وجود

... loading ...

وجود

دبئی چلو یا نہ چلو....!!

جمعرات 05 مئی 2016 دبئی چلو یا نہ چلو....!!

dubai 2

متحدہ عرب امارات کے اتحاد میں سات ریاستیں شامل ہیں اور اِن میں دبئی کو انتظامی، معاشی اور سماجی ترقی کے تناظر میں ایک مخصوص مقام حاصل ہے… اقوامِ متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا کے 158 ملکوں میں اچھی اور مناسب زندگی کے حامل شہروں میں دبئی کا مقام بیسواں ہے جبکہ عرب ورلڈ میں یہ پہلی پوزیشن پر ہے…لیکن اب دبئی کے حالات تبدیل ہورہے ہیں۔ پاکستان اور بھارت سمیت کئی ممالک میں کرپشن کے خلاف مہم نے دبئی کو بھی ہلاکر رکھ دیا ہے۔ چونکہ دبئی پاکستان اور بھارت کے ’’منی لانڈرنگ لارڈز‘‘ کی جنت ہے اس لئے جب ہر طرف رکاوٹیں لگنا شروع ہوئیں تو دبئی کی معیشت بھی لرزنے لگی ہے۔ دبئی کی رونقیں پردیسیوں کی آمد سے مشروط ہیں جو آنکھ بند کرکے سرمایہ لٹاتے ہیں اور ماڈل گرلز کی خفیہ جیبوں میں چھپا کر سرمایہ پردیس منگواتے ہیں ۔

سال 2013 سے اب تک جتنی رقم پاکستان نے آئی ایم ایف سے قرض نہیں لی اس سے زائد رقم کی پراپرٹی جس کی مالیت 6 ارب 60 کروڑ ڈالر بنتی ہے، پاکستانیوں نے دبئی کے رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں خرچ کر ڈالی

دبئی میں پراپرٹی کی خریداری میں پاکستانیوں کا تیسرا نمبر ہے ۔ 2013 سے اب تک پاکستانیوں نے 6 ارب 60 کروڑ ڈالر دبئی میں جائیداد کی خریداری پر خرچ کر ڈالے ہیں۔ سال 2015 میں پاکستانیوں نے دبئی میں پراپرٹی کی خریداری کے 6106 سودے کیے جو 2014 کے مقابلے میں 20 فیصد زائد ہیں۔ صرف ایک سال میں پاکستانیوں نے دبئی میں 2 ارب 20 کروڑ ڈالر کی زمین ، گھر ، فلیٹ اور دکانیں خریدیں۔

پراپرٹی کی خریداری میں پہلے نمبر پر برطانوی شہری اور دوسرے نمبر پر بھارتی شہری ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سال 2013 سے اب تک جتنی رقم پاکستان نے آئی ایم ایف سے قرض نہیں لی اس سے زائد رقم کی پراپرٹی جس کی مالیت 6 ارب 60 کروڑ ڈالر بنتی ہے، پاکستانیوں نے دبئی کے رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں خرچ کر ڈالی۔ پاکستانیوں کا یہ پیسہ دبئی کی اکانومی کا پہیہ تیزی سے گھماتا ہے لیکن کرپشن کیخلاف ’’مہم ‘‘نے سب کچھ روک دیا ہے ۔ اب کراچی اور لاہور سے منی لانڈرنگ کے ذریعے دولت کی دبئی ’’روانگی رک‘‘ گئی ہے ۔ حوالے کا کام کرنے والے قدم قدم پر پکڑ کی وجہ سے قومی دولت بیرونِ ملک منتقل کرنے کا رسک نہیں لے سکتے ۔ نئے اور سخت اقدامات کا نتیجہ یہ نکل رہا ہے کہ پاکستان کا سرمایہ پاکستان ہی میں رکا ہوا ہے کہ اب وہ پاکستان میں سرمایہ کار کے کام آئے گا ۔ ڈالر کو فی الحال مستحکم تو نہیں کہہ سکتے لیکن ڈالر کی قیمت اب مزید اونچی نہیں ہورہی اور ڈالر نے اب پہلے والی ’’اچھل کود‘‘بھی بند کردی ہے۔

ایران پر سے ہٹنے والی پابندیوں اور تیل کی پیداوار میں اضافے نے عرب ریاستوں بالخصوص سعودی عرب پر بھی گہرے اثرات چھوڑے ہیں ۔ سعودی عرب اپنے آپ کو معاشی میدان میں ترقی یافتہ ملک کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کرتا ہے مگر اپنے اربوں پیٹرو ڈالرز کو لٹانے کی وجہ سے اس کا خزانہ خالی ہوچکا ہے۔ علاقائی رقیبوں کو پچھاڑنے کے لیے سعودی عرب نے تیل کی قیمتوں کو نچلی سطح پر باقی رکھا مگر اس کی وجہ سے اب وہ خود ہی بحرانی حالات سے دوچار ہوگیا ہے ۔ گرتی ہوئی معیشت کو سنبھالنے کے لیے چند دنوں پہلے سعودی وزیر دفاع محمد بن سلمان نے معاشی اصلاحات کا اعلان کیا تھا۔ سعودی عرب کے معاشی بحران کے بعد اب خبر آئی ہے کہ سعودی بن لادن گروپ نے 50 ہزار غیرملکی ملازمین کو فارغ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ سعودی عرب سے شائع ہونے والے روزنامہ الوطن نے اپنے ذرائع سے نقل کیا ہے کہ’’بن لادن گروپ‘‘ نے اپنے 50ہزار ملازمین کے ایگریمنٹس کو منسوخ کردیا ہے اور انہیں ایگزٹ ویزا بھی دے دیا ہے تاکہ وہ ملک چھوڑ دیں … سعودی روزناموں کے مطابق یہ قدم عالمی منڈی میں تیل کی مسلسل گرتی ہوئی قیمت اور سعودی عرب کی مالی مشکلات کی وجہ سے اٹھایا گیا ہے… آخری اطلاعات تک بے روزگار ہونے والے50ہزا رملازمین سڑکوں پر آگئے ہیں اور احتجاجاً کئی بسوں کو آگ لگادی گئی ہے۔

دبئی بیک وقت دو مختلف قسم کے حالات کا مقابلہ کرنے کی تیاری کررہا ہے، اول سیاحوں کی آمد میں کمی اور دوئم سخت گرمی کی آمد… قابل برداشت حد تک گرمی دبئی کی سوغات سمجھی جاتی ہے اور یورپ نے اس کا نام سن سٹی (چمکتے سورج کا شہر) رکھا ہے لیکن اتنی گرمی کوئی بھی برداشت نہیں کرسکتا کہ سن اسٹروک’’ اٹیک‘‘ کردے اور آدمی تفریح کے بجائے ڈاکٹروں کی مسیحائی کے رحم وکرم پر ہو جائے۔ گزشتہ ہفتے میں دبئی میں تھا کہ دبئی کے ٹیکسی والے نے شکوہ کیا کہ اپریل کا مہینہ جارہا ہے لیکن سیاحوں کی تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں50فیصد تک نہیں پہنچی۔ اگلے مہینے گرمی بڑھ جائے گی اور سیاحوں کی تعداد ’’آٹو میٹک‘‘ مزید کم ہو جائے گی۔ وہ اس کو پاکستان اور بھارت کے سیاسی حالات اور کرپشن کیخلاف مہم کا نتیجہ قرار دے رہا تھا۔ اس کا کہنا تھا کہ یہی حالات رہے تو دبئی کی رونق اور خریداری پر برا اثر پڑے گا۔ دبئی لاکھوں دکانوں میں گھر ا ہوا شہر ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ دبئی حکومت کو اس سلسلے میں گزشتہ سالوں کی طرح ملتے جلتے اقدامات کرنے چاہئیں جبکہ ایک ٹریول ایجنسی کے افسر نے بتایا کہ ایک’’ائیر عربیہ ‘‘ائیر لائن نے 25ہزار روپے میں کراچی سے دبئی کا ٹکٹ بمعہ ویزا دینا شروع کر دیا ہے۔ دس ہزار روپے کا ویزا نکال دیا جائے تو یہ پندرہ ہزار روپے ٹکٹ بنتا ہے جو کراچی سے لاہور کے ریٹرن ٹکٹ سے بھی زیادہ سستا ہے۔ دبئی میں فروخت ہونے والی اشیا خاص طور پر کاسمیٹکس خواتین کے استعمال کی چیزیں کپڑے اور ادویات کراچی میں سستے داموں دستیاب ہیں ۔ جو پرفیوم دبئی مارکیٹ میں ایک ہزار روپے میں فروخت ہورہا ہے وہ کراچی میں 600روپے میں دستیاب ہے۔ دبئی میں چیزیں مہنگی نہیں ہیں، کبھی تو یہ چیزیں بہت سستی ہوتی تھیں لیکن اب دکان، مکان کا کرایہ، لائسنس فیس اور ویزے کی فیس آہستہ آہستہ اتنی بڑھ گئی ہے کہ دکان دار کو اپنی اشیا مہنگی کرکے فروخت کرنا پڑرہی ہیں اور اس کے اثرات دبئی کی معیشت پر تیزی سے آرہے ہیں۔ دبئی کراچی سے آٹھ سو ہوائی میل کے فاصلے پر ہے اس لئے دبئی کے اثرات کراچی پر اور کراچی کے اثرات دبئی پر پڑتے ہیں۔ صرف ایک ائیر لائن کی کراچی سے دبئی کے لیے روزانہ5پروازیں ہیں جبکہ روزانہ کل پروازیں تیرہ سے چودہ کے قریب ہیں لیکن بڑھتی ہوئی مہنگائی نے دبئی کی رونقوں پر حملہ کردیا ہے۔ اس کا تعلق کراچی سے نہیں ہے لیکن کراچی والے لاہور سے سے بھی کم فاصلے پر موجود ایک انٹرنیشنل شہر (دبئی) سے خود کو دور ہوتا ہوا محسوس کررہے ہیں۔ پہلی بار یہ ہوا ہے کہ دبئی حکومت یہ منصوبہ بندی کر رہی ہے کہ روٹھے ہوئے سیاحوں کوواپس لانے کے لیے کیا اقدامات کیے جائیں۔ ابتدائی طور پر ویزے کی فیس50درہم (تقریباً 1500روپے) کم کرد ی گئی ہے جو یہ پیغام دے رہی ہے کہ دبئی کے حکام اس مسئلے پر سنجیدگی سے غور و خوض کررہے ہیں۔


متعلقہ خبریں


دبئی میں الیکٹریکل کاریں تیار کرنے والی فیکٹری کا افتتاح وجود - هفته 08 اکتوبر 2022

متحدہ عرب امارات(یو اے ای)کی انویسمنٹ کمپنی نے دبئی انڈسٹریل سٹی میں الیکٹریکل کاریں تیار کرنے والی الدمانی فیکٹری کا افتتاح کر دیا۔ غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ امارات میں اپنی نوعیت کی پہلی فیکٹری ہے۔ رپورٹ کے مطابق فیکٹری میں سالانہ 10 ہزار گاڑیاں اسمبل ہوں گی۔ اس جدید ک...

دبئی میں الیکٹریکل کاریں تیار کرنے والی فیکٹری کا افتتاح

منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کے شریک ملزم مقصود چپڑاسی وفات پا گئے وجود - جمعرات 09 جون 2022

منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف کے شریک ملزم مقصود چپڑاسی وفات پا گئے۔ ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر فاروق باجوہ نے مقصود چپڑاسی کی وفات کی تصدیق کر دی۔ مقصود چپڑاسی ان دنوں دبئی میں مقیم تھے۔ مقصود چپڑاسی حرکت قلب بند ہونے سے فوت ہوئے۔ واضح رہے کہ مقصود چپڑا...

منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کے شریک ملزم مقصود چپڑاسی وفات پا گئے

متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان 73 سال کی عمر میں انتقال کرگئے وجود - هفته 14 مئی 2022

متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظہبی کے حکمران 73 سالہ عزت مآب شیخ خلیفہ بن زاید النہیان طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔اماراتی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کی وزارت صدارتی امور نے صدر عزت مآب شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات، عرب ...

متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان 73 سال کی عمر میں انتقال کرگئے

فرح خان رہائش کے لیے دبئی چلی گئیں، ہمارے خاندان کا کسی ڈیل سے تعلق نہیں،موسیٰ مانیکا وجود - بدھ 06 اپریل 2022

خاتون اول بشریٰ بی بی کے بیٹے موسیٰ مانیکا نے فرح خان سے متعلق کہا ہے کہ فرح خان رہائش کیلئے دبئی چلی گئی ہیں، ہمارے خاندان کا فرح خان کی کسی ڈیل سے تعلق نہیں۔ ایک انٹرویو میں موسیٰ مانیکا نے کہا کہ فرح خان سے مانیکا خاندان کا کوئی لینا دینا نہیں، فرح خان رہائش کیلئے دبئی چلی گئی...

فرح خان رہائش کے لیے دبئی چلی گئیں، ہمارے خاندان کا کسی ڈیل سے تعلق نہیں،موسیٰ مانیکا

یوکرین معاملے پر اقوامِ متحدہ میں بحث، پاکستان بدستور غیر جانبدار وجود - بدھ 02 مارچ 2022

پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں یوکرین سے روسی افواج کے فوری انخلا کا مطالبہ کرنے والی قرارداد پر جاری بحث میں اپنی باری پر حصہ نہیں لیا۔ اجلاس میں بھارت کے ووٹ دینے سے گریز سے متعلق سوال پر امریکی محکمہ خارجہ نے صحافیوں پر زور دیا کہ وہ انفرادی طور پر مخصوص مم...

یوکرین معاملے پر اقوامِ متحدہ میں بحث، پاکستان بدستور غیر جانبدار

اسرائیلی کامیڈین کا امارات کی فلسطین دشمن پالیسیوں پر طنزیہ گانا عرب ممالک میں وائرل وجود - جمعرات 10 فروری 2022

اسرائیلی خاتون کامیڈین نوئیم شوستر الیاسی نے اسرائیل سے تعلقات جوڑنے پر امارات بالخصوص دبئی کیلئے توہین آمیز گانا مع ویڈیو ریکارڈ کروایا جو دیکھتے دیکھتے عرب دنیا میں وائرل ہوگیا ہے۔فرانسیسی میڈیا کے مطابق گانا عربی زبان میں ہے جس کے نیچے گانے کا ترجمہ انگریزی اور عبرانی دونوں زب...

اسرائیلی کامیڈین کا امارات کی فلسطین دشمن پالیسیوں پر طنزیہ گانا عرب ممالک میں وائرل

اسرائیلی صدر کی پہلے دورے پر متحدہ عرب امارات آمد، شاندار استقبال وجود - پیر 31 جنوری 2022

اسرائیل کے صدر آئزک ہیروزگ اتوار کے روز متحدہ عرب امارات کے پہلے دورے پر ابوظبی پہنچ گئے جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق صدر کے دفتر کی جانب سے اعلان میں کہا گیا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا دورہ ہے۔ دورے کا مقصد اسرائیل اور امارات کے درمیان تعلقات مض...

اسرائیلی صدر کی پہلے دورے پر متحدہ عرب امارات آمد، شاندار استقبال

امارات نے اسرائیلی جرائم پیشہ عناصر کے لیے منشیات، جسم فروشی کی منڈیاں کھول دیں وجود - هفته 22 جنوری 2022

اسرائیلی ٹی وی نے کہا ہے کہ عرب ممالک کے ساتھ معاہدوں نے اسرائیلی جرائم پیشہ بالخصوص منشیات کی اسمگلنگ، منی لانڈرنگ اور جسم فروشی کے لیے سنہری منڈیاں کھول دی ہیں۔اسرائیلی ٹی وی چینل نے اسرائیلی حکام کے حوالے سے کہا کہ اسرائیل دنیا بھرمیں منی لانڈرنگ اور منشیات کی اسمگلنگ کے شعبے ...

امارات نے اسرائیلی جرائم پیشہ عناصر کے لیے منشیات، جسم فروشی کی منڈیاں کھول دیں

امارات میں سوشل میڈیا پرکورونا قوانین کا مضحکہ اڑانے پرسزاورجرمانہ وجود - بدھ 12 جنوری 2022

متحدہ عرب امارات میں کووِڈ19کے قواعد وضوابط کا سوشل میڈیا پرمضحکہ اڑانے والے افراد کو جیل کی سزا کا سامنا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یواے ای کی وفاقی ایمرجنسی کرائسس اینڈ ڈیزاسٹرز پراسیکیوشن نے ایک بیان میں کہا کہ سوشل میڈیا صارفین کو نئے قوانین کے تحت سزا دی جا سکتی ہے جس کے تحت گم...

امارات میں سوشل میڈیا پرکورونا قوانین کا مضحکہ اڑانے پرسزاورجرمانہ

وزیراعظم کے 3 غیر ملکی دوروں پر 4 کروڑ 56 لاکھ 15 ہزار سے زائد اخراجات آئے وجود - بدھ 05 جنوری 2022

اپوزیشن کے مطالبے پر وزیر اعظم عمران خان کے 3 سالوں کے دوران غیر ملکی دوروں کی تفصیلات پر مبنی رپورٹ ایوان بالا میں پیش کردی گئی۔سینیٹ میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سال 2018 میں 3 غیر ملکی دورے کیے، ان غیر ملکی دوروں پر 4 کروڑ 56 لاکھ 15 ہزار سے زائد اخراجات...

وزیراعظم کے 3 غیر ملکی دوروں پر 4 کروڑ 56 لاکھ 15 ہزار سے زائد اخراجات آئے

ابوظہبی کے رہائشی اب بغیر ڈرائیور ٹیکسی میں سفر کریں گے وجود - جمعه 24 دسمبر 2021

متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظبی میں جدید ٹیکنالوجی سے لیس شہریوں کے لیے بغیر ڈرائیور ٹیکسی سروس کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق خودکار ٹیکسی کار سروس تفریحی مقام یاس آئی لینڈ میں متعارف کرائی گئی ہے، جہاں فارمولا ون ریس کا ٹریک اور فیراری ورلڈ تھیم پارک بھی موجو...

ابوظہبی کے رہائشی اب بغیر ڈرائیور ٹیکسی میں سفر کریں گے

متحدہ عرب امارات کا بڑا اعلان، سنیما سنسر شپ ختم کردی گئی وجود - منگل 21 دسمبر 2021

متحدہ عرب امارات(یو اے ای)نے سنیما سینسر شپ ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔عرب میڈیا کے مطابق یو اے ای نے ملک میں سنیما گھروں میں فلموں کی نمائش کیلئے سینسر شپ ختم کرتے ہوئے +21 ریٹنگ متعارف کرا دی ۔متحدہ عرب امارات کے میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی آفس نے سنیما میں فلموں کی نمائش کیلئے +21...

متحدہ عرب امارات کا بڑا اعلان، سنیما سنسر شپ ختم کردی گئی

مضامین
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج وجود جمعرات 21 نومبر 2024
پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج

آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش وجود جمعرات 21 نومبر 2024
آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر