکن کا نام ظاہر کرنے سے گریز کررہاتھا کہ وکی لیکس ٹاسک فورس نے 15دسمبر2016 کو ایک اور انکشاف کیا کہ ہیلری کلنٹن کی ای میلز افشا کرنے والے ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کے اہلکار سیٹھ رچھ کو قتل کرادیاگیا ہے۔ وکی لیکس نے گزشتہ اگست میں اس وقت ہی یہ قیاس آرائیاں شروع کردی تھیںجب اسانج نے ڈچ نیوز ذرائع کو بتایاتھا کہ ای میلزافشا کرنے والی شخصیت سیٹھ رچھ ہی تھی۔
ای میلزافشا کے حوالے سے بز فیڈ نے بھی یہی رپورٹ دی تھی کہ یہ ای میلز سیٹھ رچھ نے ہی افشا کی ہیں ،وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج نے گزشتہ روز اس بات کاامکان ظاہر کیا کہ ڈیموکریٹک نیشنل پارٹی کے جس اہلکار کو قتل کیاگیا ہوسکتاہے کہ وہ اس ادارے کے ڈاکومنٹس افشا کرنے والا ہی ہو۔
جولین اسانج نے گزشتہ روز ڈچ ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ اندرونی راز افشا کرنے والے اور ہمیں اندرونی باتیں بتانے اورڈاکومنٹس دینے والے لوگ بعض اوقات بہت بڑے خطرات مول لیتے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کے لیے کام کرنے والے 27سالہ نوجوان کو پراسرار طورپر گولی مار کر ہلاک کیا گیا، اس کے قتل کابظاہر کوئی سبب معلوم نہیں ہوسکا اسے واشنگٹن میں سڑک پر چہل قدمی کرتے ہوئے قتل کیاگیا۔
سیٹھ رچھ کا قتل ریڈٹ سوشل سائٹ پرایک نئی بحث کاموضوع بن گیا ہے اور اب اس بات پرہرایک اس خیال آرائی میں مصروف نظر آرہا ہے کہ وہ ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کی ای میلز اور فائلیں افشا کرنے میں ملوث تھا ،امریکی انٹیلی جنس حکام اس افشا کو روس کی جانب سے ہیکنگ قرار دیتے ہیں تاہم سرکاری طورپر اس حوالے سے حتمی طورپر کچھ نہیں کہاگیاہے۔
جب جولین اسانج سے انٹرویو لینے والے ایلکو بوش وان روزنٹھل نے کہا کہ آپ یہ کیوں سمجھتے ہیں کہ کسی کو قتل کیاجانے والا ہے ،اسانج نے کہا کہ اس سے ظاہرہوتاہے کہ ہمارے ذرائع کو کتنے سنگین خطرات درپیش ہوتے ہیں۔اس صورتحال کو مزید ہوا وکی لیکس نے یہ ٹوئٹ کرکے دی ہے جس میں کہاگیاہے کہ جو شخص ایسی اطلاعات مہیا کرسکے جس کی بنیاد پر سیٹھ رچھ کے قاتلوں کوسزا دلائی جاسکے اسے انعام دیاجائے گا۔اس اعلان میں یہ بھی کہاگیاہے کہ وکی لیکس ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کے اہلکار سیٹھ رچھ کے قاتل کو سزا دلاسکنے والی معلومات اورشواہد پیش کرنے والے کو 20لاکھ ڈالر انعام دے گا۔ واضح رہے کہ گارجین سے باتیں کرتے ہوئے بھی جولین اسانج کے نمائندے مورے نے کہاتھا کہ یہ ای میلز افشا کرنے والوں سے میں مل چکاہوں وہ روسی نہیں تھا وہ اندر کا فرد تھا یہ راز کاافشاتھا ہیکنگ نہیں تھی، راز کاافشا اورہیکنگ دو علیحدہ علیحدہ باتیں ہیں۔ انھوں نے بتایا تھا کہ جولین اسانج نے یہ بات بالکل واضح کردی تھی کہ ای میلز روس نے افشا نہیں کی اور ہم متعدد بار یہ وضاحت کرچکے ہیں کہ یہ ہیکنگ نہیں ہے بلکہ یہ اندرونی فرد کی جانب سے افشا کیاگیا ہے۔
٭٭
الیگزنڈر ہیگنز


متعلقہ خبریں


ہیلری انتخابی ہار سے شدید بیمار وجود - اتوار 15 جنوری 2017

نیشنل انکوائرر میںہلیری کلنٹن پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیاگیاہے کہ ہلیری کلنٹن شدید بیمار ہیں ،اوران پر فالج کے کئی حملے ہوچکے ہیں،جب کہ کئی مرتبہ وہ سرچکرانے کی وجہ سے گربھی چکی ہیںکیوںکہ انھیں خون میں لوتھڑے بن جانے کی بیماری لاحق ہے جسے طبی اصطلاح میں سیکولرسس کہت...

ہیلری انتخابی ہار سے شدید بیمار

امریکی صدارت کے لیے جنگ ، ہلیری اور ٹرمپ میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ایچ اے نقوی - هفته 05 نومبر 2016

دوبارہ تفتیش کے اعلان سے ہلیری کلنٹن کی مقبولیت میں کمی، ڈونلڈ ٹرمپ کو فائدہ پہنچا،ایک دوسرے پر حملوں میں تیزی اوباما بھی ہلیری کیلیے سرگرم،سیاہ فاموں، خواتین اور ہسپانوی نڑاد باشندوں کے ووٹ نتائج میں اہم کردار ادا کریں گے 8نومبر کو امریکا کے صدارتی انتخاب میں دونوں امیدواروں ک...

امریکی صدارت کے لیے جنگ ، ہلیری اور ٹرمپ میں کانٹے کا مقابلہ متوقع

ٹرمپ کے بیانات سے یورپ خوفزدہ ایچ اے نقوی - جمعه 28 اکتوبر 2016

خارجہ امور،اقتصادیات،نیٹوکی ذمے داریوں سے امریکا کے ہاتھ کھینچنے اور یورپی یونین ٹوٹنے کی پیشگوئیوں نے یورپ کو تشویش میں مبتلا کردیا ہلیری کی شام پالیسی سے تیسری جنگ عظیم چھِڑسکتی ہے ،ٹرمپ۔شام کے اوپر نو فلائی زون اورروس مخالف پالیسی پر ہلیری پر تنقید جوں جوں امریکی انتخابات قر...

ٹرمپ کے بیانات سے یورپ خوفزدہ

داعش کے پھیلاؤ کی ذمے دار ہلیری ہیں،ٹرمپ کا دعویٰ صبا حیات - جمعه 21 اکتوبر 2016

لاس ویگاس میں مباحثے کے دوران ہلیری کلنٹن کی ذات کو ہدف تنقید بنانے کی حکمت عملی کامیاب نہیں ہوسکی ری پبلکن امیدوار خواتین کے ساتھ زیادتی کے الزامات پر دفاعی پوزیشن اختیار کیے رکھنے پر مجبور رہے بعض اہم ریاستوں میں رائے عامہ کے پولز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اس وقت اس انتخاب میں اہم ...

داعش کے پھیلاؤ کی ذمے دار ہلیری ہیں،ٹرمپ کا دعویٰ

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر