... loading ...
ایک بیماری نے دنیا بھر میں کیلوں کے وجود کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور ایک تحقیق نے پایا ہے کہ اگلے پانچ سے دس سالوں میں دنیا کا یہ مقبول ترین پھل سرے سے ختم ہو سکتا ہے۔
امریکی اخبار نیو یارک پوسٹ کے مطابق پلانٹ پیتھولوجسٹ ایونس سٹرجیوپولوس نے کہا کہ سیگاٹوکا کمپلیکس نامی ایک مرض بہت تیزی سے پھیل رہا ہے اور یہ دنیا بھر کے کھیلوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتا ہے۔
سیگاٹوکا کمپلیکس پھپھوندی رکھنے والے تین امراض سے بنا ہے، یلو سیگاٹوکا، یوموسی لیف اسپاٹ اور بلیک سیگاٹوکا۔ ان میں سے ایک، بلیک سیگاٹوکا، سالانہ 120 ممالک میں پیدا ہونے والے 100 ملین ٹن کیلوں کے لیے سب سے بڑا خطرہ رکھتا ہے۔
تحقیق میں سٹرجیوپولوس نے پایا کہ یہ تین امراض نہ صرف کیلے کے درخت کے مدافعتی نظام کو ختم کر سکتے ہیں، بلکہ اس کے خلیات کو توڑ کر اس کی تمام تر توانائی بھی چوس سکتے ہیں۔
دنیا میں کیلے کی سب سے زیادہ پیدا ہونے والی قسم کیونڈش کے نئے درخت پرانے درختوں کی قلم سے لگائے جاتے ہیں، کیونکہ اس کیلے میں بیج نہیں ہوتے جیسا کہ ہم روزمرہ استعمال مین دیکھتے ہیں۔ یعنی اگر ایک درخت میں بھی یہ مرض پھیلا تو یہ بڑھا چلا جائے گا۔
اس خطرناک منظرنامے میں سائنسدان کوشش کر رہے ہیں کہ اس پیچیدگی کے مقابلے میں کوئی دفاعی نظام تیار کریں۔