وجود

... loading ...

وجود

سقوط ڈھاکا تاریخ کے آئینے میں!

جمعه 16 دسمبر 2016 سقوط ڈھاکا تاریخ کے آئینے میں!


٭1947ء…… شیخ مجیب الرحمان نے 1947ء میں ہی بنگالی زبان کو قومی زبان بنانے کا نعرہ لگایا۔
٭جنوری 1968ء……اگر تلہ سازش کیس کا انکشاف ہوا۔ صدر پاکستان ایوب خان نے شیخ مجیب کو اس کیس میں گرفتار کرلیا۔ انہی دنوں ایوب خان کے خلاف ایک ملک گیر تحریک چلی جس میں مجیب کو بھی رہا کرنا پڑا۔ مجیب نے رہائی کے فوراً بعد اپنے مشہور چھ نکات پیش کردیئے۔
٭25مارچ 1969ء…… جنرل ایوب خان نے اقتدار یحییٰ خان کے سپرد کردیا۔
٭14اپریل 1969ء……1962 ء کا منسوخ شدہ آئین عارضی طور پر بحال کردیا گیا۔
٭28 اپریل 1969ء…… جسٹس عبدالستار کی سربراہی میں الیکشن کمیشن تشکیل دیا گیا۔
٭یکم ستمبر 1969ء…… وائس ایڈمرل ایس ایم احسن مشرقی پاکستان کے گورنر بنا دیئے گئے اور مارشل لاء مشینری کی سربراہی لیفٹیننٹ جنرل صاحبزادہ یعقوب علی خان کو دے دی گئی۔
٭28نومبر 1969ء…… انتخابات کے لئے 15اکتوبر 1970ء کی تاریخ دی گئی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات قومی اسمبلی میں دستور سازی کی تکمیل کے ساتھ مشروط کر دیئے گئے۔
٭یکم جنوری 1970ء…… سیاسی سرگرمیاں بحال کردی گئیں۔
٭ 30مارچ 1970ء……یحییٰ خان نے ’’ایل ایف او‘‘ (لیگل فریم ورک آرڈر) جاری کیا۔
٭15 ستمبر 1970ء …… چیف الیکشن کمشنر نے مشرقی پاکستان میں سیلاب کے سبب نئے انتخابی شیڈول کا اعلان کردیا۔ جس کے مطابق قومی اسمبلی کے انتخابات 7دسمبر اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات 17دسمبر کو ہونا قرار پائے۔ ٭ انتخابات میں پیپلز پارٹی نے’’روٹی کپڑا اور مکان‘‘ جبکہ عوامی لیگ نے ’’چھ نکات‘‘ کی بنیاد پر اپنی انتخابی مہم چلائی۔٭ مولانا عبدالحمید بھاشانی نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا۔٭قومی اسمبلی کی کل 313 نشستیں تھیں جن میں سے 13خواتین کے لئے مخصوص تھیں۔
٭7دسمبر 1970ء ……عام انتخابات میں مشرقی پاکستان سے عوامی لیگ نے 169 میں سے 167 نشستیں اپنے نام کیں۔
٭3جنوری 1971ء…… مجیب نے عوامی لیگ سے وابستہ قومی و صوبائی اسمبلی کے اراکین کو ڈھاکا میں جمع کیا اوران سے چھ نکات سے وفاداری کا حلف لیا۔
٭12جنوری 1971ء…… جنرل یحییٰ خان مجیب سے ملنے مشرقی پاکستان گئے اور مجیب کو وزیراعظم بنانے کا عندیہ بھی دے آئے۔
٭17 جنوری 1971ء…… جنرل یحییٰ خان‘ ذوالفقار علی بھٹو سے ملاقات کے لئے لاڑکانہ گئے۔
٭27 جنوری 1971ء…… ذوالفقار علی بھٹو اپنی جماعت کے کچھ اراکین کے ساتھ مجیب الرحمن سے ملنے ڈھاکا گئے۔ مگر اپنے مقاصد میں ناکام واپس آئے۔
٭11فروری 1971ء…… بھٹو نے راولپنڈی میں جنرل یحییٰ خان سے ملاقات کی جس کے دو روز بعد قومی اسمبلی کا 13 فروری کا اجلاس ملتوی کردیا گیا اور اگلے اجلاس کی تاریخ 3 مارچ دی گئی‘ اجلاس ڈھاکا میں طلب کیا گیا۔
٭15فروری 1971ء…… بھٹو نے پشاور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اجلاس بلانے کی تاریخ ان کے لئے ایک ’’سرپرائز‘‘ ہے۔
٭21فروری 1971ء…… پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی کے ڈھاکا اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
٭22فروری 1971ء…… جنرل یحییٰ نے گورنرز‘ مارشل لاء ایڈمنسٹریٹرز‘ اعلیٰ سطحی فوجی اور سویلین حکام کے ساتھ ایک نشست کی اور ملکی صورتحال پر غور کرتے ہوئے اسمبلی اجلاس ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا مگر اس کا اعلان یکم مارچ کو کیا۔٭ اجلاس ملتوی کرنے کا مشرقی پاکستان میں شدید رد عمل ہوا۔ اور کچھ دن عوامی احتجاج میں گزرے۔
٭6مارچ 1971ء ……لیفٹیننٹ جنرل ٹکا خان مشرقی پاکستان کے گورنر مقرر کردیئے گئے۔
٭7مارچ 1971ء…… شیخ مجیب الرحمن کا ڈھاکا میں عوامی اجتماع سے خطاب۔مجیب نے اعلان کیا’’ ہماری جدوجہد آزادی کی جدوجہد ہے۔‘‘ ساتھ ہی عدم تعاون کی تحریک بھی شروع کردی گئی۔
٭15مارچ 1971ء…… جنرل یحییٰ نے ڈھاکا میں مجیب سے ملاقات کی۔ مجیب نے اصلاح احوال کے لئے مارشل لاء اٹھانے‘ قومی اسمبلی قانونی اور آئینی طریقے سے فعال کرنے اور اقتدار قومی و صوبائی سطح پر منتقل کرنے کی قابل عمل شرائط پیش کیں۔ مذاکرات کا عمل 21مارچ تک جاری رہا لیکن کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکا۔
٭22 مارچ 1971ء…… شیخ مجیب اور ذوالفقار علی بھٹو کے مشیروں کے درمیان مذاکرات ہوئے مگر بے نتیجہ رہے۔
٭25,24 مارچ 1971ء…… عوامی لیگ کی تجاویز پر بات چیت کے لئے بھٹو اور یحییٰ خان کے درمیان ملاقاتیں رہیں۔
٭25مارچ 1971ء…… پاک فوج نے ڈھاکا میں آپریشن سرچ لائٹ کے نام پر کریک ڈائون شروع کردیا۔ شیخ مجیب الرحمن کو گرفتار کرلیا گیا۔
٭27 مارچ 1971ء…… پاکستانی فوج کے ایک باغی میجر ضیاء الرحمن نے مجیب الرحمن کی حمایت کرتے ہوئے بنگلہ دیش کی آزادی کی خاطر اعلان جنگ کردیا۔ اسی روز بھارتی ویزراعظم اندرا گاندھی نے مشرقی پاکستان کے عوام کو بھر پور’’تعاون‘‘ کی یقین دہانی کرادی۔ ساتھ ہی بھارت میں پناہ کے لئے مشرقی پاکستان سے متصل اپنی سرحدیں کھول دیں۔ مغربی بنگال کی حکومت نے بہار‘ آسام‘ میگھالیہ اور تری پورا میں سرحدوں کے ساتھ مہاجر کیمپ قائم کردیئے۔ جہاں پر مشرقی پاکستان کے جلاوطن افسروں اور رضا کاروں نے بھارت کے تعاون سے مکتی باہنی کے گوریلوں کی تربیت شروع کردی۔
٭9اگست 1971ء …… بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی نے سوویت یونین کے ساتھ دوستی اور باہمی تعاون کے بیس سالہ معاہدے پر دستخط کئے۔
٭31 اگست 1971ء…… ایم اے مالک کو مشرقی پاکستان کا نیا گورنر اور جنرل نیازی کو مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر بنایا گیا۔
٭16اکتوبر 1971ء…… سابق گورنر مشرقی پاکستان عبدالمعظم خان ایک قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے۔
٭21 نومبر 1971ء…… بھارت نے مشرقی پاکستان پر حملہ کردیا۔ پاکستانی افواج کی کمک اور سپلائی لائن بند ہوگئی۔
٭23نومبر 1971ء…… پاکستان بھر میں ہنگامی حالت کا اعلان کردیا گیا۔
٭3دسمبر1971ء…… بھارت نے دوسری بھرپور جارحیت باقاعدہ اعلان ِ جنگ کے ساتھ کی۔
٭11دسمبر 1971ء …… بھارت نے اقوام متحدہ کی جنگ بندی کی قرارداد مسترد کردی۔
٭14دسمبر 1971ء…… آل انڈیا ریڈیو نے پاکستان کی شکست کی خبریں نشر کرنا شروع کردیں۔
٭16 دسمبر 1971ء…… جنرل نیازی نے شکست کی دستاویز پر دستخط کردیئے ۔بھارتی فوج ڈھاکا میں داخل ہوگئی۔

نجم انوار


متعلقہ خبریں


قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان وجود - بدھ 20 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر