... loading ...
ممتاز قادری کی پھانسی کا معاملہ ہر گزرتے لمحے ردِعمل کی نئی لہروں کو اُٹھانے کا موجب بن رہا ہے۔ اور اس نے پاکستان کے سیاسی، صحافتی اور معاشرتی رویوں کی ایک حیرت انگیز تصویر کو اجاگر کر دیا ہے۔ ممتاز قادری کی پھانسی جائز تھی یا نہیں؟ اس سوال سے قطع نظر ممتاز قادری کی پھانسی کا وقت حکومت کی بدنیتی کا تاثر اجاگر کرتا ہے۔ سب سے پہلا معاملہ تو یہ ہے کہ یہ پھانسی اچانک اور بغیر کسی اعلان کے دی گئی۔ اگر حکومت نے پھانسی کاوقت اس لئے چھپایا تھا کہ اس کا کوئی ردِ عمل متوقع تھا، توبھی یہ سوال جوں کوتوں رہتا ہے۔ کیونکہ ممتازقادری کی پھانسی کے بعد جو ردِ عمل سامنے آیا اور ملک کے تمام صوبوں میں جس طرح قومی زندگی مفلوج ہو کررہ گئی، اُس کی کوئی تیاری حکومت نے نہیں کی تھی۔ اور تقریبا ً تمام ہی صوبوں میں وفاقی وصوبائی حکومتیں مکمل سوئی ہوئی تھیں۔ کسی بھی جگہ پر قانون نافذکرنے والے اداروں کا کوئی نام ونشان نہیں تھا۔
ممتاز قادری کی پھانسی کے وقت کے حوالے سے ایک دل آزار معاملہ یہ بھی رہا کہ ممتاز قادری کو پھانسی ٹھیک اُس وقت دی گئی جب آسکر ایوارڈ کی اٹھاسی ویں تقریب امریکی شہر لاس اینجلس میں منفعقد کی جارہی تھی۔ جہاں پر تقریباً پہلے سے ہی یہ طے تھا کہ شرمین عبید چنائے کو ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔ جو ایک خاص پہلو سے پاکستانی معاشرے میں جاری تقسیم کو گہرا کرنے کا موجب بن چکی ہیں اور اپنی فلموں میں پاکستانی معاشرے کے نہایت منفی پہلووؤں کو اجاگر کرنے کے باوجود لبرل قوتوں اور اُن کی نمائندہ نواز حکومت سے مسلسل داد سمیت رہی ہیں۔ اس ضمن میں اُنہیں چند روز قبل خاص طور پر وزیر اعظم ہاؤس بلایا گیا تھا۔ یہ اسی کا نتیجہ تھا کہ آسکر ایوارڈ کی تقریب میں شرمین عبید چنائے نے ایوارڈ وصول کرتے ہوئے میاں نوازشریف کا بھی ذکر کیا۔ یہ اتفاق نہیں تھا کہ عین اُسی وقت ممتاز قادری کو پھانسی دی جارہی تھی۔ عوامی حلقوں میں یہ بات بھی خاص طور پر محسوس کی گئی کہ ممتاز قادری کی پھانسی اور آسکر ایوارڈ کی تقریب سے دوروز قبل تحفظ نسواں کا ایک متنازع بل پنجاب حکومت سے منظور کرایا گیا۔ یہ ساری کوششیں دراصل نواز شریف کی جانب سے عالمی سطح پر خود کو لبرل باور کرانے کے لئے منظم ذہن سے کیے جانے والے اقدامات کا حصہ بتائی جاتی ہیں۔
ممتاز قادری کی پھانسی کے ضمن میں ایک تقابلی پہلو نہایت اہمیت کے ساتھ موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ توہین رسالت کے مبینہ ملزم سابق گورنر سلمان تاثیر کو نشانہ بنانے والے ممتاز قادری کے حوالے سے حکومتی مشنری نے تمام ضروری اقدامات اُٹھانے میں بے حد عجلت کا مظاہرہ کیا مگر وہ اس کے بالمقابل توہین رسالت کی مجرمہ آسیہ مسیح کے حوالے سے اقدامات اُٹھانے میں مسلسل لیت ولعل سے کام لے رہی ہے۔ توہین رسالت کی مجرمہ آسیہ مسیح کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شیخوپورہ نے نومبر 2010ء کو جرم ثابت ہونے پر توہین رسالت کے مقدمے میں سزائے موت سنائی تھی۔ یہ سلمان تاثیر ہی تھے جنہوں نے گورنر پنجاب ہوئے ہوئے 20نومبر 2010کو شیخوپورہ جیل جا کر آسیہ مسیح سے ملاقات کی تھی۔ اور مجرمہ آسیہ مسیح کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے دو اہم باتیں کی تھیں۔ اولاً: سابق اور مقتول گورنر نے کہا تھا کہ وہ آسیہ مسیح کی سزا معاف کرانے کے لیے آصف علی زرداری سے بات کریں گے۔ ثانیاً: مقتول گورنر نے کہا تھا کہ توہین رسالت کی سزا کا حامل دفعہ 295سی کا قانون ایک کالا قانون ہے، جسے فوراً ختم ہونا چاہئے۔عدالت عالیہ لاہور مجرمہ آسیہ مسیح کی سزائے موت کے فیصلے کے خلاف اپیل کو مسترد کرچکی ہے۔بعد ازاں مجرمہ آسیہ مسیح نے اکتوبر 2014ء میں اپنی سزائے موت کے فیصلے کو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کر دیا۔عدالت عظمیٰ نے مذکورہ اپیل کی پہلی سماعت میں ہی دس ماہ لگا دیئے اور 22جولائی 2015ء کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی سنائی جانے والی سزائے موت کے فیصلے کو معطل کر دیا۔ مگر تب سے آج آٹھ ماہ گزرنے کے باوجود اس مقدمے کی اگلی سماعت نہیں کی جا سکی۔ حکومت دانستہ اس معاملے کو زیر التوا میں رکھے ہوئے ہے کیونکہ آسیہ مسیح کے مسئلے پر عیسائیوں کے مرکز ویٹی کن سے بھی ردِ عمل آچکا ہے۔ یہ پورا پس منظر دراصل یہ ثابت کرتا ہے کہ حکومت ایسے واقعات کے مرتکبین کو قانون کے مطابق سزا دینے کے بجائے اُلٹا اُن کے تحفظ کا کھیل کھیلنا شروع کردیتی ہے۔ چنانچہ حکومت کے بارے میں یہ عمومی تاثر دراصل ممتاز قادری ایسے لوگوں کوپیدا کرنے کا جواز بنتے ہیں۔ یہی وہ تقابل ہے جو ان دنوں ملک بھر میں عوامی سطح پر موضوع بحث بنا ہوا ہے۔
پیمرا کی جانب سے ممتاز قادری کی پھانسی پر عوامی ردِ عمل کو شدید ہونے سے بچانے کے لئے اس کی کوریج پر ایک طرح سے پابندی لگا دی گئی۔ مگر ذرائع ابلاغ نے اس ضمن میں تمام خبروں کو نظر انداز کردیا۔ ملک بھر میں پھانسی والے دن شدید احتجاج میں مبتلا عوام کے بے ساختہ ردِ عمل کو بھی ٹیلی ویژن اسکرینوں پر جگہ نہیں دی گئی۔ اس طرزِ عمل نے نام نہاد ذرائع ابلاغ کی غیر جانب داری کا پول ہی کھول دیا۔ حیر ت انگیز طور پر ٹیلی ویژن اسکرینوں پر پھانسی کے روز کے اُس ردِ عمل کو بھی نہیں دیا گیا جس کے باعث پورا ملک کم وبیش بند ہوگیا تھا۔ دوسری طرف ممتا زقادری کے بڑے جنازے کو زیر بحث لائے جانے سے گریز کیا جاتا رہا۔ یہ رویہ آزادی صحافت کی قلعی کھول دینے کے لئے کافی ہے۔
پاکستان کے حکمرانوں سے کہتا ہوں، غزہ پر اسرائیلی مظالم کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرو، تمام اسلامی ممالک سے رابطہ کرو، ان کو تیار کرو فلسطین کے بچوں کے جسم کے ایک ایک ٹکڑے کا انتقام لیں گے حکومت پاکستان سے پوچھتے ہیں آپ امریکا سے اسرائیل کی مدد بند کرنے کا مطالب...
بل میں صوبائی خودمختاری و معدنی وسائل وفاق، ایس آئی ایف سی یا کسی بھی وفاقی ادارے کو منتقل کرنے کی کوئی شق شامل نہیں،بل کی منظوری سے قبل دیگر پارلیمانی جماعتوں سے مشاورت جاری رہے گی قائد عمران خان سے تفصیلی مشاورت، باقاعدہ اجازت اور اعتماد میں لینے بعد کے بعد ہی بل ...
سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں10میں سے 4ترقیاتی منصوبوں کی منظوری آئی ٹی اسٹارٹ اپس، ٹریننگ اور وی سی کے لیے 5ارب روپے کا منصوبہ منظور حکومت نے داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی لاگت 1.74 کھرب روپے تک بڑھا دی ہے اور سی ڈی ڈبلیو پی نے مجموعی طور پر 10 ترقیاتی منصوبے پیش کیے گئے جن میں ...
بجلی کی قیمت میں کمی کا اطلاق اپریل سے جون 2025کے لیے ہوگا صنعتی صارفین کے لیے بجلی کا فی یونٹ 40 روپے 60 پیسے کا ہوگیا پاور ڈویژن نے کے الیکٹرک سمیت ملک بھر کے صارفین کے لیے بجلی ایک روپے 71پیسے فی یونٹ سستی کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔ پاور ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن...
ماہانہ سیلز ٹیکس ریٹرن میں ڈومیسٹک سیلز ٹیکس انوائسز کے عوض موصول رقم کی تفصیلات جمع کرانا لازم سیلز ٹیکس رولز کے تحت سیلز ٹیکس ریٹرن فارم میں ترمیم کے لیے ایف بی آر نے ایس آر او جاری کردیا فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے سیلز ٹیکس رجسٹرڈ افراد کے لیے سیلز ٹیکس ...
زبانی جمع خرچ سے مسلمان حکمران اپنے فرض سے پہلو تہی نہیں کرسکتے ،مسلم ممالک کی فوجیں کس کام کی ہیں اگر وہ جہاد نہیں کرتیں؟ 55 ہزار سے زائد کلمہ گو کو ذبح ہوتے دیکھ کر بھی کیا جہاد فرض نہیں ہوگا؟ عالمی عدالت انصاف سمیت تمام ادارے مفلوج و بے بس ہوچکے ہیں۔ شرعاً الاقرب ...
پی ڈی ایم حکومت کررہی ہے اور صدر اپوزیشن میں ہے ، بجائے اس کے وہ صدر کی مانیں معلوم نہیں کس کی مان رہے ہیں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اسلام آباد میں قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ضروری ہے مسلمان اہل غزہ اور فلسطین کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کر...
پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی نے جمعرات کو پارلیمنٹ میں 6نہروں کے منصوبے کے خلاف ایک قرارداد کو قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پر احتجاج کیا، ترجمان پی پی دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف قرارداد کو قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پر پیپلزپار...
غیر ملکیوں کے انخلا کی مدت میں توسیع نہیں ہوگی، فیصلہ کچھ زمینی حقائق پر کرنا پڑا دہشت گردی کے بہت سے واقعات افغان شہریوں سے جڑ رہے ہیں، طلال چودھری وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلا کی مدت میں توسیع نہیں ہوگی، افغا...
ہیوی ٹریفک کے نظام پر آواز اٹھائی توالزام لگا آفاق شہر میں مہاجر اور پختونوں کو لڑوا رہا ہے کراچی میں گزشتہ روز منصوبہ بندی کے تحت واقعات رونما ہوئے ، سربراہ مہاجر قومی موومنٹ مہاجرقومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سربراہ آفاق احمد نے شہر کے سنگین مسائل حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہ...
مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر بھی عاطف خان اور علی امین گنڈا آمنے سامنے آگئے پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی وٹس ایپ گروپ میں ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنماؤں کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں جبکہ سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے اس کو پار...
تمام چھوٹے بڑے شہروں میں فلسطین یکجہتی مارچز ،مرکزی مارچ مال روڈ لاہور پر ہو گا ٹرمپ کے غزہ کو خالی کرانے کے ناپاک منصوبے کی مذمت میں گھروں سے نکلیں، بیان امیر جماعت اسلامی کی اپیل پر آج ملک بھر میں فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے مارچ کا انعقاد کیا جائے گا۔مرکزی مارچ مال روڈ لا...