... loading ...
بنگلہ دیش میں حسینہ واجد کی حکومت انتقام کی آگ میں اندھی ہو چکی ہے اور اسلام پسند جماعتوں کے کئی رہنماؤں کو موت کے گھاٹ اتارنے کے بعد اب حزب اختلاف کی اہم رہنما خالدہ ضیاء کا رخ کردیا ہے جن کے جلاوطن صاحبزادے کو عدالت نے سات سال قید کی سزا سنا دی ہے۔ ملزم پر کالے دھن کو سفید کرنے کا الزام لگایا گیا ہے لیکن صاف ظاہر ہے کہ اس کے مقاصد مکمل طور پر سیاسی ہیں جیسا کہ بنگلہ دیش میں گزشتہ کچھ عرصے سے حزب اختلاف کا صفایا کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
عدالت نے 2013ء میں ایک ذیلی عدالت کی جانب سے بری کیے جانے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے 51 سالہ طارق رحمٰن کو یہ سزا سنائی ہے جو اس وقت لندن میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کو 200 ملین ٹکا (26 کروڑ 74 لاکھ پاکستانی روپے) جرمانہ اور سیاست میں حصہ لینے پر پابندی کی سزائیں بھی دی گئی ہیں۔
طارق اس وقت قائد حزب اختلاف اور دو مرتبہ ملک کی وزیر اعظم رہنے والی خالدہ ضیاء کے سب سے بڑے بیٹے ہیں۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل منیر الزماں کبیر کا کہنا ہے کہ اعلیٰ عدالت نے قرار دیا کہ طارق رحمٰن نے اپنی سیاسی طاقت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے قریبی دوست غیاث الدین مامون کی مدد سے 200 ملین ٹکا کے کالے دھن کو سفید کیا۔
یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بنگلہ دیش میں حالات انتہائی نازک ہیں۔ ایک طرف حکومت کی جانب سے مخالف جماعتوں کے خلاف زبردست مہم جاری ہے وہیں دہشت گردی کے واقعات میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ ابھی رواں ماہ ہی ڈھاکہ کے سفارتی علاقے میں ایک کیفے پر حملے میں 20 افراد مارے گئے جن میں سے 18 غیر ملکی تھے۔
بنگلہ دیش نیشنل پارٹی 1970ء کی دہائی میں طارق کے والد اور مشہور فوجی سربراہ ضیاء الرحمٰن نے بنائی تھی۔ ان کی والدہ خالدہ ضیاء دو مرتبہ وزارت عظمیٰ کے منصب پر رہی ہیں لیکن حالیہ چند سالوں میں حکمران عوامی لیگ نے بدترین کارروائیاں کرکے اس اہم مخالف جماعت، اور دیگر اسلامی تنظیموں کو بھی، سخت نقصان پہنچایا ہے۔ 2014ء میں نیشنل پارٹی نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا جس کی وجہ سے شیخ حسینہ واجد بغیر کسی مقابلے کے وزیر اعظم بن گئیں اور اب گن گن کر نجانے کون سے بدلے لے رہی ہیں۔ گزشتہ سال نیشنل پارٹی سمیت کئی جماعتوں کے ہزاروں کارکنوں کو گرفتار کیا گیا اور مظاہروں میں 150 سے زیادہ افراد کو قتل کیا گیا۔
بنگلہ دیش میں کئی ہفتوں سے سرکاری ملازمتوں کے لیے کوٹہ سسٹم کے خلاف ہونے والے شدید مظاہروں اور پُرتشدد احتجاج کے بعد وزیراعظم حسینہ واجد کو عوام کے آگے سرینڈر کرنے پڑا۔ حسینہ واجد نے شدید عوامی احتجاج کے آگے مجبور ہو کر استعفیٰ دے دیا اور وہ ڈھاکا میں اپنی رہائش گاہ سے بھارت ...
بیمار اپوزیشن رہنما اور سابق وزیر اعظم خالدہ ضیا کا علاج کرنے والے بنگلہ دیشی ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ اگر انہیں علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دی گئی تو ان کی جان کو خطرہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق موجودہ وزیر اعظم شیخ حسینہ کی سخت مخالف 76 سالہ خالدہ ضیا کو جگر کی بیماری کی تشخیص ہ...
مشہور اسکالر ، تقابل ادیان اور مناظروں کے حوالے سے خصوصی شہرت رکھنے والے ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف بھارت کے بعد اب اُس کی کٹھ پٹلی حسینہ واجد کی حکومت بھی انتہا پسندانہ اقدامات پر تُل گئی ہے۔ بنگلہ دیش کی حکومت نے اپنے ملک میں اسلامی تعلیمات کے فروغ میں کوشاں "پیس ٹی وی" کی نشریات...
بنگلہ دیش میں عدالت میں سیاست اس بری طرح داخل ہو چکی ہے کہ انٹرنیشنل کرائسس گروپ نے اپنی رپورٹ میں یہ تک کہا ہے کہ عدالتیں بجائے قانون کی حکمرانی کو سہارا دینے کے، اس کی بیخ کنی کر رہی ہیں۔ بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں قائم عالمی انجمن نے "سیاسی تنازع، شدت پسندی اور مجرمان...
بنگلہ دیش کی اعلیٰ ترین عدالت نے ملک کی سب سے بڑی اسلامی جماعت کے رہنما کی سزائے موت کو برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے، جن پر الزام ہے کہ وہ 1971ء کی جنگ میں مختلف جرائم میں ملوث رہے تھے۔ اب آئندہ چند ماہ میں بھی کسی بھی وقت سزائے موت پر عملدرآمد ہو سکتا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے جماع...