... loading ...
تیل کی قیمت اب کم ہوتے ہوئے 30 ڈالرز فی بیرل سے بھی نیچے چلی گئی ہیں۔ کیوں؟ اب تک تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کمی کا کوئی امکان نہیں ہے اور اس لیے مارکیٹ میں حد سے زیادہ تیل موجود ہونے کی وجہ سے قیمتوں میں اضافے کی کوئی کرن نہیں دکھائی دیتی۔
گزشتہ ہفتے روس کی وزیر توانائی نے کہا تھا کہ ہو سکتا ہےکہ اوپیک پیداوار میں کمی کے معاملے پر غور کرے۔ اس کے بعد مارکیٹ میں کچھ استحکام آیا لیکن دو دن بعد جب واضح ہو گيا کہ ایسا کچھ نہیں ہونے جا رہا تو قیمتیں یکدم دوبارہ گرگئیں۔ خام تیل کی قیمت گزشتہ ڈیڑھ سال میں 80 فیصد تک کم ہوئی ہے۔ برطانیہ کے پٹرولیم کے ادارے بی پی کے منافع میں 51 فیصد کمی واقع ہوئی ہے اور اس نے 7 ہزار ملازمین کو فارغ کیا ہے۔
اب حالت یہ ہے کہ خام تیل دودھ سے سستا ہے بلکہ پینے کے پانی سے بھی سستا ہو چکا ہے۔ بلکہ امریکا میں تو یہ فرق دوگنا ہے۔ خام تیل 0.17 ڈالر فی لیٹر ہے جبکہ ایک لیٹر پانی کی بوتل 0.34 لیٹر کی ملتی ہے۔
روس میں تیل کو ‘سیاہ سونا’ کہا جاتا ہے، اب وہ جس بھاؤ پر فروخت ہو رہا ہے، سب سے زیادہ نقصان اٹھانے والے ممالک میں خود روس شامل ہے۔
اگر تیل کی قیمتیں بہت جلد نہیں بڑھیں تو روس کی ہنگامی نقد رقم تیزی سے خرچ ہوجائے گی جو 2018ء تک قومی بجٹ کو برقرار رکھنے کے لیے استعمال کرنی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق روس اپنے زر مبادلہ کے ذخائر بڑی خطرناک شرح کے ساتھ بہت تیزی سے خرچ کرتا جا رہا ہے کیونکہ اس کی معیشت میں سب سے...
دنیا میں سب سے زیادہ تیل پیدا کرنے والے دو ممالک سعودی عرب اور روس نے کہا ہے کہ وہ تیل کی قیمتوں کو مستحکم کرنے کے لیے "مل جل کر کام" کریں گے لیکن پیداوار روکنے کے لیے آگے بڑھنے میں ناکام رہے۔ دونوں ممالک نے تعمیری مذاکرات کی اہمیت اور تیل پیدا کرنےوالے دونوں بڑے ممالک کے درم...
اس بات میں اب کسی شک کی گنجائش نہیں رہی کہ آپریشن ضرب عضب کی صورت میں پاک فوج اور دیگر ملکی سلامتی کے ضامن اداروں نے جس انداز میں وطن عزیز سے عسکری دہشت گردی کے ساتھ ساتھ معاشی دہشت گردی کے گند کو صاف کرنے کا عزم کررکھا ہے اسے پاکستان میں بلا کسی تفریق کے عوامی سطح پر بہت سراہا ج...
تیل کی دنیا سے وابستہ ممالک اور ادارے نئے سال میں ان دعاؤں کے ساتھ داخل ہوئے ہیں کہ تیل کی قیمتیں بدترین دور سے نکل آئیں گی، حالات دوبارہ "معمول" پر آ جائیں گے اور یوں گزشتہ نصف صدی سے قائم تیل-مرکزی دنیا بحال ہو جائے گی۔ لیکن تمام تر شوہد یہی بتا رہے ہیں کہ 2016ء میں بھی تیل کی ...
سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال بجٹ خسارہ 367 بلین ریال یعنی 98 بلین ڈالرز تک جا پہنچا ہے، اور اب سعودی عوام پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔ حکومت نے معمولی نہیں بلکہ پورے 50 فیصد اضافہ کیا ہے اور یہ منگل سے ہی لاگو ہو چکا ہے۔ اس زبردست اضافے کی وجہ سے سعودی...
تیل کی قیمتوں میں بہت کمی واقع ہوئی ہے، یہ اپنے عروج پر پہنچنے کے بعد اب آدھی سے بھی کم رہ گئی ہیں، لیکن سعودی عرب کے لیے حالات اتنے خراب نہیں ہیں جتنے بڑھا چڑھا کر پیش کیے جا رہے ہیں۔ درحقیقت، مملکت سعودی عرب کے "خاتمے" کی باتیں ابھی بہت قبل از وقت ہیں۔ 1980ء اور 1990ء کی دہائی ...