... loading ...
مقامی انتخابات میں بدترین شکستوں اور باہمی تقسیم در تقسیم نے جنوبی افریقہ کی حکمران افریقن نیشنل کانگریس کے اقتدار اور صدر جیکب زوما کے سیاسی مستقبل کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
1994ء سے عظیم سیاسی شخصیت نیلسن منڈیلا کی جماعت افریقن نیشنل کانگریس ملک میں باآسانی انتخابات جیتتی آئی ہے اور ہمیشہ ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت رہی ہے۔ لیکن گزشتہ ماہ کے شہری انتخابات میں دارالحکومت پریٹوریا، اقتصادی مرکز جوہانسبرگ اور بندرگاہ پورٹ ایلزبتھ تینوں میں گرفت ڈھیلی پڑی ہے جس نے پارٹی کی کمزوری عیاں کرکے رکھ دی ہے۔
“اے این سی کا زوال: اب کیا ہوگا؟” نامی کتاب کے مصنف پرنس میشیل کا کہنا ہے کہ “اے این سی کو تین شیطانوں نے ختم کیا، بدعنوانی، گروہ بندی اور ایسی قیادت جس کی ساکھ نہیں۔”
گوکہ جماعت ہمیشہ گروہ بندیوں اور تقسیم میں رہتی ہے لیکن 3 اگست کے مقامی انتخابات میں شکست نے سب کچھ عیاں کردیا ہے۔ رواں ہفتے پارٹی کے اندر کے مخآلف گروہ جوہانسبرگ میں باہم الجھ پڑے جس میں زوما کے مخالفین نے پارٹی صدر دفتر پر قبضہ کرنے کی دھمکی دی تھی۔
صدر زوما سے بڑے پیمانے پر استعفے کے مطالبات کے باوجود کئی ماہرین سمجھتے ہیں کہ وہ جماعت کے ڈھانچے پر مضبط گرفت رکھیں گے اور اپنے وسیع نیٹ ورک کے ذریعے وفاداریاں حاصل کرتے رہیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ پارٹی کے اندر دو انتہائی ہیں، ایک زوما حامی اور دوسرے ان کے مخالف – لیکن درمیان میں ایسے افراد ہیں جو فی الحال صدر کو برداشت کر رہے ہیں۔
رواں سال کے اختتام پر جماعت نے نئے سیاسی رہنما کا انتخاب کرنا ہے جو 2019ء کے قومی انتخابات میں صدر کے لیے لڑے گا کیونکہ زوما مسلسل تیسری بار انتخاب نہیں لڑ سکتے۔
چند تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ملک کو نسل پرستانہ حکومت سے آزادی دلوانی والی مشہور سیاسی جماعت 2019ء کے انتخابات میں 50 فیصد سے کم ووٹ حاصل کرے گی۔ بڑھتی ہوئی بے روزگاری، ترقی کی شرح کی کمی اور سفید فامون کے اقتدار کے خاتمے کے بعد سے اب تک غریب افراد کی زندگیوں میں حقیقی تبدیلیاں نہ آنے کی وجہ سے عوام میں بڑے پیمانے پر بے چینی موجود ہے۔
74 سالہ جیکب زوما نسل پرست حکومت کے دور میں نیلسن منڈیلا کے ساتھ روبن جزیرے کی جیل میں قید تھے، اب کئی اسکینڈلز میں پھنسے ہوئے ہیں۔ انہیں آئین کی خلاف ورزی کا بھی مرتکب ٹھیرایا گیا جب انہوں نے اپنے نجی گھر کی تعمیر کے لیے سرکاری خزانے سے پیسہ لیا۔
اب اےاین سی کے پرانے سیاسی اتحادی بھی تبدیلی کے لیے پر تول رہے ہیں۔ کمیونسٹ پارٹی دو دہائیوں سے ان کی با اعتماد اتحادی ہے لیکن گزشتہ ماہ اس نے اے این سی کی قیادت کو گھمنڈی اور علیحدہ علیحدہ قرار دیا۔
یہ صورت حال حزب اختلاف کی جماعتوں کے لیے سازگار حالات پیدا کر رہی ہے جس میں سخت گیر بائیں بازو کے اکنامک فریڈم فائٹرز بھی شامل ہیں جنہیں تین سال پہلے اے این سی کے سابق نوجوان رہنما جولیئس مالیما نے قائم کیا تھا۔
کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں جتنی بڑی تعداد تعلیمی سلسلے سے دور ہوئی اس پر قابو پانا لگ بھگ ناممکن ہے۔ یہ بات اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) کی جانب سے جاری ایک تحقیقی رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ غریب اور متوسط ممالک کے 10 سال کے 70 فیصد بچے ای...
ٹی20 ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ نے وین ڈر ڈوسن اور ایڈن مرکرم کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت انگلینڈ کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 10رنز سے شکست دے دی لیکن اس کے باوجود وہ سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو گئی،جنوبی افریقہ نے مقررہ اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر 189رنز بنائے،انگلینڈ کی ٹیم مقررہ او...
جنوبی افریقہ میں صدر جیکب زوما کو کہا گیا ہے کہ وہ سرکاری خزانے کے وہ 5 لاکھ ڈالرز واپس کریں جو انہوں اپنی نجی رہائش گاہ کی تعمیر پر صرف کیے تھے۔ مارچ میں ملک کی اعلیٰ ترین عدالت نے پایا تھا کہ صدر نے ایسا کرکے آئین کی خلاف ورزی کی ہے اور اب انہیں یہ رقم واپس کرنا ہوگی۔ آئینی...
جنوبی افریقہ میں باکسنگ کے ایک مقابلے کے بعد ایک کھلاڑی چل بسا۔ صوبہ مشرقی کیپ کے شہر فریئر میں ہونے والے مقابلے کے پہلے ہی راؤنڈ میں ایمزوانیلے کومپولو نامی باکسر ناک آؤٹ ہوگئے۔ اکھاڑے میں گرنے کے بعد وہ بے ہوش ہوگئے اور بالآخر چل بسے۔ وزیر کھیل فیکائل ایمبالولا نے کہا ہے کہ...