... loading ...
فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف کا حالیہ دورہ قطر سنجیدہ سیاسی حلقوں میں مستقل طور پر موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ آخر فوجی سربراہ کو قطرجانے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ یہ سوال اس لئے بھی اہمیت اختیار کر گیا کہ فوجی سربراہ نے یہ دورہ وزیراعظم نوازشریف کے دورہ قطر کے فوراً بعد کیا۔ جس میں ایل این جی کے حوالے سے ایک بہت بڑا معاہدہ قطر حکومت کے ساتھ کیا گیا۔ اگر چہ اس معاہدے کے حوالے سے ایک طویل عرصے سے چہ مگوئیاں جاری ہیں اور یہ اطلاعات بھی گردش کرتی رہی ہیں کہ تفتیشی ادارے جن بڑے بڑے معاملات پر تفتیش کررہے ہیں، اُن میں ایک ایل این جی گیس کا معاملہ بھی شامل ہے۔ مگر ظاہر ہے کہ یہ کوئی وجہ نہیں ہوسکتی جو جنرل راحیل شریف کے دورہ قطر کا محرک بن سکے۔
بعض حلقوں کے نزدیک جنرل راحیل شریف کا دورہ قطر دراصل افغان مذاکراتی عمل کے حوالے سے ہو سکتا ہے۔ پاکستان کی جانب سے افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات میں طالبان کے تمام گروہوں کو کو مدعو کئے جانے کی تصدیق کی جاچکی ہے۔ افغانستان میں مفاہمتی عمل تیز کرنے کی خاطر ایک چار فریقی تعاون گروپ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکراتی عمل کے لئے مستقل طور پر متحرک ہے۔ مذکورہ گروپ میں امریکا، چین، پاکستان اور افغانستان شامل ہیں۔ چار فریقی تعاون گروپ کے مختلف اجلاسوں کے بعد اب افغان وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ مارچ کے پہلے ہفتے میں طالبان کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے امکانات ہیں۔ پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے اسی تناظر میں طالبان کے تمام گروہوں کو مدعو کئے جانے کی تصدیق کی ہے۔ اس تناظر میں بھی جنرل راحیل شریف کے دورہ قطر کو سمجھا جارہا ہے۔ کیونکہ طالبان کا ایک ناراض گروپ قطر میں بھی موجود ہے۔ اور قطر ہی وہ ملک ہے جہاں طالبان کا ایک سیاسی دفتر بھی باقاعدہ طور پر کام کررہا ہے۔ کہا یہ جارہا ہے کہ جنرل راحیل شریف نے قطر کی قیادت سے مل کر افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کی بحالی کے لئے حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔ مگر شاید یہ بات بھی پوری طرح دورہ قطر کے حوالے سے کافی نہ ہو۔کیونکہ طالبان کے کسی بھی دھڑے سے بات کرنے کے لئے پاکستان کو شاید قطر حکومت سے بات کرنے کی اتنی ضرورت کبھی محسوس نہیں ہو سکتی۔ پھر قطر میں طالبان کے جو ناراض عناصر بیٹھے ہیں، اُن کی افغان حکومت سے مذاکرات کے لئے حیثیت ایک ناگزیر فریق کے طور پر نہیں ہے۔ آغا طیب اور اُن کے کچھ رفقا طالبان سے مذاکراتی عمل کی بحالی میں فیصلہ کن حیثیت نہیں رکھتے۔ پھر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جنرل راحیل شریف قطر کے دورے پر کیوں تشریف لے گیے؟
اس ضمن میں کچھ حلقوں کا تو یہ دعویٰ بھی ہے کہ قطر کی اُس حیثیت کو بھی ضرور دھیان میں رکھنا چاہئے جو یہ ملک امریکی اثرورسوخ کے اعتبار سے خصوصی طور پر رکھتا ہے۔خطے میں تمام اہم عسکری اور سیاسی سرگرمیوں کے لئے قطر امریکا کے لئے ایک اہم مرکز کی شناخت رکھتا ہے۔ یہاں پر خطے میں ہونے والی تبدیلیوں کو دھیان میں رکھتے ہوئے انتہائی اہم فیصلے بھی خاص طور پر لئے جاتے ہیں۔ وجوہات کچھ بھی ہوں ، یہ ایک حقیقت ہے کہ فوجی سربراہ عام طور پر کچھ ایسے ملکوں کا دورہ کرتے رہے ہیں جہاں اُن سے پہلے یا بعد وزیراعظم نوازشریف بھی تشریف لے گیے ہیں۔
ہتھیار طالبان کے 2021میں افغانستان پر قبضے کے بعد غائب ہوئے، طالبان نے اپنے مقامی کمانڈرز کو امریکی ہتھیاروں کا 20فیصد رکھنے کی اجازت دی، جس سے بلیک مارکیٹ میں اسلحے کی فروخت کو فروغ ملا امریکی اسلحہ اب افغانستان میں القاعدہ سے منسلک تنظیموں کے پاس بھی پہنچ چکا ہے ، ...
اسحاق ڈار افغان وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند ، نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر سے علیحدہ، علیحدہ ملاقاتیں کریں گے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ وفود کی سطح پر مذاکرات بھی کریں گے ہمیں سیکیورٹی صورتحال پر تشویش ہے ، افغانستان میں سیکیورٹی...
ہم نے شہباز کو دو بار وزیراعظم بنوایا، منصوبہ واپس نہ لیا تو پی پی حکومت کے ساتھ نہیں چلے گی سندھ کے عوام نے منصوبہ مسترد کردیا، اسلام آباد والے اندھے اور بہرے ہیں، بلاول زرداری پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے...
قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو آمدن میں اضافہ کرنا ہوگا ورنہ قرضوں کے پہاڑ آئندہ بھی بڑھتے جائیں گے ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا سفر شروع ہوچکا، یہ طویل سفر ہے ، رکاوٹیں دور کرناہونگیں، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فی...
8ماہ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 6کھرب 14ارب 55کروڑ روپے تھا جبکہ صرف 3کھرب 11ارب 4کروڑ ہی وصول کیے جاسکے ، بورڈ آف ریونیو نے 71فیصد، ایکسائز نے 39فیصد ،سندھ ریونیو نے 51فیصد کم ٹیکس وصول کیا بورڈ آف ریونیو کا ہدف 60ارب 70 کروڑ روپے تھا مگر17ارب 43کروڑ روپے وصول کیے ، ای...
عمران خان کی تینوں بہنیں، علیمہ خانم، عظمی خان، نورین خان سمیت اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر،صاحبزادہ حامد رضا اورقاسم نیازی کو حراست میں لیا گیا تھا پولیس ریاست کے اہلکار کیسے اپوزیشن لیڈر کو روک سکتے ہیں، عدلیہ کو اپنی رٹ قائ...
روس نے 2003میں افغان طالبان کو دہشت گردقرار دے کر متعدد پابندیاں عائد کی تھیں 2021میں طالبان کے اقتدار کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آنا شروع ہوئی روس کی سپریم کورٹ نے طالبان پر عائد پابندی معطل کرکے دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نام نکال دیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے ...
وزیراعظم نے معیشت کی ڈیجیٹل نظام پر منتقلی کے لیے وزارتوں ، اداروں کو ٹاسک سونپ دیئے ملکی معیشت کی ڈیجیٹائزیشن کیلئے فی الفور ایک متحرک ورکنگ گروپ قائم کرنے کی بھی ہدایت حکومت نے ملکی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ کر لیا، اس حوالے سے وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں ا...
فاٹا انضمام کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ تھی اور اس کے پیچھے بیرونی قوتیں،مائنز اینڈ منرلز کا حساس ترین معاملہ ہے ، معدنیات کے لیے وفاقی حکومت نے اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے ، 18ویں ترمیم پر قدغن قبول نہیں لفظ اسٹریٹیجک آنے سے سوچ لیں مالک کون ہوگا، نہریں نکالنے اور مائنز ا...
قابل ٹیکس آمدن کی حد 6لاکھ روپے سالانہ سے بڑھانے کاامکان ہے، ٹیکس سلیبز بھی تبدیل کیے جانے کی توقع ہے ،تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے لیے تجاویز کی منظوری آئی ایم ایف سے مشروط ہوگی انکم ٹیکس ریٹرن فارم سادہ و آسان بنایا جائے گا ، ٹیکس سلیبز میں تبدیلی کی جائے گی، ب...
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان اور سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو فیملی اور وکلا سے نہیں ملنے دیا جا رہا، جیل عملہ غیر متعلقہ افراد کو بانی سے ملاقات کیلئے بھیج کر عدالتی حکم پورا کرتا ہے ۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی بہن...
پنجاب، جہلم چناب زون کو اپنا پانی دینے کے بجائے دریا سندھ کا پانی دے رہا ہے ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ، سندھ میں پانی کی شدید کمی ہے ، وزیر آبپاشی جام خان شورو سندھ حکومت کے اعتراضات کے باوجود ٹی پی لنک کینال سے پانی اٹھانے کا سلسلہ بڑھا دیا گیا، اس سلسلے میں ...