... loading ...
ان دنوں کرکٹ کا بہت چرچا ہے مگر ایک کھلے تضاد کے ساتھ !
ہمارے ملک میں جہاں خواتین کی کھیلوں میں شرکت ایک پیچیدہ اور مشکل کام سمجھا جاتا ہے ۔ اس ملک کی لڑکیوں کی ٹیم تو ایک جان کئی قالب ہوکر مردانہ وار دشمن کے ملک میں میچ پر میچ جیت رہی ہے مگر اس کے برعکس ہمارے مشٹنڈے مردوئے ، جن کو قوم اور اشتہارات پال پال کر ہلکان ہوگئے ،وہ عورتوں کی طرح آپس میں لڑ لڑ کر میچ پر میچ ہارتے چلے گئے ۔ایسا لگتا ہے ہماری مردانہ کرکٹ ٹیم Gender Fluid ہوگئی ہے۔ اب یہ جینڈر فلو ئیڈ ایسے افراد ہوتے ہیں جو جنسی طور پر کبھی خود کومرد تو کبھی عورت محسوس کرتے ہیں اور کبھی کچھ بھی نہیں یعنی Neutrois۔
ہمارے نام چیں کھلاڑی وہ صابن اور شیمپو فروش ۔آفریدی، وہ بیگم کے ساتھ دودھ بیچتا ۔شعیب ،وہ ادھورا بالنگ بغیر کا آل راؤنڈر۔ حفیظ، وہ بنک میں رقم رکھوانے کی ترغیب دینے والا۔ انور علی ، وہ گیند کو وکٹ کے علاوہ ہر چیز کو فور ۔جی کے ذریعے کنیکٹ کرتا عامر، وہ وکٹوں کے علاوہ ہر فصل اگاتا عرفان۔یہ سب کھلاڑی جتنے پر اعتماد ان اشتہارات میں دکھائی دیے اس کے دس فیصد بھی کلکتہ اور موہالی کے میدانوں میں دکھائی نہ دیے۔شرم تم کو مگر نہیں آتی!سوچئے تو ایسا کیا ہے کہ اس ناہنجار کرکٹ سے پاکستان میں کچھ بندگان حرص و ہوس اس سے توبہ کرنے سے ایسے ہی گریزاں ہیں جیسے استاد داغ دہلوی مے و معشو ق سے توبہ کرنے سے بھاگتے تھے !
ان میں ایک پیر ِنابالغ بیاسی برس کے شہریار صاحب ہیں جو اپنے کیریئر کی معراج یعنی سیکرٹری خارجہ کے عہدے تک گئے۔ان کے لیے تو چیئرمین پی سی بی کا یہ عہدہ بہت چھوٹا ہے ۔ اس کی اہمیت اور بھی بہت کم رہ جاتی ہے جب ایک دفعہ پہلے بھی جنرل مشرف کے اپنے عہد جبروت میں یہ تاج سر پر سجا چکے ہوں۔ ان کے مخالفین کا خیال ہے کہ دراصل ان کی کرکٹ سے یہ جان لیوا اور رسوائی آمیز وابستگی ان کے اپنے کزن نواب آف پٹوڈی کا بھارتی کرکٹ ٹیم کاکپتان بن کر شہرت پا لینے سے پیہم حسد کا جذبہ ہے جس کی سزا وہ اب تک ساری قوم کو دے رہے ہیں۔ان شاہی لوگوں اور نوابین کی خاندانی رقابتیں تو یوں بھی بہت مشہور ہیں۔ یہ حسد اگر بڑھ جاتا ہے تو ژار روس ، جرمنی کے قیصر ولیم اور برطانیہ کے کنگ ایڈورڈ جیسے شاہی کزن ممالک کو جنگ عظیم اول کی آگ میں جھونک دیتے ہیں۔
ایک اور پیر فرتوت ہیں۔چڑیا والے سیٹھی صاحب جوانگریزی زبان کے صحافی ہونے کے باوجود نگراں وزیر اعلیٰ بن گئے۔ انہوں نے سوچا کہ بیوروکریٹ تو ہمہ وقت زباں زد دشنام رہتے ہیں لہذا کیوں نہ پی سی بی کی دولت ،سیر کے مزے تو خود لوٹیں مگر تنقید کے Sand-Bag کے طور پر شریف النفس شہریار صاحب کو آگے کردیا جائے۔ پاکستان کے کچھ حاسد حلقے، سیٹھی صاحب کو یوں بھی ہمیشہ سے بہت بھارت نواز سمجھتے ہیں ۔
اپنے مخالفین کو سچا ثابت کرنے لئے کہ کم از کم کرکٹ کی حد تک تو انہوں نے اس کا پہلا ثبوت یہ دیا کہ جب دبئی میں انٹرنیشنل کرکٹ نے بھارتی دباؤ کے تحت جون 2014ء میں یہ فیصلہ کیا کہ باقی ممبران چاہے کچھ بھی کہیں حتمی فیصلہ بھارت ،انگلینڈ اور آسٹریلیا کے بورڈ ز کے ہاتھ میں ہوگا کیوں کہ یہ تین ممالک ہی کرکٹ کے بہ لحاظ آمدنی مائی باپ ہیں تو حضرت اس کے سب سے بڑے سہولت رساں بن گئے۔
تیسرے صاحب جن کا نام انتخاب عالم ہیں شاید انہیں کرکٹ کی سن 1959 سے دائمی موجودگی کی وجہ سے رکھا گیا اور جن کے بارے میں یہ اندیشہ بھی ظاہر کیا جاتا رہا ہے کہ اپنے مقام تدفین پر اگر کرکٹ کھیلنے کے معمولی سے بھی امکانات ہوئے تو وہ روز قیامت تک مرُدوں کی کرکٹ سے بالکل ایسے ہی وابستہ رہیں گے جیسے وہ پاکستان کی کرکٹ سے تا دم مرگ چمٹے رہنے کا ارادہ اورعزم رکھتے ہیں ۔اُن کی عمر رسیدگی کے باوجود کرکٹ سے جڑے رہنے کو دیکھیں تو شاہد آفریدی اور وقار یونس تو ابھی عمر کے حساب سے طفل شیر خوار لگتے ہیں۔ وہ سیر نہیں ہوئے تو یہ کیا ہوں گے!
ہم جب بھارت اور نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی میں ہارے تو پی سی بی اور اس ٹیم کے رجّے ہوئے بے نشانوں نے یہ کیوں نہ سوچا کہ پاکستان میں لوگوں کو خوش رہنے کے مواقع بہت ہی کم دستیاب ہوتے ہیں۔آپ جب اس طرح کے مواقع جان بوجھ کر اپنی انا اور گھناؤنے لالچ کی وجہ سے کھودیتے ہیں تو اس سے بہت سے نوجوان مایوس ہوکر منفی رویے اپنا لیتے ہیں۔ان کی امید یں کرچی کرچی ہوجاتی ہیں۔
اس بات کو یوں سمجھیں کہ ایتھوپیا میں ایک چرواہے کا بیٹا تھا ایبی بیکا ،سرکاری گارڈ کی نوکری کرنے کے لیے روزانہ بیس میل بھاگ کر شہر آتا اور جاتا تھا۔وہاں کسی نے اس کو آخری لمحات میں روم اولمپک بھیج دیا۔اسٹیڈیم میں بے چارے کے پاس جوتے بھی نہ تھے سو چار و ناچار ننگے پاؤں بھاگا اور بیس کلومیٹر کی ریس میں گولڈ میڈل جیتا۔جب اس سے ایک صحافی نے پوچھا کہ’’ وہ ننگے پاؤں کیوں دوڑا ؟‘‘ تو اس نے جواب دیا کہ ’’میں ساری دنیا کو یہ بتانا چاہتا تھا کہ میں صرف اور صرف اپنے ملک کے وقار کی خاطر دوڑ رہا تھا‘‘۔کاش پی سی بی اور ہمارے کھلاڑی بھی آنکھ کی اتنی ہی شرم کرلیتے ۔
چرواہے کے اس غریب بیٹے ایبی بیکا کا سونے کا یہ ایک تمغہ نہ صرف اس کے اپنے ملک میں لمبی دوڑ کے لیے امید کے کئی چراغ روشن کرگیا بلکہ کینیا ،یوگنڈا اور دیگر افریقی ممالک کے نوجوان بھی اس کی تقلید میں اتنے آگے بڑھ گئے کہ 2013 میں دنیا بھر میں مختلف کیٹگریز میں لمبی دوڑ کے جو مقابلے ہوئے ان میں 149مردوں میں سے 80 کا تعلق کینیا سے47 کا ایتھوپیا سے اور باقی7 کا تعلق دیگر افریقی ممالک سے ہے ۔ریسنگ فیڈریشن کے اعداد و شمار کی روشنی میں ایک سو اعلی ترین ایتھلیٹس میں صرف نو ایسے کھلاڑی ہیں جو ان افریقی ممالک سے تعلق نہیں رکھتے۔
پاکستان کی کرکٹ کی انتظامیہ پر کاردار صاحب کے بعد جو چیئرمین صاحبان کی اکثریت قابض رہی ہے وہ سب کے سب تعلقات کی چائنا کٹنگ کی وجہ سے اس عہدے تک پہنچے۔ چاہے وہ بیوروکریٹ ہوں یا تاجر جج ہوں یا جرنیل۔ان سب کو کرکٹ اتنی ہی آتی تھی جتنی شیکسپیئرکو پشتو آتی تھی۔
جب زندگی کے ٹمٹماتے دھندلکوں میں ایک بھر پور کیرئیر کے بعد انہیں یہ فکر دامن گیر ہوجاتی کہ اب عزت کمانے کے تو مواقع بہت کم رہ گئے لہذا پیرانہ سالی کے باعث بہت سا مال ، کچھ جیسی تیسی شہرت اور ٹی وی پر دکھائی دینے کے مواقع ہی لوٹ لیں تو سفر آخرت آسان ہوجائے گا۔ اس شہر ستمگر سے کچھ یادگار لے جانے کا یہ بھی موقع غنیمت ہے کہ آئے ہیں اس گلی میں تو پتھر ہی لے چلیں
ان میں سے ایک ڈاکٹر ایک سابق جنرل اور ایک جج صاحب کے نام پی سی بی کے چیئرمین بننے کا قرعہ فال محض اس وجہ سے کھلا کہ یہ شیاطین جیسی سن گن لینے والی صلاحیت کے بل بوتے پر عین اس دن اس عظیم طاقت کے دربار میں موجود تھے جس دن پی سی بی کے پرانے چیئرمین کو غارت گر جفا کرکے ان کے اپنا نیا چیئرمین منتخب ہونے کے امکانات روشن ترین تھے۔یہ اپنے اپنے وقت کے سربراہ مملکت کے سامنے گڑ گڑائے، انہیں اپنی کرکٹ بورڈ کا چیئرمین بننے کی اہلیت کوباور کرانے کے لیے بچپن میں لیے گئے ویو رچرڈز کے آٹوگراف اور دادا نے پشاور کی طرف سے قیام پاکستان سے پہلے اس دور میں کرکٹ کا جو بیٹ تھاما تھا ،اس کے حوالے یہ کہہ کر دیے کہ اس زمانے میں پختون میدان مسابقت میں بندوق کے علاوہ کوئی اور شے ہاتھ میں لینا عین کفر سمجھتے تھے۔
جنرل زاہد اکبر جب پی سی بی کے چیئرمین تھے تو پاکستان ورلڈ کپ جیت کر آیا تھا۔ملک میں جشن کا سماں تھا۔ ٹیم کو تحسین اور انعام کی خاطر ایوان صدر میں مدعو کیا گیا تھا۔وہاں کے ایک بیوروکریٹ نے ہمیں بتایا کہ اس دعوت میں جانے کہاں سے اچانک نمودار ہوئے ایک چھوٹے سے بمشکل ساڑھے چار فٹ کے ، پورٹیبل سے صاحب جناح کیپ پہنے بہت سرگرم دکھائی دیتے تھے۔ان کی کھیل میں دلچسپی دیدنی تھی،کسی نے جنرل زاہد اکبر کو کہا مشتری ہشیار باش ، ان حضرت کی نیت تو اے مرد خدا کچھ اور کہتی ہے،چند دن پہلے یہ منصف عالی مقام موجودہ حکومت کے حق میں ایک بڑا اہم فیصلہ دے چکے ہیں۔آج کل روزگار اور شہرت دونوں کے بیک وقت طلب گار ہیں۔
چند دن بعد فلک بے وفا نے یہ دن بھی دکھایا کہ جنرل زاہد علی اکبر کو یقین نہ آیا تو انہوں نے ائیر مارشل نور خان سے پوچھا۔ تو وہ فرمانے لگے کہ ’’ شک تو مینوں وی اے ‘‘ چند دن بعد جنرل زاہد اکبر کی چھٹی ہوگئی ۔یہ ریٹائرڈ جج صاحب چیئرمین پی سی بی تعینات ہوگئے ۔ جنرل صاحب سے وہاں پی سی بی کے اسٹاف کے ارکان میں سے جب کسی نے پوچھا کہــ’’ ان صاحب نے کبھی کرکٹ کھیلی بھی یا بس پیروں میں سے رڑدے رڑدے (پنجابی میں گھسٹتے گھسٹتے) چیئرمین بن گئے ہیں؟‘‘تو وہاں سے یہ تضحیک آمیز تبصرہ سننے کو ملا کہ’’ یقیناکھیلتے تھے مگر جب یہ موصوف پچ پر بطور بیٹسمین موجود ہوتے تو اسپن گیند کو بھی باؤنسر قرار دیا جاسکتا تھا‘‘۔
قومی اسکواڈ آج رات 10 بجے میلبرن سے بذریعہ دبئی پاکستان روانہ ہوگا، قومی اسکواڈ 15 اور 16 نومبر کی درمیانی شب پاکستان پہنچے گا۔ پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق منیجر منصور رانا، کپتان بابراعظم، نسیم شاہ، فیلڈنگ کوچ عبدالمجید اور بیٹنگ کوچ محمد یوسف میلبرن سے لاہور پہنچ...
ٹی 20 ورلڈ کپ 2022کے پہلے سیمی فائنل میں پاکستان نے کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کی عمدہ اوپننگ شراکت کی بدولت نیوزی لینڈ کو 7وکٹوں سے شکست دیکر فائنل کیلئے کوالیفائی کر لیا، نیوزی لینڈ نے مقررہ اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 152 رنز بنائے، پاکستان نے تین وکٹوں کے نقصان پر ہدف آ...
آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کے انتہائی اہم میچ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو شکست دے کر سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا، بنگلادیش نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 128 رنز کا ہدف دیا جسے پاکستان نے 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا، کامیاب کے بعد گروپ ٹو سے سیمی فائنل کیلئے کوا...
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے اہم ترین میچ میں بنگلا دیش کے کپتان شکیب الحسن کو تھرڈ امپائر کی جانب سے آؤٹ قرار دیے جانے پر امپائرنگ پر سوالات اٹھنے لگے۔ پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان ایڈیلیڈ میں کھیلے جا رہے میچ میں شاداب خان نے اننگز کے گیارہویں اوور کی پہلی گیند پر سومیا سرکار کو آؤٹ...
آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے اہم میچ میں نیدرلینڈز نے جنوبی افریقا کو 13 رنز سے اپ سیٹ شکست دیدی۔ میچ میں شکست کے بعد جنوبی افریقا ورلڈ کپ سے باہر ہو گئی ہے، ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے گروپ ٹو کے میچ میں 159 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے جنوبی افریقا مقررہ اوورز میں 8 وکٹ پر 145 رنز...
آل راؤنڈر شاداب خان قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی اہم اعزاز چھیننے کے قریب پہنچ گئے۔ گزشتہ دنوں جنوبی افریقہ کے خلاف جارحانہ اننگز کھیلنے والے لیگ اسپنر شاداب خان ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا ریکارڈ اپنے نام کرنے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔ سابق کپتان شاہ...
ٹی20 ورلڈکپ میں مسلسل ناکامی کے بعد وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان سے پہلی پوزیشن چھین گئی۔ آئی سی سی کی نئی مینز ٹی20 رینکنگ میں قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کی پہلی پوزیشن پر بھارت کے سوریا کمار یادیو نے قبضہ جما لیا ہے جبکہ ویرات کوہلی بھی 10 نمبر پر آگئے ہیں۔ قومی ٹیم کے کپ...
ہدف عبور کرنے کے کامیاب تعاقب میں بابر اور رضوان 1000 رنز کرنے والا پہلا ٹی ٹوئنٹی کرکٹ پیئر بن گیا۔ محمد رضوان اور بابر اعظم دونوں نے ہدف کے تعاقب میں سب سے زیادہ 5 سنچری شراکت بنائیں اور دونوں دوسری اننگز میں اب تک 1034 رنز اسکور کر چکے ہیں۔ بابر اور رضوان کے درمیان مجموعی طور ...
پاکستانی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے کہا ہے کہ وہ دوبارہ قومی اسکواڈ جوائن کرنے کے لیے پرجوش ہیں۔ شاہین شاہ آفریدی نے بتایا کہ 10روز سے بغیر درد کے تیز رفتاری سے 6 سے 8 اوورز کروا رہا ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ری ہیب کا یہ پروگرام بہت سخت اور مشکل تھا۔ پاکستان کرکٹ بور...
پاکستانی پیسر اور ایشیا کپ کے فائنل میں پاکستانی ٹیم کو پہنچانے والے نسیم شاہ کے والد نے کہا ہے کہ کرکٹ کھیلنے پر نسیم کو بہت مارا، ہم اس پر ہنستے تھے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے نسیم کے والد نے بتایا کہ ہمارا خواب تھا نسیم پاکستان کے لیے کھیلے، اللہ نے سبب بنایا۔ انہوں نے کہا کہ جب ...
ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے کے میچ میں سری لنکا کے خلاف پاکستانی کھلاڑیوں کی جانب سے ریویو لینے پر کپتان بابر اعظم کو یاد دہانی کروانا پڑی کہ کپتان میں ہوں۔ آئی سی سی قوانین کے مطابق کھلاڑیوں کی جانب سے آؤٹ کی اپیل پر اگر امپائر آؤٹ نہ دے تو کپتان کو ریویو لینے کا اختیار ہے۔'گزشتہ ...
ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں پاکستان افغانستان کو ہرا کر فائنل میں پہنچ گیا۔ پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر افغانستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔ افغانستان نے پاکستان کو جیت کے لیے 130 رنز کا ہدف دیا تھا۔ پہلے اوور کی دوسری ہی گیند پر بابر اعظم آئوٹ ہوگئے، انہوں نے اپنا ...