... loading ...
ہلیری کلنٹن نے کہا ہے کہ اگر وہ امریکا کی صدر منتخب ہوگئیں تو شام پر حملہ کرکے صدر بشار الاسد کو قتل کردیں گی۔
کلنٹن کے سیاسی مشیر نے تصدیق کی ہے کہ عہدہ سنبھالنے کے بعد ہلیری کی اولین ترجیحات میں سے ایک شام پر توجہ مرکوز کرنا ہوگا جس میں بشار پر حملہ اور حکومت کی تبدیلی سرفہرست ہیں۔
ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار کے نائب اور پینٹاگون کے سابق چیف آف اسٹاف جیریمی بیش کا کہنا ہے کہ بشار ایک “قاتل حکومت” ہے اور امریکی خارجہ پالیسی داعش اور ان کے خلاف جنگ کرے گی اور یہ نئی جنگ دونوں کو بیک وقت “باہر” کرنے کے لیے ہوگی۔
شام اوباما انتظامیہ کے عہد میں ایک اہم لیکن مشکل موضوع رہا ہے، جہاں پینٹاگون داعش پر توجہ مرکوز رکھنے پر بضد رہا تو سی آئی اے پورا زور بشار الاسد کے خلاف لگانا چاہ رہی ہے، وزیر خارجہ جان کیری روس سے معاہدہ کرکے القاعدہ سے منسلک جبھۃ النصرہ کو بھی اس دائرے میں شامل کرنے کے خواہاں ہیں۔
گو کہ بیش نے نصرہ کے معاملے کا احاطہ نہیں کیا، لیکن تجویز ہے کہ کلنٹن انتظامیہ دونوں کے خلاف حملوں کو بڑھائے گی۔
اوباما انتظامیہ پہلے ہی جنگ کو بڑھا چکی ہے، لیکن اثرات کم ہی دکھائی دیے ہیں۔ کلنٹن کی پالیسی اسی کا تسلسل ہوگا اور ہو سکتا ہے کہ زیادہ وسیع پیمانے پر پھیلا ہوا ہو۔
فیشن شو میں بچوں کو بھی نمائش کے لیے پیش کیا گیا،دوسری جانب لاکھوں بچے بھوک سے بلک رہے ہیں اور ہزاروں بچوں کے والدین کی شہادت کے باعث وہ یتیم و بے آسرا ہوچکے ہیں شام میں صدر بشار الاسد کے آبائی صوبے لاذقیہ میں شامی وزارت سیاحت کے زیر نگرانی ایک ہفتے پر مشتمل فیشن شومنعقد...
تحریر :۔ ایوان کورون امریکہ کے صدارتی انتخابات کی تاریخ جوں جوں قریب آرہی ہے، انتخابی بخار بھی بڑھتاجارہاہے، انتخابات میں ہلیری کلنٹن اور ڈونالڈ ٹرمپ آمنے سامنے ہیں، اگرچہ امریکی عوام کے موڈ کی موجودہ کیفیت کو دیکھ کر یہی اندازہ ہوتاہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ کو ہزیمت کاسامنا کرنا پڑے گا...
امریکا کے صدارتی انتخابات اب صرف دو ماہ کے فاصلے پر ہیں۔ ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار ہلیری کلنٹن اور ری پبلکن پارٹی کے ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان اب تک کانٹےکا مقابلہ تو دیکھنے کو نہیں آ رہا تھا کیونکہ ٹرمپ کی بے وقوفانہ حرکتوں نے ہلیری کلنٹن کو واضح برتری دی ہوئی تھی لیکن گزشتہ دو ہفتو...
شام کے صدر بشار الاسد نے امریکا اور روس کی مدد سے ہونے والی جنگ بندی سے چند گھنٹے پہلے پورے شام کو دوبارہ اپنی سرکار کے زیر نگیں لانے کا عزم ظاہر کیا۔ قومی ٹیلی وژن نے دکھایا کہ اسد دمشق کے نواحی علاقے داریا کا دورہ کر رہے تھے کہ جو بہت عرصے سے باغیوں کے قبضے میں تھا اور گزشت...
ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم نے اعلان کیا ہے کہ ترکی اب دہشت گردی کے خلاف کھلی جنگ کا سامنا کر رہا ہے۔ جمعے کو کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کی جانب سے حملے میں 11 افراد کی ہلاکت کے بعد اپنے بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ترکی میں دہشت گردی کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کریں گے۔ "کوئ...
شام کے شمالی علاقوں میں داخل ہونے کے ایک روز بعد ترک فوجی دستوں کے منبج شہر کے گرد امریکا کے حمایت یافتہ کرد جنگجوؤں کے خلاف حملے جاری ہیں۔ گو کہ ان حملوں کا آغاز جرابلس کے قصبے سے داعش کو نکالنے کے لیے ہوا تھا لیکن ترک حکام نے واضح کیا ہے کہ اس آپریشن کا بڑا مقصد کردوں کو کچلنا ...
چین بھی شام تنازع میں شامل ہونے کے قریب ہے۔ بیجنگ دمشق کے ساتھ قریبی فوجی تعلقات کا خواہشمند ہے اور اس بحران میں "اہم کردار ادا کرنا چاہ رہا ہے۔" چینی تربیت کاروں کی جانب سے شامی اہلکاروں کی تربیت پر گفتگو ہو چکی ہے اور اس امر پر رضامندی ظاہر کی گئی ہے کہ چینی افواج شام کو ان...
روس نے پہلی بار شام میں میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کے لیے ایران میں موجود فضائی اڑے استعمال کیے ہیں، اور یوں مشرق وسطیٰ کے معاملات میں اپنی مداخلت کو مزید توسیع دے دی ہے۔ تہران کے ساتھ ماسکو کے تعلقات کس نہج تک پہنچ گئے ہیں، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سک...
وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے امریکی سابق وزیر خارجہ اور موجودہ صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن پر الزام لگایا ہے کہ وہ سعودی عرب کی ملی بھگت کے ساتھ ترکی میں میں بغاوت کی کوشش کر رہی تھیں، جو ناکام بنا دی گئی۔ سابق امریکی وزیر خارجہ کے امریکا میں مقیم ترک رہنما فتح اللہ گولن کے...
لبنان کی تنظیم حزب اللہ نے کہا ہے کہ عراق اور شام کی تقسیم خطے میں جاری فرقہ وارانہ جنگ کا ممکنہ نتیجہ ہو سکتا ہے اور نومبر میں امریکی صدارتی انتخابات تک شام میں جنگ کے خاتمے کی کوئی توقع نہیں ہے۔ ایران کے حمایت یافتہ گروپ کے نائب رہنما شیخ نعیم قاسم نے کہا ہےکہ حزب اللہ، ایر...
وکی لیکس کے ایڈیٹر جولین اسانج نے کہا ہے کہ ہلیری کلنٹن وزارت خارجہ کے دور میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے لیے شام میں داعش کو مسلح کرنے کی منظوری دی ہے۔ لیبیا میں بن غازی قونصل خانے پر حملے سے ایک سال قبل 2011ء میں لیبیا سے شام جانے والے اسلحے کے بارے میں ہلیری کو علم تھا۔ ...
ہلیری کلنٹن نے اگلے صدارتی انتخابات کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کی نامزدگی باضابطہ طور پر حاصل کرلی ہے۔ اب وہ امریکا کی کسی بھی بڑی سیاسی جماعت کی پہلی خاتون صدارتی امیدوار بن گئی ہیں۔ ریاست ویرمنٹ کے وفد نے آخر میں ووٹ دیا، سینیٹر برنی سینڈرز شامل ہوئے جنہوں نے کہا کہ "مجھے خوشی ...