... loading ...
نازی جرمنی کے حکمران ایڈولف ہٹلر کا ایک مجسمہ نیو یارک کے ایک نیلام گھر میں 17.2 ملین ڈالرز میں فروخت ہوگیا۔ یہ موم اور گوند سے بنے اس مجسمے کی توقعات سے کہیں زیادہ قیمت ہے۔ یہ مجسمہ ماریزیو کیٹلان نے بنایا تھا۔ اس سے قبل ان کے کسی بھی مجسمے کی زیادہ سے زیادہ قیمت 7.9 ملین ڈالرز لگی ہے۔
یہ مجسمہ پیچھے سے عبادت کے لیے جھکے ہوئے ایک بچے کا لگتا ہے لیکن سامنے سے دیکھیں تو یہ نازی آمر جیسا ہے۔ یہ نیو یارک کے مشہور نیلام گھر میں جدید، بعد از جنگ اور معاصر آرٹ کی ہفتہ بھر جاری فروخت کا آغاز ہے۔
ماریزیو نے کہا کہ ہٹلر ایک خوف کا نام ہے، یہ درد اور صعوبت کا تصور ہے۔ اس کا نام لینا بھی اب تکلیف دیتا ہے لیکن اسی نام نے میرے ذہن پر قبضہ کیا۔ میں اس مجسمے کو خود تباہ کرنا چاہتا تھا لیکن میں نے ہزاروں بار اپنا ارادہ بدلا۔
اتنی بڑی قیمت پر نیلام گھر کرسٹیز کا کہنا ہے کہ یہ شہرت اور آرٹ اور کلچر کا بہترین نمونہ ہونے کی وجہ سے یہ اتنی بھاری قیمت پر فروخت ہوا۔
یہ مجسمہ 2011ء میں کیٹلان کے بنائے گئے تین مجسموں کے سلسلے میں سے ایک ہے۔
اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے بیان پر جرمنی نے انتہائی سخت ردعمل کا مظاہرہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ہرگز نہیں بھولنا چاہیے کہ ہولوکاسٹ جیسے سانحے کی ذمہ داری جرمنی پر عائد ہوتی ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا تھا کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران مفتی اعظم فل...
بات پرانی ہے مگر اچانک یاد آگئی۔ امریکی صحافی ڈینس برِیو (Dennis Breo) کو ایک بڑی دلچسپ کتاب تالیف کرنے کا اعزاز حاصل ہے ، انکی کتاب کا نام ہے ’’ایکسٹرا آرڈی نری کیئر‘‘یعنی غیر معمولی احتیاط۔ یہ کتاب درحقیقت ایسے ڈاکٹرز کے مشاہدوں پر مبنی ہے جو مشہور شخصیات کے معالج رہے ۔ ڈاکٹ...
ایک ننھا سا قطرۂ زہر رگوں میں پھیل کر روح کو جسم سے باہر دھکیلنے کے لئے کافی ہوتا ہے۔زہر صدیوں سے قتل کے لئے استعمال ہونے والا سب سے خطرناک ، زور آور ، اور قابلِ اعتبار ہتھیار ہے۔ گو زہر کتنا ہی جان لیوا کیوں نہ ہو میرا ماننا ہے کہ زہر سے بھی خطرناک زہریلی سوچ ہوتی ہے۔زہر کا ہتھی...
ہمیں یہ سب کچھ کمرۂ جماعت میں تاریخ پڑھنے یا ٹیلی وژن کے جھرونکے سے ماضی میں جھانک کر ہی پتہ چلا ہے۔ اپنی آنکھوں سے ہم نے ان میں سے کچھ بھی نہیں دیکھا۔ ان تصاویر سے ہمیں ایک مختلف عہد کے چند واقعات کے بارے میں مختصر اور دلچسپ زاویے سے دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ مثلاً چاند پر پہنچنے ...