وجود

... loading ...

وجود

پاکستان اور امریکا کے بدلتے ہوئے تعلقات

هفته 17 دسمبر 2016 پاکستان اور امریکا کے بدلتے ہوئے تعلقات

سرد جنگ کے دور میں پاکستان کی سب سے بڑی سفارتی کامیابی امریکا اور چین بیک وقت دونوں کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم رکھنا تھا، سرد جنگ کے خاتمے او ر افغانستان سے سوویت فوجوں کی واپسی کے بعد یہ سہ طرفہ تعلقات تبدیل ہوگئے۔بیجنگ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات پہلے کبھی اتنے مضبوط نہیں تھے جتنے اب ہیں جبکہ واشنگٹن کے ساتھ تعلقات مشکلات کا شکار ہوگئے، جس کااندازہ سی پیک سے لگایا جاسکتاہے۔
چین نے پاکستان کے انتہائی اہم نوعیت کے انفرااسٹرکچرپروجیکٹس کے لیے 50ارب ڈالر سرمایہ کاری کی پیشکش کی، جبکہ امریکا سے بڑے پیمانے پرفوجی اور مالی امداد کے امکانات معدوم ہوگئے۔ امریکا کی جانب سے سی پیک کی مخالفت نہ کرنے اور اس کی حمایت کرنے کے بھی اپنے اسباب تھے ،اگر پاکستان اس موقع سے پورا پورا فائدہ اٹھائے تو اس سے پاکستان پائیدار اقتصادی ترقی کے مقاصد حاصل کرسکتاہے ،جس سے پاکستان کے قومی استحکام میں مدد مل سکتی ہے،اگرچہ اس راہ میں متعدد چیلنجز درپیش ہیں ، تاہم پاکستان اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے ساحلی شہروں کو جو کہ تاریخی حیثیت کے حامل ہیںترقی دے سکتاہے۔ تاہم پاکستان میں صوبوں اور فوجی اور سول تعلقات اس اہم منصوبے کو آگے بڑھانے کے حوالے سے اختلافات کاشکار ہیں۔
جہاں تک چین کاتعلق ہے تو غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے چین کی مخیرانہ فراخدلی کا کوئی اچھاریکارڈ نہیں ہے ، سی پیک بھی چین کی جانب سے پاکستان کے لیے کوئی تحفہ نہیں ہے، یہ ایک باہمی موقع ہے جس پر سود کی ادائیگی بھی کرناہوگی۔ جبکہ پاکستان اس حوالے سے کسی سودے بازی کی پوزیشن میں نہیں ہے۔تاہم یہ ایک حقیقت ہے کہ پاکستان اور چین کے تعلقات میں بہتری سی پیک سے بالاتر ہے ، بیجنگ بھارت کو نیوکلیئر سپلایئر گروپس میں شمولیت سے روکنے اورجیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کئے جانے سے روکنے میں پاکستان کی مدد کررہاہے۔ اس کے برعکس امریکی کانگریس کی جانب سے دفاعی آتھرائزیشن ایکٹ کی منظور کی جانے والی شرائط کے مطابق کہ پاکستان کودی جانے والی امداد دہشت گرد گروپوں کے خلاف نظر آنے والی کارروائیوں سے مشروط کردی گئی ہے۔
بہت زیادہ عرصہ نہیں گزرا 2009میں امریکا نے پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے اور منتخب سول حکومت کو تقویت دینے کے لیے بڑا قدم اٹھایاتھا لیکن اب امریکا کی جانب سے کسی بڑے اقدام کی توقع بھی عبث معلوم ہوتی جس سے ظاہرہوتاہے کہ پاک امریکا تعلقات اسی طرح ڈھیلے ڈھالے انداز میں ہی چلتے رہیں گے۔اس صورتحال میں اسلام آباد، واشنگٹن اور بیجنگ تینوں ہی کوکچھ نہ کچھ نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔ قطع نظر اس کے کہ چین کی جانب سے پاکستان کو انفرااسٹرکچر اور فوجی امداد کتنی ہی مخیرانہ کیوں نہ ہو پاکستان کو دو کے بجائے ایک ہی طاقت کی حمایت حاصل ہوگی۔ دوسری جانب پاکستان کی پسند تبدیل کرانے کے لیے امریکا زیادہ اثر ورسوخ استعمال نہیںکرسکے گا۔ اور اسے بحران پر قابوپانے کے لیے بیجنگ کی زیادہ مدد کی ضرورت ہوگی۔ اس طرح ایک طرف بیجنگ کو حقیقی معنوں میں فوائد حاصل ہوں گے لیکن اس کے ساتھ ہی پاکستان سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والے ملک کی حیثیت سے ذمہ داریاں بھی پوری کرنا ہوں گی۔
جہاں تک امریکا کا تعلق ہے وہ پاکستان پر چین کے اثر ورسوخ کامقابلہ کرنے کاخواہاں نظر نہیں آتا، اور نہ ہی روس کے ساتھ پاکستان کے بڑھتے ہوئے تعلقات امریکی خیالات کو تبدیل کرسکتے ہیں۔ واشنگٹن کا موجودہ موڈ یہ ہے کہ وہ مشترکہ دلچسپی کے منصوبوں کے لیے امداد کی فراہمی جاری رکھے گا، جبکہ اپنی امداد کے ایک بڑے حصے کو ان اقدامات کی تصدیق سے مشروط کردے گا جن سے پاکستان کی قومی سلامتی کی پالیسیوں میں وہ تبدیلیاں نظر آئیں جن کا طویل عرصے سے وعدہ کیاجاتارہاہے۔ ان سب کے ساتھ ہی دہشت گردی کو بھی اس میں شامل کیاجاسکتاہے جو پاکستان میں موجود ہے۔
یہاں ایک اہم سوال یہ پیداہوتاہے کہ کیا امریکا اتنے طویل عرصے تک اعتراضات کے بعد پاکستان کی قومی سلامتی کی بہتر پالیسیوں کا اعتراف کرے گا۔پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کی بیخ کنی کے لیے کی جانے والی کوششوں، پاکستانی طالبان کے خلاف پاکستان کی مہم اور اس مقصد کے حصول کے لیے پاکستان کی قربانیوںکا برملا اظہار کیا جاتارہاہے۔لیکن اس بات پر زور دیاجاتارہاہے کہ اس کا دائرہ وسیع کیاجانا چاہئے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد ٹرمپ انتظامیہ کے بعض ارکان پاکستان کو دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے والا ملک قرار دے کر اس کے ایٹمی پروگرام پر سوال کھڑا کرسکتے ہیں۔لیکن یہ نہ صرف پاکستان اورامریکا بلکہ بھارت کے لیے بھی انتہائی نقصان دہ ثابت ہوسکتاہے، پاکستان کے ساتھ تعلقات توڑنے کی صورت میں پاکستان کی پسند کو بہتر بنانے میں کوئی مدد نہیںمل سکے گی اور نہ اس سے امریکا کو پاکستان کے ایٹمی پڑوسیوں کے ساتھ پاکستان کو اپنے تعلقات بہتر بنانے اورکشیدگی میں کمی کے حوالے سے حوصلہ افزاء کرنے میں کوئی مدد مل سکتی ہے۔اس سے امریکا کو کامیابی کے مقابلے میں ناکامی کازیادہ سامنا کرناہوگا کیونکہ یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ جب کبھی نئی دہلی کی جانب سے صورتحال تبدیل کرنے کی کوئی کوشش کی جاتی ہے تو بھارت میں کوئی حملہ یادہشت گردی کی کارروائی ہوجاتی ہے۔
ٹرمپ کے دور میں امریکی انتظامیہ کے سامنے اپنے دروازے کھلے رکھنے اور امریکا کی ان پالیسیوں کا پتہ چلاکر انھیں تبدیل کرنے کاچیلنج درپیش ہوگا جن کی وجہ سے پاکستان کی فلاح بہبود کو نقصان پہنچاہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کے سامنے دوسرا چیلنج یہ ہوگا کہ اتنی اونچی اڑان نہ بھری جائے جس سے تعلقات کو بری طرح نقصان پہنچ سکتاہو، جبکہ پاکستان کے لیے آگے بڑھتے رہنا اورقومی سلامتی کی پالیسی میں تبدیلیوں کے بغیر بات چیت کے نکات یا امور کاپتہ چلانے کا چیلنج ہوگا۔ یہ ایک واضح امر ہے کہ پاکستان اپنی پالیسیوں میں تبدیلیاں نہ بھی کرے تو بھی باہمی مفاد کے منصوبوں میں پوری طرح شریک رہنا امریکا کے لیے ضروری ہوگا۔ یہ سب کچھ بظاہر بہت آسان معلوم ہوتاہے لیکن ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ایسے اقدامات کی توقع رکھنا آسان نہیں ہے۔
مائیکل کرپیون


متعلقہ خبریں


ڈونلڈ ٹرمپ ۔۔ ناکامیوں کا سلسلہ جاری وجود - پیر 10 اپریل 2017

[caption id="attachment_44056" align="aligncenter" width="784"] ابھی تک امریکی صدر نائب وزیر خزانہ کے عہدے پر کسی کو نامزد نہیں کرسکے جسے ٹیکسوں میں ردوبدل کے کام کی نگرانی کرنا اورنئی حکمت عملی تیار کرنا ہے کئی ماہ گزرنے کے باوجودنئے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کاٹیکسوں کے نظام کی تنظی...

ڈونلڈ ٹرمپ ۔۔ ناکامیوں کا سلسلہ جاری

ٹرمپ بضد،میکسیکودیوار پراربوں ڈالر پھونکنے کے لیے تیار ایچ اے نقوی - هفته 25 مارچ 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برسر اقتدار آنے کے بعد فوری طورپر جس بجٹ کااعلان کیاہے وہ اُن کے دیگر اعلانات کی طرح متنازع بن گیاہے ، ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اپنے پہلے بجٹ میں ٹرمپ کے انتخابی اعلانات کے مطابق میکسکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے اور امیگرنٹس کو امریکا میں داخلے سے روک...

ٹرمپ بضد،میکسیکودیوار پراربوں ڈالر پھونکنے کے لیے تیار

ٹرمپ پالیسیز: سیاحتی شعبے کو 7 ارب ڈالر سے زیادہ نقصان کااندیشہ وجود - اتوار 19 مارچ 2017

امریکا کے نومنتخب صدرڈونلڈ ٹرمپ کے غیر ذمہ دارانہ بیانات خاص طورپر غیر ملکیوں کے بارے میں ان کے خیالات اور اس کے پرتشدد انداز میں اظہار امریکی معیشت کے لیے بوجھ بنتے جارہے ہیں،امریکی ماہرین معاشیات کا کہناہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے تندوتیز بیانات سے سب سے پہلے سیاحت کے شعبے پر منفی اثرا...

ٹرمپ پالیسیز: سیاحتی شعبے کو 7 ارب ڈالر سے زیادہ نقصان کااندیشہ

امریکا میں نسل پرست گروہوں کا جادوسرچڑھ کر بولنے لگا وجود - جمعرات 16 مارچ 2017

امریکا میں نسل پرستی کی بنیاد پر نفرتوں کاپرچار کرنے والے گروپ یوں تو ہمیشہ ہی سے سرگرم رہے ہیں ، یہ کبھی’’ اسکن ہیڈ ‘‘کے نام سے سامنے آتے ہیں اور کبھی ’’لیو امریکا‘‘ کے نام پر مہم چلاتے نظر آتے ہیں لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد ان نسل پرست نفرت کے پرچارک گروپوں کی ...

امریکا میں نسل پرست گروہوں کا جادوسرچڑھ کر بولنے لگا

امریکا کے دفاعی بجٹ میں 10،چین میں 7فیصد اضافہ شہلا حیات نقوی - منگل 07 مارچ 2017

امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ملکی دفاعی بجٹ میں اضافے کے فیصلے کے چند روز بعد ہی چین نے بھی رواں برس کے دوران دفاعی اخراجات میں 7 فیصد اضافے کا اعلان کردیا۔چین کی جانب سے اضافے کا اعلان بیجنگ میں سالانہ نیشنل پیپلز کانگریس (این پی سی) کے انعقاد سے قبل سامنے آیا۔دفاعی ...

امریکا کے دفاعی بجٹ میں 10،چین میں 7فیصد اضافہ

داعش کو کرۂ ارض سے ختم کردیں گے،ٹرمپ شہلا حیات نقوی - جمعه 03 مارچ 2017

امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ گزشتہ روز ارکان کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ داعش کو کرہ ارض سے ختم کرکے دم لیں گے۔امیگریشن پر کنٹرول کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ملازمتوں کے مواقع میں اضافے، سیکورٹی اور ملک میں قانون کی پاسداری کی صورت حال کو بہتر بنا کر حقیقی م...

داعش کو کرۂ ارض سے ختم کردیں گے،ٹرمپ

وائٹ ہائوس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے 33دن۔۔۔132غلطیاں شہلا حیات نقوی - جمعه 24 فروری 2017

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنے حالیہ شمارے میں نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر پھبتی کستے ہوئے لکھا ہے کہ ’’ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کی طاقتور شخصیت یعنی امریکا کے صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد کوئی دن بغیر غلطی کے نہیں گزارا،ایک ماہ سے زائد عرصہ گزارنے والے صدر نے اس دوران 132غلطیاں یا ...

وائٹ ہائوس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے 33دن۔۔۔132غلطیاں

ڈونلڈ ٹرمپ مخالف میڈیا کی یلغار میں پھنس گئے وجود - جمعه 17 فروری 2017

جارج برنارڈشا نے بہت پہلے یہ راز بتادیاتھا کہ میں نے بہت پہلے یہ سیکھ لیاتھا کہ خنزیر سے کبھی نہ لڑنا کیونکہ اس سے لڑنے کی صورت میں تم گندگی میںلتھڑ جائو گے اور خنزیر کا اصل مقصد یہی ہوتا کہ آپ کو گندا کردے۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی میڈیا کو بہترین انداز میں بے نقاب کی...

ڈونلڈ ٹرمپ مخالف میڈیا کی یلغار میں پھنس گئے

ڈونلڈ ٹرمپ داعش کے سہولت کار ایچ اے نقوی - پیر 06 فروری 2017

امریکا کی شمال مغربی ریاست واشنگٹن میں ایک وفاقی جج نے7 مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم نامے کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے اور اس کا اطلاق پورے ملک میں ہو گا۔وہائٹ ہاﺅس کی ہدایت پر" اس عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی لیکن...

ڈونلڈ ٹرمپ داعش کے سہولت کار

’’انقلاب آنہیں رہا،آگیاہے ‘‘جوامریکا کو تباہ کردے گا!! ایچ اے نقوی - هفته 04 فروری 2017

امریکا کے معروف فلم ساز اور صحافی مائیکل مور ، جنھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران جب کسی کو بھی ان کی کامیابی کا کوئی امکان نظر نہیں آتاتھا ،ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کی پیش گوئی کی تھی لیکن ساتھ ہی متنبہ کیا تھا کہ امریکا ایک خطرناک انقلاب کے دوراہے پر کھڑا ہے اور امریکی ع...

’’انقلاب آنہیں رہا،آگیاہے ‘‘جوامریکا کو تباہ کردے گا!!

امریکی ماہر نفسیات نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ذہنی مریض قرار دیدیا وجود - هفته 04 فروری 2017

امریکی ماہرین نفسیات نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ذہنی صحت پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے انھیں خطرناک حد تک خود پسندی اور خوشامد پسندی کا مریض قرار دیاہے۔ ماہرین نفسیات نے ڈونلڈ ٹرمپ کی شخصیت کا تجزیہ کرتے ہوئے ان کی شخصیت اینٹی سوشل ،جارحیت پسند،اپنی تسکین کیلئے دوسروں کو اذیت پہنچ...

امریکی ماہر نفسیات نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ذہنی مریض قرار دیدیا

مظالم کا شکارشامی پناہ گزینوں کی آمد پربھی پابندی شہلا حیات نقوی - اتوار 29 جنوری 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرکے امریکا میں تارکین وطن کے داخلے کے پروگرام کو معطل کرتے ہوئے 7 مسلمان ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پینٹاگون میں وزیر دفاع جیمز میٹس کی تقریب حلف برادری کے بعد ...

مظالم کا شکارشامی پناہ گزینوں کی آمد پربھی پابندی

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر