وجود

... loading ...

وجود

میڈیا پر آنے والی بیشتر خبریں جعلی ہوتی ہیں، معروف امریکی صحافی

جمعرات 21 جولائی 2016 میڈیا پر آنے والی بیشتر خبریں جعلی ہوتی ہیں، معروف امریکی صحافی

Naomi-Wolf

امریکا کی معروف صحافی، مصنف اور سابق صدر بل کلنٹن کی سیاسی مشیر رہنے والی نومی وولف کہتی ہے کہ مین اسٹریم میڈیا میں آنے والے بیشتر پروگرام جعلی خبروں اور حکومتی پروپیگنڈے پر مشتمل ہوتے ہیں۔ “امریکی اب اس حقیقت کو جاننے لگے ہیں کہ وہ خبروں میں زیادہ تر جو کچھ سنتے ہیں وہ درحقیقت جعلی ہوتا ہے۔”

ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے نومی وولف نے کہا کہ ایک صحافی کی حیثیت سے یہ الفاظ ادا کرتے ہوئے میں بتا نہیں سکتی کہ دل پر کتنا بڑا پتھر رکھنا پڑ رہا ہے، لیکن ہم ایسے دور میں داخل ہو چکے ہیں جو یہ جاننے کا ہے کہ خبر حقیقت ہے یا نہیں، امریکا میں بھی اور امریکا سے باہر بھی۔ اس بیان پر انہیں تقریب میں موجود افراد کی جانب سے جتنی زبردست داد پیش کی گئی اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگوں میں میڈیا پر سے اعتماد کس تیزی سے اٹھ رہا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 2014ء میں قانون میں تبدیلی کے بعد امریکا کی حکومت کے لیے یہ بات قانونی حیثیت رکھتی ہے کہ وہ اپنے شہریوں پر پروپیگنڈے کا استعمال کرے۔ نیشنل ڈیفنس آتھرائزیشن ایکٹ (این ڈی اے اے) کی جدید شکل میں ایک ترمیم ایسی ہے جو عوام پر پروپیگنڈے کے استعمال کو قانونی حیثیت دیتی ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ وہ آخری خبر جس نے آپ کو “جکڑ” لیا تھا ہو سکتا ہے کہ مفادات کے حصول کے لیے مکمل طور پر جھوٹ ہو۔

اس ترمیم سے قبل امریکی حکومت کے لیے یہ غیر قانونی تھا کہ وہ پروپیگنڈے کی کسی بھی صورت کو استعمال کرے۔ یہ پابندی 1948ء میں اسمتھ-منڈٹ ایکٹ کی منظوری کے ساتھ لگی تھی۔ نومی وولف کی اس موضوع پر مکمل گفتگو یہاں دیکھی جا سکتی ہے۔ ان کی تقریر کا یہ حصہ ذیل کی وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے۔


متعلقہ خبریں


سوشل میڈیا کا بطور پروپیگنڈا استعمال کرنے والے ممالک، پاکستان ، بھارت شامل وجود - هفته 28 ستمبر 2019

آکسفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے گلوبل ڈس انفورمیشن آرڈر کے نام سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق، پاکستان اور بھارت کا نام ان سات ملکوں کی فہرست میں شامل ہے جو سوشل میڈیا کو بیرونی دنیا میں اپنا تاثر جمانے یا اسے بہتر بنانے کے پراپیگنڈے کے لئے باقاعدہ اور منظم انداز سے جدید ٹیکنالوجی ...

سوشل میڈیا کا بطور پروپیگنڈا استعمال کرنے والے ممالک، پاکستان ، بھارت شامل

ذرائع ابلاغ پر عوامی اعتماد نہ ہونے کے برابر، دلچسپ سروے وجود - منگل 19 اپریل 2016

ناقص خبریں اور متعصبانہ رویہ، ذرائع ابلاغ پر عوام کا اعتماد دنیا بھر میں بری طرح مجروح ہو رہا ہے۔ یہاں تک کہ سوشل میڈیا پر شکوک میں بھی اضافہ کیا ہے۔ اس وقت صرف 6 فیصد امریکی ہیں جو میڈیا پر کافی اعتماد رکھتے ہیں۔ لیکن یہ اعتماد بھی درستگی، توازن اور شفافیت کے عام صحافتی اصولوں ک...

ذرائع ابلاغ پر عوامی اعتماد نہ ہونے کے برابر، دلچسپ سروے

صیہونی دجالیت کا کھیل محمد انیس الرحمٰن - پیر 05 اکتوبر 2015

شام میں روسی عسکری مداخلت کے بعد حالات نئی کروٹ لیتے نظر آرہے ہیں۔ اس وقت مغربی میڈیا میں روسی جنگی طیاروں کے داعش پر حملوں کا خاصا شور ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جان بوجھ کر روس کو شام کے معاملے میں ہلہ شیری دی جارہی ہے تو دوسری جانب امریکا اور برطانیا روس کی شام میں کارروائیوں ک...

صیہونی دجالیت کا کھیل

مضامین
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج وجود جمعرات 21 نومبر 2024
پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج

آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش وجود جمعرات 21 نومبر 2024
آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر