وجود

... loading ...

وجود

رینجرز نے عزیر بلوچ کی گرفتاری ظاہر کردی ! سندھ حکومت اور پیپلزپارٹی قیادت کے لئے خطرات کا نیا دور شروع

هفته 30 جنوری 2016 رینجرز نے عزیر بلوچ کی گرفتاری ظاہر کردی ! سندھ حکومت اور پیپلزپارٹی قیادت کے لئے خطرات کا نیا دور شروع

uzair

رینجرز نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کی گرفتاری ظاہر کر دی ہے۔ اِسے سندھ کی سیاست میں ایک نیے تہلکہ خیز دور کا آغاز کہا جارہا ہے۔وجود ڈاٹ کام نے فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف کی کراچی آمد کے بعد 27 جنوری کے کور کمانڈر آفس کے طویل اجلاس کے حوالے سے یہ انکشاف کیا تھا کہ اس میں سندھ کی دونوں سیاسی جماعتوں کے اہم سیاسی رہنماؤں کی گرفتاری کا موضوع زیربحث رہا ۔ اور اس اجلاس سے یہ ظاہر ہو رہا ہے کہ پہلی ہلچل کا آغاز کراچی سے ہوگا۔ باخبر ذرائع تصدیق کرتے ہیں کہ عزیر بلوچ کی ظاہر کردہ گرفتاری دراصل اس جانب ایک اہم قد م ہے۔

عزیر بلوچ متعدد ایسے واقعات کا حصہ رہے ہیں جو اقتدار کی راہداریوں سے جنم لینے والے بھیانک جرائم کی نشاندہی کرتے ہیں۔ جس کے منظر عام پر آنے سے سندھ حکومت کےساتھ وفاقی حکومت اور پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے لئے سنگین نوعیت کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیربلوچ کے حوالے سے رینجرز کے پریس ریلیز میں یہ کہا گیا ہے کہ رینجرز سندھ نے گزشتہ رات ایک کارروائی کے دوران میں کراچی کے مضافات سے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کو کراچی میں داخل ہوتے ہوئے گرفتار کیا۔ کراچی کے حالات سے ذرا بھی واقف شخص کو اچھی طرح معلوم ہے کہ یہ ایک ایسا ہی موقف ہے جیسا کہ ڈاکٹر عمران فاروق کے مبینہ قاتلوں کی چمن سے گرفتاری کے حوالے سے اختیار کیا گیا تھا۔ پچھلے کافی عرصے سے عزیر بلوچ کی دبئی میں مبینہ گرفتاری کے چرچے تھے، جسےقانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے مناسب حالات کے انتظار میں ظاہر نہیں کیا جارہا تھا۔پولیس کو مطلوب عزیر بلوچ کو انٹر پول نے جعلی دستاویزات پر مسقط سے براستہ دبئی جاتے ہوئے 29دسمبر 2014 کو گرفتار کیا تھا۔عزیر بلوچ 2013 میں حکومت کی جانب سے آپریشن شروع ہونے کے بعد بیرون ملک فرار ہوئے تھے، تب یہ بات بار بار کہی گئی تھی کہ اُن کے فرار میں سندھ حکومت کے ہی بعض وزراء نے مدد کی ہے۔ مگر ساتھ ہی حکومت سندھ عزیر جان بلوچ کے سر کی قیمت بھی مقرر کر تی رہی ہے۔ دوسری طرف عزیر بلوچ کے عدالت میں پیش نہ ہونے کے باعث اُس کے ریڈ وارنٹ بھی جاری ہو چکے تھے ۔ اس ضمن میں کراچی پولیس نے سندھ حکومت کی ایما پر دبئی جاکر عزیر بلوچ کی سرکاری گرفتاری حاصل کرنے کی متعدد کوششیں کی۔ مگر سندھ حکومت اس گرفتاری کو اپنے مقاصد کے تحت عزیر بلوچ سے مکمل نجات کے لئے حاصل کرنے کی خواہاں تھی۔ جسے طاقتور حلقوں نے تب ناکام بنا دیا تھا۔ اُن دنوں یہ خبریں عام ہوئیں کہ عزیر بلوچ کو دبئی پولیس نے رہا کر دیا ہے۔ مگر حقیقت اس کے برخلاف تھی۔ باخبر ذرائع کے مطابق عزیر بلوچ مبینہ طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحویل میں تھے۔ اور اُن سے حاصل معلومات کی روشنی میں نہایت حساس نوعیت کے معاملات کی تحقیقات جاری تھیں۔ یہ اب ایک اہم بات ہے کہ عزیر بلوچ کی گرفتاری ایک ایسے موقع پر ظاہر کی گئی ہے جب فوجی سربراہ نے اپنی مدتِ ملازمت میں توسیع نہ لینے اور قیام امن کے لئے اپنی کوششوں کو پوری قوت سے جاری رکھنے کے عزم کو مصمم طور رپر دُہرایا ہے۔وجود ڈاٹ کام کو ذمہ دار ذرائع نے یہ بتایا ہے کہ عزیر بلوچ کی گرفتاری ظاہر ہی اس لئے کی گئی ہے کہ اب بڑے پیمانے پر کچھ نئی گرفتاریوں کے امکانات ہیں۔

khalid and bilal

انتہائی قابل اعتماد ذرائع کا اصرار ہے کہ عزیر بلوچ کی گرفتاری سے بے نظیر بھٹو قتل کے بعض اہم گوشے بے نقاب ہونے کے امکانات ہیں جو اس قدر سنسنی خیز ثابت ہوسکتے ہیں کہ جو سندھ کی سیاست میں ایک نئی ہلچل پیدا کرسکتے ہیں۔ اور سیاسی افراتفری کو بڑھانے کا موجب بنیں گے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے کے ایک ذمہ دار شخص نے وجود ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عزیر بلوچ کی گرفتاری سے کم از کم دو قتل ایسےہیں جس پر واضح روشنی پڑے گی جن میں ایک خالد شہنشاہ اور دوسرے بلال شیخ شامل ہیں۔ پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے یہ دونوں افراد انتہائی پراسرار حالات میں قتل کئے گیے تھے، جن کی تفتیش کو سندھ پولیس میں شامل بعض افسران کی مدد سے غلط رخ پر ڈال دیا گیا تھا۔ اب ان دونوں واقعات سے جڑے اصل حقائق کسی بھی وقت منظر عام پر آسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ متعدد ایسے واقعات کا حصہ رہے ہیں جو اقتدار کی راہداریوں سے جنم لینے والے بھیانک جرائم کی نشاندہی کرتے ہیں۔ آئندہ دنوں میں یہ تمام حقائق منظر عام پر آنے کے قوی امکانات ظاہر کئے جارہے ہیں جو سندھ حکومت کےساتھ وفاقی حکومت اور پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے لئے سنگین نوعیت کے مسائل پیدا کرنے کا باعث بن سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں


سندھ میں مقررہ ہدف سے 49فیصد کم ٹیکس وصولی کا انکشاف وجود - جمعه 18 اپریل 2025

  8ماہ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 6کھرب 14ارب 55کروڑ روپے تھا جبکہ صرف 3کھرب 11ارب 4کروڑ ہی وصول کیے جاسکے ، بورڈ آف ریونیو نے 71فیصد، ایکسائز نے 39فیصد ،سندھ ریونیو نے 51فیصد کم ٹیکس وصول کیا بورڈ آف ریونیو کا ہدف 60ارب 70 کروڑ روپے تھا مگر17ارب 43کروڑ روپے وصول کیے ، ای...

سندھ میں مقررہ ہدف سے 49فیصد کم ٹیکس وصولی کا انکشاف

عمران خان کی زیر حراست تینوں بہنوں سمیت دیگر گرفتار رہنما رہا وجود - جمعه 18 اپریل 2025

  عمران خان کی تینوں بہنیں، علیمہ خانم، عظمی خان، نورین خان سمیت اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر،صاحبزادہ حامد رضا اورقاسم نیازی کو حراست میں لیا گیا تھا پولیس ریاست کے اہلکار کیسے اپوزیشن لیڈر کو روک سکتے ہیں، عدلیہ کو اپنی رٹ قائ...

عمران خان کی زیر حراست تینوں بہنوں سمیت دیگر گرفتار رہنما رہا

روس نے طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا وجود - جمعه 18 اپریل 2025

روس نے 2003میں افغان طالبان کو دہشت گردقرار دے کر متعدد پابندیاں عائد کی تھیں 2021میں طالبان کے اقتدار کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آنا شروع ہوئی روس کی سپریم کورٹ نے طالبان پر عائد پابندی معطل کرکے دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نام نکال دیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے ...

روس نے طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا

حکومت کا ملکی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ وجود - جمعه 18 اپریل 2025

وزیراعظم نے معیشت کی ڈیجیٹل نظام پر منتقلی کے لیے وزارتوں ، اداروں کو ٹاسک سونپ دیئے ملکی معیشت کی ڈیجیٹائزیشن کیلئے فی الفور ایک متحرک ورکنگ گروپ قائم کرنے کی بھی ہدایت حکومت نے ملکی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ کر لیا، اس حوالے سے وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں ا...

حکومت کا ملکی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ

وفاق صوبے کے وسائل پر قبضے کی کوشش کررہا ہے، مولانا فضل الرحمان وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

  فاٹا انضمام کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ تھی اور اس کے پیچھے بیرونی قوتیں،مائنز اینڈ منرلز کا حساس ترین معاملہ ہے ، معدنیات کے لیے وفاقی حکومت نے اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے ، 18ویں ترمیم پر قدغن قبول نہیں لفظ اسٹریٹیجک آنے سے سوچ لیں مالک کون ہوگا، نہریں نکالنے اور مائنز ا...

وفاق صوبے کے وسائل پر قبضے کی کوشش کررہا ہے، مولانا فضل الرحمان

بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑے ریلیف کی تیاریاں وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

  قابل ٹیکس آمدن کی حد 6لاکھ روپے سالانہ سے بڑھانے کاامکان ہے، ٹیکس سلیبز بھی تبدیل کیے جانے کی توقع ہے ،تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے لیے تجاویز کی منظوری آئی ایم ایف سے مشروط ہوگی انکم ٹیکس ریٹرن فارم سادہ و آسان بنایا جائے گا ، ٹیکس سلیبز میں تبدیلی کی جائے گی، ب...

بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑے ریلیف کی تیاریاں

جیل عملہ غیر متعلقہ افراد کو بھیج کر عدالتی حکم پورا کرتا ہے ،سلمان اکرم راجہ وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

  بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان اور سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو فیملی اور وکلا سے نہیں ملنے دیا جا رہا، جیل عملہ غیر متعلقہ افراد کو بانی سے ملاقات کیلئے بھیج کر عدالتی حکم پورا کرتا ہے ۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی بہن...

جیل عملہ غیر متعلقہ افراد کو بھیج کر عدالتی حکم پورا کرتا ہے ،سلمان اکرم راجہ

ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ،وزیر آبپاشی کا وفاق کو احتجاجی مراسلہ وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

  پنجاب، جہلم چناب زون کو اپنا پانی دینے کے بجائے دریا سندھ کا پانی دے رہا ہے ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ، سندھ میں پانی کی شدید کمی ہے ، وزیر آبپاشی جام خان شورو سندھ حکومت کے اعتراضات کے باوجود ٹی پی لنک کینال سے پانی اٹھانے کا سلسلہ بڑھا دیا گیا، اس سلسلے میں ...

ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ،وزیر آبپاشی کا وفاق کو احتجاجی مراسلہ

مہاجرین واپس اپنے وطن آجائیں اور اپنا ملک آباد کریں،افغان قونصل جنرل وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

ہمیں یقین ہے افغان مہاجرینِ کی دولت اور جائیدادیں پاکستان میں ضائع نہیں ہونگیں ہمارا ملک آزاد ہے ، امن قائم ہوچکا، افغانیوں کو کوئی تشویش نہیں ہونی چاہیے ، پریس کانفرنس پشاور میں تعینات افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکر نے کہا ہے کہ افغانستان آزاد ہے اور وہاں امن قائم ہ...

مہاجرین واپس اپنے وطن آجائیں اور اپنا ملک آباد کریں،افغان قونصل جنرل

سپریم کورٹ ،عمران خان سے ملاقات کیلئے تحریری حکم کی استدعا مسترد وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

عدالت نے سلمان صفدر کو بانی پی ٹی سے ملاقات کرکے ہدایات لینے کیلئے وقت فراہم کردیا چیف جسٹس کی سربراہی میں 3رکنی بینچ کی عمران خان کے ریمانڈ سے متعلق اپیل پر سماعت سپریم کورٹ آف پاکستان نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کرانے کے لیے تحریری حکم نامہ جاری کرنے کی ان کے وکی...

سپریم کورٹ ،عمران خان سے ملاقات کیلئے تحریری حکم کی استدعا مسترد

دہشت گردوں کی دس نسلیں بھی پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں، آرمی چیف وجود - بدھ 16 اپریل 2025

  جب تک اس ملک کے غیور عوام فوج کے ساتھ کھڑے ہیں فوج ہر مشکل سے نبردآزما ہوسکتی ہے ، جو بھی پاکستان کی ترقی کی راہ میں حائل ہوگا ہم مل کر اس رکاوٹ کو ہٹادیں گے جو لوگ برین ڈرین کا بیانیہ بناتے ہیں وہ سن لیں یہ برین ڈرین نہیں بلکہ برین گین ہے ،بیرون ملک مقیم پاکستانی ا...

دہشت گردوں کی دس نسلیں بھی پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں، آرمی چیف

مذاکرات کا اختیارکسی کو نہیں دیا،کوئی بھی رہنما ڈیل کے لیے مذاکرات نہ کرے، عمران خان وجود - بدھ 16 اپریل 2025

اپوزیشن اتحاد کے حوالے سے کوششیں تیز کی جائیں ، ممکنہ اتحادیوں سے بات چیت کو تیز کیا جائے ، احتجاج سمیت تمام آپشن ہمارے سامنے کھلے ہیں,ہم چاہتے ہیں کہ ایک مختصر ایجنڈے پر سب اکٹھے ہوں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین سے ملاقات تک مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر کوئی بات نہیں ہوگی، ہر...

مذاکرات کا اختیارکسی کو نہیں دیا،کوئی بھی رہنما ڈیل کے لیے مذاکرات نہ کرے، عمران خان

مضامین
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری وجود جمعه 18 اپریل 2025
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری

عالمی معاشی جنگ کا آغاز! وجود جمعه 18 اپریل 2025
عالمی معاشی جنگ کا آغاز!

منی پور فسادات بے قابو وجود جمعرات 17 اپریل 2025
منی پور فسادات بے قابو

جہاں میں اہل ایماں صورتِ خورشید جیتے ہیں! وجود بدھ 16 اپریل 2025
جہاں میں اہل ایماں صورتِ خورشید جیتے ہیں!

پاک بیلا روس معاہدے وجود بدھ 16 اپریل 2025
پاک بیلا روس معاہدے

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر