وجود

... loading ...

وجود

مسلمانوں سے نفرت ہالینڈ انتخابات بھی امریکا کی راہ پر گامزن

اتوار 11 دسمبر 2016 مسلمانوں سے نفرت ہالینڈ انتخابات بھی امریکا کی راہ پر گامزن


تہمینہ حیات
ہالینڈمیں ووٹرز جلد ہی نئی حکومت کا انتخاب کریں گے۔ انتخابی مہم میں مہاجرینکے مسئلے کو بہت اہمیت دی جا رہی ہے۔ توقع ہے کہ انتہائی دائیں بازو کی ڈچ فریڈم پارٹی جو تارکین اور خاص طورپر مسلمانوں کی مخالف تصور کی جاتی ہے چوٹی کی 3 پارٹیوں میں شامل ہو گی۔یورپ کے دوسرے ملکوں کی طرح، یہاں بھی تارکین وطن خاص طور سے مسلمانوں کے خلاف مہم چلی ہوئی ہے۔ ڈچ فریڈم پارٹی کے لیڈر گریٹ وائلڈرز کہتے ہیں کہ ’’ہماری تجویز ہے کہ مسلمان ملکوں سے لوگوں کا داخلہ مکمل طور سے بند کر دیا جائے کیونکہ ہالینڈ میں جو اسلام موجود ہے وہ بہت کافی ہے۔ ہم یورپ اور نیدرلینڈز کی آزادی کے لیے لڑ رہے ہیں اور اسی لیے ہم نے یہ تجویز دی ہے‘‘۔ صرف انتہائی دائیں بازو کی سیاسی پارٹیاں ہی نہیں بلکہ پورے مغربی یورپ میں سیاسی پارٹیوں نے اسی انداز فکر کو اپنا لیا ہے۔فرانس اور بیلجیم میں ایسا قانون بنایا جا رہا ہے جس کے تحت مسلمان عورتوں کو برقع پہننے کی اجازت نہیں ہوگی۔ سوئٹزر لینڈ میں مسجدوں میں نئے مینار تعمیر کرنا ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔
صادق ہارڈویچی ایک ریسرچ گروپ فورم انسٹیٹیوٹ فار ملٹی کلچرل افیئرز کے چیئرمین ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ مسلمان دشمن جذبات کی جڑیں حالیہ تاریخ میں پیوست ہیں ’’گلوبلائیزیشن کے اس دور میں تیزی سے آنے و الی تبدیلیوں نے پورے یورپ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ آپ اس اقتصادی بحران کے اثرات ،جو امریکا میں مکانوں کے قرضوں سے شروع ہوا ،بخوبی دیکھ سکتے ہیں۔ آپ یہاں روزگار سے محروم ہو گئے ہیں۔ ہر کوئی اپنی بقا کے لیے کوئی نہ کوئی سہارا تلاش کر رہا ہے۔ یہ وہ غیر یقینی حالات اور وہ خوف ہے جسے مسٹر گریٹ وائلڈرز نے یورپ میں اسلام کے غلبے کا نام دیا ہے‘‘۔
2008میں وائلڈرز نے ایک فلم ریلیز کی جس میں مغرب کو اسلام کے غلبے کے خطرے سے آگاہ کیا گیا ہے۔ اس فلم کا نام ہے ’’فتنہ ‘‘اوراس میں قرآن سے اقتباسات لے کر انہیں دہشت گردی کے مناظر کے ساتھ ملا دیا گیا ہے۔ اس فلم پر کئی ملکوں میں پابندی لگا دی گئی ہے۔ نیدرلینڈمیں وائلڈرزکے خلاف نفرت پھیلانے اورامتیازی سلوک کا پرچار کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں‘‘ ۔ذولی کے قصبے میں جہاں وائلڈرز حال ہی میں اپنی انتخابی مہم کے سلسلے میں گئے تھے وہاں حکام نے بے گھر افراد کے لیے، جن میں سے بیشتر مسلمان ہیں، فٹ بال میچ کا انتظام کیا ۔ وائس آف امریکا کے نمائندے نے اس موقع پر ایک بے گھر فرد سے مسلمانوں کے خلاف جذبات کی لہر کے بار ے میں دریافت کیا تو جواب ملا کہ ’’یہ کوئی مسئلہ نہیں ہے کیوں کہ یہ آزاد ملک ہے اور آپ یہاں اپنی پوری زندگی گزار سکتے ہیں۔ جہاں تک وائلڈرز کا تعلق ہے تو وہ ایک کھیل کھیل رہے ہیں۔ اس قسم کی چیز یہاں نیدرلینڈز میں چل نہیں سکتی‘‘۔وائلڈرز کی مقبولیت باقی رہی تو بھی ان کے بارے میں لوگوں کے جذبات ملے جلے رہیں گے۔ مثلاً ایک شہری نے اس طرح اظہارِ خیال کیا ’’وہ لوگوں کے اندیشوں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ میرے خیال میں وہ جو کچھ کر رہے ہیں وہ خاصا احمقانہ ہے۔یہ الگ بات ہے کہ ہالینڈ میں بہت لوگ آ چکے ہیں۔ میری رائے بھی یہی ہے کہ جو لوگ آ چکے ہیں، وہ کافی ہیں‘‘۔اگرچہ بہت سے لوگ وائلڈرز کے خیالات کو انتہا پسندی کہہ کر مسترد کر دیتے ہیں، لیکن ان کی پارٹی کو بہت سے ووٹروں کی حمایت حاصل ہو رہی ہے اور یوں مسلمانوں کے خلاف احساسات بیلٹ باکس تک پہنچ رہے ہیں۔لیکن وائلڈرز کے اسلام دشمن جذبات کو گزشتہ دنوں خود ہالینڈ کی ایک عدالت کے فیصلے نے بری طرح جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے، عدالت نے اسلام مخالف تقریر کرنے پر ہالینڈ کے رکن پارلیمنٹ کو مجرم قرار دیا اگر چہ عدالت نے وائلڈرز کو کوئی سزا نہیں دی لیکن اپنے ریمارکس میں کہا کہ ایک قانون ساز اور منتخب رکن پارلیمنٹ کو مجرم قرار دینابھی اس کیلئے ایک بڑی سزا ہے۔وائلڈرز کے خلاف مقدمے کے دوران شیئرپراسیکیوٹرز نے یہ موقف اختیار کیاتھا کہ وائلڈرز نے خصوصی طور پر مراکش کے باشندوں کو نشانہ بنا کر تقریر کی آزادی کی حدود عبور کی ہیں۔
نیدر لینڈز کی عدالت کے جج نے اسلام مخالف قانون ساز گریٹ وائلڈرز کو نفرت پر مبنی تقریر کرنے پر مجرم ٹہراتے ہوئے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ قانون ساز رکن پارلیمنٹ کی تقریر سیاسی چھاپ پر مبنی لفظوں کا گورکھ دھندہ اور اظہار کی آزادی کے لیے ایک بڑا نقصان تھی۔ججوں کے پینل کے سربراہ ہینڈرک اسٹین ہوئز نے جمعے کے روز اپنے فیصلے میں کہا کہ عدالت انہیں کوئی سزا نہیں دے گی کیونکہ انہیں مجرم ٹھہرانا ہی جمہوری طورپر منتخب ایک قانون ساز کے لیے کا فی سزا ہے۔پراسیکیوٹرز نے جج سے استدعا کی تھی کہ ملزم کو 5300 ڈالر جرمانہ کیا جائے تاکہ دوسرے لوگوں کو عبرت حاصل ہو اور وہ انتخابات جیتنے کیلئے اس طرح کی دلآزار تقریریں اورباتیں کرنے کی جرات نہ ہو۔
اپنے خلاف عدالت کے اس فیصلے پر ایک ٹویٹ میں وائلڈرز نے کہا ہے کہ تعصب اور مراکش کے باشندوں کے خلاف نفرت بھڑکانے کا مجرم قرار دینا غیر دانش مندانہ ہے اور یہ کہ جن 3 ججوں نے یہ فیصلہ لکھا ہے وہ ان کی انتہائی دائیں بازو کی فریڈم پارٹی کی مقبولیت کو ناپسند کرتے ہیں۔انہوں نے خود پر عائد کیے جانے والے الزامات مسترد کرتے ہوئے اصرار کیا کہ وہ نیدرلینڈز کے ایک معاشرتی مسئلے کی نشاندہی کرکے ایک سیاسی رہنما کے طور پر اپنا فرض نبھا رہے تھے۔
وائلڈرز کو مجرم ٹہرائے جانے سے پہلے ججوں کے پینل کی سربراہی کرنے والے جج اسٹین ہوئز نے کہا کہ’’ آزادی اظہار کی سماعت نہیں کی جا رہی جیسا کہ وائلڈرز نے اپنے مقدمے کی سماعت کے دوران دعویٰ کیا ہے‘‘۔وائلڈرز سماعت کے وقت عدالت میں موجود نہیں تھے۔ یہ سماعت ایک ایسے وقت میں ہوئی جب قومی انتخابات میں تین مہینے باقی رہ گئے ہیں۔رائے عامہ کے جائزوں میں فریڈم پارٹی کو انتخابات کے حوالے سے معمولی برتری حاصل ہے اور اس مقدمے کی سماعت کے دوران اس کی مقبولیت بڑھی ہے۔وائلڈر کے خلاف اسی طرح نفرت آمیز تقریر کرنے کے خلاف ایک مقدمہ اس سے قبل 2011 میں دائر کیاگیاتھا لیکن اس مقدمے میں عدالت نے اسلام کے خلاف نفرت پر مبنی ایک تقریرکے الزام سے انہیں بری کر دیا تھا۔


متعلقہ خبریں


عمران خان تین مطالبات پر قائم، مذکرات کا پہلا دور بے نتیجہ وجود - منگل 26 نومبر 2024

تحریک انصاف کے اسلام آباد لانگ مارچ کے لیے مرکزی قافلے نے اسلام آباد کی دہلیز پر دستک دے دی ہے۔ تمام سرکاری اندازوں کے برخلاف تحریک انصاف کے بڑے قافلے نے حکومتی انتظامات کو ناکافی ثابت کردیا ہے اور انتہائی بے رحمانہ شیلنگ اور پکڑ دھکڑ کے واقعات کے باوجود تحریک انصاف کے کارکنان ...

عمران خان تین مطالبات پر قائم، مذکرات کا پہلا دور بے نتیجہ

اسلام آباد لانگ مارچ،تحریک انصاف کا مرکزی قافلہ اسلام آباد میں داخل، شدید شیلنگ وجود - منگل 26 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر پاکستان تحریک انصاف کے قافلے رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اسلام آباد میں داخل ہوگئے ہیں جبکہ دھرنے کے مقام کے حوالے سے حکومتی کمیٹی اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان چونگی 26 پر چاروں طرف سے بڑی تعداد میں ن...

اسلام آباد لانگ مارچ،تحریک انصاف کا مرکزی قافلہ اسلام آباد میں داخل، شدید شیلنگ

پاکستان میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن بھی متاثر وجود - منگل 26 نومبر 2024

پاکستان بھر میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن پیرکوبھی متاثر رہی، جس سے واٹس ایپ صارفین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے کئی شہروں میں موبائل ڈیٹا سروس متاثر ہے ، راولپنڈی اور اسلام آباد میں انٹرنیٹ سروس معطل جبکہ پشاور دیگر شہروں میں موبائل انٹر...

پاکستان میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن بھی متاثر

اٹھارویں آئینی ترمیم پر نظرثانی کی ضرورت ہے ،وزیر خزانہ وجود - منگل 26 نومبر 2024

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم، سپریم کورٹ کے فیصلوں اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کے پس منظر میں اے جی پی ایکٹ پر نظر ثانی کی ضرورت ہے وزیر خزانہ نے اے جی پی کی آئینی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لئے صوبائی سطح پر ڈی جی رسید آڈٹ کے دف...

اٹھارویں آئینی ترمیم پر نظرثانی کی ضرورت ہے ،وزیر خزانہ

حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں وجود - پیر 25 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...

حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک وجود - پیر 25 نومبر 2024

تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور وجود - پیر 25 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند وجود - پیر 25 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند

ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ، 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں، اسد قیصر وجود - پیر 25 نومبر 2024

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان ک...

ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ، 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں، اسد قیصر

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا وجود - هفته 23 نومبر 2024

رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات وجود - هفته 23 نومبر 2024

لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے وجود - هفته 23 نومبر 2024

پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے

مضامین
روس اور امریکامیں کشیدگی وجود بدھ 27 نومبر 2024
روس اور امریکامیں کشیدگی

تاج محل انتہا پسندہندوؤں کی نظروں میں کھٹکنے لگا! وجود بدھ 27 نومبر 2024
تاج محل انتہا پسندہندوؤں کی نظروں میں کھٹکنے لگا!

خرم پرویز کی حراست کے تین سال وجود منگل 26 نومبر 2024
خرم پرویز کی حراست کے تین سال

نامعلوم چور وجود منگل 26 نومبر 2024
نامعلوم چور

احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر