... loading ...
مجھے کتنی بار نہانا چاہیے؟ ممکنہ طور پر اس سے کہیں کم جتنی بار آپ ابھی نہاتے ہیں بلکہ حقیقت یہ ہے کہ آپ کو اپنے کپڑے اس سے کہیں زیادہ مرتبہ دھونے چاہئیں۔
چند لوگ تب تک خود کو صاف نہيں سمجھتے جب تک وہ آدھا گھنٹہ گرم حمام میں نہ گزار لیں۔ لیکن کیا روزانہ نہانا ضروری ہے؟ یا اس کا صحت سے کوئی تعلق ہے؟
امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی میں انفیکشن سے پھیلنے والی بیماریوں کی ماہر اور ایسوسی ایٹ ڈین برائے تحقیق ڈاکٹر ایلین لارسن کہتے ہیں کہ میرے خیال میں نہانے کا صحت سے زیادہ تعلق جمالیاتی حس سے ہے۔ لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ صاف ستھرے ہونے کے لیے نہا رہے ہیں لیکن جراثیم کے اعتبار سے دیکھیں تو معاملہ ایسا نہیں ہے۔ لارسن کی ایک تحقیق بتاتی ہے کہ جب بھی معاملہ امراض کے پھیلنے کا ہو تو جراثیم کش صابن اور صفائی کی مصنوعات کسی بھی پرانے صابن سے ہرگز مختلف نہیں، اور نہ ہی رگڑنے سے کوئی خاص فرق پڑتا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ نہانے سے آپ کے جسم کی بو تو ختم ہو سکتی ہے لیکن اگر امراض سے تحفظ کی بات ہے تو حسب معمول ہاتھ دھونا ہی اس کے لیے کافی ہوگا۔
وہ کہتی ہیں کہ بار بار نہانا آپ کی صحت کے لیے مسائل کھڑے ہر سکتا ہے کیونکہ خشک جلد پھٹ کر انفیکشن کا سبب بننے والی جراثیم کو داخل ہونے کا راستہ دیتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر آپ کی جلد پہلے سے ہی خشک ہو اور پھر نہا لیں، اور اگر آپ کی عمر بھی زیادہ ہو، تو اس سے آپ کو کوئی عارضہ ہو سکتا ہے۔
جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے شعبہ ڈرماٹولوجی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر برینڈن مچل کہتے ہیں کہ میرے خیال میں زیادہ تر افراد حد سے زیادہ نہاتے ہیں۔ “نہانے سے آپ کی جلد قدرتی چکنائی سے محروم ہو جاتی ہے، اور اس پر موجود دوست جراثیم کی آبادی بھی کم ہو جاتی ہے۔” یہی وجہ ہے کہ دونوں ماہرین نے جراثیم کش صابنوں کا استعمال فوری طور پر ترک کرنے کا مشورہ دیا۔ جس کی اہم وجہیہ ہےکہ ان صابنوں میں ٹرکلوسان نامی ایک مادہ ہوتا ہے جو صحت کے لیے خطرے کا باعث ہے۔
تو کتنی بار نہایا جائے؟ اس سوال پر مچل کہتے ہیں کہ ہفتے میں ایک یا دو بار۔ “روزانہ نہانا ضروری نہیں۔”