... loading ...
وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے بالآخر پاکستان پیپلزپارٹی کے عقابوں کو مجبو رکر ہی دیا کہ وہ اپنے نشیمن چھوڑ کر میدان میں آجائیں اور مسلم لیگ (ن) کو للکاریں۔ چوہدری نثار علی خان نے انکشاف کیا ہے کہ ماڈل ایان علی اور ڈاکٹر عاصم حسین کی رہائی کے عوض پی پی پی کی اعلیٰ قیادت نے صلح کی پیشکش کی تھی۔ اس مفاہمت کا غالباً سب سے بڑا مقصد یہ تھا کہ پیپلزپارٹی کو عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کی ’حکومت ہٹاؤ‘ تحریک کا حصہ بننے سے روکا جائے۔ چوہدری نثار علی خان بظاہر اس مقصد میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ انہوں نے یہ انکشاف بھی کردیا ہے کہ بیرون ملک آمدورفت کے لئے بلاول بھٹو اور ایان علی کے ہوائی سفر کے پیسے ایک ہی اکاؤنٹ سے جاتے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا ہے کہ ماڈل ایان علی کا آصف علی زرداری سے کیا تعلق ہے؟ انہوں نے سید خورشید شاہ کے حوالے سے منفی انداز اختیار کرتے ہوئے یہ بھی کہہ دیا کہ انہوں نے یہ بات کبھی نہیں کہی کہ سکھر کامیٹر ریڈر اس مقام تک کیسے پہنچ گیا۔ چوہدری نثار کی دریدہ دہنی کے جواب میں پی پی رہنماؤں سید خورشید شاہ اور مولا بخش چانڈیو نے اپنی زبانیں دراز کردیں اور چوہدری نثار کی نسل تک جا پہنچے۔
اس سے قبل بلوچستان کے ایم این اے محمود اچکزئی ‘ مولانا فضل الرحمان اور مولانا شیرانی نے سکیورٹی اداروں کے بارے میں جو زبان استعمال کی تھی، اس پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو بھی کہنا پڑا کہ غیر مناسب بیانات سے نیشنل ایکشن پلان اور آپریشن متاثر ہورہا ہے اور قومی مقاصد کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ ہمارے سیاستدان باہمی طور پر یا اداروں سے دست و گریباں ہیں اور دنیا بہتر سے بہترین مستقبل کی طرف تیزی سے گامزن ہے۔ ہم نے اپنا 69 واں یوم آزادی شکوک و شبہات ‘ لعن طعن‘ دہشت گردی‘ کرپشن‘ غربت جہالت اور بے روزگاری کے سائے تلے گزارا ہے اور ہمارے چاروں طرف کچرے کے پہاڑ کھڑے ہیں ۔دنیاکا مشہور مستقبل داں تھامس فرے کہتا ہے کہ آئندہ 20 برسوں میں دنیا اتنی تیزی سے بدل جائے گی کہ ماضی میں اس کی مثال نہیں ملے گی۔ 2030 تک اشیاء کی ترسیل کے لئے اڑنے والے ڈرون استعمال ہونے لگیں گے۔ امریکی عوام بغیر ڈرائیور کاریں استعمال کریں گے۔ تھری ڈی پرنٹر استعمال ہوں گے اور خوشی و مسرت کے لئے ایسی چیزیں استعمال کریں گے جو اس سے قبل ایجاد نہیں ہوئیں ۔ دنیا بھر میں دو ارب روایتی ملازمتیں ختم ہوجائیں گی اور صنعتوں میں جدید سسٹم کام کرے گا۔ دنیا کی 500 بڑی کمپنیوں میں سے آدھی ختم ہوکر اُن کی جگہ دوسرا نظام آجائے گا۔ نصف روایتی تعلیم کے کالج ختم ہوجائیں گے۔ بھارت آبادی میں چین سے آگے بڑھ کر دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن جائے گا۔ بیشتر لوگ ادویہ کی بجائے جسمانی درستگی کے لئے مخصوص ڈیوائس استعمال کریں گے۔ خلائی کالونیاں‘ ذاتی پرائیویسی اور اڑنے والی کاروں کے چرچے عام ہوں گے۔ تھامس فرے نے 20 سال بعد کا جونقشہ دنیا کو دکھایا ہے۔ ہمیں اس کی کوئی پروا نہیں ہے۔ ہم بدستور ایک دوسرے کو مٹانے اور غلط فہمیوں کے پہاڑ کھڑے کرنے میں مصروف رہیں گے اور 2030ء میں بھی یہ بحث کررہے ہوں گے کہ رینجرز کو صرف کراچی میں اختیارات دیئے جائیں یا اس کا دائرہ پورے سندھ میں وسیع کیا جائے۔
حالیہ سانحہ کوئٹہ میں مجرموں کے پیروں کے نشانات بھارت تک جاتے ہیں۔ پاکستان کے دفتر خارجہ نے اس سانحہ میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کو ملوث قرار دیا ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر کا بدلہ کراچی اور بلوچستان میں لے رہا ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بہت کھل کر یہ بات کہہ دی ہے کہ کشمیر پر کسی قسم کی مصالحت نہیں ہوسکتی اور پاکستان کو اب بلوچستان اور آزاد کشمیر میں زیادتیوں پر جواب دینا ہوگا۔ آزاد کشمیر بھی بھارت کا حصہ ہے۔ بلوچستان کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنے ہی شہریوں پر بمباری بھول جاتا ہے۔ یہ باتیں انہوں نے دہلی میں منعقدہ مسئلہ کشمیر پر کل جماعتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ہیں۔ یہ وہی باتیں ہیں جو بھارتی سیاستدان اور قیادت گزشتہ 70 برس سے کرتی آرہی ہے۔ 1947ء میں دونوں ملکوں کی تشکیل کے وقت جو باتیں جواہر لعل نہرو اور سردار ولبھ بھائی پٹیل کیا کرتے تھے۔ وہی زبان اب وزیراعظم مودی بول رہے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل بھارتی جاسوس اور ’را‘ کا افسر کل بھوشن یا دیو بلوچستان سے گرفتار ہوا اور پاکستانی تفتیش کاروں کے روبرو اس کے اعترافات منظر عام پر آئے تو یہ بات پوشیدہ نہیں رہی تھی کہ بھارت اب پاکستان میں کھلی مداخلت پر اتر آیا ہے۔ دہشت گردی کی وارداتوں اور بم دھماکوں میں اس کا کھلا ہاتھ ہے اور کوئٹہ میں گزشتہ دنوں ہونے والے خودکش حملے میں بھی وہی ملوث ہے جس میں 73 معصوم شہری ‘ جن میں اکثریت وکلاء کی تھی‘ شہید ہوئے اور 100 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ بھارت کو سب سے زیادہ تکلیف پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے سے ہے۔ بھارت پہلے دن سے اس منصوبے کو ختم کرانے پر تلا ہوا ہے۔ اس نے حال ہی میں شمال جنوب اقتصادی راہدری کا منصوبہ پیش کیا ہے جس میں بھارت ‘ ایران‘ افغانستان اور آذربائیجان کو شامل کیا گیا ہے۔ اس راہداری کے ذریعے چین اور وسطی ایشیا کو عالمی منڈیوں تک رسائی کے لئے مختصر روٹ فراہم کیا جائے گا۔ اس متبادل روٹ کے ذریعے کوشش کی جائے گی کہ چین سی پیک اقتصادی راہداری کا منصوبہ ترک کردے۔ اس مقصد کے لئے پاکستان میں دہشت گردی اور تخریب کاری کو فروغ دے کر یہ پیغام دیا جائے گا کہ پاکستانی اشیاء کی ترسیل اور سرمایہ کاری کے لئے محفوظ ملک نہیں ہے معروف امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے نواز حکومت کی کامیابیوں کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم میاں نواز شریف کی حکمرانی میں افراط زر کم ہوکر 3.3 فیصد کی سطح پر آگیا ہے۔ اسٹاک ایکس چینج کا انڈیکس بلندیوں پر ہے۔ آئی ایم ایف سے نجات کی گھڑی قریب آگئی ہے۔ زرمبادلہ کے ذخائر بلند ترین سطح پر پہنچ کر 33 ارب ڈالر تک جا پہنچے ہیں۔ ان کامیابیوں کی ایک بڑی وجہ امن وامان کی بہتر ہوتی ہوئی صورتحال ہے جس کے لئے پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف دن رات کوشاں ہیں۔ گویا موجودہ امید افزا صورتحال ’دوشریفوں‘ کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔
اس صورت حال کو بگاڑنے اور دنیا کو غلط تاثر دینے کے لئے کبھی کوئٹہ کے خودکش حملے جیسے دہشت گردی کے واقعات کرائے جاتے ہیں۔ کبھی کراچی کی بوہری برادری پر حملوں کے خطرے کی گھنٹی بجائی جاتی ہے تاکہ یہ کاروباری برادری کراچی میں سرمایہ کاری کی بجائے کسی اور علاقے کا رخ کرلے۔ کبھی بڑی شخصیات کے بچوں کو اغواء کرکے خبریں بنائی جاتی ہیں اور سنسنی پھیلائی جاتی ہے۔ کبھی سیلاب کے دنوں میں پاکستانی دریاؤں میں پانی چھوڑ کر فصلوں اور گھروں کو ڈبویا جاتا ہے۔ سانحہ کوئٹہ کے بعد اگر دونوں ’شریف‘ الگ الگ جہاز پر کوئٹہ پہنچیں تو اسے بھی شکوک و شبہات کے لفافے میں ملفوف کرنے کی سازش کی جاتی ہے حالانکہ ماضی کے بعض حادثات کے باعث اصولی طور پر یہ طے شدہ امر ہے کہ ملک کی اعلیٰ ترین قیادت اور جرنیل الگ الگ سفر کریں گے۔ لیکن اس احتیاطی اقدام کو بھی منفی معنی پہنائے جاتے ہیں۔ دشمنوں کے ارادے بھانپنے کے بعد بھی اگر ہمارا یہی رویہ رہا تو ہمیں یقین کرلینا چاہیے کہ تباہی و بربادی ہم سے زیادہ دور نہیں ہے۔
تمام سیاسی جماعتیں عام انتخابات کے لئے تو فوج کی نگرانی کا مطالبہ کرتی ہیں لیکن انتخابات کے بعد لوٹ مار کی روک تھام کے لئے فوج کا کردار قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ فوج کے علاوہ کس میں ہمت ہے جو سینیٹ اور اسمبلیوں میں بیٹھے جاگیرداروں اور وڈیروں پر ہاتھ ڈال سکے۔ قومی امور کی انجام دہی میں سول ملٹری اشتراک عمل کا راستہ اختیار کیا جائے یوں بھی موجودہ منتخب حکومتوں کے صرف 22 ماہ باقی رہ گئے ہیں۔ اس مدت کے دوران سب مل کر قومی تعمیر و ترقی کے ایجنڈے پر کام کریں تو بھارت کے دانٹ کھٹے کرنے میں دیر نہیں لگے گی ۔ کمانڈر سدرن کمانڈ (بلوچستان) لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ غیر رسمی جنگ جاری کررکھی ہے۔ اس جنگ میں پاکستان کی یقینی جیت باہمی اتحاد و اتفاق کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
سندھ یونائٹیڈ پارٹی نے ڈاکٹر عاصم حسین کو سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن اور سرچ کمیٹی کا مجوزہ سربراہ بنانے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔ سندھ یونائٹیڈ پارٹی کے سینئرنائب صدرروشن برڑو کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ ڈاکٹر عاصم پہلے بھی دو مرتبہ چیئر...
وفاقی حکومت کو اپوزیشن نے قانون سازی کے معاملے پر ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دے ی۔حزب اختلاف کی جماعتوں پر مشتمل قانونی کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں شاہد خاقان عباسی، یوسف رضا گیلانی، شاہدہ اختر علی، شیری رحمان، مریم اورنگزیب، سید خورشید شاہ، شازیہ مری،...
منصوبہ خطرناک تھا‘ پاکستان کو برباد کرنے کیلئے اچانک افتاد ڈالنے کا پروگرام تھا‘ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں فوجی آپریشن سے قبل کراچی‘ سندھ اور بلوچستان میں بغاوت اور عوامی ابھار کو بھونچال بنانے کا منصوبہ بنایا تھا تاکہ مقبوضہ کشمیر میں اس کی سفاکی اور چیرہ دستیاں دفن ہوجائیں اور ...
بغاوت کامیاب ہوجائے تو انقلاب اور ناکام ہو توغداری کہلاتی ہے۔ ایم کوایم کے بانی الطاف حسین کے باغیانہ خیالات اور پاکستان مخالف تقاریر پر ان کی اپنی جماعت متحدہ قومی موومنٹ سمیت پیپلزپارٹی‘ تحریک انصاف‘ مسلم لیگ (ن) اور فنکشنل مسلم لیگ نے سندھ اسمبلی میں ان کے خلاف قرارداد منظور ک...
کراچی میں ’’آپریشن کلین اپ‘‘ کے ذریعے شہر قائد کو رگڑ رگڑ کر دھویا جارہا ہے۔ پاکستان کے اس سب سے بڑے شہر اور اقتصادی حب کا چہرہ نکھارا جارہا ہے۔ عروس البلاد کہلانے والے اس شہر کو ایک بار پھر روشنیوں کا شہر بنایا جارہا ہے۔ یہ سب کچھ قومی ایکشن پلان کا حصہ ہے۔ پاکستان کے عظیم اور ق...
کیا متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین سے واقعی کراچی چھن گیا ہے‘ ایم کیوایم کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کو ایم کیوایم کے نئے سربراہ کی حیثیت سے قبول کرلیاگیا ہے۔ کراچی کے ضلع ملیر میں سندھ اسمبلی کی نشست پر منعقد ہونے والے ضمنی الیکشن میں ایم کیوایم کی نشست پر پیپلزپارٹی ک...
قومی اسمبلی میں پاکستان پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر اورقائد حزب اختلاف سیدخورشیدشاہ کہتے ہیں کہ ایم کیوایم کو قائم رہنا چاہئے تواس کا یہ مقصدہرگز نہیں ہوتا کہ انہیں سندھ کی دوسری سب سے بڑی پارلیمانی پارٹی متحدہ قومی موومنٹ سے کوئی عشق یا وہ اسے جمہوریت کیلئے ضروری سمجھتے ہیں۔ اگ...
پاکستان میں اقتدار کی کشمکش فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوچکی ہے۔ ایک وسیع حلقہ اس بات کا حامی ہے کہ فوج آگے بڑھ کر کرپشن اور بدانتظامی کے سارے ستون گرادے اور پاکستان کو بدعنوانیوں سے پاک کردے۔ دوسرا حلقہ اس کے برعکس موجودہ سسٹم برقرار رکھنے کے درپے ہے اورمملکت کے انتظام وانصرام میں ...
چودھری نثار نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ نون کے درمیان موجود ایک خاموش معاہدے کو شدید دھچکا پہنچایا ہے۔ اُنہوں نے پیپلز پارٹی کے بعض رہنماؤں کی جانب سے اُن پر کیے جانے والے حملوں کا جواب دیتے ہوئے پیپلزپارٹی کو اُن کے نازک حصوں سے چھیڑتے ہوئے ک...
یہ ایک غیر معمولی بات تھی کہ قومی اسمبلی میں وزیراعظم نوازشریف کے خطاب کے باوجود وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار کا خطاب قومی افق پر چھایا رہا۔جس کی وجہ یہ تھی کہ وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار نے صرف ایک روز قبل اپنی ہی جماعت کے اتحادی محمود خان اچکزئی کے قومی اسمبلی سے خطاب کا جواب زی...
وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار مسلم لیگ نون کی حکومت میں مستقل ایک مسئلہ اور موضوع تنازع بنے رہتے ہیں۔ ملک میں کوئی بھی المنا ک واقعہ پیش آجائے، وہ منظر سے غائب ہوتے ہیں۔ اور اچانک خبر آتی ہے کہ وہ وزیراعظم نوازشریف سے یا وزیرا عظم نوازشریف اُن سے ناراض ہیں۔ اُن کا روٹھنا اور اُنہیں...
سندھ کا وزیراعلیٰ بننے سے سید مرادعلی شاہ کی ’’مراد‘‘ تو پوری ہوگئی لیکن صوبے کے عوام بدستور اپنے آدرش کی تلاش میں ہیں ۔رشوت اور بدعنوانیوں سے پاک ’’اچھی حکمرانی‘‘ تو جیسے خواب بن کر رہ گئی ہے۔ اوپر سے رینجرز کی تعیناتی کا تنازع‘ جو حل ہونے میں نہیں آرہا ہے‘ وزیراعلیٰ کے آبائی عل...