وجود

... loading ...

وجود

سفر یاد 19

بدھ 30 نومبر 2016 سفر یاد 19

شاہد اے خان
ہمیں انتظار تھا کہ کب میڈیکل کیلیے بلایا جاتا ہے اور کب ہم اسپرین کی گولی سے ایک ٹکڑا توڑ کر یورین ٹیسٹ کی بوتل میں ملاتے ہیں، جلال صاحب کے بتائے اس نسخے نے اگر کام کردیا تو ہماری وطن واپسی پکی تھی۔ اگلے ہی روز ہمیں ایڈمن آفس طلب کیا گیاہم سمجھ گئے میڈیکل کے لیے جانا ہوگا اس لیے بلایا گیا ہے۔ ہم نے خوشی سے بھرپور نعرہ مستانہ بلند کیا، جس سے ہمارا انچارج سیمی بھی چونک اٹھا۔ سیمی نے پوچھا کیا بات ہے کیوں اتنا خوش ہو، ایڈمن نے بلایا ہے کسی حسینہ کے ساتھ ڈیٹ پر تھوڑا ہی جارہے ہو۔ ہم نے مسکرا کر سیمی کی طرف دیکھا اور کہا واپس آکر بتاتے ہیں ہم اتنا خوش کیوں ہیں۔ اورہم خوش خوش ایڈمن آفس کی جانب روانہ ہو گئے ، تیز قدموں سے چلتے پانچ منٹ بعد ہی ہم ایڈمن دفتر کے سامنے تھے، دھڑکتے دل کے ساتھ اندر داخل ہوئے سامنے مصری منیجر بیٹھا تھا ہم نے سلام دعا کی اور خاموش کھڑے ہوگئے۔ منیجر نے میڈیکل کی سلپ ہمارے ہاتھ میں تھماتے ہوئے کہا ،ڈرائیور کے ساتھ اسپتال چلے جاؤ، میڈیکل کراؤ اور فوری واپس دفتر آجاؤ۔ ہم سلپ لیکر دوڑے دوڑے پارکنگ کی طرف روانہ ہوگئے۔ ڈرائیور تیار تھا ہمیں لیکر اسپتال کیلیے روانہ ہو گیا۔ کچھ ہی دیر میں ہم اسپتال پہنچ گئے جہاں ہمیں میڈیکل کے مراحل سے گزرنا تھا،ہم اسپتال کے ویٹنگ ایریا میں بیٹھے اپنی باری کا انتظار کر رہے تھے ، اسپتال میں فلپینی نرسوں کو دیکھنے کا موقع بھی مل رہا تھا۔ ویسے تو سعودی عرب میں خواتین کم ہی دکھائی دیتی ہیں اور اگر کہیں نظر آبھی جائیں تو سر سے پیر تک سیاہ برقعے میں ملفوف ہوتی ہیں،لیکن اسپتال میں نرسیں برقع پوش نہیں ہوتیں اور اپنی مخصوص یونی فارم میں خاصی کیوٹ دکھائی دیتی ہیں۔ ہمارے دفتر کے ساتھی پہلے ہی ہم سے کہہ چکے تھے کہ اسپتال میں نرسیں بے حجاب گھومتی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا تھا کہ مہینے پندرہ دن میں سر درد یا پیٹ درد کا بہانہ بنا کر وہ اسپتا ل کا چکر لگا لیتے ہیں اور اس عمل سے سر کا درد دور ہو یا نہ ہو ان کی آنکھوں کو ٹھنڈک ضرور مل جاتی ہے۔ سعودی عرب میںمجرد افراد کی زندگی انیسویں صدی کے ہمارے شعرا کرام کی زندگی سے بہت ملتی جلتی ہے جنہیں ہر چیز میں صرف صنف نازک ہی دکھائی دیتی تھی۔ علامہ اقبال نے ایسے ہی تو نہیں کہا تھا کہ
وجود زن سے ہے تصویرکائنات میں رنگ
کچھ بات تھی تب ہی کہا تھا۔ صرف ہمارے شعرا کیا دنیا جہان کا تمام ادب صنفِ نازک کے ارد گرد ہی گھومتا ہے۔ سوچیں کہ اگر صنف نازک نہ ہوتی تو سارا کا سارا ادب اور لٹریچر کسی کام کا ہی نہ رہتا۔ صنف نازک کی بات نہ ہوتی تو حضرت میر تقی میرکس کے لبوں کی نازکی بیان کرتے ،اور مومن خاں مومن کس کیلیے کہتے
تم میرے پاس ہوتے ہو گویا
جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا
ویسے مومن کے شعر میں تکلم مذکر سے ہے لیکن اشارہ ان کا اپنی محبوبہ کی جانب ہی ہے۔ صنف نازک نہ ہوتی توگلوں میں رنگ کیسے بھرتے اور گلشن کا کاروبار کس طرح چلتا۔
قصہ مختصر ہماری باری آئی اور ہمارا نام پکارا گیا جس کے بعد ہمیں میڈیکل چیک اپ کے لیے ایک کمرے میں پہنچا دیا گیا۔اسسٹنٹ نے ہماری قمیض اور بنیان اتروا دیئے۔ جو ہم نے وہیں لگی ہوئی کھونٹی پر ٹانگ دیئے۔ یہاں ایک ڈاکٹر صاحب موجود تھے ،غالباً ان کا تعلق لیبیا سے رہا ہوگا، لمبا قد، گہرا گندمی رنگ اور گھونگریالے بال۔ انہوں نے ہمارا بلڈ پریشر چیک کیا۔ پھر آلہ لگا کر ہمارے دل کی دھڑکنیں چیک کیں ، ہماری بدقسمتی کہ اس وقت وہاں کوئی نرس موجود نہیں تھی ورنہ ہمارے دل کی دھڑکنیں کچھ بے ترتیب ہو سکتی تھیں اور یوں شائد ہم کو دل کا مریض قرار دیکر میڈیکل میں فیل کردیا جاتا۔ آہ کہ انسان کی تمام خواہشات کب پوری ہوتی ہیں، یہاں سے ہمیں برابر والے کمرے میں لے جایا گیا جہاں ڈاکٹر کے ایک اسسٹنٹ نے ہمارا خون ایک سرنج میں نکالا ، کم بخت نے اس اناڑی پن سے سوئی ہماری نس میں گھسائی کہ نانی یاد آگئی۔ پھر ہمیں ایک شیشی دے کر کہا گیا کہ یورین ٹیسٹ ہوگا ساتھ ہی باتھ روم ہے وہاں چلے جائیں۔ ہماری حالت عجب ہوگئی، اس موقعے کے تو ہم کب سے منتظر تھے، اس ایک لمحے نے ہمیں وطن واپسی کے دلفریب سحر میں مبتلا کیا تھا ، اچانک ہمیں احساس ہوا کہ ہماری قمیض تو برابر والے کمرے میں ٹنگی ہے۔ قمیض کی جیب میں اسپرین کی ٹیبلٹ تھی جسے ہم نے بہت احتیاط کے ساتھ دو ٹکڑے کرکے کاغذ میں لپیٹ کر رکھا ہوا تھا۔ میڈیکل میں فیل ہونے کے لیے ضروری تھا کہ یورین میں اسپرین کی ملاوٹ کی جائے اور اسپرین قمیض کی جیب میں اور قمیض دوسرے کمرے میں تھی۔بیچ میں ایک دروازہ حائل تھا لیکن دروازے میں ڈاکٹر کا اسسٹنٹ سماج کی دیوا ر بنا کھڑا تھا۔۔۔ جاری ہے
٭٭


متعلقہ خبریں


خلیج تنازع پاک سعودی تعلقات میں نوازشریف بوجھ بننے لگے! ایچ اے نقوی - بدھ 26 جولائی 2017

سعودی عرب اورخلیج کی بعض دیگر ریاستوں کی جانب سے قطر کے بائیکاٹ کے بعد پاکستان کیلئے اس خطے میں اپنی حیثیت خاص طورپر خطے میں توازن پیداکرنے والی قوت کے طورپر اپنی حیثیت برقرار رکھنا بہت مشکل ہوگیاہے۔اب سے پہلے شاید کبھی بھی اس طرح کی مشکل صورت حال کاتصور بھی نہ کیاگیاہوگا۔ نواز ...

خلیج تنازع پاک سعودی تعلقات میں نوازشریف بوجھ بننے لگے!

سعودی عر ب پریمن کا 63 فیصد تیل چرانے کاالزام وجود - هفته 11 مارچ 2017

تازہ ترین اطلاعات سے انکشاف ہواہے کہ سعودی عرب اور امریکہ نے یمن کے تیل کے ذخائر پر قبضہ کرنے کے لیے خفیہ طورپر گٹھ جوڑ کرلیا ہے اور اسی گٹھ جوڑ کے نتیجے میں سعودی عرب کی زیر قیادت بننے والے اتحاد کے طیارے یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ حکومت کے خلاف نبرد آزما مجاہدین پر اندھادھن...

سعودی عر ب پریمن کا 63 فیصد تیل چرانے کاالزام

سفر یاد۔۔۔ آخری قسط شاہد اے خان - منگل 31 جنوری 2017

سیمی خوش مزاج آدمی تھا اس کے ساتھ کام کرنا اچھا تجربہ ثابت ہوا تھا اس کے مقابلے میں یہ نیا انچارج شنکر کمار بہت بد دماغ اور بداخلاق واقع ہوا تھا۔ ہماری پہلے ہی دن سے اس سے ٹھن گئی ، مشکل یہ تھی کہ وہ نیا تھا اور ابھی اسے کام سمجھنا تھا اس لئے وہ ہم سے زیادہ بدتمیزی نہیں کرسکتا تھ...

سفر یاد۔۔۔ 		آخری قسط

سفر یاد۔۔۔ قسط49 شاہد اے خان - پیر 30 جنوری 2017

سیمی کو گئے کئی مہینے ہو گئے تھے اس کی واپسی کا کوئی اتا پتہ نہیں تھا، اس کا کام بھی ہمارے زمے ہونے کی وجہ سے ہمارے لئے کام کی تھکن بڑھتی جا رہی تھی۔ کئی بار کام کی زیادتی کی وجہ سے ہمیں دیر تک رکنا پڑتا تھا۔ ہمیں سیمی کا بھی کام کرنے کی وجہ سے کوئی مالی فائدہ بھی نہیں مل رہا تھا...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط49

سفر یاد۔۔۔ قسط47 شاہد اے خان - هفته 28 جنوری 2017

اگلے روز یعنی جمعے کو ہم عزیزیہ کے ایک پاکستانی ہوٹل میں ناشتہ کرنے کے بعد مکہ شریف کے لیے روانہ ہوئے، جدہ حدود حرم سے باہرحِل کی حدود میں ہے۔ حرم شریف اور میقات کے درمیان کے علاقے کو حِل کہا جاتا ہے اس علاقے میں خود سے اگے درخت کو کاٹنا اور جانور کا شکار کرنا حلال ہے جبکہ اس علا...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط47

سفر یاد۔۔۔ قسط46 شاہد اے خان - جمعرات 26 جنوری 2017

ہمارے دوست اظہار عالم کافی عرصے سے جدہ میں مقیم تھے ہم نے عمرہ پر روانگی سے پہلے انہیں فون کرکے اپنی ا?مد کی اطلاع دیدی تھی، طے ہوا تھا کہ وہ جمعرات کو صبح دس بجے باب فہد کے سامنے ایک بینک کے پاس پہچیں گے۔ ہم ساڑھے نو بجے جا کر اس بینک کے سامنے جا کر کھڑے ہوگئے۔ وہاں کافی لوگ موج...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط46

سفر یاد۔۔ قسط۔45۔ شاہد اے خان - اتوار 22 جنوری 2017

مکہ المکرمہ سے مدینہ شریف کا فاصلہ تقریبا ساڑھے چار سو کلومیٹر ہے، راستے بھر مشہور نعت مدینے کا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ ذہن میں گونجتی رہی، ہماری آنکھیں سارے راستے پُر نم رہیں۔ مدینے کا راستہ محبت کی معراج کا وہ راستہ ہے جس پر بڑے بڑے صحابہ ، علما، صوفیہ اور بزرگان دین نے...

سفر یاد۔۔ قسط۔45۔

سفر یاد۔۔۔ قسط44 شاہد اے خان - جمعه 20 جنوری 2017

صبح فجر سے پہلے ہماری بس مکہ مکرمہ کے ہوٹل پہنچ گئی، دل میں عجب سی ہلچل مچی ہوئی تھی، کعبہ شریف کے اس قدر قریب ہونیکا احساس جیسے دل کو الٹ پلٹ کر رہا تھا ، کوشش تھی کہ فوری طور پر حرم شریف پہنچیں اور اللہ کے گھر کا دیدار کریں۔ اللہ کا گھردنیا میں وہ پہلی عبادت گاہ ہے جو انسانوں ک...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط44

سفر یاد۔۔۔ قسط43 شاہد اے خان - جمعرات 19 جنوری 2017

نسیم ولا اور کالج میں شب و روز اپنی مخصوص چال سے گزر رہے تھے۔ روز صبح کو شام کرنا اور شام کو صبح کا قالب بدلتے دیکھنا اور اس کے ساتھ لگی بندھی روٹین کو فالو کرنا یہی زندگی کی سب سے بڑی حقیقت بن چکی تھی۔ ایک بے قراری تھی، ایک بے کلٰی تھی جو دل میں بسنے لگی تھی۔ ہم لوگ روٹین کے ایس...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط43

سفر یاد۔۔۔ قسط42 شاہد اے خان - بدھ 11 جنوری 2017

نسیم ولا میں دن اچھے گزر رہے تھے۔ ایک دن باتوں کے دوران ہم نے کہا لگتا ہے ریاض میں کوئی گھومنے کی جگہ نہیں ہے ،ہوتی تو ہم لوگ وہاں کا چکر لگا آتے، نسیم کے علاقے میں جہاں ہمارا ولا تھا وہاں ہمیں نہ تو کوئی پارک نظر آیا تھا نہ کوئی اور ایسی جگہ جہاں آپ تفریح کے لیے جا سکیں۔ سنیم...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط42

سفر یاد۔۔۔ قسط41 شاہد اے خان - هفته 07 جنوری 2017

رات کے نو بج رہے تھے ہمیں پی ٹی وی سے خبر نامے کا انتظار تھا لیکن خبریں شروع نہیں ہوئیں، ہم نے علی سے کہا نو بج گئے خبرنامہ شروع نہیں ہو رہا پتہ نہیں کیا مسئلہ ہے، علی بولا نو ہماری گھڑی میں بجے ہیں وہاں پاکستان میں رات کے گیارہ بج رہے ہیں ہمیں احساس ہوا کہ سعودی عرب میں ہم پاکست...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط41

سفر یاد۔۔۔ قسط40 شاہد اے خان - جمعه 06 جنوری 2017

ڈش انٹینا اور اس کا متعلقہ سامان لائے کئی دن گزر چکے تھے۔ ہم چاروں روز سوچتے تھے کہ آج ضرور ڈش انٹینا لگالیں گے لیکن کالج سے آنے کے بعد کھانا پکانے اور کھانے کے بعد اتنا وقت ہی نہیں بچتا تھا کہ چھت پر جائیں اور ڈش انٹٰینا کی تنصیب کا کام مکمل کریں۔ پھر طے پایا کہ یہ کام جمعے کو...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط40

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر