وجود

... loading ...

وجود

کراچی کے ووٹر کہاں ہیں۔۔۔۔؟

پیر 06 جون 2016 کراچی کے ووٹر کہاں ہیں۔۔۔۔؟

voters-karachi

کراچی کے دو صوبائی حلقوں میں ضمنی انتخاب ہوئے، نتیجہ وہی آیا جس کی توقع تھی۔۔۔۔ ایم کیو ایم ایک بار پھر کامیاب ہوگئی۔ محفوظ یار خان اور قمر عباس رکن سندھ اسمبلی بن گئے۔ سب کچھ معمول کے مطابق ہوا لیکن حیران کن بات ضمنی انتخاب کا انتہائی کم ٹرن آؤٹ ہے، صرف 10فیصد! ”ووٹ کاسٹنگ کئی سوالات کو جنم دے رہی ہے۔ 2013 کے عام انتخابات میں ان حلقوں میں ووٹنگ کی شرح 50 فیصد تھی، اب پی ایس 106میں 11.52اور پی ایس 117میں 9 فیصد ووٹرہی گھروں سے نکلے جن میں خواتین کی شرح صرف 6 فیصد ہے۔ پی ایس 106میں تقریبا پونے دو لاکھ رجسٹرڈ ووٹر ہیں جن میں سے صرف 19ہزار961 ووٹر پولنگ بوتھ تک گئے۔ اس حلقے میں کامیاب امیدوار کے علاوہ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف سمیت دیگر جماعتوں کے امیدوار ضمانت ضبط کروا بیٹھے۔ یہاں سے افتخار عالم 75 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے اور تحریک انصاف کو10ہزار ووٹ ملے تھے۔ اس حلقے سے ایم کیو ایم کو 75 اور تحریک انصاف کو 85 فیصدکم ووٹ ملے۔ اسی طرح پی ایس117میں ایک لاکھ 63 ہزار ووٹر رجسٹرڈ ہیں لیکن ان میں سے صرف 14ہزارووٹ ہی کاسٹ ہوئے۔ ایم کیو ایم کے امیدوار 10ہزار 738 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ اس حلقے میں بھی 40 فیصد کم ووٹ کاسٹ ہوئے۔ یہاں سے ڈاکٹر صغیر احمد کو 43 ہزار جبکہ تحریک انصاف کو 21 ہزارووٹ ملے تھے۔

تحریک انصاف نے2013 میں جتنے ووٹ لئے اب وہ دور دور تک ان کے قریب بھی نہیں آپا رہی۔ تبدیلی کے نام پر کراچی کے ووٹر بھی تبدیل ہوئے اور تحریک انصاف کو واقعی بہت ووٹ مل گئے لیکن آج اس کی حالت جماعت اسلامی جیسی ہوگئی ہے۔کراچی والوں نے تھوڑا ”مینڈیٹ بھی واپس لے لیا۔ کراچی کے ووٹ اس وقت بیلٹ بکس کے بجائے گھروں میں موجود ہیں۔ آنے والے عام انتخابات میں پورے ملک کا نتیجہ کچھ بھی ہو کراچی کا نتیجہ ماضی سے مختلف ہو سکتا ہے۔

کراچی کی تباہی اور بربادی جس شدت سے محسوس کی جا رہی ہے کاش اس کا احساس حکمرانوں کو بھی ہوتا۔

ضمنی انتخابات میں ٹرن آؤٹ کم ضرور ہوتا ہے لیکن وہ 10فیصد تک نہیں گرتا۔ سنجیدہ حلقے کراچی کو ”مکمل فٹ قرار نہیں دے رہے، کم ٹرن آؤٹ کو”لوبلڈپریشر بھی کہا جا رہا ہے۔ کراچی کی سیاسی نبض کی رفتار بھی ”سلو ہوگئی ہے۔ سیاسی ماہرین کہتے ہیں کہ اس وقت کراچی میں دس ضمنی الیکشن کرا لیں نتیجہ اور ٹرن آؤٹ یہی ہوگا۔ پاک سر زمین پارٹی کے رہنما مصطفی کمال نے دعوی کیا ہے کہ ”کراچی کے شہریوں نے ہماری بات سن اور سمجھ لی ہے، وہ گھروں سے باہر نہیں نکلے، رکا ہوا مینڈیٹ 2018 کے انتخابات میں حصہ لے گا۔ ایم کیو ایم کے دانشور یہ منطق پیش کرتے ہیں کہ جب تک مقابلہ ٹکر کا نہ ہو مہاجر ووٹر ”گرم نہیں ہوتا، یک طرفہ مقابلے میں ٹرن آؤٹ کم رہنا کوئی حیرت انگیز بات نہیں، کانٹے کا مقابلہ جب بھی ہوگا لوگ گھروں سے خود بخود باہر نکل آئیں گے۔

ایک نظر کراچی کے ووٹرز پر ڈالیں تو اندازہ ہوگا کہ ان کی ضروریات، مطالبات اور خدشات کیاہیں؟ کراچی کے ووٹرز مایوس بھی ہیں اور بد دل بھی۔گھر میں ہوں تو بجلی اور پانی میسرنہیں، باہر نکلیں تو سڑکیں سیوریج کے پانی سے بھری ہوتی ہیں، جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر ہیں۔ تعفن زدہ ماحول میں گھٹن کے شکار کراچی کے شہری سب کو آزما چکے ہیں۔ بلدیاتی انتخابات میں بھی ووٹ ڈالے ہوئے آٹھ ماہ گزرگئے لیکن اختیارات کی منتقلی ”مسئلہ کشمیر بنتی نظر آرہی ہے۔ لوگ میئر چیئرمین اور کونسلر زکے چہرے اور نام بھی بھولتے جا رہے ہیں۔ حکومتیں مسلسل توہین عدالت کی مرتکب ہو رہی ہیں لیکن اب وہ زمانہ کہاں کہ ”سوموٹو نوٹس بھی لئے جائیں۔ اب تو چیئرمین اور کونسلر حضرات کو بھی یہ لگ رہا ہے کہ اختیارات کی منتقلی ہوتے ہوتے کہیں دوبارہ الیکشن کی تاریخ نہ آ جائے۔

شہری بھی حیران ہیں کہ روشنیوں کے شہر کو کس کی نظر لگی جو کچرے کا ڈھیربن گیا۔ فلائی اوورز میں گڑھے پڑ رہے ہیں۔ ہر شاہراہ پر ٹریفک جام رہتا ہے۔ تعمیراتی منصوبے ادھورے پڑے ہیں۔ انڈرپاسز زیر تعمیر ہیں۔ لوگ چھ گھنٹے لوڈشیڈنگ کے عادی ہوجائیں تو دورانیہ ڈبل کردیا جاتا ہے۔ پہلے پانی کا ہفتے میں ایک دن ناغہ تھا، اب تو مہینے میں ایک دن پانی ملتا ہے۔ تعلیم کا حال بھی بدحال ہے، صحت کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ اسپتالوں میں مریضوں کا رش دیکھ کر لگتا ہے کہ آدھا کراچی بیمارہے۔ دھول مٹی کراچی والوں کا مقدر بن گئی ہے، صبح دفتر جانے والا شام کو گھر آئے تو اہل خانہ پہچان نہیں سکتے۔ کیا اس لئے کہ یہ عالم اسلام کا سب سے بڑا شہر ہے؟کیونکہ یہ منی پاکستان ہے ؟ کراچی کو وفاق اور سندھ حکومت سے کیا چاہیے؟ اس سوال کا جواب قائم علی شاہ بھی اچھی طرح جانتے ہیں اور میاں نواز شریف بھی، لیکن کراچی کو ایسا کیا چاہیے جو نہیں دیا جاتا۔ یہ معلوم کرنا بھی زیادہ مشکل نہیں۔ اٹھارویں ترمیم سے قبل کراچی کو بجٹ میں سے کچھ نہ کچھ حصہ ضرور مل جاتا تھا لیکن اب تو کھرچن بھی نصیب نہیں ہو رہی۔

ملک بھر میں گڈگورننس نہ ہونے کا رونا رویا جاتا ہے لیکن کراچی میں تو گورننس ہی نظر نہیں آرہی۔ دو ماہ میں دوکمشنر تبدیل ہوچکے ہیں۔ صوبائی وزیر بلدیات سے اختلاف کتنا مہنگا پڑسکتا ہے، یہ کوئی آصف حیدر شاہ سے پوچھے ۔کتنی مضحکہ خیز بات ہے کہ واٹر ٹینکر مافیا سڑکیں بلاک کردیتا ہے اورعوام پانی کے بحران کے ساتھ ٹریفک جام کا بھی نشانہ بنتے ہیں یعنی یک نہ شد دو شد!

ایسے کئی مسائل ہیں جن کا مقابلہ تن تنہا کراچی شہر کر رہا ہے۔ اس کا ساتھ دینے کے لئے نہ سندھ حکومت آگے بڑھتی ہے اور نہ ہی وفاقی حکومت اپنی”جیب میں ہاتھ ڈالتی ہے۔ ایسے حالات میں”انتخابی ٹرن آؤٹ کے ساتھ ”عوامی ٹرن آؤٹ بھی کم ہوتا جا رہا ہے۔

اگر اسی طرح کراچی تباہ ہوتا رہا تو پاکستان کا سب سے بڑا معاشی حب نہ صرف برباد ہوجائے گا بلکہ ٹیکس کی انکم دن بدن کم اور غیر ملکی قرضوں کی شرح روز بروز بڑھتی جائے گی۔ کراچی کی تباہی اور بربادی جس شدت سے محسوس کی جا رہی ہے کاش اس کا احساس حکمرانوں کوبھی ہوتا۔ کراچی پاکستان کے لئے وسائل کا سرچشمہ ہے اور کراچی کی تباہی خدانخواستہ کہیں پاکستان کو پیچھے بلکہ بہت پیچھے نہ لے جائے۔کراچی سونے کا انڈا دینے والی مرغی ہے اور اگر یہ مرغی مرگئی تو عام فارمی انڈہ بھی نہیں مل پائے گا۔


متعلقہ خبریں


دودھ کے بعد مرغی کے گوشت کی قیمت میں بھی اضافہ وجود - جمعه 04 نومبر 2022

کمشنر کراچی نے دودھ کے بعد مرغی کے گوشت کی قیمت میں بھی اضافہ کر دیا۔ کمشنر کراچی کی جانب سے زندہ مرغی کی قیمت 260 روپے کلو اور گوشت کی قیمت 400 روپے فی کلو مقرر کر دی گئی۔ قیمتوں میں اضافے کے بعد کمشنر کراچی نے متعلقہ افسران کو نرخ نامے پر فو ری عمل درآمد کرانے کی ہدایت کی ہے۔ ک...

دودھ کے بعد مرغی کے گوشت کی قیمت میں بھی اضافہ

این اے 237 ملیر میں عمران خان کو شکست، پی ٹی آئی نے نتاج کو چیلنج کر دیا وجود - منگل 18 اکتوبر 2022

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کراچی کے حلقے این اے 237 ملیر سے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو شکست دینے والے پیپلز پارٹی کے امیدوار حکیم بلوچ کی کامیابی کو چیلنج کر دیا۔ ضمنی انتخاب کے نتائج کو سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی نے سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کی...

این اے 237 ملیر میں عمران خان کو شکست، پی ٹی آئی نے نتاج کو چیلنج کر دیا

کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بڑا بریک ڈاؤن، 6 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی وجود - جمعرات 13 اکتوبر 2022

کراچی سمیت مختلف شہروں میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن رہا ۔ نیشنل گرڈ میں خلل پیدا ہونے کی وجہ سے ملک کے مختلف علاقوں میں بجلی بند ہو گئی، نیشنل گرڈ میں خلل پیدا ہونے سے 6 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی، کراچی میں کینپ نیو کلیئر پلانٹ کی بجلی بھی سسٹم سے نکل گئی ، بجلی بحال کرنے ک...

کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بڑا بریک ڈاؤن، 6 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی

نامعلوم افراد کی فائرنگ ، 2 رینجرز اہلکار زخمی وجود - بدھ 05 اکتوبر 2022

کراچی کے علاقے ملیر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 رینجرز اہلکار زخمی ہوگئے۔ ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر کے مطابق رینجرز اہلکار ملیر میں چیکنگ کر رہے تھے کہ موٹر سائیکل پر سوار دو نوجوانوں کو اہلکاروں نے رکنے کا اشارہ کیا جو رکنے کی بجائے فرار ہوگئے۔ ایس ایس پی نے کہا کہ موٹر س...

نامعلوم افراد کی فائرنگ ، 2 رینجرز اہلکار زخمی

کراچی، اسٹریٹ کرائمز میں ریکارڈ اضافہ، رپورٹ جاری وجود - پیر 19 ستمبر 2022

کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں ریکارڈ اضافے کے حوالے سے سی پی ایل سی نے اعداد و شمار کر دیئے۔ سی پی ایل سی رپورٹ کے مطابق رواں سال 8 ماہ کے دوران 58 ہزار وارداتیں رپورٹ ہوئیں اور 8100 سے زائد شہریوں کو اسلحہ کے زور پر لوٹ لیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق ستمبر میں 12 شہری دوران ڈک...

کراچی، اسٹریٹ کرائمز میں ریکارڈ اضافہ، رپورٹ جاری

کراچی میں شہریوں نے کے الیکٹرک کی گاڑیوں میں کچرا ڈالنا شروع کر دیا وجود - پیر 19 ستمبر 2022

بلدیہ عظمی کراچی کا متنازع میونسپل یوٹیلیٹی سروسز ٹیکس کے الیکٹرک کے بلوں میں شامل کرنے کا ردعمل آنا شروع ہوگیا، شہریوں نے کچرا کے الیکٹرک کی گاڑیوں میں ڈالنا شروع کر دیا، کے الیکٹرک کے شکایتی مرکز 118 پر کچرا نا اٹھانے کی شکایت درج کروانا شروع کر دی، کے الیکٹرک کے عملے کو کام می...

کراچی میں شہریوں نے کے الیکٹرک کی گاڑیوں میں کچرا ڈالنا شروع کر دیا

کراچی میں جعلی ادویات فروخت کیے جانے کا انکشاف وجود - هفته 17 ستمبر 2022

کراچی کے علاقے سعود آباد سے جعلی ادویات بنانے والی فیکٹری پکڑی گئی۔ پولیس نے لاکھوں روپے مالیت کی جعلی ادویات برآمد کرلیں۔ پولیس کے مطابق سعود آباد میں فیکٹری پر چھاپہ کارروائی کی گئی، اس دوران چار ملزمان کو گرفتار کیا گیا، غیر قانونی طور پر فیکٹری میں جعلی ادویات بنائی جا رہی تھ...

کراچی میں جعلی ادویات فروخت کیے جانے کا انکشاف

کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں ہوش ربا اضافہ ، پولیس مکمل ناکام وجود - منگل 13 ستمبر 2022

اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں پر قابو پانے کے لیے شاہین فورس کے قیام اور گشت کے باوجود شہر میں لوٹ مار کی وارداتوں کا سلسلہ تھم نہیں سکا۔ شہر میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے، نیو کراچی صنعتی ایریا میں موٹر سائیکل سوار ڈاکو فیکٹری ملازم سے 10 لاکھ روپے نقد لوٹ ک...

کراچی میں  اسٹریٹ کرائم میں ہوش ربا اضافہ ، پولیس مکمل ناکام

کراچی: شدید گرمی میں لوڈشیڈنگ سے عوام بے حال وجود - هفته 10 ستمبر 2022

کراچی میں شدید گرمی کے باعث لوڈ شیڈنگ نے عوام کا بُرا حال کردیا۔ تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں درجہ حرارت میں اضافے کے بعد کے الیکٹرک نے بھی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھا دیا۔ نارتھ ناظم آباد بلاک ڈبلیو، کورنگی، لیاقت آباد، گلبہار، ابوالحسن اصفہانی روڈ ، پاک کالونی، پی ای سی ایچ ایس،...

کراچی: شدید گرمی میں لوڈشیڈنگ سے عوام بے حال

ایڈمنسٹریٹر مرتضی وہاب کو تبدیل کرنے کا فیصلہ وجود - بدھ 01 جون 2022

بلدیہ عظمیٰ کے ایڈمنسٹریٹر مرتضی وہاب کو تبدیل کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف زرداری سے ایم کیو ایم رہنماؤں سے گزشتہ روز ہونے والی ملاقات کے بعد امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بلدیہ عظمی کے ایڈمنسٹریٹر مرتضی وہاب کو تبدیل کر دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق بلاول ہاؤس ...

ایڈمنسٹریٹر مرتضی وہاب کو تبدیل کرنے کا فیصلہ

تاریخی کراچی کارواں، جماعت اسلامی کا چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری تک جدوجہد کا اعلان وجود - پیر 30 مئی 2022

شہر میں پانی کے شدید بحران، ٹینکرمافیا اور واٹر بورڈ کی ملی بھگت اور کراچی کے لیے 650 ملین گیلن کے K-4 منصوبے میں کٹوتی، سرکاری سرپرستی میں کے الیکٹرک کی ظلم وزیادتی، شدید لوڈشیڈنگ اورنرخوں میں اضافہ، کراچی کے نوجوانوں کی سرکاری ملازمتوں میں حق تلفی اور جعلی مردم شماری کے خلاف کر...

تاریخی کراچی کارواں، جماعت اسلامی کا چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری تک جدوجہد کا اعلان

کراچی میں کمپیوٹراسٹڈیز، نوابشاہ میں اردو اور سندھی کے پرچے آؤٹ وجود - منگل 17 مئی 2022

کراچی، حیدرآباد اور میرپور خاص ڈویژنز میں میٹرک کے امتحانات کا آغاز ہوگیا، جس کے ساتھ ہی نقل مافیا کا سرطان بھی پھیلنے لگا۔ کراچی میں کمپیوٹر اسٹڈیز اور نوابشاہ بورڈ کے اردواور سندھی زبان کے پرچے آؤٹ ہو گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق کراچی میں میٹرک بورڈ کے تحت ہونے والے امتحانات کے د...

کراچی میں کمپیوٹراسٹڈیز، نوابشاہ میں اردو اور سندھی کے پرچے آؤٹ

مضامین
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج وجود جمعرات 21 نومبر 2024
پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج

آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش وجود جمعرات 21 نومبر 2024
آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر