وجود

... loading ...

وجود

پی آئی اے کا بھی کراچی جیسا حال

جمعه 22 جنوری 2016 پی آئی اے کا بھی کراچی جیسا حال

PIA6

کراچی اس بار موسم سرما کے دوران آئینی موشگافیوں اور ہلکی پھلکی جھڑپوں میں ’’نمونیا‘‘ کی طرح مبتلا ہے۔ سندھ کے جاگیرداروں کا کراچی پر قبضہ کرنے کا خواب اب پورا ہوچکا ہے اور کراچی ایک بے بس مرغی کی طرح ان کے پنجہ استبداد میں جکڑا پھڑپھڑارہا ہے۔ اپنی آنکھوں کے سامنے شہری آزادیوں اور جدید معاشرے کو تباہ و برباد ہوتا دیکھ رہا ہے۔۔۔۔۔ اورکوئی کراچی کی اس حالت پرترس کھانے کو تیار نہیں، چاہے وہ ماں جیسی ریاست ہو یا باپ جیسا وفاق یا اسی ’’فیملی‘‘ کا بزرگ صوبہ۔ کراچی ایسا سوتیلا بیٹا ہے جو کماتا بھی سب سے زیادہ ہے اور مار بھی سب سے زیادہ کھاتا ہے، کیا یہی اس کا مقدر ہے؟ یا پھر اسے جان بوجھ کر ’’غیر‘‘ بنایا جارہا ہے ۔

حکمران پی آئی اے کے نام کے ساتھ نام’’پاکستان‘‘ اور جہاز پر ’’پرنٹڈ‘‘ قومی پرچم کو بیچ رہے ہیں اور رکاوٹ ڈالنے والا کوئی نہیں

ایوب خان نے پاکستان کو بھارت کی طرح جاگیردارانہ نظام سے نکالنے کے لیے زرعی اصلاحات کیں اور پی آئی ڈی سی بناکر جس ’’صنعتی پاکستان‘‘ کی بنیاد رکھی تھی، اب وہ پورا منصوبہ زمین بوس ہوگیا ہے۔ موجودہ سیاستدانوں کی شریف اور گٹر سیاست اسی منصوبے کے ملبے پر ہو رہی ہے۔ ملک ’’ترقی‘‘ کرتے کرتے بدترین معاشی تباہی کے گڑھے میں گرگیا ہے۔ پاکستان اب وہ پاکستان نہیں رہا جس کی پلاننگ اور منصوبہ بندی کوریا نے ہم سے مانگی تھی، مالٹا ایئر لائن، سنگاپور ایئرلائن اور گلف ایئرلائن ہمارے ماہرین کی خدمات حاصل کر کے دنیاکی بڑی ایئرلائنز بن گئیں اور ہم تباہ شدہ ایئرلائن کا ماتم کرکے عالمی سطح کی نمبر ون ایئرلائن پی آئی اے کو نہ صرف کوڑیوں کے دام بیچ رہے ہیں بلکہ اپنے قومی اثاثے لٹارہے ہیں۔

ڈاکٹر محبوب الحق نے ملک کی اقتصادی ترقی کے لیے پانچ سالہ منصوبے کی بنیاد رکھی تھی جو ہم نے دس پندرہ سال سے بند کردی ہے۔ ہمارے حکمرانوں کو منصوبہ بندی اچھی نہیں لگتی وہ تو ادارے تباہ کرنے کے منصوبے بناتے ہیں۔ کمیشن بڑھانے کی پلاننگ کرتے ہیں۔ ہمیں صرف خاندانی منصوبہ بندی اتنی ’’راس‘‘ آئی کہ ہم نے اس کا محکمہ ہی بند کردیا۔ یہ آزادی کا دور ہے جو بچہ پیدا ہونا چاہے اطمینان سے پیدا ہو، اسے کوئی نہیں روک سکتا۔ بات ہو رہی تھی پی آئی اے کی کہ اسے ایک پلاننگ کے تحت بیچا جارہا ہے ابھی تو سینیٹ نے پی آئی اے کو فروخت کرنے کا صدارتی آرڈیننس ہی منسوخ کر ڈالا ہے لیکن دوسرے شارٹ کٹ نکالے جارہے ہیں کہ کسی طرح یہ قومی اثاثہ جلد از جلد فروخت ہو اور ملک ایک بڑی پہچان سے محروم ہو جائے۔ سوال یہ ہے کہ خریدار کمپنی اسے کیوں خریدنا چاہتی ہے؟ جواب یہی ہوسکتا ہے کمانے کے لیے!! ایسے جواب پر کیا عوام اور پارلیمنٹ یہ سوال نہیں کرسکتی کہ وہی اقدامات آپ کیوں نہیں کرلیتے؟ اور اگر آپ میں ایک ایئرلائن چلانے کی صلاحیت نہیں ہے تو پھر آپ پورا ملک کیسے چلائیں گے؟ آپ نے تو پاکستان کو’’ایشئین ٹائیگر‘‘ بنانے کا اعلان کیا تھا اب آپ اس کو’’ایشئین بلی‘‘ کیوں بنارہے ہیں؟ تھائی لینڈ کے ایک وزیر اعظم نے اپنی ذاتی سیٹیلائٹ کمپنی ’’تھائی کام ‘‘کو سنگاپور کی کمپنی ’’سنگ ٹیل‘‘ کو فروخت کرنے کا معاہدہ کیا تو پورے تھائی لینڈ میں ہنگامے پھوٹ پڑے۔ وزیر اعظم کو اقتدار سے ہٹادیا گیا ان پر الزام یہی تھا کہ انہوں نے اپنی ذاتی کمپنی ’’تھائی کام‘‘ملک کے نام کے ساتھ فروخت کی۔ عوام کا اعتراض تھا کہ ’’تھائی لینڈ‘‘ کا نام بیچا گیا ہے ۔ عوام سے شکست کھاکر سابق تھائی وزیر اعظم امریکہ فرار ہوگیا تھا لیکن پاکستان میں تو ہر عمل نرالا ہے ۔ہمارے حکمران پی آئی اے کے نام کے ساتھ نام’’پاکستان‘‘ اور جہاز پر ’’پرنٹڈ‘‘ قومی پرچم کو بیچ رہے ہیں اور رکاوٹ ڈالنے والا کوئی نہیں ۔۔۔۔۔ کیا ایسے ملک دنیا کے نقشے پر احترام کے ساتھ موجود رہتے ہیں؟ کاش!! اس کھیل کو کوئی سمجھ سکے اوراس کا مقابلہ کرسکے۔

دوسری طرف کراچی میں وفاق سے آئین اور صوبائی خود مختاری کے نام پر لڑنے والی سندھ حکومت نے کراچی کی بلدیات کے اکثر حقوق دبال لیے اور بیشتر چھین لیے۔ اب ایک بڑی لڑائی شروع ہونے والی ہے۔ ہماری وفاق کی قیادت نے پہلی بار کوئی جواب نہ دینے کی پالیسی اپنا رکھی ہے وزیر داخلہ مسلسل’’روپوش‘‘ ہیں۔ انہوں نے ’’صاف چھپتے بھی نہیں سامنے آتے بھی نہیں‘‘والی پالیسی اپنا رکھی ہے، وہ نہ تیل دیکھ رہے ہیں اور نہ تیل کی دھار، پتہ نہیں وہ کہاں دیکھ رہے ہیں ۔۔۔۔۔؟ اور کیا دیکھ رہے ہیں؟۔

سندھ حکومت نے اپنوں کو بچانے کے لیے ایک نرالا قانون بنا ڈالا کہ حکومت کسی بھی زیر سماعت مقدمے میں ملوث شخص کا نہ صرف مقدمہ روک سکتی ہے بلکہ ملزم کو بھی آزاد کرسکتی ہے۔ اِس قسم کے قوانین پونے دو سوسال قبل انگریزوں نے برصغیرکے غلاموں کو کنٹرول کرنے کے لیے بنائے تھے۔ اب اِن’’مردہ قوانین ‘‘ کو دوبارہ ’’قبرستانوں‘‘ سے نکالا جارہا ہے تاکہ’’صوبائی‘‘ خود مختاری کے بھر پور مزے لوٹے جاسکیں اور بلدیاتی الیکشن کے بعد کراچی اور حیدرآباد میں آنے والے منتخب نمائندوں کے اعتراضات پر پکڑے جانے والے’’اپنوں‘‘ کو بچایا جاسکے لیکن لگتا ہے کہ سندھ میں یہ قانون نافذ نہیں ہوسکے گا کیونکہ اب اس کے خلاف مقدمہ سپریم کورٹ میں دائر ہوگیا ہے اِس لئے نئی قانون سازی کو’’بریک‘‘ لگ گئی ہے، جب تک سپریم کورٹ اس پر کوئی فیصلہ نہ دے ۔اِس طرح اللہ رب العزت نے اہلیانِ کراچی کو’’بڑے‘‘ صوبائی عذاب سے بچا لیا لیکن بہرکیف کراچی والے دو طرفہ ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں۔ سندھ حکومت ’’کراچی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی‘‘ سے لفظ کراچی نکال کر ”سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی‘‘ بناتے ہوئے اس پر قبضہ کرلیتی ہے۔ دوسری جانب وفاق’’کراچی اسٹاک ایکسچینج‘‘ سے کراچی نکال کر اس کا نام ’’پاکستان اسٹاک ایکسچینج‘‘ رکھ کر اس پر قبضہ کرلیتا ہے۔ معلوم نہیں کراچی دشمنی میں دونوں ایک کیوں اور کیسے ہوجاتے ہیں؟ شاید ’’کراچی دشمنی‘‘ کی ریس میں دونوں ایک دوسرے کو پیچھے چھوڑنا چاہتے ہیں۔


متعلقہ خبریں


پی آئی اے کو رواں سال کے 9 ماہ میں67 ارب روپے کا خسارہ وجود - منگل 01 نومبر 2022

قومی ائیرلائن پی آئی اے کو رواں سال 2022 کے 9 ماہ میں اربوں روپے کے خسارے کا انکشاف ہوا ہے۔ پی آئی اے کی مالی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ قومی ائیرلائن کو رواں سال کے 9 ماہ میں 67 ارب روپے کے خسارے کا سامنا ہے، خسارے میں 57 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ گزشتہ سال 2021 میں اسی عرصے می...

پی آئی اے کو رواں سال کے 9 ماہ میں67 ارب روپے کا خسارہ

پی آئی اے 32 سال تک اپنی ملکیت کے ہوٹل سے ہی لاعلم، آڈیٹر جنرل کی ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی سفارش وجود - بدھ 12 اکتوبر 2022

پی آئی اے کی جانب سے 32 سال تک اپنی ملکیت کے ہوٹل سے ہی لاعلم رہنے کا انکشاف ہوا ہے، آڈیٹرجنرل آف پاکستان نے قومی اثاثہ سندھ حکومت کے حوالے کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے دور میں پی آئی اے نے چیئرمین پی آئی اے کی زبانی ہد...

پی آئی اے  32 سال تک اپنی ملکیت کے ہوٹل سے ہی لاعلم، آڈیٹر جنرل کی ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی سفارش

جعلی ڈگری میں ملوث قومی ایئرلائن کے تین ملازمین گرفتار وجود - اتوار 28 اگست 2022

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)نے جعلی ڈگری میں ملوث قومی ایئرلائن کے تین ملازمین کو گرفتار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے)کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی میں کارروائی کرتے ہوئے جعلی ڈگری میں ملوث پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن(پی آئی اے)کے تین ملازمین کو گ...

جعلی ڈگری میں ملوث قومی ایئرلائن کے تین ملازمین گرفتار

پی آئی اے نے حج آپریشن کا باضابطہ آغاز کردیا وجود - منگل 07 جون 2022

پی آئی اے نے حج آپریشن کا باضابطہ آغاز کردیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کے حج آپریشن کے پہلے روز 4 پروازوں کے ذریعے 1080 عازمین حج روانہ ہوئے، پی آئی اے کی 6 جون کو اسلام آباد سے دو، لاہور اور کوئٹہ سے ایک ایک پروازیں روانہ ہوئیں، حج آپریشن کے آغاز کی باضابطہ تقریب اسلام آبا...

پی آئی اے نے حج آپریشن کا باضابطہ آغاز کردیا

پی آئی اے پائلٹ نے ڈیوٹی ختم ہونے پر پرواز دمام ایئرپورٹ پر اتار دی وجود - پیر 17 جنوری 2022

پی آئی اے کے پائلٹ نے ڈیوٹی کا وقت ختم ہونے پر پرواز اسلام آباد کے بجائے دمام ایئرپورٹ پر اتار دی۔سعودی عرب سے پاکستان آنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 9754 گھنٹوں تاخیر کا شکار ہوگئی، پریشان حال مسافروں نے جہاز کے اندر ہی پی آئی اے کے خلاف احتجاج شروع کردیا۔پی آئی اے انتظامیہ ک...

پی آئی اے پائلٹ نے ڈیوٹی ختم ہونے پر پرواز دمام ایئرپورٹ پر اتار دی

پی آئی اے طیارے کی ونڈ اسکرین پر دوران پرواز کریک پڑ گیا وجود - هفته 18 دسمبر 2021

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے طیارے کی ونڈ اسکرین پر دوران پرواز کریک پڑگیا۔ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی اسلام آباد سے سعودی عرب جانے والے پرواز کو ہنگامی حالت میں کراچی میں اتار دیا گیا۔پرواز پی کے 9753 اسلام آباد سے سعودی دارالحکومت ریاض جارہی تھی کہ طیارے کی سائیڈ ونڈ اسکرین می...

پی آئی اے طیارے کی ونڈ اسکرین پر دوران پرواز کریک پڑ گیا

جہاز چلتے ہی زور دار آوازیں، مسافروں کا احتجاج، طیارے سے اتر گئے وجود - اتوار 12 دسمبر 2021

اسلام آباد سے کراچی آنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 301 میں جہاز کے چلتے ہی زوردار آوازیں آنے لگیں، مسافروں نے احتجاج کرکے طیارہ رْکوادیا اور اْتر گئے۔ مذکورہ طیارے میں 168 مسافر سوار تھے، تاہم طیارے کو کچھ دیر پہلے 6 مسافروں کے ساتھ کراچی کے لیے روانہ کیا گیا۔ترجمان پی آئی اے ...

جہاز چلتے ہی زور دار آوازیں، مسافروں کا احتجاج، طیارے سے اتر گئے

پی آئی اے، سیرین، ائیربلو سمیت 6پاکستانی ایئرلائنز کو تنبیہی مراسلہ جاری وجود - منگل 26 اکتوبر 2021

سول ایوی ایشن اتھارٹی نے متحدہ عرب امارات کی جاری کردہ کورونا ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد نہ کرنے پر چھ پاکستانی ایئرلائنز کو تنبیہی مراسلے جاری کردئیے ہیں۔تنبہیی مراسلہ پی آئی اے، ایئربلیو، سیرین ایئر، ایئرسیال، ویژن ایئر اور ایئرفیلکن کو جاری کیا گیا ہے، ڈائریکٹر فلائٹ اسٹینڈر...

پی آئی اے، سیرین، ائیربلو سمیت 6پاکستانی ایئرلائنز کو تنبیہی مراسلہ جاری

اندرون ملک پروازوں کی منسوخی ،سی اے اے کا پی آئی اے اور3نجی ایئر لائنز کو نوٹس وجود - بدھ 20 اکتوبر 2021

سول ایوی ایشن اتھارٹی(سی اے اے)نے اندرونِ ملک پروازیں اچانک منسوخ کر کے بین الاقوامی پروازیں چلانے پر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن(پی آئی اے)اور 3 نجی ایئر لائنز کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا ہے کہ ڈومیسٹک پروازوں کی منسوخی سے متعلق مسافروں کی شکایات موصول ہ...

اندرون ملک پروازوں کی منسوخی ،سی اے اے کا پی آئی اے اور3نجی ایئر لائنز کو نوٹس

ویکسینیٹڈ افراد ہی یکم اکتوبر سے سفر کرسکیں گے،پی آئی اے وجود - جمعرات 30 ستمبر 2021

پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز ( پی آئی اے) انتظامیہ نے اپنے مسافروں کے لیے اہم پیغام جاری کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق این سی او سی کی ہدایات پر یکم اکتوبر سے اندرون ملک فضائی سفر کے لیے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ لازم قرار دے دیا گیا ہے۔ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ یکم اکتوبر سے پی آئی اے...

ویکسینیٹڈ افراد ہی یکم اکتوبر سے سفر کرسکیں گے،پی آئی اے

ایم کیو ایم اور مائنس پلس کا کھیل؟؟ الیاس شاکر - جمعه 02 ستمبر 2016

ایم کیو ایم کی حالت اِس وقت ایسی ہے جو سونامی کے بعد کسی تباہ شدہ شہر کی ہوتی ہے... نہ نقصان کا تخمینہ ہے نہ ہی تعمیر نو کی لاگت کا کوئی اندازہ ...چاروں طرف ملبہ اور تصاویر بکھری پڑی ہیں۔ ایم کیو ایم میں ابھی تک قرار نہیں آیا... ہلچل نہیں تھمی... اور وہ ٹوٹ ٹوٹ کر ٹوٹ ہی رہی ہے۔ ...

ایم کیو ایم اور مائنس پلس کا کھیل؟؟

فاروق ستار کی دوستانہ بغاوت۔۔۔؟ الیاس شاکر - جمعه 26 اگست 2016

کراچی میں دو دن میں اتنی بڑی تبدیلیاں آگئیں کہ پوراشہر ہی نہیں بلکہ ملک بھی کنفیوژن کا شکار ہوگیا۔ پاکستان کے خلاف نعرے لگے، میڈیا ہاؤسز پر حملے ہوئے، مار دھاڑ کے مناظر دیکھے گئے، جلاؤ گھیراؤنظر آیا اور بالآخر ایم کیو ایم کے اندر ایک بغاوت شروع ہوگئی۔ فاروق ستار نے بغیر کسی مزاحم...

فاروق ستار کی دوستانہ بغاوت۔۔۔؟

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر