... loading ...
ایم کیو ایم نے بالآخر باہمی مشاورت کا ’’پل صراط‘‘ عبورکرلیا! ایم کیو ایم کا ’’ون مین‘‘ شو عملًا ختم ہوگیا ہے اور اب اس نے بھی اپنا تنظیمی طریقہ کار ملک کی دیگر سیاسی جماعتوں کی طرح اپنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ایم کیو ایم نے اپنی پارٹی کو مزید جمہوری بنانے کا اعلان کر کے مخالفین کا منہ بند کر دیا ہے۔ ایم کیو ایم نے حالیہ بلدیاتی انتخابات میں اپنی کامیابی کا بڑی گہرائی سے جائزہ لیا اور نتیجہ یہ نکالا کہ خواہ فیصلہ ایک شخص کرے یا کوئی نگران کمیٹی، پارٹی کی عوام میں موجود جڑیں زندہ ہیں اور ان کی تازگی سخت آپریشن اور کارکنوں کے تتر بتر ہونے کے باوجود مضبوط ہے۔ ایم کیو ایم فوری طورپر منظر سے ہٹائے جانے کے مرحلے سے بچ گئی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ طاقتور قوتوں کا بھی خیال تھا کہ ایم کیو ایم کو الطاف حسین کی گرفت سے آزاد کروایا جائے تو شاید پارٹی ملک بھر کے عوام کے لئے قابل قبول ہوجائے گی، لیکن ایم کیو ایم کے تھنک ٹینک اور کچن کیبنٹ نے الطاف حسین کی پارٹی کے لئے خدمات کو تسلیم کرتے ہوئے ان کی قیادت سے علیحدگی کو تسلیم نہیں کیا اور جواباً کہا ہے کہ ’’صرف الطاف‘‘!!۔ یہ نعرہ اتنا مقبول ہوا کہ کراچی اورحیدرآباد کی اکثر دیواروں پر یہ نعرہ لکھ دیا گیا اور اس کو مٹانا ناممکن قرار دیا گیا۔ پھر اچانک رینجرز نے آپریشن کر ڈالا۔ خوف کی فضا نے کارکنوں کو ’’مرکز‘‘ سے دور کردیا لیکن الطاف حسین اور ایم کیو ایم سے کارکن دور نہ ہوئے۔ پارٹی کمزور ضرور ہو ئی لیکن میدان چھوڑ کر نہیں بھاگی۔ پارٹی میں ’’گندے لوگ ‘‘بھی تھے جس کا اعتراف ایم کیو ایم کی اعلیٰ ترین قیادت نے بھی کیا اور کہا گیا کہ اگر رینجرز نے کرمنلز (جرائم میں مبتلا افراد) کو گرفتار کیا تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ اس نرم پالیسی نے ایم کیو ایم کو ’’ڈرائی کلین ‘‘کردیا۔ ان کی سوچ میں بھی تبدیلی آئی اور ایم کیو ایم کی قیادت آہستہ آہستہ اپنی سیاست کا اسٹائل بدلتی چلی گئی۔
آپریشن کے دوران ایم کیو ایم کی لیڈر شپ کو اخبارات اور ٹیلی ویژن کے ذریعے عوام تک اپنا نقطہ نظر پہنچانے کاموقع ملتا رہا اور وہ ٹاک شوز میں ہونے والی تنقیدوں سے بھی سیکھتے چلے گئے۔ الطاف حسین کے لندن میں چلنے والے منی لانڈرنگ کیس نے بھی یہ پیغام بھیجا کہ الطاف حسین کو لندن پولیس کے چنگل سے بچانے کے لئے اچھا وکیل کیا جائے اور پارٹی کو بچانے کے لئے سیاسی طریقہ کار اپنایا جائے۔
ایم کیو ایم نے بالآخرتمام حالات کا جائزہ لے کر سپریم کونسل بنانے کا اعلان کیا، جس کا تقرر مستقل بنیادوں پر کیا گیا ہے۔ ندیم نصرت کو ایم کیو ایم کی سپریم کونسل کا مستقل کنوینر اور ڈاکٹر فاروق ستار کو ڈپٹی کنوینر بنانے کا اعلان کیا گیا۔ جس اجلاس میں سپریم کونسل کے 9 ارکان کا اعلان ہوا اس کی صدارت الطاف حسین نے کی۔ اس سپریم کونسل کی سب سے بڑی خوبی یہ بیان کی گئی ہے کہ یہ کونسل قیادت(الطاف حسین)کی ممکنہ عدم دستیابی کی صورت میں پارٹی کی رہنمائی کرے گی اور گائیڈ لائن دے گی۔ اس طرح چالیس سال سے شب و روز قیادت کے فرائض انجام دینے والے الطاف حسین کے حصے میں آرام اور سکون کے دن بھی آئیں گے۔ مسلسل چالیس سالہ کارکردگی کا اب وہ اطمینان کے ساتھ جائزہ بھی لے سکتے ہیں اور پارٹی کے لئے مزید بہتر پلاننگ بھی کر سکتے ہیں۔
ندیم نصرت، جو کہ ایم کیو ایم کے اعلیٰ ترین عہدے پر فائز ہوئے ہیں، اور الطاف حسین کا تقریباً چالیس سال کا ساتھ ہے۔ انہوں نے ایم کیو ایم کے ہر اچھے اور برے دن میں الطاف حسین کے ساتھ مشاورت میں حصہ لیا، وہ یہ سیکھ گئے ہیں کہ کب کیا فیصلہ کرنا ہے ؟ ڈاکٹر عمران فاروق کے بعد الطاف حسین اور ان کی سیاست کو سمجھنے والی شخصیات میں ان کا نام سرفہرست ہے۔ ندیم نصرت جذباتی فیصلے نہیں کرتے، وہ سوچتے زیادہ ہیں بولتے کم ہیں، ان کے کئی مشوروں کا الطاف حسین نے اعلانیہ اعتراف بھی کیا اور تعریف بھی کی۔ الطاف حسین کی سیاست کو مزید آگے بڑھانے میں ندیم نصرت کا کیا کردار ہوگا؟اس کافیصلہ آنے والا وقت کرے گا!
ڈاکٹر فاروق ستار کراچی کی میمن کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں، لیکن انہوں نے کبھی میمن ہونے کو اپنا تعارف نہیں بنایا۔ وہ الطاف حسین کے’’عاشق‘‘ کی حیثیت سے سیاست کرتے رہے۔ انہوں نے ڈاکٹری کی تعلیم حاصل کی اور ایم کیو ایم کی تکلیف کے دنوں میں وہ آپریشن کے نقصانات کو ختم کرنے کے لئے ایک ماہر ڈاکٹر کی طرح آگے آئے۔ وہ مزاج کے نرم ہیں، بات دھیمے لہجے میں کرتے ہیں، تقریر میں اچھے اشعار پڑھنا ان کا انفرادی وصف ہے۔ ان کو ٹھنڈے مزاج کا ہونے پر یہ بھی طعنہ دیا جاتا تھا کہ’’ ڈاکٹر صاحب‘‘! آپ ایم کیو ایم کے نہیں لگتے! لیکن فروری 2016 میں ڈاکٹر فاروق ستار کی یہی نرم مزاجی ان کو اس منصبِ جلیلہ پر لے گئی اور وہ سپریم کونسل کے ڈپٹی کنوینر کے عہدے پر فائز ہوگئے۔
سپریم کونسل کا قیام ایم کیو ایم کے پورے چہرے کو بدل ڈالے گا اور ایم کیو ایم کے مخالفین کے لئے ایک چیلنج بنے گا۔ دوسری جانب الطاف حسین کے سرسے یہ الزام بھی دورہوجائے گاکہ وہ اہم فیصلوں کا اعلان بغیر مشاورت نہیں کرتے۔
آج نہیں توکل کا مورخ اس سپریم کونسل کو ’’جانشین ‘‘قرار دے گا اور ایم کیو ایم کو مستقبل میں قیادت بھی فراہم کرے گا۔
ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر نے کہا ہے کہ ن لیگ اورپیپلزپارٹی کے ساتھ معاہدہ کیا آج ہم پچھتا رہے ہیں، ہم حکومت چھوڑ دیں یہ کہنا بہت آسان ہے جو بھی وعدے ہم سے کیے گئے پورے نہیں ہوئے۔ ایک انٹرویو میں وسیم اختر نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان کے ساتھ جو مسائل آ رہے ہیں اس کی وجوہات ب...
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما کامران خان ٹیسوری سندھ کے اچانک گورنر تعینات کر دیے گئے۔ گورنر سندھ کے طور پرعمران اسماعیل کے استعفے کے بعد سے یہ منصب خالی تھا۔ ایم کیو ایم نے تحریک انصاف کی حکومت سے اپنی حمایت واپس لینے کے بعد مرکز میں پی ڈی جماعتوں کو حمایت دینے کے ...
یہ تصویر غور سے دیکھیں! یہ عمران فاروق کی بیوہ ہے، جس کا مرحوم شوہر ایک با صلاحیت فرد تھا۔ مگر اُس کی "صالحیت" کے بغیر "صلاحیت" کیا قیامتیں لاتی رہیں، یہ سمجھنا ہو تو اس شخص کی زندگی کا مطالعہ کریں۔ عمران فاروق ایم کیوایم کے بانی ارکان اور رہنماؤں میں سے ایک تھا۔ اُس نے ایم کیوای...
متحدہ قومی موومنٹ کے مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کی اہلیہ شمائلہ عمران نے پارٹی سے شکوہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ نے ان کے شوہر کو بھلا دیا ہے۔ متحدہ کے شریک بانی ڈاکٹر عمران فاروق کی 12ویں برسی پر شمائلہ عمران نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ یا رب میرے لیے ایسا دروازہ کھول دے جس کی و...
ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی میں کامران ٹیسوری کی ڈپٹی کنوینئر کی حیثیت سے بحالی پر کئی ارکان ناراض ہوگئے، سینئر رہنما ڈاکٹر شہاب امام نے پارٹی کو خیرباد کہہ دیا۔ ڈاکٹر شہاب امام نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کو میرا تحریری استعفیٰ جلد بھیج دیا جائیگا۔ انہوں نے...
انسداد دہشت گردی عدالت میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) قیادت کی اشتعال انگیز تقاریر اور میڈیا ہاؤسز پر حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔ مقدمے کے چشم دید گواہ انسپکٹر ہاشم بلو نے ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار اور دیگر کے خلاف گواہی دے دی۔ رینجرز کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر رانا خالد حسین ...
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کی کراچی میں احتجاجی ریلی کے دوران شیلنگ سے زخمی ہونے والے رکن سندھ اسمبلی صداقت حسین کو پولیس نے گرفتا ر کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے بلدیاتی قانون کے خلاف وزیر اعلی ہاس کے باہر دھرنا دیا جس کے بعد پولیس کی جانب سے ریل...
پاکستان میں سب سے زیادہ منظم جماعت سمجھے جانے والی ایم کیوایم ان دنوں انتشار کا شکار ہے۔ جس میں ایم کیوایم پاکستان اور لندن کے رہنما ایک دوسرے کو ہر گزرتے دن اپنی اپنی تنبیہ جاری کرتے ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات میں ایم کیوایم لندن کے برطانیہ میں مقیم رہنماؤں نے متحدہ قومی موومنٹ پاکس...
لندن میں مقیم ایم کیو ایم کے رہنما ندیم نصرت کو بانی تحریک نے جو ٹاسک سونپا ہے وہ اس میں کس قدر کامیاب رہیں گے اور کئی دھڑوں میں تقسیم ایم کیو ایم کا مستقبل کیا ہے ؟ سیاسی مبصرین و تجزیہ کاروں کے ایک بڑے گروہ کی رائے یہ ہے کہ ندیم نصرت اپنے ٹاسک کو اس وقت تک پورا نہیں کرسکیں گے ج...
بغاوت کامیاب ہوجائے تو انقلاب اور ناکام ہو توغداری کہلاتی ہے۔ ایم کوایم کے بانی الطاف حسین کے باغیانہ خیالات اور پاکستان مخالف تقاریر پر ان کی اپنی جماعت متحدہ قومی موومنٹ سمیت پیپلزپارٹی‘ تحریک انصاف‘ مسلم لیگ (ن) اور فنکشنل مسلم لیگ نے سندھ اسمبلی میں ان کے خلاف قرارداد منظور ک...
ایم کیوایم کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفے اب حکومت گرانے اور بچانے کے لیے استعمال کیے جانے کے انکشاف پر حکومت کی جانب سے دو اہم وزرا کو ذمے داری دے دی گئی وفاقی دارالحکومت کے باخبرذرائع کا کہناہے کہ عجیب بات ہے کہ چوہدری نثاراور اسحاق ڈار ایم کیوایم پاکستان کی حمایت میں آن کھڑے ...
لندن سے ندیم نصرت کے بیان نے ایم کیوایم میں صف بندی کے عمل میں طوفان مچادیا اب نئی صف بندی ہو نے لگی ہے سفیان یوسف کے لندن پہنچ کروہاں قومی اسمبلی رکنیت سے استعفی دینے کی خبریں پہنچیں تومنظر سے غائب کئی اراکین اسمبلی کے بارے میں افواہیں گردش کرنے لگیں بابر غوری اور حیدرعباس رضوی ...