وجود

... loading ...

وجود

ہم ضرورت سے زیادہ نہاتے ہیں، ڈاکٹروں نے سائنسی وجوہات پیش کردیں

هفته 19 مارچ 2016 ہم ضرورت سے زیادہ نہاتے ہیں، ڈاکٹروں نے سائنسی وجوہات پیش کردیں

baby-bathing

مجھے کتنی بار نہانا چاہیے؟ ممکنہ طور پر اس سے کہیں کم جتنی بار آپ ابھی نہاتے ہیں بلکہ حقیقت یہ ہے کہ آپ کو اپنے کپڑے اس سے کہیں زیادہ مرتبہ دھونے چاہئیں۔

چند لوگ تب تک خود کو صاف نہيں سمجھتے جب تک وہ آدھا گھنٹہ گرم حمام میں نہ گزار لیں۔ لیکن کیا روزانہ نہانا ضروری ہے؟ یا اس کا صحت سے کوئی تعلق ہے؟

امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی میں انفیکشن سے پھیلنے والی بیماریوں کی ماہر اور ایسوسی ایٹ ڈین برائے تحقیق ڈاکٹر ایلین لارسن کہتے ہیں کہ میرے خیال میں نہانے کا صحت سے زیادہ تعلق جمالیاتی حس سے ہے۔ لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ صاف ستھرے ہونے کے لیے نہا رہے ہیں لیکن جراثیم کے اعتبار سے دیکھیں تو معاملہ ایسا نہیں ہے۔ لارسن کی ایک تحقیق بتاتی ہے کہ جب بھی معاملہ امراض کے پھیلنے کا ہو تو جراثیم کش صابن اور صفائی کی مصنوعات کسی بھی پرانے صابن سے ہرگز مختلف نہیں، اور نہ ہی رگڑنے سے کوئی خاص فرق پڑتا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ نہانے سے آپ کے جسم کی بو تو ختم ہو سکتی ہے لیکن اگر امراض سے تحفظ کی بات ہے تو حسب معمول ہاتھ دھونا ہی اس کے لیے کافی ہوگا۔

وہ کہتی ہیں کہ بار بار نہانا آپ کی صحت کے لیے مسائل کھڑے ہر سکتا ہے کیونکہ خشک جلد پھٹ کر انفیکشن کا سبب بننے والی جراثیم کو داخل ہونے کا راستہ دیتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر آپ کی جلد پہلے سے ہی خشک ہو اور پھر نہا لیں، اور اگر آپ کی عمر بھی زیادہ ہو، تو اس سے آپ کو کوئی عارضہ ہو سکتا ہے۔

جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے شعبہ ڈرماٹولوجی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر برینڈن مچل کہتے ہیں کہ میرے خیال میں زیادہ تر افراد حد سے زیادہ نہاتے ہیں۔ “نہانے سے آپ کی جلد قدرتی چکنائی سے محروم ہو جاتی ہے، اور اس پر موجود دوست جراثیم کی آبادی بھی کم ہو جاتی ہے۔” یہی وجہ ہے کہ دونوں ماہرین نے جراثیم کش صابنوں کا استعمال فوری طور پر ترک کرنے کا مشورہ دیا۔ جس کی اہم وجہیہ ہےکہ ان صابنوں میں ٹرکلوسان نامی ایک مادہ ہوتا ہے جو صحت کے لیے خطرے کا باعث ہے۔

تو کتنی بار نہایا جائے؟ اس سوال پر مچل کہتے ہیں کہ ہفتے میں ایک یا دو بار۔ “روزانہ نہانا ضروری نہیں۔”


متعلقہ خبریں


مضامین
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج وجود جمعرات 21 نومبر 2024
پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج

آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش وجود جمعرات 21 نومبر 2024
آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر