... loading ...
افواج پاکستان کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے فوج کے گیارہ اعلیٰ افسران کو بد عنوانی ثابت ہونے کے بعد ملازمتوں سے برطرف کر دیا۔یہ افسران مزید صرف میڈیکل اور پنشن کی مراعات سے مستفید ہو سکیں گے۔ باقی تمام مراعات سزا کے طور پر لے لی گئی ہیں۔فوج کے افسران کے خلاف کارروائی یقینا ایک قومی نوعیت کی خبر ہے ۔چنانچہ میں نے آغاز اس خاطر اس موضوع سے کیا ہے کہ برطرف فوجی افسران بیشتر بلوچستان میں خدمات انجام دے چکے ہیں اور ان پر بد عنوانی کے داغ بلوچستان ہی میں لگے ہیں۔فرنٹیئر کور بلوچستان حکومت کی خواہش پرامن و امان کے قیام کے لئے صوبے میں تعینات ہے۔ اس تعیناتی کو اب عشرہ پورا ہونے والا ہے ۔اس فورس کو پولیس کے اختیارات حاصل رہے ۔ بعض سیاسی جماعتیں ان کے رویے اور حاصل اختیارات پر اعتراض بھی کرتی رہتی ہیں، یہاں تک کہا گیا ہے کہ ایف سی صوبے میں متوازی حکومت چلا رہی ہے ۔اس میں شبہ نہیں کہ کوئٹہ اور بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں اگر امن کے قیام کا خواب پورا ہوا ہے تو وہ فرنٹیئر کور کی مرہون منت ہے ،وگرنہ دہشت گردی نے تو آدھے بلوچستان کو آسیب کی مانند لپیٹ میں لے رکھا تھا۔پولیس اور لیویز کا اول تو کام دہشت گردوں سے نمٹنا نہیں ہے دوئم ان دو فورسز کی وہ اہلیت اور تربیت نہیں جو فوج اور فرنٹیئر کور کو حاصل ہے ۔فرنٹیئر کور سرحدات پر بھی خدمات انجام دے رہی ہے ۔
غالباً صوبے کے تمام معدنی ایریاز میں تعینات ہیں، جہاں جہاں تیل اور گیس اور دیگر معدنی وسائل کی دریافت پر کام ہو رہا ہے وہاں فورسز سیکورٹی پر مامور ہیں۔ان کے اخراجات بلوچستان حکومت کے ذمے ہیں۔کوئلہ کی کانوں کو سیکورٹی کی فراہمی پر کان مالکان انہیں فی ٹن کوئلہ دو سو روپے یا شاید اس سے زائد رقم ادا کرتے ہیں۔ہرنائی،ڈگاری ،سورینج، مارگٹ اسی طرح چمالنگ میں اس ادائیگی پر کوئلہ کان مالکان کی جانب سے اعتراض بھی ہوا ہے ۔البتہ ایسے کان مالکان کی کمی بھی نہیں جو فرنٹیئر کور کی حمایت میں کھڑے رہتے ہیں۔اس ضمن میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی فرنٹیئر کور کے خلاف نہ صرف احتجاج کر چکی ہے بلکہ وقتاً فوقتاً یہ جماعت ایف سی پر الزامات لگاتی رہتی ہے ۔اور اس مسئلے کو اسمبلی فلور پر بھی اُٹھا چکی ہے ۔پاک افغان چمن بارڈر تجارت کے لحاظ سے بہت فعال ہے۔ اس طرح ایران کے ساتھ تفتان کا بارڈر بھی اہم تجارتی گزر گاہ ہے۔ اسی طرح بلوچستان کے اضلاع چاغی،خاران،واشک،تربت اور گوادر ایران سے ٹریڈ کے حوالے سے کافی اہمیت کے حامل ہیں، مختلف اشیاء ایران سے اسمگل ہو کر بلوچستان لائی جاتی ہیں،نیز ایرانی پیٹرول اور ڈیزل ایک منفعت بخش کاروباربھی ہے ۔گویا یہ سرحدات اور علاقے سونے کی کان کے مترادف ہیں۔جہاں بالخصوص سرکاری اہلکار راتوں رات مالا مال ہو جاتے ہیں۔جنرل راحیل شریف نے جن افسران کو جبری ریٹار کر دیا اُن میں لیفٹیننٹ جنرل عبید اﷲ خٹک اور میجر جنرل اعجاز شاہد سر فہرست ہیں۔عبید اﷲ خٹک پر آشوب دور میں بلوچستان میں انسپیکٹر جنرل فرنٹیئر کور رہے ان کے تبادلے کے بعد میجر جنرل اعجاز شاہد آئی جی ایف سی بلوچستان مقرر ہوئے۔بریگیڈیئر اسد شہزادہ، بریگیڈیئر سیف، بریگیڈیئر عامر اور کرنل حیدر بھی ان جبری ریٹائر کئے جانے والے افسران میں شامل ہیں۔دیکھا جائے تو افواج میں اس قسم کی تفتیش اور تحقیقات کی بعد ملازمتوں پر سے برطرف اور کورٹ مارشل جیسی سزائیں انہونی نہیں ہیں۔البتہ ایک ساتھ گیارہ بڑے افسران کی رخصتی حیران کر دینے والی خبر ہے ،وہ بھی ایسے وقت میں کہ جب ’’پاناما پیپرز‘‘ کی بازگشت میں میاں نواز شریف اور ان کا خاندان زیر عتاب بنا ہوا ہے ۔
جماعت اسلامی نے پانا لیکس کے افشا ء ہونے سے بہت پہلے ملک کو بد عنوانی سے پاک کرنے کی تحریک شروع کر رکھی ہے ،چنانچہ بد عنوانی کے خلاف شور شرابے کے دوران اعلیٰ فوجیوں کی برطرفی کے بعد نگاہیں جنرل راحیل شریف پر مرکوز ہو گئی ہیں۔میاں نواز شریف کے مخالفین نے آرمی ایکشن کی آڑ میں نشتر زنی مزید تیز کر دی۔جنرل راحیل شریف نے بلا امتیاز احتساب کی بات کی تو عمران خان نے اُن کی مکمل حمایت کا فوری اعلان کر دیا۔فوجی افسران کی برطرفی کے بعد مختلف سیاسی رہنماؤں کے بیانات اور تقاریر سے ایسا تاثر اُبھرا کہ گویا اب بد عنوانی کے خلاف فوری ایکشن اور بلا امتیاز احتساب کا مطالبہ فوج سے ہونے لگا۔یعنی فوج آگے بڑھے ،سیاستدانوں اور سول بیوروکریسی پر ہاتھ ڈالے۔پاکستان کے اندر برقی میڈیا تو حد سے زیادہ آزاد و خود سر ہے ہی جبکہ سوشل میڈیا بھی ’’ شُتربے مہار‘‘بن چکا ہے ۔سب پر یک زبان جنرل راحیل کی مداح سرائی شروع ہو گئی۔ایسا ماحول بنایا گیا کہ بس اب تو جنرل راحیل شریف کو اقتدار ہاتھ میں لے لینا ہی چاہئے۔فوج اگر اپنے اندر احتساب کرتی ہے تو یہ اچھی بات ہے اور یہ کسی بھی ادارے اور محکمے کے قانون کا حصہ ہوتا ہے ۔رہے سول و انتظامی معاملات تو یہ کام فوج کا ہرگز نہیں ہے ۔سیاسی جماعتوں میں اگر دم خم ہے تو وہ عوامی طاقت کے ذریعے حکمرانوں کو بد عنوانی سے روکیں اور اُن کے احتساب پر متعلقہ اداروں کو مجبور کر دیں۔ اس مقصد کیلئے عدالتوں سمیت تمام متعلقہ اداروں سے رجوع کیا جانا چاہئے۔محض نواز شریف کی بُغض میں سیاسی و جمہوری نظام کو تلپٹ کرنے کی سازش کے خطرناک نتائج برآمد ہو ں گے۔اگر جمہوری نظام کو نقصان پہنچتا ہے تو یہ عمل اور اقدام قومی خیانت اور سنگین جرم کے زمرے میں آتا ہے ۔در اصل ہمارا سیاسی نظام بد عنوان ہو چکا ہے ،سیاسی جماعتیں بد عنوانوں اور جرائم پیشہ افراد کی پناہ گاہیں بن چکی ہیں۔ملک میں انتخابی نظام کی از سر نو تشکیل ہونی چاہئے تاکہ ’’مافیاؤں‘‘ کا تدارک یقینی ہو۔در اصل سیاسی جماعتیں اور سیاسی لوگ پہلے دن سے ہی تابع بن کر آجاتے ہیں ،بظاہر عوامی اور اندر سے کسی اور کے اشاروں پر ناچ رہے ہوتے ہیں۔اس کا عکس بلوچستان میں بہت واضح ہے ،گویا منظر عام پر طاقت اور پس منظر میں عوام کی منتخب کردہ حکومت ہے ۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف، جنرل (ر) فیض حمید کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کریں کیوں کہ جنرل (ر) فیض اور میرا معاملہ فوج کا اندرونی مسئلہ نہیں۔ صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آرمی چیف سے مطالبہ ہے کہ جنرل (ر) فیض حمید کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کریں...
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی ضرورت نہ پہلے تھی نہ اب ہے۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ میری طرف سے آرمی چیف کو توسیع دینے کی آفر تک وہ یہ فیصلہ کر چکے تھے کہ رجیم چینج کو نہیں روکیں گے، یہ روک سکتے تھے انہوں نے نہیں روکا کیوں کہ پاؤر تو ان کے ...
پاکستان تحریک انصاف چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں تمام اداروں سے کہتا ہوں اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ تشدد کروا کر اپنی عزت کروائیں گے تو غلط فہمی میں نہ رہیں، عزت دینے والا اللہ ہے اور آج تک دنیا کی تاریخ میں مار کر کسی ظالم کو عزت نہیں ملی، اعظم سواتی کو ننگ...
پاکستان تحریک انصاف نے حکومت کے خلاف فیصلہ کن لانگ مارچ کا فیصلہ کر لیا، پارٹی سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ ظالموں کو مزید مہلت نہیں دیں گے، جلد تاریخی لانگ مارچ کی تاریخ کا باضابطہ اعلان کروں گا۔ پارٹی کے مرکزی قائدین کے اہم ترین مشاورتی اجلاس ہفتہ کو چیئرمین تحریک انصاف عمران ...
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وفاقی وزیر داخلہ کو براہ راست دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس مرتبہ رانا ثنا اللہ کو اسلام آباد میں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔ پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 25 مئی کو ہماری تیاری نہیں تھی لیکن اس مرتبہ بھرپور تیاری کے ساتھ ...
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد جانے کا فیصلہ کر لیا ہے اس لیے کارکن تیاری کر لیں، کسی بھی وقت کال دے سکتا ہوں۔ خیبرپختونخوا کے ارکان اسمبلی، ذیلی تنظیموں اور مقامی عہدیداروں سے خطاب کے دوران عمران خان نے کارکنوں کو اسلام آباد مارچ کیلئے تیار رہنے...
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 85 سیٹوں والا مفرور کیسے آرمی چیف سلیکٹ کر سکتا ہے؟ اگر مخالفین الیکشن جیت جاتے ہیں تو پھر سپہ سالار کا انتخاب کر لیں، مجھے کوئی مسئلہ نہیں، نئی حکومت کے منتخب ہونے تک جنرل قمر باجوہ کوعہدے پر توسیع دی جائے۔ ...
سابق صدرمملکت اورپاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہم اداروں اور جرنیلوں کو عمران خان کی ہوس کی خاطر متنازع نہیں بننے دیں گے۔ بلاول ہاؤس میڈیا سیل سے جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کی گزشتہ روز کی افواجِ پاکستان سے متعلق تقریر کو تن...
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اداروں کو بدنام کرنے اور ان کے خلاف نفرت پھیلانے کی عمران نیازی کی انتہائی قابل مذمت مہم ہر روز ایک نئی انتہا کو چھو رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حساس پیشہ وارانہ امور کے بارے میں اور مسلح افواج اور اس کی قیادت کے خلاف اب وہ براہ راست کیچڑ اچھالتے ...
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہیرے بڑے سستے ہوتے ہیں، کوئی مہنگی چیز کی بات کرو۔ جمعرات کے روز عمران خان ، دہشت گردی کے مقدمہ میں اپنی ضمانت میں توسیع کے لیے اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت میں پیشی کے بعد ایک صح...
پاکستانی سیاست جس کشمکش سے گزر رہی ہے، وہ فلسفیانہ مطالعے اور مشاہدے کے لیے ایک تسلی بخش مقدمہ(کیس) ہے ۔ اگرچہ اس کے سماجی اثرات نہایت تباہ کن ہیں۔ مگر سماج اپنے ارتقاء کے بعض مراحل میں زندگی و موت کی اسی نوع کی کشمکش سے نبرد آزما ہوتا ہے۔ پاکستانی سیاست جتنی تقسیم آج ہے، پہلے کب...
پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کو عاشور کے روز اسلام آباد سے گرفتار کرلیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق اُنہیں اسلام آباد بنی گالہ چوک سے گرفتار کیا گیا۔ شہباز گل کے خلاف تھانہ بنی گالہ میں بغاوت پر اُکسانے کا مقدمہ بھی درج کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔ ذرائع کے مطابق شہباز گل کی گرفتاری کے دوران ڈ...