... loading ...
ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں جیل میں لگنے والی ایک آگ کے نتیجے میں 23 افراد مارے گئے۔
دارالحکومت کے نواح میں واقع کلنٹو جیل میں حزب اختلاف کے کئی اہم رہنما اور صحافی بھی قید تھے۔ اس لیے اس واقعے کو شک کی نگاہوں سے دیکھا جا رہا ہے اور مقامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ آتش زدگی کے دوران فائرنگ کی آوازیں بھی سنائی دی تھیں۔
حکومت کا کہنا ہے کہ 21 قیدی بھگدڑ اور دم گھٹنے سے مرے جبکہ دو فرار کی کوششوں کے دوران مارے گئے۔ البتہ آگ کیسے لگی اس پر ابھی تک حکومت نے کچھ نہیں کہا بلکہ اس پر اکتفا کیا گیا ہے کہ معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
مشرقی افریقہ کے اس ملک میں گزشتہ کئی ماہ سے زبردست مظاہرے ہو رہے ہیں اور حکومت پر الزام ہے کہ وہ حزب اختلاف کے کارکنوں اور حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپوں میں شامل افراد کو مارنے اور انٹرنیٹ کی بندش میں ملوث ہے۔
افریقہ میں مغرب کے اس اہم حامی کا انسانی حقوق کا ریکارڈ بھی بہت برا ہے اور حالیہ مظاہروں میں جس طرح عوام کو مارا پیٹا گیا ہے، اس نے بھی تشویش پیدا کی ہے۔ اس لیے ہو سکتا ہے کہ جیل میں یہ آگ چند آوازوں کو ہمیشہ کے لیے خاموش کرنے کے لیے لگائی گئی ہو۔