... loading ...
پاکستان کے قومی اور بین الاقوامی امور کیسے سرانجام دیئے جاتے ہیں، اس پر ہمیشہ ایک ابہام کی چادر تنی رہتی ہے۔ سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے چونتیس ملکی اتحاد میں پاکستان کے ٹھوس اور متعین کردار کے حوالے سے ابھی منظرعام پر کوئی چیز بھی واضح نہیں مگر اس ضمن میں ہونے والے انسدادِ دہشت گردی اتحاد کے پہلے اجلاس میں پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادتیں دونوں ہی شریک ہو رہی ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر اس گروپ کے اجلاس میں شرکت کے لیے سیاسی یا عسکری قیادت میں سے کسی ایک کی شرکت کو کافی کیوں نہیں سمجھا جارہا؟ بات صرف اتنی نہیں ہے کہ پاکستان کے اس اتحاد میں کردار پر ابہام موجود ہے؟ بلکہ یہ مسئلہ اس سے بھی بڑھ کر کچھ یوں ہے کہ اس حوالے سے پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادتیں کیا سوچ رہی ہیں؟ کیا اس مسئلے پر دونوں ایک صفحے پر ہیں بھی یا نہیں؟
سیاسی اور عسکری قیادتوں کی جانب سے اس اجلاس میں شرکت کے لئے دوعلیحدہ علیحدہ بیانات جاری ہوئے ہیں۔ دفتر خارجہ اور آئی ایس پی آر نے ایک ہی دن اپنے الگ الگ بیانات میں وزیراعظم اور فوجی سربراہ کے دورہ سعودی عرب کی اطلاع دی ہے۔ جس سے یہ واضح نہیں ہو سکا کہ دونوں قیادتیں بدھ (9مارچ) کو ایک ساتھ سعودی عرب کا دورہ کریں گی یا الگ الگ؟ تاہم یہ امر بالکل واضح ہے کہ وزیر اعظم نوازشریف تین دن کیلئے سعودی عرب جائیں گے جبکہ فوجی ترجمان لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ کی ٹوئٹ کے مطابق، جنرل راحیل دو دن سعودی عرب میں قیام کریں گے۔ پروگرام کے مطابق نواز شریف اور جنرل راحیل اپنے دورے کے دوران اکیس ملکوں کے فوجیوں پر مشتمل انسداد دہشت گردی کی فوجی مشقوں ’رعد الشمس‘ کا جائزہ بھی لیں گے۔جسے فوجی اتحاد کی تشکیل کی جانب پہلا عملی قدم قرار دیا جارہا ہے۔ان مشقوں کا جائزہ لینے کے لیے دیگر ممالک کے سربراہان بھی شریک ہو رہے ہیں۔یہ ایک عجیب بات ہو گی اگر دیگر ممالک کے سربراہان کے ساتھ اُن کی فوجی قیادتیں سعودی عرب کے دورے میں شریک نہیں ہونگیں۔ تب یہ سوال اُٹھے گا کہ آخر پاکستان سے ہی سیاسی اور فوجی قیادتیں کیوں اس اجلاس میں الگ الگ شریک ہوئیں؟
تحریک انصاف کے اسلام آباد لانگ مارچ کے لیے مرکزی قافلے نے اسلام آباد کی دہلیز پر دستک دے دی ہے۔ تمام سرکاری اندازوں کے برخلاف تحریک انصاف کے بڑے قافلے نے حکومتی انتظامات کو ناکافی ثابت کردیا ہے اور انتہائی بے رحمانہ شیلنگ اور پکڑ دھکڑ کے واقعات کے باوجود تحریک انصاف کے کارکنان ...
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر پاکستان تحریک انصاف کے قافلے رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اسلام آباد میں داخل ہوگئے ہیں جبکہ دھرنے کے مقام کے حوالے سے حکومتی کمیٹی اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان چونگی 26 پر چاروں طرف سے بڑی تعداد میں ن...
پاکستان بھر میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن پیرکوبھی متاثر رہی، جس سے واٹس ایپ صارفین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے کئی شہروں میں موبائل ڈیٹا سروس متاثر ہے ، راولپنڈی اور اسلام آباد میں انٹرنیٹ سروس معطل جبکہ پشاور دیگر شہروں میں موبائل انٹر...
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم، سپریم کورٹ کے فیصلوں اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کے پس منظر میں اے جی پی ایکٹ پر نظر ثانی کی ضرورت ہے وزیر خزانہ نے اے جی پی کی آئینی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لئے صوبائی سطح پر ڈی جی رسید آڈٹ کے دف...
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ حکومت کا دو ٹوک فیصلہ ہے کہ دھرنے والوں سے اب کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے ۔اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج کرنے والوں کا رویہ سب نے دیکھا ہے ، ڈی چوک کو مظاہرین سے خال...
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد اور ڈی چوک پہنچنے والے کارکنان کو شاباش دیتے ہوئے مطالبات منظور ہونے تک ڈٹ جانے کی ہدایت کی ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے بانی کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے عمران خان سے منسوب بیان میں لکھا گیا ہے کہ ’پاکستانی قوم اور پی ٹی آئی...
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران کارکنان پیش قدمی نہ کرنے پر برہم ہوگئے اور ایک کارکن نے علی امین گنڈاپور کو بوتل مار دی۔خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں کارکنان اسلام آباد میں موجود ہ...
سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس میں اپنا اضافی نوٹ جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ آمرانہ ادوار میں ججزکی اصل طاقت اپنی آزادی اور اصولوں پر ثابت قدم رہنے میں ہے ، آمرانہ مداخلتوں کا مقابلہ کرنے میں تاخیر قانون کی حکمرانی کے لیے مہلک ثابت ہو سکتی ہے ۔منگل کو...
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...
تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...
پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...