... loading ...
رواں مہینے کو ایک مرتبہ پھر ستمگر کہا جارہا ہے‘سیاسی نشیب وفراز پر نظر رکھنے والے اور ایوان اقتدار کی غلام گردشوں میں ہونے والے تماشوں کے واقفان حال کہہ رہے ہیں ستمبر ستمگر ثابت ہوگا۔ اب ایسا وہ ستمبر ستمگر کے ہم قافیہ ہونے کی وجہ سے کہہ رہے ہیں یا پھر واقعی اس کے پیچھے کچھ ہے۔ ستمبر نواز حکومت کیلئے ستمگر ثابت ہوگا؟ یہی وہ سوال جس پر یہ واقفان حال اثبات میں سر بلاتے ہیں، یہ اثبات بھی اپنے اندر کئی ضمنی سوال رکھتا ہے جیسے کہ جمہوری بساط لپیٹ دی جائے گی یا صرف چہرے تبدیل کئے جائیں گے یا کوئی اِن ہاؤس تبدیلی یا کسی کے ہاؤس میں تبدیلی؟ یعنی مکان سے سامان کی منتقلی وغیرہ۔ اب ہم بھی جانے والے ہیں سامان تو گیا۔
بتاتے ہیں کہ ماضی میں اقتدار کی کرسیوں کے کھیل ’’میوزیکل چیئر‘‘ میں بینڈ بجانے والے مختلف دھنیں ترتیب دے رہے ہیں، ان دھنوں میں اس بات کا خیال رکھا جارہا ہے کہ پسندیدہ شخص کے کرسی کے قریب آتے ہی یہ موسیقی از خود بند ہوجائے۔ تاہم یہ سوال عوام کیلئے اہم ہے کہ پسندیدہ شخص کون ہے؟ وہی جسے پسندیدہ بتایا جارہا ہے یا پھر کوئی اور؟ راولپنڈی میں شیخ رشید کے زیرسایہ جو تحریک قصاص ریلی منعقد ہوئی عددی لحاظ سے ایک اچھا شو تھی مگر اکثریت جانتی ہے کہ شیخ رشید خود کسی کے زیر سایہ ہیں، اس ریلی اور لاہور کی ریلی میں جو باتیں کی گئیں ان کا مطلب وہی تھا جو شیخ رشید کہتے ہیں یعنی نوازشریف کی حکومت سے نجات۔ 2014ء کے آزادی مارچ اور انقلاب مارچ الگ الگ مطالبات اور ایک مقصد کے تحت شروع ہوئے اور اب تک بہت ساری کہانیاں سامنے آچکی ہیں کہ وہ مقاصد کیا تھے۔
جاوید ہاشمی نے بتایا تھا کہ بعض تقرر تبادلوں اور توسیع کیلئے دباؤ ڈالنا تھا۔ اب بھی کیا جاوید ہاشمی قبیل کے سیاستدان ایسے ہی دعوے کررہے ہیں، وہ اگست تھا اور یہ ستمبر جسے ستم گر کہاجارہاہے، ماہ وسال تبدیل ہوگئے مگر موسم وہی تبدیلی وتوسیع کا۔حالیہ تحریکوں کے مرکزی کردار شیخ رشید ہیں، جو عمران خان اور عوامی تحریک دونوں کے اجتماعات سے بلاتکلف خطاب فرماتے ہیں ان کا بھی یہی کہنا ہے ستمبرستمگر ہے۔
بعض مبصرین کے نزدیک ستمبر ستم گرنہیں ستم بر یعنی ستم اٹھابھی سکتا جبکہ ہندی بولنے والے بر کا مطلب اس سے کوئی نیا چہرہ (داماد) لیتے ہیں اس لیے ستمبر کوئی ستم کرے یا نہ کرے کوئی امید ضرور برلائے گا۔ مبصرین کہتے ہیں کہ تحریک انصاف وعوامی تحریک سے بھی زیادہ حکومت سے نجات کی عجلت شیخ رشید کو ہے، حالانکہ عوامی حمایت کے حوالے سے راولپنڈی کے ایک حلقے سے آگے ان کا کہیں ووٹ بینک نظر نہیں آتا۔ سوال یہ ہے کہ شیخ رشید کو اتنی عجلت کیوں ہے؟ وہ کئی مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ اپوزیشن کا بڑا اتحاد یو ڈی ایف‘ پی این اے‘ ایم آر ڈی یا اے آر ڈی طرز کا بنایا جارہا ہے۔
شیخ رشید نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ حکومت سے نجات جمہوری بساط لپیٹ کر پیپلزپارٹی‘ جماعت اسلامی‘ اے این پی اور مولانا فضل الرحمن کی جے یو آئی واضح کرچکے ہیں کہ وہ آئین اور جمہوری نظام کو ہرصورت برقرار رکھناچاہتے ہیں۔ بس یہی وہ فرق ہے جو شیخ رشید اور اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کے مابین واضح ہے۔
یہاں یہ امر واضح ہے کہ پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی2014 ء کے مقابلے نواز حکومت سے زیادہ ناراض اور حکومت مخالف جماعتوں کے قریب ہیں مگر اتنی قریب نہیں ہیں، وسط ستمبر تک اٹھائی جانے والی تحریک میں کوئی اہم کردار ادا کریں۔یہ جماعتیں نوازشریف کو منظر سے ہٹانے کے ایشو پر کسی حد تک ایک ہوسکتی ہیں جمہوری نظام کی بساط لپیٹنے کا بوجھ اپنے کاندھوں پر نہیں اٹھائیں گی۔ اس لئے چہروں کی تبدیلی کے نکتے پر اپوزیشن جماعتوں کا بڑا اتحاد بن سکتا ہے مگر اس کیلئے بھی واضح ہونا ضروری ہے کہ تبدیلی کیلئے فارمولا وحید کاکڑ والا چلے گا یا اس کی افتخار چوہدری کے فارمولے سے مشابہت ہوگی۔ جنرل وحید کاکڑ فارمولے کے بجائے عدلیہ یا الیکشن کمیشن یا پھر کسی اور خود مختار ادارے کے ذریعے چہروں کی تبدیلی کا عمل کم سے کم تنازعات کو جنم دے گا۔
زبانی جمع خرچ سے مسلمان حکمران اپنے فرض سے پہلو تہی نہیں کرسکتے ،مسلم ممالک کی فوجیں کس کام کی ہیں اگر وہ جہاد نہیں کرتیں؟ 55 ہزار سے زائد کلمہ گو کو ذبح ہوتے دیکھ کر بھی کیا جہاد فرض نہیں ہوگا؟ عالمی عدالت انصاف سمیت تمام ادارے مفلوج و بے بس ہوچکے ہیں۔ شرعاً الاقرب ...
پی ڈی ایم حکومت کررہی ہے اور صدر اپوزیشن میں ہے ، بجائے اس کے وہ صدر کی مانیں معلوم نہیں کس کی مان رہے ہیں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اسلام آباد میں قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ضروری ہے مسلمان اہل غزہ اور فلسطین کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کر...
پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی نے جمعرات کو پارلیمنٹ میں 6نہروں کے منصوبے کے خلاف ایک قرارداد کو قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پر احتجاج کیا، ترجمان پی پی دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف قرارداد کو قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پر پیپلزپار...
غیر ملکیوں کے انخلا کی مدت میں توسیع نہیں ہوگی، فیصلہ کچھ زمینی حقائق پر کرنا پڑا دہشت گردی کے بہت سے واقعات افغان شہریوں سے جڑ رہے ہیں، طلال چودھری وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلا کی مدت میں توسیع نہیں ہوگی، افغا...
ہیوی ٹریفک کے نظام پر آواز اٹھائی توالزام لگا آفاق شہر میں مہاجر اور پختونوں کو لڑوا رہا ہے کراچی میں گزشتہ روز منصوبہ بندی کے تحت واقعات رونما ہوئے ، سربراہ مہاجر قومی موومنٹ مہاجرقومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سربراہ آفاق احمد نے شہر کے سنگین مسائل حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہ...
مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر بھی عاطف خان اور علی امین گنڈا آمنے سامنے آگئے پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی وٹس ایپ گروپ میں ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنماؤں کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں جبکہ سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے اس کو پار...
تمام چھوٹے بڑے شہروں میں فلسطین یکجہتی مارچز ،مرکزی مارچ مال روڈ لاہور پر ہو گا ٹرمپ کے غزہ کو خالی کرانے کے ناپاک منصوبے کی مذمت میں گھروں سے نکلیں، بیان امیر جماعت اسلامی کی اپیل پر آج ملک بھر میں فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے مارچ کا انعقاد کیا جائے گا۔مرکزی مارچ مال روڈ لا...
متعدد نوٹسز کے باوجود وقاص اکرم، حماد اظہر، زلفی بخاری، عون عباس، میاں اسلم، فردوس شمیم، تیمور سلیم، جبران الیاس، خالد خورشید، شہباز گل، اظہر مشوانی اور شامل ، جے آئی ٹی میں پیش نہیں ہوئے سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے معاملے میں آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں قائم جے آئی...
سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی نے چند روز قبل حیدر آباد ، سکھر موٹروے کو ترجیح نہ دینے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کراچی سکھر موٹروے شروع نہ ہونے تک تمام منصوبے روکنے کا کہا تھا حیدرآباد ، سکھر موٹروے پر وفاق اور سندھ کے درمیان جاری تنازع میںوزیراعظم نے وزیراعلیٰ سندھ کو ...
مصنوعی ذہانت کو کسی نئے مقابلے کے میدان میں تبدیل ہونے سے روکا جائے مصنوعی ذہانت کا استعمال نئے اسلحہ جاتی مقابلوں کا آغاز کر سکتا ہے، عاصم افتخار پاکستان نے اقوام متحدہ میں عسکری مصنوعی ذہانت کے خطرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ عسکری میدان میں آ...
جی ایچ کیو حملہ کیس تفتیشی ٹیم کو مکمل ریکارڈ سمیت اڈیالہ جیل میں پیش ہونے کا حکم سپریم کورٹ کی 4 ماہ کی ڈائریکشن کے مطابق کیس کا فیصلہ ہو گا ،التوا نہیں ملے گا جی ایچ کیو حملہ کیس کی آئندہ سماعت پر بانی پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ ش...
اڈیالہ میں پولیس نے بانی کی بہنوں اور دیگر قائدین کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا پی ٹی آئی کے قائدین کو ویرانے میں چھوڑنا انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ اڈیالہ میں پولیس کی جانب سے عمران خان کی بہنوں اور دیگر قائدین کے...