... loading ...
چین میں غیر قانونی ویکسین کی تقسیم کا اسکینڈل سامنے آیا ہے جس کے بعد شہری مطالبہ کررہے ہیں کہ آخر حکومت نے اس کا اعلان کرنے میں اتنی دیر کیوں لگائی جبکہ ان کے بچے خطرے سے دوچار تھے۔
حکومت کے مطابق 2011ء سے ایک غیر قانونی ویکسن کا دھندا چل رہا تھا کہ جس کے دوران 88 ملین ڈالرز کی ایسی ویکسینز تقسیم کی جن کی میعاد مکمل ہو چکی تھی یا انہیں اچھی طرح سرد ماحول میں نہيں رکھا گیا تھا۔ اس نے ان تمام بچوں کو معذوری یا موت کے خطرے سے دوچار کیا ہے جنہوں نے ویکسین لی تھی۔ فی الحال یہ معلوم نہیں کہ غیر قانونی ویکسین سے کتنے بچے متاثر ہوئے۔
حکومت کو اپریل 2015ء سے اس دھندے کے بارے میں معلوم تھا لیکن اس نے مارچ تک اس بارے میں اعلان نہیں کیا۔ چین کے معروف سوشل میڈیا نیٹ ورک سین ویبو پر ایک صارف کا کہنا تھا کہ تقریباً ایک سال گزر گیا اور انہوں نے اب جاکر یہ بتایا ہے۔ یہ قتل عام نہیں ہے؟ الفاظ احاطہ نہیں کر سکتے کہ مجھے اس وقت کتنا غصہ آ رہا ہے۔”
سرکاری عہدیداران کے مطابق غیر قانونی دھندے کے پیچھے ایک ماں اور اس کی بیٹی کا ہاتھ تھا جنہیں حال ہی میں شانڈونگ صوبے سے گرفتار گیا گیا ہے۔ یہ 100 سے زیادہ مختلف افراد سے غیر قانونی طور پر ویکسین خریدتی تھیں، جن میں سے متعدد غیر لائسنس یافتہ بھی تھے اور پھر انہیں زیادہ قیمت پر امراض سے تحفظ کے مراکز کو یا غیر قانونی سیلز ایجنٹوں کو فروخت کر دیتیں۔ یہ پورا دھندا 24 صوبوں اور شہروں تک پھیلا ہوا تھا۔
ذرائع کے مطابق ماں ایک سابق ڈاکٹر ہے جسے2009ء میں غیر قانونی طور پر ویکسینز فروخت کرنے کے جرم میں سرکاری ہسپتال سے نکال دیا گیا تھا اور تین سال قید کی سزا بھی دی گئی تھی۔ اس کی بیٹی بھی میڈیکل اسکول کی گریجویٹ ہے۔ پولیس نے ناقص طریقے سے محفوظ کی گئی ویکسینز برآمد کرنے کے لیے 20 سے زيادہ چھاپے مارے۔ گرفتاریوں کے بعد حکام نے غیر قانونی ویکسین کے پھیلاؤ کا اندازہ لگانے کے لیے کام کا آغاز کردیا ہے۔
ایسی کم از کم 25 قسم کی ویکسینز ہیں جو اس دھندے کے ذریعے بیچی گئی ہیں جن میں ہیپاٹائٹس بی اور پولیو سمیت دیگر امراض کی ویکسینز شامل ہیں۔ لیکن اب تک یہ نہیں معلوم کہ ویکسینز کی کتنی خوراک تقسیم کی گئی ہے۔
چین میں یہ پہلا ویکسین اسکینڈل نہیں ہے۔ 2006ء سے 2008ء کے درمیان شانژی صوبے میں گھٹیا ویکسین کے استعمال سے چار بچے مارے گئے تھے جبکہ 70 کو بدترین سائیڈ افیکٹس کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)کے سربراہ ٹیڈروس نے کہا ہے کہ امیر ممالک میں بوسٹر ڈوز کی مہم اس وبا کو مزید پھیلانے کا سبب بن رہی ہے کیونکہ غریب ممالک پہلے ہی ابتدائی کورونا ویکسین سے محروم ہیں۔برطانوی میڈیا کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈ روس کا یہ بیان امریکا اور یورپی ممالک...
وزیراعظم عمران خان سے مائیکروسوفٹ کے بانی بل گیٹس نے ٹیلیفونک رابطہ کیا ،دونوں نے افغانستان میں صحت کے نظام پر تشویش کا اظہار کیا ۔ وزیراعظم عمران خان سے بل گیٹس نے ٹیلیفونک رابطہ کیا ۔ وزیراعظم اوربل گیٹس نے افغانستان میں صحت کے نظام پر تشویش کا اظہار کیا ہے، وزیراعظم عمران خان ...
یوٹیوب نے اپنے پلیٹ فارم میں ہر طرح کی ویکسین مخالف مواد کو بلاک کرنے کا اعلان کیا ہے۔کمپنی کی جانب سے ایک بلاگ پوسٹ میں یہ اعلان کیا گیا۔کمپنی کے مطابق کووڈ 19 سے ہٹ کر بھی عالمی ادارہ صحت یا ممالک میں منظوری حاصل کرنے والی ہر قسم کی ویکسینز کے اثرات کے خلاف گمراہ کن مواد پر پاب...
کینیا کے ڈاکٹروں نے یونی سیف، عالمی ادارۂ صحت اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن پر الزام لگایا ہے کہ وہ ٹیٹنس یعنی تشنج کے ویکسین پروگرام کے ذریعے خفیہ طور پر افریقہ کی لاکھوں خواتین کو بانجھ کر رہے ہیں۔ کینیا کیتھولک ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں نے کینیا کی حکومت ...
امریکا کے محکمہ صحت کے زیر انتظام اہم وفاقی ادارے امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) نے تسلیم کیا ہے کہ 1955ء سے 1963ء کے دوران 98 ملین امریکی باشندوں کو پولیو سے بچاؤ کی ایسی ویکسین دی گئی کہ جو کینسر کا سبب بننے والے ایسے وائرس سے آلودہ تھی، جسے سیمین وو...
سازشی نظریات، جنہیں انگریزی میں Conspiracy theories کہتے ہیں، کا نام سنتے ہی ذہن میں یہی آتا ہے کہ یہ کوئی بے وقوفانہ سی بات ہوگی، جو ایک حقیقت کو جھٹلانے کے لیے استعمال کی گئی ہوگی۔ یعنی ان نظریات کا حقیقت سے دور پرے کا بھی تعلق نہیں ہوتا۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ واقعی چند ایسے...
مغربی یوکرین میں پولیو کے دو مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے، جو 2010ء کے بعد یورپ میں اس مرض کے اولین شکار ہیں۔ عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ یوکرین کے شمال مغربی علاقے میں ایک 10 ماہ اور ایک چار سال کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ ڈبلیو ایچ او ترجمان اولیور ...