... loading ...
8جولائی 2016کو حزب المجاہدین کے جواں سال قائد برہان مظفر وانیؒ بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہادت سے سرفراز ہوئے۔ان کی شہادت کے فوراََ بعد پوری ریاست میں با لعموم اور وادی میں با لخصوص بھارت مخالف مظا ہرے شروع ہوئے ،جو تادم تحریر جاری ہیں۔شہید برہان کے جنازے میں ایک ملین سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی ۔ریاست کے چپے چپے پر ان کی غا ئبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی ۔اس شہادت نے ریاست کے تینوں خطوں جموں ،وادی اور لداخ کو بھارت کے خلاف متحد و متحرک کیا۔نر یندر مودی سرکار کے پاوں تلے زمین سرکنے لگی۔بہتر تھا کہ مودی زمینی حقائق کا ادراک کر لیتے اور ان کی روشنی میں تسلیم کرتے کہ جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں بلکہ طاقت کے بل پر حاصل کیا گیا وہ خطہء ہے جس نے شروع دن سے بھارت کے قبضے کو تسلیم نہیں کیا ۔اس کا ضمیر جا گ جاتا اور یہ احساس پیدا ہوتا کہ کیوں نہ اس خطے کے عوام کو وہ حق دیا جا ئے ،جس کا ان سے نہ صرف اقوام عالم بلکہ خود بھارتی قیادت اورنیتائووں نے بھی وعدہ کیاکیا ہے ۔لیکن ایک غیر مہذ ب معاشرے کے ترجمان ،مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خون سے اپنے ہاتھ رنگنے والے اکھڑ،ضدی اور انسانیت سے عاری شخص سے ایسی توقع رکھنا ،احمقوں کی جنت میں رہنے کے مترادف ہے ۔ریاستی عوام کی اس پرامن تحریک کو بزور طاقت کچلنے کا فیصلہ کرکے ،پوری وادی کوایک تعذیب خانے میں تبدیل کیا گیا ۔پر امن مظا ہرین پر گولیاں برسائی گئیں۔معصوم بچوں اور خواتین پر پیلٹ گنوں سے چھروں کی بارش کی گئی ۔اس خونی کھیل کے نتیجے میںاب تک 120سے زائد افراد شہید ،1400سے زائد بچوں ،بچیوں اور بزرگوں کی آنکھوں کی بینائی کلی یا جزوی طور متاثر ہو ئی ہے۔15000افراد جیلوں اور انٹراگیشن سنٹروں میںاپنے ناکردہ جرم کی سزا پارہے ہیں۔یہ سلسلہ پوری شدت سے جاری ہے۔ایک طرف ظلم تشدد کا یہ سلسلہ شروع کیا گیا تو دوسری طرف اس پرامن جدوجہد کو دھشت گردی اور اپنے بھیانک جرائم کو چھپانے کیلئے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے کا میاب حربے استعمال کئے گئے ۔اس سلسلے میں 18ستمبر2016کو اوڑی حملے کا پہلاڈرامہ رچا یا گیا اور دنیا کوبا ور کرایا گیا کہ اس حملے میں بیس فوجی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ۔اس حملے کاالزام جیش محمد پر لگا یا گیا اور کہا گیا کہ یہ کنٹرول لائن پار کرکے پاکستان سے داخل ہوئے تھے۔اس ڈرامے سے نہ صرف عالمی میڈیا، انسانی حقوق کی تنظیموںاور سول سو سائٹی کی توجہ کشمیر سے ہٹانے کی کو شش کی گئی بلکہ بھارت میں بھی کشمیریوں کے حق میں اٹھنے والی آوازوں کو خا موش کردیا گیا ۔دوسرا ڈرامہ29 ستمبر 2016 کو رچایا گیا جب ایک پر ہجوم پریس کا نفرنس میں بھارتی ملٹری آپریشنز کے ڈائریکٹر جنرل نے یہ نوید سنائی کہ ان کے فوجی دستوںنے کنٹرول لائن عبور کرکے ،پاکستان میں دھشت گرد ٹھکانوں پر سرجیکل حملہ کیا ،جس کے نتیجے میں درجنوں دھشت گرد اور ان کے سہولت کار مارے گئے ۔اس مبینہ حملے کی کسی بھی ذریعے سے تصدیق نہ ہوسکی ،لیکن بھارتی سرکار اس بات پر مصر رہی کہ ان کی افواج نے یہ حملہ کیا ۔بھارت کے اندر جن لوگوں نے اس حملے کے ثبوت ما نگے ،انہیں غدار اور ملک دشمن کے القابات دئے گئے ۔دیکھا جائے تو سرجیکل حملہ کئے بغیر بھارتی پالیسی سازوں نے اپنا ہدف کا میابی سے حاصل کیا ۔بھارتی عوام کو میڈیا کے تعاون سے وہ یہ اطمینان دلا نے میں کا میاب رہے کہ بھارت مہان ملک ہے اور اس کی افوج بھی مہان ہیں ۔دوسرا فائدہ انہیں یہ حاصل ہوا کہ عالمی برادری کشمیر کے اندر جاری تحریک کو بھول گئے ، اورمعاملہ پاکستان اور بھارت کی سرحدوں پر کشید گی تک محدود ہو گیا ۔اس وقت بھی جو کنٹرول لائن پر صورتحال ہے ،یہ اسی حکمت عملی کا حصہ ہے ۔ ان حالات میں اب کشمیری کیا کریں،کشمیری قیادت کیا کرے اور پاکستانی قیادت کس طرح کا رویہ اختیار کرے ۔ کشمیرکے امور پر گہری نظر رکھنے والوں کوامیر حزب المجا ہدین سید صلاح الدین کی یہ بات سو فیصد درست اور زمینی حقائق کے عین مطابق محسوس ہورہی ہے کہ بھارت پر امن ذرائع سے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کبھی تیار نہیں ہوگا ۔اسے با مقصد مزاکرات پر آمادہ کرنے اور خطے میں پائیدار امن قائم کرنے کیلئے ایک بھرپور تیر بہدف مسلح جدوجہد کی ضرورت ہے ۔سابق پاکستانی صدر ،پرویز مشرف کے لچک کے نام پر سرینڈر نے بھارتی پالیسی سازوں کو جارحانہ رویہ اختیار کرنے اور جموں و کشمیر کے نہتے عوام کی جدوجہد آزادی کو طا قت کے بل پر دبانے کی شہہ دی اور وہ اسی حکمت عملی کو بڑی کامیابی کے ساتھ آزما رہے ہیں ۔جب تک نہ جارحانہ رویے کا اسی انداز میں جواب دیا جائیگا،صورتحال جوں کی توں رہے گی ،بلکہ اس سے بھی بدتر ہوجائیگی۔اللہ رحم فرمائے
بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو اپنی کابینہ میں توسیع کی ہے جس کے تحت 4 وزرا ء کو ترقی دے کر وزیر کابینہ بنایا گیا ہے جبکہ 9نئے وزرا ء نے حلف اٹھایا۔جن وزرا ء کے عہدے میں ترقی ہوئی ہے ان میں نائب وزیر دھرمیندر پردھان، پیوش گویل، مختار عباس نقوی اور نرملا سیتارمن شامل ہ...
پاکستان اس وقت گوناگوں مسائل کا شکار ہے، کہیں ڈینگی نے قیامت برپا کررکھی ہے تو کہیں دست وقے کی بیماریوں نے لوگوں کوہلکان کررکھا ہے، دل کی بیماریوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ،ذیابیطس کامرض ہمارے ملک میں ایک وبا کی شکل اختیار کرچکاہے، 40سے زیادہ عمر کے افراد کی بڑی تعداد گھٹنوں کے در...
جب کبھی ہندوستان کے شاہی باورچی خانوں اور ان میں تیار کیے گئے شاہی پکوانوں کا ذکر ہوتا ہے تو لکھنؤ، حیدرآباد اور رام پور ہی اس کے دائرے میں آتے ہیں۔ ہندوستان کے جنوبی حصوں کے شاہی باورچی خانوں کا ذکر شاذ و نادر ہی سننے یا پڑھنے میں آتا ہے۔جنوبی ہند کے راجا مہاراجہ بھی شمالی ہ...
بھارت میں نئے صدر کے انتخاب کے لیے گہماگہمی شروع ہوچکی ہے،حکمران بھاریہ جنتا پارٹی کی حزب اختلاف کی جماعتوں کو ساتھ ملانے اور متفقہ صدر لانے کی کوششیں ناکام ہوچکی ہیں ۔ اس طرح اب پیر17جولائی کوبھارت کے نئے صدر کا انتخاب ہوگا۔بھارت کا یہ صدارتی انتخاب کئی اعتبار سے بڑی اہمیت کا حا...
کشمیری پاکستانیوں سے سینئر پاکستانی ہیں کہ پاکستان کا قیام14 اگست 1947 کو وجود میں آیا اس سے قبل تمام لوگ ہندوستان کے شہری تھے جو ہندوستان سے ہجرت کر کے جب پاکستان میں داخل ہوئے وہ اس وقت سے پاکستانی کہلائے لیکن کشمیریوں نے 13 جولائی1947کو پاکستان سے الحاق کا اعلان کرتے ہوئے ریا...
اکتوبر2015ء میں جب کشمیر میں تاریخی معرکے لڑنے والے ابوالقاسم عبدالرحمن شہادت کی خلعت فاخرہ سے سرفراز ہوئے توابوالقاسم شہیدکے قافلہ جہاد سے متاثر برہان مظفروانی نامی ایک چمکتا دمکتاستارہ جہادی افق پرنمودارہوا۔اس نے تحریک آزادی کشمیر میں ایک نئی رُوح پھونک دی۔ برہان وانی ایک تو با...
چین کے سرکاری اخبار ’گلوبل ٹائمز‘ نے خطے میں تجارتی روابط قائم کرنے کی بھارتی کوششوں کو ’جغرافیائی سیاسی ضد‘ قرار دیتے ہوئے نئی دہلی پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان کو مکمل طور پر بائی پاس کرنے کے بجائے اس سے اقتصادی اور تجارتی تعلقات بحال کرے۔ گلوبل ٹائمز میں شائع ہونے والے ایک کالم...
پاکستان میں مسلمانوں نے رواں سال بھی زکوٰۃ ،فطرہ اور خیرات میں 600 ارب روپے سے زیادہ غریبوں ، مسکینوں اور بے سہارا لوگوں کی مدد کرنے کے دعویدار اداروں کے حوالے کردیے ، جبکہ گزشتہ سال ایک اندازے کے مطابق اس مد میں 554 ارب روپے ادا کیے گئے تھے ۔اس طرح رواں سال گزشتہ سال کے مقابلے م...
بھارت نے گزشتہ روز ایک اور پرتھوی میزائل کا تجربہ کرکے یہ ثابت کردیاہے کہ بھارتی حکمراں اس خطے کو اسلحہ کی دوڑ کامرکز بنانے کا تہیہ کئے ہوئے ہیں اور بھارتی حکمراں ہر حال میں اس خطے میں اپنی بالادستی قائم کرنے کے خواہاں ہیں۔ بھارتی فوجی ماہرین اور خود بھارتی فوج کے سربراہ جنرل را...
دنیا کے جن ممالک نے جوہری ہتھیار بنائے، اْن کا جواز یہی رہا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کی موجودگی سے جوہری ہتھیاروں کے حامل مخالف ممالک کے ساتھ جنگ کا خطرہ ٹل جاتا ہے۔ عرف عام میں اسے نیوکلیئر ڈیٹرنس کہا جاتا ہے۔ یہ بات بڑی حد تک درست بھی ہے۔ مثلاً جوہری ہتھیاروں کے حامل ملک برطانیہ او...
[caption id="attachment_44588" align="aligncenter" width="784"] سجن جندال بھارت کے علاوہ برطانیہ میں بھی اسٹیل ٹائیکون کے نا م سے جانے جاتے ہیں، نواز شریف سے گزشتہ ماہ مری میں خفیہ ملاقات ہوئی تھی‘ فواہوں کوبھارت کے معروف صحافی کے اس دعوے سے مزید تقویت ملی کہ ہم وطن اسٹیل ٹائیکون...
[caption id="attachment_44576" align="aligncenter" width="784"] بھارتی جاسوس کی سزائے موت کے خلاف بھارت کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے جج رونی ابراہم نے حتمی فیصلہ آنے تک حکم امتناع سنادیا‘ پاکستان میں پچھلے چار عشروں میں ایک درجن سے زیادہ بھارتی جاسوسوں کو سزا ہوئی جن میں بعض ک...