وجود

... loading ...

وجود

سفر یاد ۔۔۔قسط 6

منگل 08 نومبر 2016 سفر یاد ۔۔۔قسط 6

کراچی کا صدر، لاہور کی انارکلی یا مزنگ اور پنڈی کا راجا بازار، تینوں کو ایک جگہ ملا لیں اور اس میں ڈھیر سارے بنگالی، فلپائنی اور کیرالہ والے جمع کریں تو جو کچھ آپ کے سامنے آئے گا وہ ریاض کا بطحہ بازار ہوگا۔ بس ہمارے بازاروں میں خواتین خریداروں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے جبکہ بطحہ میں خال خال ہی خواتین نظر آتی ہیں اوروہ بھی کسی مرد کے ساتھ اور مکمل سیاہ برقعے میں ملبوس۔ گرم مصالحوں سے لیکر چائنا میڈ الیکٹرانک اشیا ء تک بطحہ کے بازا رمیں ہر چیز ملتی ہے۔ وہ چیزیں جو آپ کو اور کہیں دستیاب نہ ہوں وہ بھی یہاں مل جاتی ہیں، علاقے کے پرانے باسی بتاتے ہیں کہ یہاں پان بھی بکتا ہے اور نسوار بھی مل جاتی ہے بس آپ کو کسی جاننے والے کے ساتھ جانا پڑے گا کیونکہ اس قسم کی اشیاء کی فروخت چوری چھپے ہوتی ہے۔ یہ انتہائی مصروف اور گہما گہمی سے بھرپور علاقہ ہے جہاں پرانے بازار کے ساتھ ساتھ جدید اور بڑی عمارتوں اور شاپنگ سینٹروں کا جنگل اگا ہوا ہے۔ لگے ہاتھوں بطحہ کے معنی بھی بتاتے چلیں،عربی میں بطحہ کے معنی خاک کے ہیں، قرائن سے پتہ چلتا ہے کسی زمانے میں یہاں خاک اڑتی ہوگی اسی لیے اس علاقے کا نام بطحہ پڑگیا۔ پچاس کی دہائی تک اس مضافاتی علاقے میں چند دکانیں ہوا کرتی تھیں پھر مملکت اور دارالحکومت ریاض کی تیز رفتار ترقی کے ساتھ بطحہ کا بازار بھی وسیع و عریض ہوتا گیا۔ بطحہ میں اصلی میلہ جمعے کو لگتا ہے۔ جمعے کی نماز کے بعد شہر بھر اور مضافات سے مختلف کمپنیوں کی بسیں اپنے کارکنان کو بھر کے بطحہ چھوڑ دیتی ہیں۔ ان بسوں کی تعداد سیکڑوں میں ہوتی ہے، اس طرح لوگ کتنے ہوتے ہوں گے اس کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔ پھر مختلف علاقوں کے رہنے والے بھی جمعے کو بطحہ میں اپنے مخصوص مقامات پر جمع ہوتے ہیں جہاں گپ شپ ہوتی ہے اور چائے بھی پی لی جاتی ہے۔ بہت سارے لوگوں کو صرف جمعے کا دن ملتا ہے جس میں وہ اپنے کیمپ سے نکل پاتے ہیں ایسے میں بطحہ کا چکر ان کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں ہوتا۔ سردی ہو یا گرمی جمعے کو بطحہ میں اس قدر لوگ ہوتے ہیں کہ حقیقت میں کھوے سے کھوا چھِلتا ہے۔ ایک اور خاص بات یہ کہ بطحہ بازار میں مکھیوں کی بھنبھناہٹ جیسی تیز آواز ہر جگہ سنائی دیتی ہے، یہ آواز ہزاروں لوگوں کے بولنے سے پیدا ہوتی ہے۔ ہم نے پاکستان کے کسی بازار کسی علاقے میں اس قسم کی آواز کا مشاہدہ نہیں کیا۔ یہ آواز صرف بطحہ کے علاوہ اگر کہیں سنائی دی تو وہ شارجہ کا علاقہ رولا تھا۔ رولا میں بھی جمعے کو ہزاروں لوگ جمع ہوتے ہیں اور ان کے بولنے سے مکھیوں کی بھنبھناہٹ جیسی تیز آواز پیدا ہوتی ہے۔ شروع شروع میں اس تیز آواز کے رہتے نئے بندے کے لیے بات کرنا مشکل ہوتا ہے لیکن آہستہ آہستہ لوگ اس بھنبھناہٹ کی آواز کے عاد ی ہو جاتے ہیں۔
بطحہ کے بازار میں چوری چھپے اور بھی بہت کچھ بکتا تھا اور اس بلیک مارکیٹنگ میں بنگالی باشندے چھائے ہوئے تھے، ایک وقت تھا کہ پولیس کو بھی اس علاقے میں داخل ہونے میں دشواری پیش آتی تھی۔ عرصہ دراز سے ریاض میں رہنے والوں کے مطابق ایک وقت تھا کہ بطحہ میں بنگالی جرائم پیشہ افراد خوف و دہشت کی علامت سمجھے جاتے تھے، شریف تو دور کی بات عام بدمعاش بھی وہاں نہ جاتا تھا حتیٰ کہ ’’شُرطے ‘‘یعنی پولیس والے بھی وہاں جانے سے کتراتے تھے، چنانچہ پولیس کی جانب سے ایک بڑا آپریشن کیا گیا ، علاقے کو سیل کرکے بکتر بند گاڑیاں اندر گئیں اور پھر جو آپریشن ہوا۔الاماں الحفیظ۔ پھر تو یوں ہوا کہ جس پر شبہ ہوتاکہ بنگالی ہے اسکو گاڑی میں ڈالا جاتا ، اقامہ دیکھا جاتا ، کئی کئی ہزار بنگالیوں کو ڈیپورٹ کیا گیا ، ویزابند کردیا گیا، آخر کار بنگلا دیشی وزیراعظم کو درخواست کرنا پڑی جس پر صرف اتنی چھوٹ ملی کہ بنگالیو ں کی ڈی پورٹیشن روک دی گئی لیکن ویزے پھر بھی بند ہی رہے۔ یہ واقعہ بہت مشہور ہے، جو ریاض میں رہتا ہے یا رہا ہے اس نے ضرور سنا ہوگا، بہرکیف ہم نے ایسا ہی سنا ہے۔ لیں جی بطحہ کا تعارف تو کافی طویل ہو گیا، ہمارے گروپ نے کئی گھنٹے بطحہ کے بازار میں گزارے ، گرمی کے باوجود نئی اور دلچسپ جگہ ہونے کی وجہ سے ہم لوگ بور نہیں ہوئے، بطحہ کے ایک پاکستانی ہوٹل میں رات کا کھانا کھایا اور اپنے ہوٹل اپارٹمنٹ میں واپس آگئے، یہاں دو نئے مہمان بھی موجود تھے، دونوں کا تعلق مصر سے تھا اور وہ بھی ہماری ہی کمپنی کے ملازم تھے۔۔۔ جاری ہے


متعلقہ خبریں


سعودی عرب‘شاہی حکومت کو مختلف محاذوں پر مشکلات کاسامنا،اسلامی اتحاد سے امیدیں وابستہ ایچ اے نقوی - جمعه 14 اپریل 2017

[caption id="attachment_44110" align="aligncenter" width="784"] تیل کی عالمی قیمتوںاور کھپت میں کمی پر قابو پانے کے لیے حکام کی تنخواہوں مراعات میں کٹوتی،زرمبادلہ کی آمدنی کے متبادل ذرائع کی تلاش اور سیاحت کی پالیسیوں میں نرمی کی جارہی ہے سیاسی طور پر اندرونی و بیرونی چیلنجز نے ...

سعودی عرب‘شاہی حکومت کو مختلف محاذوں پر مشکلات کاسامنا،اسلامی اتحاد سے امیدیں وابستہ

سعودی قیادت میں فوجی اتحاد ،قدم قدم پراحتیاط کی ضرورت وجود - پیر 03 اپریل 2017

دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل راحیل شریف کو سعودی قیادت میں قائم دہشت گردی کے خلاف مشترکہ فوج کے سربراہ کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے حوالے سے حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئی اجازت کے حوالے سے ملک کے اندر بعض حلقوں کی جانب سے اٹھائے جانے والے اعتراضات...

سعودی قیادت میں فوجی اتحاد ،قدم قدم پراحتیاط کی ضرورت

سفر یاد۔۔۔ آخری قسط شاہد اے خان - منگل 31 جنوری 2017

سیمی خوش مزاج آدمی تھا اس کے ساتھ کام کرنا اچھا تجربہ ثابت ہوا تھا اس کے مقابلے میں یہ نیا انچارج شنکر کمار بہت بد دماغ اور بداخلاق واقع ہوا تھا۔ ہماری پہلے ہی دن سے اس سے ٹھن گئی ، مشکل یہ تھی کہ وہ نیا تھا اور ابھی اسے کام سمجھنا تھا اس لئے وہ ہم سے زیادہ بدتمیزی نہیں کرسکتا تھ...

سفر یاد۔۔۔ 		آخری قسط

سفر یاد۔۔۔ قسط49 شاہد اے خان - پیر 30 جنوری 2017

سیمی کو گئے کئی مہینے ہو گئے تھے اس کی واپسی کا کوئی اتا پتہ نہیں تھا، اس کا کام بھی ہمارے زمے ہونے کی وجہ سے ہمارے لئے کام کی تھکن بڑھتی جا رہی تھی۔ کئی بار کام کی زیادتی کی وجہ سے ہمیں دیر تک رکنا پڑتا تھا۔ ہمیں سیمی کا بھی کام کرنے کی وجہ سے کوئی مالی فائدہ بھی نہیں مل رہا تھا...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط49

سفر یاد۔۔۔ قسط48 شاہد اے خان - اتوار 29 جنوری 2017

سیمی کے جانے کے بعد ہمارا کام کافی بڑھ گیا تھا، اب ہمیں اپنے کام کے ساتھ سیمی کا کام بھی دیکھنا پڑ رہا تھا لیکن ہم یہ سوچ کر چپ چاپ لگے ہوئے تھے کہ چلو ایک ماہ کی بات ہے سیمی واپس آجائے گا تو ہمارا کام ہلکا ہو جائے گا۔ ایک ماہ ہوتا ہی کتنا ہے تیس دنوں میں گزر گیا، لیکن سیمی واپس ...

سفر یاد۔۔۔ قسط48

سفر یاد۔۔۔ قسط47 شاہد اے خان - هفته 28 جنوری 2017

اگلے روز یعنی جمعے کو ہم عزیزیہ کے ایک پاکستانی ہوٹل میں ناشتہ کرنے کے بعد مکہ شریف کے لیے روانہ ہوئے، جدہ حدود حرم سے باہرحِل کی حدود میں ہے۔ حرم شریف اور میقات کے درمیان کے علاقے کو حِل کہا جاتا ہے اس علاقے میں خود سے اگے درخت کو کاٹنا اور جانور کا شکار کرنا حلال ہے جبکہ اس علا...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط47

سفر یاد۔۔۔ قسط46 شاہد اے خان - جمعرات 26 جنوری 2017

ہمارے دوست اظہار عالم کافی عرصے سے جدہ میں مقیم تھے ہم نے عمرہ پر روانگی سے پہلے انہیں فون کرکے اپنی ا?مد کی اطلاع دیدی تھی، طے ہوا تھا کہ وہ جمعرات کو صبح دس بجے باب فہد کے سامنے ایک بینک کے پاس پہچیں گے۔ ہم ساڑھے نو بجے جا کر اس بینک کے سامنے جا کر کھڑے ہوگئے۔ وہاں کافی لوگ موج...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط46

سفر یاد۔۔ قسط۔45۔ شاہد اے خان - اتوار 22 جنوری 2017

مکہ المکرمہ سے مدینہ شریف کا فاصلہ تقریبا ساڑھے چار سو کلومیٹر ہے، راستے بھر مشہور نعت مدینے کا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ ذہن میں گونجتی رہی، ہماری آنکھیں سارے راستے پُر نم رہیں۔ مدینے کا راستہ محبت کی معراج کا وہ راستہ ہے جس پر بڑے بڑے صحابہ ، علما، صوفیہ اور بزرگان دین نے...

سفر یاد۔۔ قسط۔45۔

سفر یاد۔۔۔ قسط44 شاہد اے خان - جمعه 20 جنوری 2017

صبح فجر سے پہلے ہماری بس مکہ مکرمہ کے ہوٹل پہنچ گئی، دل میں عجب سی ہلچل مچی ہوئی تھی، کعبہ شریف کے اس قدر قریب ہونیکا احساس جیسے دل کو الٹ پلٹ کر رہا تھا ، کوشش تھی کہ فوری طور پر حرم شریف پہنچیں اور اللہ کے گھر کا دیدار کریں۔ اللہ کا گھردنیا میں وہ پہلی عبادت گاہ ہے جو انسانوں ک...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط44

سفر یاد۔۔۔ قسط43 شاہد اے خان - جمعرات 19 جنوری 2017

نسیم ولا اور کالج میں شب و روز اپنی مخصوص چال سے گزر رہے تھے۔ روز صبح کو شام کرنا اور شام کو صبح کا قالب بدلتے دیکھنا اور اس کے ساتھ لگی بندھی روٹین کو فالو کرنا یہی زندگی کی سب سے بڑی حقیقت بن چکی تھی۔ ایک بے قراری تھی، ایک بے کلٰی تھی جو دل میں بسنے لگی تھی۔ ہم لوگ روٹین کے ایس...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط43

سفر یاد۔۔۔ قسط42 شاہد اے خان - بدھ 11 جنوری 2017

نسیم ولا میں دن اچھے گزر رہے تھے۔ ایک دن باتوں کے دوران ہم نے کہا لگتا ہے ریاض میں کوئی گھومنے کی جگہ نہیں ہے ،ہوتی تو ہم لوگ وہاں کا چکر لگا آتے، نسیم کے علاقے میں جہاں ہمارا ولا تھا وہاں ہمیں نہ تو کوئی پارک نظر آیا تھا نہ کوئی اور ایسی جگہ جہاں آپ تفریح کے لیے جا سکیں۔ سنیم...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط42

سفر یاد۔۔۔ قسط41 شاہد اے خان - هفته 07 جنوری 2017

رات کے نو بج رہے تھے ہمیں پی ٹی وی سے خبر نامے کا انتظار تھا لیکن خبریں شروع نہیں ہوئیں، ہم نے علی سے کہا نو بج گئے خبرنامہ شروع نہیں ہو رہا پتہ نہیں کیا مسئلہ ہے، علی بولا نو ہماری گھڑی میں بجے ہیں وہاں پاکستان میں رات کے گیارہ بج رہے ہیں ہمیں احساس ہوا کہ سعودی عرب میں ہم پاکست...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط41

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر