... loading ...
اوباما دور میں بے روزگاری اور مہنگائی میں اضافہ جیسے مسائل پر امریکیوں کو وعدوں پر ٹرخایا، عوام نے انتخابات کواس روایتی سیاست کا دھڑن تختہ کرنے کا نادر موقع سمجھا
ٹرمپ کا لب و لہجہ عام امریکیوں کے لیے معیوب نہیں ،خلاف توقع فتح کی تقریر میں امریکی نومنتخب صدر نے ’’دوستی سب سے دشمنی کسی سے نہیں‘‘ کا اصول اپنانے کااظہار کیا
امریکا کے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کامیابی حاصل کرکے ایک نئی تاریخ رقم کردی ہے،صدارتی انتخابات کے اتنے اپ سیٹ نتائج نے صرف امریکی عوام کو بلکہ پوری دنیا خاص طورپر امریکا کے یورپی حلیفوں کو بھی انگشت بدنداں کردیاہے ،صدارتی انتخابات کے یہ نتائج اتنے غیر متوقع ہیں کہ امریکا کے قریب ترین حلیف ملکوں کے رہنما ؤں کے ذہن بھی اسے قبول کرنے کو تیار نظر نہیں آتے جس کا اظہار جرمن چانسلرنے اس کابرملا اظہار یہ کہہ کر کردیا کہ جرمنی کے عوام کی اکثریت ایسا نہیں چاہتی تھی۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی اس غیرمتوقع کامیابی نے امریکی اقلیتوں کو خوفزدہ کردیا ہے کیونکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران امریکا میں آباد اقلیتوں کے بارے میں جن خیالات کا اظہار کیاتھا اب وہ ان پر عملدرآمد کی پوزیشن میں آچکے ہیں ،اور ان عملدرآمد شروع کرنے پر انھیں نہ صرف یہ کہ کسی بڑی مزاحمت کا خطرہ نہیں ہے بلکہ ایسی صورت میں بیروزگاری کے عذاب سے دوچار امریکا کے پسماندہ حلقوں میں ان کی پذیرائی میں اضافہ ہوگا کیونکہ بیروزگارامریکی تارکین وطن اقلیتوں کے خلاف کسی بھی کارروائی کو اپنے روزگار میں اضافے کی کوشش تصور کریں گے۔کیونکہ گزشتہ دو دہائیوں سے امریکا کی قدرے نرم امیگریشن پالیسی کی وجہ سے یورپ اور دیگر ممالک کے لاکھوں ہنر مند ، تعلیم یافتہ اور بے ہنر لوگوں کو امریکا آنے کا موقع ملا اور امریکا کے پسماندہ علاقوں کے عوام ان کو اپنے روزگار میں کمی اور اجرتوں میں اضافہ نہ ہونے کابنیادی سبب تصور کرتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے اعلان سے غیرسفید فام اتنے زیادہ مضطرب ہوئے ہیں کہ اس اعلان کے فوری بعد انھوں نے کینیڈا اور دیگر ممالک میں نقل مکانی کی کوشش شروع کردی ، بڑی تعداد میں امریکیوں کی جانب سے نقل مکانی کی اس کوشش کے نتیجے میں کینیڈا کی امیگریشن سے متعلق ویب سائٹ کریش کرگئی ۔امریکا کے صدارتی انتخابات کااتنا غیر متوقع نتیجہ کیوں آیا اس پر بحث کا سلسلہ جاری ہے اور ہوسکتاہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے پورے عہد صدارت کے صدارت کے دوران اس پر تبصروں اور تجزیوں کاسلسلہ جاری رہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی اس غیرمتوقع کامیابی کے اسباب کا گہری نظر سے جائزہ لیاجائے تو یہ بات کھل کر سامنے آتی ہے کہ اس کا بنیادی سبب بارک اوباما دور میں پیدا ہونے والی مہنگائی اور بیروزگاری میں اضافہ تھا جس نے امریکی عوام خاص طور پر کم آمدنی والے طبقے سے تعلق رکھنے والے عوام کو چکرا کر رکھ دیا تھا۔عوام اپنے بنیادی مسائل کاحل چاہتے تھے جبکہ حکومت انھیں وعدہ فردا پر ٹرخانے کی کوشش کرتی رہی اس صورت میں انتخابات میں روایتی سیاست کا دھڑن تختہ کرنے کا ایک نادر موقع ان کے ہاتھ آگیا ،ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران جو لب ولہجہ اختیار کیا امریکا کے سنجیدہ حلقوں میں اس پر کافی ناک بھوں چڑھائی گئیں اور بعض حلقوں نے تو یہاں تک فتویٰ جاری کردیا کہ اتنا بدزبان ، بد لحاظ اور تند خو شخص امریکا جیسی بڑی طاقت کی صدارت کی کرسی پر بیٹھنے کے لائق ہی نہیں ہوسکتا لیکن ان کی اسی بدزبانی اور تند خوئی نے انھیں امریکا کے پسماندہ عوام کے قریب تر کردیا کیونکہ یہ وہی زبان تھی جو امریکا کے پسماندہ طبقوں میں عام ہے ، امریکا کے پسماندہ علاقوں میں عام طورپر اسی طرح کی زبان استعمال کی جاتی ہے اور اسے برا تصور نہیں کیاجاتا،اس طرح ڈونلڈ کے منہ سے اس طرح کے جملوں نے پسماندہ ریاستوں کے عوام نے ان کے بارے میں اپنائیت کے جذبات پیدا کیے اور وہ ان کی طرف کھنچے چلے آئے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی میں دوسرا بڑا کردار ان کی جانب سے روس کے ساتھ معاملات پرامن طریقے سے حل کرنے کے اشارے نے دیا ،کیونکہ امریکی عوام عراق ، افغانستان اور اب شام میں امریکا کی محاذ آرائی کی پالیسی سے تنگ آچکے ہیں اور امریکیوں کی بڑی تعداد یہ تصور کرتی ہے کہ امریکی قیادت نہ صرف یہ کہ بلاوجہ امریکی عوام سے ٹیکسوں کی صورت وصول کیے جانے والے قیمتی وسائل کو ان جنگوں پر ضائع کررہی ہے بلکہ ان کی اس محاذ آرائی کی سیاست کی وجہ سے امریکی فوج میں شامل ان کے جوانوں کی جانیں ضائع ہورہی ہیں اور انھیں روزانہ کسی نہ کسی کی لاش وصول کرنے کیلیے ایئرپورٹ پر کھڑے ہوکر لاش لانے والے طیاروں کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی میں تیسرا بڑا کردار خود ڈیموکریٹ رہنماؤں نے ادا کیا،ان کے اس کردار کااندازہ اس طرح لگایاجاسکتاہے کہ ہیلری کلنٹن جب اپنی پارٹی سے صدارتی انتخابات کیلیے ٹکٹ لینے کی دوڑ میں شریک تھیں تو ان کے مدمقابل امیدوار نے ان کو ہرانے اور خود ٹکٹ حاصل کرنے کیلیے ہلیری کلنٹن پر تابڑ توڑ الزامات کی بوچھاڑ جاری رکھی تھی جس میں ان کی ایمانداری ، ان کی سوچ ، ان کی ذاتی زندگی ،ان کی دولت ،دولت کمانے کا انداز غرض ان کی زندگی کے ہر منفی پہلو کو اس طرح اجاگر کرکے امریکی عوام اور خاص طورپر ڈیموکریٹک پارٹی کے کارکنوں کے سامنے پیش کیاتھا کہ خود ڈیموکریٹک پارٹی میں ایک بڑا حلقہ انھیں امریکا کیلیے سیکورٹی رسک تصور کرنے لگا تھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اس صورت حال سے بھی بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش کی اور ان کے ساتھی ڈیموکریٹ امیدوار کی نشاندہی کردہ خامیوں کو اپنے طورپر عوام کے سامنے پیش کرکے امریکا کے بعض سنجیدہ حلقوں کے ووٹ بھی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کی دیگر وجوہ بھی وقت کے ساتھ ہی سامنے آئیں گی اور مختلف تجزیہ کاروں اور مبصرین کی جانب سے انتخابی مہم کے دوران ہلیری کلنٹن کی غلطیوں کی بھی نشاندہی کی جاتی رہے گی اورجیسا کہ میں نے اوپر لکھاہے کہ یہ بحث اب شاید ڈونلڈ ٹرمپ کی پورے عہد صدارت تک جاری رہے، لیکن فی الوقت امید افزا بات یہ ہے کہ انتخابات میں کامیابی کے فوری بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں اپنی انتخابی تقاریر کے بالکل برعکس سب کو ساتھ لے کر چلنے اور ’’دوستی سب سے دشمنی کسی سے نہیں‘‘ کا اصول اپنانے کے عزم کااظہار کیا ہے، اگر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے اس عزم پر قائم رہیں تو اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ نہ صرف یہ کہ وہ دنیا کے مختلف خطوں میں جاری جنگ ومزاحمت کی موجودہ صورتحال کو ختم کرنے میں کامیاب ہوسکتے ہیں بلکہ غریب اور کم وسیلہ امریکی عوام کے دکھوں کا مداوا کرنے میں بھی کامیاب ہوجائیں گے۔
تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد امریکا میں کئی مقامات پر ان کی جیت کے خلاف احتجاج کیے گئے، تجزیہ کاروں کے مطابق حالیہ تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے، جب امریکا میں کسی صدر کے منتخب ہونے پر عوام نے احتجاجی مظاہرے کیے ہوں۔
ہم نے امریکی سفارتخانے کی طرف مارچ کا کہا تھا، حکمرانوںنے اسلام آباد بند کیا ہے ، ہم کسی بندوق اور گولی سے ڈرنے والے نہیں ، یہ ہمارا راستہ نہیں روک سکتے تھے مگر ہم پولیس والوں کے ساتھ تصادم نہیں کرنا چاہتے حکمران سوئے ہوئے ہیں مگر امت سوئی ہوئی نہیں ہے ، اسرائیلی وح...
پانی کی تقسیم ارسا طے کرتا ہے ، کینالز کا معاملہ تکنیکی ہے ، اسے تکنیکی بنیاد پر ہی دیکھنا چاہیے ، نئی نہریں نکالی جائیں گی تو اس کے لیے پانی کہاں سے آئے گا ، ہم اپنے اپنے موقف کے ساتھ کھڑے ہیں(پیپلزپارٹی) ارسا میں پانی کی تقسیم کا معاملہ طے ہے جس پر سب کا اتفاق ہے ،...
نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس کا جی میل اور مائیکروسافٹ 365پر 2ایف اے بائی پاس حملے کا الرٹ رواں سال 2025میں ایس وی جی فشنگ حملوں میں 1800فیصد اضافہ ، حساس ڈیٹا لیک کا خدشہ جعلی لاگ ان صفحات کے ذریعے صارفین کی تفصیلات اور او ٹی پی چوری کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔نیشنل ک...
خالص آمدنی میں سے سود کی مد میں 8 ہزار 106 ارب روپے کی ادائیگی کرنا ہوگی وفاقی حکومت کی مجموعی آمدن کا تخمینہ 19 ہزار 111 ارب روپے لگایا گیا ، ذرائع وزارت خزانہ نے یکم جولائی سے شروع ہونے والے آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ 7 ہزار 222 ارب...
حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی پر عمل پیرا ہے وزیراعظم نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر 7روزہ انسداد پولیو کا آغاز کر دیا وزیراعظم شہباز شریف نے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے عزم کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک...
سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں بلایا گیا پاکستان میں استحکام نہیں ،قانون کی حکمرانی نہیں تو ہارڈ اسٹیٹ کیسے بنے گی؟عمرایوب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے حکومتی اتحاد پر...
پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرن...
وزیر خارجہ کے دورہ افغانستان میںدونوں ممالک میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ، مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار ،دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق افغان مہاجرین کو مکمل احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، افغان مہاجرین کو ا...
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان ، شاہ محمود کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ،پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی 9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں جس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مق...
واپس جانے والے افراد کو خوراک اور صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں 9 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئ...
حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے...
کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا بہترین موقع ہے غیرملکی سرمایہ کاروں کو کاروبار دوست ماحول اور تمام سہولتیں فراہم کریں گے ، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ...