وجود

... loading ...

وجود

قائد کی حکمت عملی سمجھتے ہیں.. عمران خان کا ہرفیصلہ تمام کارکنوں کوقبول

جمعرات 03 نومبر 2016 قائد کی حکمت عملی سمجھتے ہیں.. عمران خان کا ہرفیصلہ تمام کارکنوں کوقبول

12498558_940833856000021_1337379099_nانٹرویو :۔ انوار حسین حقی
“فلک ناز چترالی کا تعلق صوبہ خیبر پختونخوا کی مالاکنڈ ڈویژن کی خوبصورت اور دل نشیں وادی چترال سے ہے ۔ وہ گزشتہ پندرہ سالوں سے پاکستان تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے سیاست میں سرگرم ہیں ۔ قبائلی طرز معاشرت کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے فلک ناز چترالی نے سیاست کے شعبے میں اپنے لیے احترام حاصل کیا ہے۔ دو نومبر کے احتجاج کے سلسلے میں ’’ بنی گالہ ‘‘ آمد کے موقع پر ’’ جرأت ‘‘ کے لیے ان سے ہونے والی گفتگو قارئین کی نذر کی جا رہی ہے۔”
جرأت : عمران خان کی جانب سے دو نومبر کے احتجاج کی کال پر جس انداز میں آپ کے صوبے کے لوگوں نے لبیک کہا اُسے دیکھتے ہوئے یہ محسوس ہوتاہے کہ عمران خان کی جانب سے دھرنا ملتوی کرنے کے اعلان سے آپ کے ہاں مایوسی پائی جاتی ہے ؟
فلک ناز : ہماری پارٹی کے ورکرز خصوصاً نوجوانوں کو عمران خان کا جو سب سے پہلا سبق از بر ہوا ہے وہ یہی ہے کہ زندگی میں کبھی مایوس نہیں ہونا اور ہمت نہیں ہارنی ۔ عمران خان کے فیصلے سے پی ٹی آئی کے کارکن کبھی مایوس نہیں ہوئے ، ہم اپنے قائد کی حکمت عملی کو سمجھتے ہیں ۔ قائد کاہر فیصلہ مجھ سمیت ہر کارکن کو قبول ہوتا ہے ۔ وفاق اور پنجاب حکومت کی ہٹ دھرمی سے وفاق کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں ،ان لوگوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے ساتھ 31 اکتوبر کو جو بہیمانہ سلوک کیا ،اُس پر ہمارے قائد عمران خان اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا ردِ عمل ہر لحاظ سے قابلِ تحسین ہے ۔ ان دونوں قائدین نے کسی ایسے ردِ عمل کا اظہار نہیں کیاجس سے وفاق یا پاکستان کی سالمیت کو کسی قسم کا دھچکا پہنچے ۔ میں یقین سے کہ سکتی ہوں کہ موجودہ حالات میں عمران خان کی وجہ سے وفاق اور ریاست خطرات سے محفوظ ہے ۔ عمران خان نے ملک کو شورش سے محفوظ رکھا ہوا ہے ۔
جرأت : عمران خان نے ملک کو شورش سے کیسے محفوظ رکھا ہوا ہے جبکہ ان کی جانب سے آئے روز احتجاج کی کال دی جاتی ہے ۔ جلسے کیے جاتے ہیں ،جُلوس نکالے جاتے ہیں ؟
فلک ناز : ملک میں ہماری حکومتوں کی65 سالہ نااہلی اور کوتاہی کی وجہ سے حالات بہت زیادہ مایوس کن ہیں ۔ امن و امان کی صورتحال آپ کے سامنے ہیں ۔ معاشی حوالوں سے ہم کنگال ہو چُکے ہیں ۔ حکومتوں کی ناقص پالیسیوں اور کرپشن نے ہمارے قومی ادارے تباہ کر دیے ہیں ۔ پاکستان اسٹیل ملز ، پاکستان ریلوے ، پی آئی اے اور دیگر اہم قومی اداروں کی حالت آ پ کے سامنے ہیں ۔ تعلیمی شعبہ حتیٰ کہ صحت کا شعبہ بھی بگاڑ کا شکار ہے ۔ ملک میں مایوسی دن بدن بڑھ رہی ہے ،غربت اپنی انتہاء کو پہنچ چُکی ہے، لوگوں کا ایک وقت کا کھا نا بھی مشکل ہو رہا ہے ۔ ایسے میں ہمارے نوجوانوں میں فرسٹریشن بڑھ رہی ہے ،میں سمجھتی ہوں کہ عمران خان کی قیادت اور شخصیت نے ملک کو خونی انقلاب اور تباہ کن ایجی ٹیشن سے محفوظ رکھا ہوا ہے ۔ عوام خصوصاً نوجوان نسل نے عمران خان سے اُمیدیں وابستہ کر لیں ہیں ۔ انہیں یقین ہے کہ عمران خان وہ واحد لیڈر ہے جو ملک میں تبدیلی لا سکتا ہے ۔اسی اُمید نے نوجوان نسل کو فرسٹریشن سے بچا کر ایک سماجی دھارے میں رکھا ہوا ہے ۔
جرأت:31 اکتوبر کو صوابی انٹر چینج پر صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کو اسلام آباد میں داخلے سے جس انداز میں روکا گیا اُس کا خیبر پختونخوا میں کیا ردِ عمل ہے ؟ اور خصوصاً پاکستان تحریک انصاف اس کو کس نظر سے دیکھتی ہے ؟
فلک ناز: صوبہ خیبر پختونخوا کے لوگ محبِ وطن اور وفاق پاکستان کی سلامتی اور مضبوطی کے داعی ہیں ۔ لیکن وفاق اور پنجاب کے موجودہ حکمرانوں نے اپنی گرتی ہوئی حکومت کو بچانے کے لیے وفاق کی ایک اہم اکائی خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ کے ساتھ جو سلوک کیا، اُس نے ان کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا ہے ۔ پرویز خٹک اور ان کے قافلے کے صبر اور برداشت نے وفاقی حکومت کے ان تمام دعووں اور الزامات کو جھوٹا ثابت کر دیا ہے جن کو بنیاد بنا کر یا جن کا وا ویلا کر کے انہوں نے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کے قافلے کو بربریت کا نشانہ بنایا ۔ لیکن میں سلام پیش کرتی ہوں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کو ان کی جانب سے کسی ایسے ردِ عمل کا اظہار سامنے نہیں آیا جس سے صوبائی تعصب کے اُبھرنے کی بو آتی ہو ۔ وزیر اعلیٰ کی جانب سے بھی پنجاب سے محبت کی بات ہوئی ہے، عمران خان نے بھی قومی یکجہتی کے فروغ اور وفاق کو مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔ اس سب کچھ کے باوجود پنجاب حکومت اور وفاقی حکومت کے اقدامات کے منفی اثرات سامنے آئیں گے ۔ ان حالات میں پاکستان تحریک انصاف وفاق کی مضبوطی کی داعی جماعت کے طور پر سامنے آئی ہے ۔ مسلم لیگ ن کی قیادت ماضی میں ’’ جاگ پنجابی جاگ ‘‘ کے نعرے لگا چُکی ہے ۔ پاکستان پیپلز پارٹی بھی سندھ کارڈ استعمال کرتی چلی آئی ہے ۔ ہماری بہت سی جماعتیں علاقائیت کا پرچار کرتی ہیں ، کچھ لسانیت کا سہارہ لیتی ہیں ۔ دینی سیاسی جماعتوں کا بھی اپنا ایک انداز ہے ۔ میری نظر میں پاکستان تحریک انصاف ایک ایسی جماعت ہے جو ہر قسم کے تحفظات سے پاک ہے ، جو ہر قسم کی عصبیتوں سے بالا تر ہے ۔
جرأت : خیبر پختونخوا میں پاک چین راہداری منصوبے پر آپ کی جماعت کو کیا تحفظات ہیں ؟
* فلک ناز چترالی :۔ میاں نواز شریف کی حکومت نے سی پیک پر چھوٹے صوبوں کو نظر انداز کیا ہے ۔ خیبر پختونخوا میں اس حوالے سے بہت زیادہ مایوسی پائی جاتی ہے ۔کے پی کے کی منتخب حکومت کو بائی پاس کر کے وفاق نے اپنے سیاسی حلیف مولانا فضل الرحمن کی مرضی اور منشاء کے مطابق روٹ بنایا ہے ۔ اس نام نہاد روٹ کو مغربی روٹ کا نام دیا گیا ۔ اس نئے روٹ کو خیبر پختونخوا میں تمام جماعتوں نے مسترد کیا ہے۔ افسوس اور دکھ کا مقام ہے کہ وفاقی حکومت سی پیک پر تحفظات کے اظہار کو اس عظیم منصوبے کی مخالفت سے تعبیر کرتے ہیں ۔ ہماری پارٹی کے چیئر مین اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے ہر سطح پر آواز اُٹھائی ۔ عمران خان نے عوامی جمہوریہ چین کے سفیر سے ملاقات میں واضح کیا ہے کہ کے پی کے کی صوبائی حکومت اس عظیم منصوبے کی حامی ہے وہ ان تمام منصوبوں کی بھر پور حمایت کر تی ہے جو پاکستان میں عوامی جمہوریہ چین کے تعاون سے جاری ہیں یا زیر تکمیل میں ہیں ۔ ہمارے صوبے میں موجودہ مغربی روٹ کی وجہ سے سی پیک کو پاک چین کاریڈور کی بجائے پنجاب چین کاریڈور کہا جانے لگا ہے ۔ وفاق کی شریف حکومت کی وجہ سے صوبوں میں فاصلے بڑھ رہے ہیں ۔ ملک میں ایک خاندان کی بادشاہت اور ان کے مصاحبوں کی حکومت کے مضمرات سے وفاق کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے ۔
جرأت : عمران خان کے اندازِ سیاست میں ایسی کون سی خوبی ہے جو آپ کی نظر میں اُسے دوسرے سیاستدانوں سے منفرد کر تی ہے ۔
فلک ناز :عمران خان نے پاکستان کی سیاست میں روایت سے بغاوت کی ہے ۔ ہماری ماضی کی سیاست پر نظر دوڑائیں تو سیاست میں لگی لپٹی کہنے اور عیاری و مکاری کا راج تھا ۔ عمران خان ایک کھرا اور سچا انسان ہے، اُس نے لگی لپٹی کے بغیر دل کی بات زبان پر لانے کی رسم ڈالی ہے ۔ ہماری قوم عمران خان کی سیاست کی عادی نہیں ہے یہی وجہ ہے ہم میں سے بہت سوں کو عمران خان کی باتیں اور ان کا اندازِ سیاست عجیب لگتا ہے ۔ وہ خفیہ سیاسی ڈیل اور سازشوں کا عادی نہیں ہے ۔ اس کی سیاست ذاتی اور کاروباری مفاد سے پاک ہے ۔ یہی باتیں لوگوں کو اچھی لگتی ہیں ۔ ہمارے صوبہ خیبر پختونخوا کے لوگوں نے مولانا مفتی محمود ؒ کی حکومت بھی دیکھی ۔ اے این پی کا دور بھی دیکھا اور مجلسِ عمل کی حکومت بھی ہمارے سامنے رہی ۔ لیکن کے پی کے عوام کی ایک بہت بڑی اکثریت کے دل عمران خان کے لیے دھڑکتے ہیں ۔ ہمارے ہاں سماجی روایات بہت مضبوط ہیں، خواتین کا گھروں سے باہر نکلنا مشکل ہوتا ہے لیکن آپ نے دیکھا کہ خیبر پختونخوا سے خواتین کی ایک بہت بڑی تعداد تحریک انصاف کے لیے سر گرمِ عمل ہے ۔ کے پی کے کی مائیں بہنیں اور بیٹیاں اپنے صوبے اور مُلک کے روشن مستقبل کی خاطر عمران خان کے مشن نئے پاکستان کے لیے میدانِ عمل میں ہیں ۔ یہ عمران خان کے اندر کی سچائی ہے جس نے ایک عالم کو اُس کا دیوانہ بنایا ہوا ہے ۔
جرأت :خیبر پختونخوا کی پی ٹی آئی میں شدید قسم کے اختلافات کی اطلاعات ہیں ۔ اس حوالے سے حقائق کیا ہیں ؟
فلک ناز : ہماری پارٹی ایک بہت بڑی پارٹی ہے ۔ عمران خان کی بیس سالہ بے مثال جد وجہد نے تحریک انصاف کو پاکستان کی قومی سیاست کا ناگزیر حصہ بنا دیا ہے ۔ چاروں صوبوں میں پارٹی کی مقبولیت میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے ۔ پی ٹی آئی سے تمام جماعتیں خوفزدہ ہیں یہی وجہ ہے کہ آپس کے اختلافات کے باوجود یہ تما م جماعتیں عمران خان کی مخالفت میں متحد ہیں ۔ یہ انہی کے منظم پروپیگنڈے کا حصہ کہ خیبر پختونخوا میں پارٹی میں سنجیدہ نوعیت کے اختلافات ہیں ۔ دیکھیں اختلاف رائے تو جمہوریت کی روح اور حُسن ہے ،اس سے فکر اور سوچ کے نئے نئے زاویے سامنے آتے ہیں ۔ کے پی کے کی سطح پر بھی اور مرکز میں بھی ہماری پارٹی متحد ہے ۔
جرأت :صوبہ کے پی کے میں پاکستان تحریک انصاف اپنے نعرے ’’ نئے پاکستان ‘‘ کی تکمیل میں کس حد تک کامیاب ہوئی ہے ؟؟
فلک ناز :صوبہ خیبر پختونخوا کے جرأت مند عوام نے روایتی سیاست سے بغاوت کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو کامیاب کروایا ہے ۔ اس سے پہلے کوئی قومیت کے نام پر اور کوئی مذہب کے نام پر صوبے کے عوام کو بے وقوف بنا رہا تھا ۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے صوبے میں بنیادی نوعیت کی اہم تبدیلیاں کی ہیں ۔ تعلیم اور صحت کے شعبے میں دور رس نتائج کی حامل تبدیلیاں کی گئی ہیں ۔ آپ صوبے کے کسی ہسپتال میں بھی چلے جائیں ،آپ کو واضح تبدیلی محسوس ہو گی ۔ اسی طرح تعلیم کے شعبے میں بنیادی نوعیت کے اقدامات سامنے آئے ہیں ۔ ریونیو ڈیپارٹمنٹ کو فعال ، مؤثر بنایا گیا ہے ۔ عوام کو پٹواریوں اور تحصیلداروں کے رحم وکرم سے آزاد کیا گیا ہے ۔ پولیس ڈیپارٹمنٹ میں عمران خان کی ہدایت کے مطابق اصلاحات کی گئی ہیں ۔ پولیس کو سیاست سے پاک کرکے قانون اور عوام کے سامنے جواب دہ بنایا گیا ہے ۔ ہم آپ کو میڈیا کے دیگر نمائندوں اور سول سوسائٹی کے نمائندہ افراد اور اداروں کو دعوت دیتے ہیں کہ آپ لوگ آئیں اور خیبر پختونخوا میں ہونے والی تبدیلیوں کا جائزہ لیں ۔


متعلقہ خبریں


وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت وجود - اتوار 20 اپریل 2025

  پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرن...

وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت

افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے، اسحق ڈار وجود - اتوار 20 اپریل 2025

  وزیر خارجہ کے دورہ افغانستان میںدونوں ممالک میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ، مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار ،دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق افغان مہاجرین کو مکمل احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، افغان مہاجرین کو ا...

افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے، اسحق ڈار

9 مئی مقدمات، ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرد جرم عائد وجود - اتوار 20 اپریل 2025

دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان ، شاہ محمود کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ،پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی 9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں جس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مق...

9 مئی مقدمات، ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرد جرم عائد

5؍ ہزار مزید غیرقانونی افغان باشندے واپس روانہ وجود - اتوار 20 اپریل 2025

واپس جانے والے افراد کو خوراک اور صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں 9 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئ...

5؍ ہزار مزید غیرقانونی افغان باشندے واپس روانہ

وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ وجود - اتوار 20 اپریل 2025

حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے...

وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ

وزیراعظم کی 60ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت وجود - اتوار 20 اپریل 2025

کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا بہترین موقع ہے غیرملکی سرمایہ کاروں کو کاروبار دوست ماحول اور تمام سہولتیں فراہم کریں گے ، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ...

وزیراعظم کی 60ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت

طالبان نے 5لاکھ امریکی ہتھیار دہشت گردوں کو بیچ دیے ،برطانوی میڈیا کا دعویٰ وجود - هفته 19 اپریل 2025

  ہتھیار طالبان کے 2021میں افغانستان پر قبضے کے بعد غائب ہوئے، طالبان نے اپنے مقامی کمانڈرز کو امریکی ہتھیاروں کا 20فیصد رکھنے کی اجازت دی، جس سے بلیک مارکیٹ میں اسلحے کی فروخت کو فروغ ملا امریکی اسلحہ اب افغانستان میں القاعدہ سے منسلک تنظیموں کے پاس بھی پہنچ چکا ہے ، ...

طالبان نے 5لاکھ امریکی ہتھیار دہشت گردوں کو بیچ دیے ،برطانوی میڈیا کا دعویٰ

وزیر خارجہ کادورہ ٔ کابل ،افغانستان سے سیکورٹی مسائل پر گفتگو، اسحق ڈار کی اہم ملاقاتیںطے وجود - هفته 19 اپریل 2025

  اسحاق ڈار افغان وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند ، نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر سے علیحدہ، علیحدہ ملاقاتیں کریں گے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ وفود کی سطح پر مذاکرات بھی کریں گے ہمیں سیکیورٹی صورتحال پر تشویش ہے ، افغانستان میں سیکیورٹی...

وزیر خارجہ کادورہ ٔ کابل ،افغانستان سے سیکورٹی مسائل پر گفتگو، اسحق ڈار کی اہم ملاقاتیںطے

بلاول کی کینالز پر شہباز حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی دھمکی وجود - هفته 19 اپریل 2025

  ہم نے شہباز کو دو بار وزیراعظم بنوایا، منصوبہ واپس نہ لیا تو پی پی حکومت کے ساتھ نہیں چلے گی سندھ کے عوام نے منصوبہ مسترد کردیا، اسلام آباد والے اندھے اور بہرے ہیں، بلاول زرداری پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے...

بلاول کی کینالز پر شہباز حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی دھمکی

کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں،وزیراعظم وجود - هفته 19 اپریل 2025

قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو آمدن میں اضافہ کرنا ہوگا ورنہ قرضوں کے پہاڑ آئندہ بھی بڑھتے جائیں گے ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا سفر شروع ہوچکا، یہ طویل سفر ہے ، رکاوٹیں دور کرناہونگیں، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فی...

کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں،وزیراعظم

سندھ میں مقررہ ہدف سے 49فیصد کم ٹیکس وصولی کا انکشاف وجود - جمعه 18 اپریل 2025

  8ماہ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 6کھرب 14ارب 55کروڑ روپے تھا جبکہ صرف 3کھرب 11ارب 4کروڑ ہی وصول کیے جاسکے ، بورڈ آف ریونیو نے 71فیصد، ایکسائز نے 39فیصد ،سندھ ریونیو نے 51فیصد کم ٹیکس وصول کیا بورڈ آف ریونیو کا ہدف 60ارب 70 کروڑ روپے تھا مگر17ارب 43کروڑ روپے وصول کیے ، ای...

سندھ میں مقررہ ہدف سے 49فیصد کم ٹیکس وصولی کا انکشاف

عمران خان کی زیر حراست تینوں بہنوں سمیت دیگر گرفتار رہنما رہا وجود - جمعه 18 اپریل 2025

  عمران خان کی تینوں بہنیں، علیمہ خانم، عظمی خان، نورین خان سمیت اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر،صاحبزادہ حامد رضا اورقاسم نیازی کو حراست میں لیا گیا تھا پولیس ریاست کے اہلکار کیسے اپوزیشن لیڈر کو روک سکتے ہیں، عدلیہ کو اپنی رٹ قائ...

عمران خان کی زیر حراست تینوں بہنوں سمیت دیگر گرفتار رہنما رہا

مضامین
ایران کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے! وجود اتوار 20 اپریل 2025
ایران کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے!

یکجہتی فلسطین کے لیے ملک گیر ہڑتال وجود اتوار 20 اپریل 2025
یکجہتی فلسطین کے لیے ملک گیر ہڑتال

تارکین وطن کااجتماع اور امکانات وجود اتوار 20 اپریل 2025
تارکین وطن کااجتماع اور امکانات

تہور رانا کی حوالگی:سفارتی کامیابی یا ایک اور فریب وجود اتوار 20 اپریل 2025
تہور رانا کی حوالگی:سفارتی کامیابی یا ایک اور فریب

مقصد ہم خود ڈھونڈتے ہیں! وجود هفته 19 اپریل 2025
مقصد ہم خود ڈھونڈتے ہیں!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر