وجود

... loading ...

وجود

شام میں بدترین حالات، 23 محصورشہری بھوک سے ہلاک

جمعه 08 جنوری 2016 شام میں بدترین حالات، 23 محصورشہری بھوک سے ہلاک

Madaya1

معروف عالمی ادارے نے شام میں عوام کے بدترین حالات کی نشاندہی کرتے ہوئے ایک ایسے قصبے کے بارے میں بتایا ہے جہاں لوگ بلیاں پکڑ کر کھانے اور پکانے کے لیے گھاس تک کے استعمال پر مجبور ہو گئے ہیں تاکہ خود کو زندہ رکھ سکیں۔ مضایا نامی قصبے میں اب تک 23 افراد بھوک سے مر چکے ہیں کیونکہ اکتوبر سے اب تک اس قصبے میں کوئی خوراک نہیں پہنچی۔ شہر کے باسیوں نے کمزور، ڈھانچہ بنی لاشوں اور لاغر افراد اور بچوں کی تصاویر انٹرنیٹ پر ڈالی ہیں، جس نے ایک تہلکہ مچا دیا ہے۔

ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز (ایم ایس ایف) نے کہا ہے کہ یکم دسمبر سے اب تک قصبے میں موجود اس کے کلینک میں 23 افراد بھوک کی وجہ سے مر چکے ہیں، جن میں چھ ایک سال سے کم عمر بچے تھے۔ ایم ایس ایف نے مضایا کو دراصل ایک “کھلا قید خانہ” قرار دیا ہے۔ جہاں سے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے افراد یا تو گولیوں کے ہاتھوں زخمی ہوئے یا بارودی سرنگوں میں مارے گئے جو شامی افواج نے قصبے کے اردگرد بچھا رکھی ہیں۔

مضایا میں امداد کام کرنے والے ایک کارکن حسن ابو شادی کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے سے روزانہ ایک یا دو کے حساب سے لوگ مر رہے ہیں، کیونکہ اس ہفتے اس پہاڑی قصبے میں برف بھی پڑی ہے اور جو تھوڑی بہت گھاس پھونس رہ گئی تھی، وہ بھی ختم ہو چکی ہے۔ “ہم پتے اور گھاس تو کھا رہے تھے، اب تو وہ بھی نہیں بچ۔ی۔ اب صرف نمک ہے اور پانی ہے۔”

دوسری جانب اقوام متحدہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسے مضایا میں بھوک سے لوگوں کے مرنے اور قصبے چھوڑ کر فرار ہونے والے افراد کو مار دینے کی قابل اعتماد اطلاعات ملی ہیں۔ اب اقوام متحدہ مضایا، اور ایسے ہی دیگر قصبوں، میں امدادی سامان اور خوراک پہنچانے کے لیے شامی حکومت کی اجازت چاہتی ہے۔

مضایا شام کے صدر بشار الاسد کے مخالفین کا گڑھ رہا ہے، جو جولائی سے حکومتی افواج کے محاصرے میں ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق اندر پھنسے افراد کی تعداد 42 ہزار ہے لیکن ایم ایس ایف 20 ہزار بتاتا ہے۔ 2012ء میں باغیوں کے ہاتھ لگنے کے بعد مضایا پر لڑائی گزشتہ موسم گرما میں ایک معاہدے کے ساتھ ختم ہوگئی تھی۔ معاہدے کے تحت مختلف قصبوں میں موجود باغیوں کو اپنے محفوظ علاقوں میں جانے اور حکومت مخالفین کے محاصرے میں موجود دیگر حکومتی علاقوں کی افواج کو شامی علاقوں میں آنے کی اجازت دی گئی۔ اس کے ساتھ ہی ان قصبہ جات میں غذائی امداد اور رسد بھی آنے لگی لیکن مضایا میں صرف ایک بار 18 اکتوبر کو امدادی سامان آیا اور اس کے بعد سے اب تک مکین بھوک کے ہاتھوں مجبور ہیں۔

اقوام متحدہ کہتا ہے کہ اسے شامی حکومت کی اجازت کی ضرورت ہے تاکہ شام کے مختلف علاقوں میں موجود 4 لاکھ ایسے ضرورت مندوں کو خوراک پہنچائے جو فوج کے محاصرے میں ہیں۔ لیکن ان میں سے صرف 10 فیصد درخواستوں پر ہی اجازت دی گئی ہے۔ کئی علاقے ایسے ہیں جہاں بھوک نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں لیکن مضایا سب سے زيادہ متاثرہ علاقہ ہے۔

شامی حکومت نے عرصے سے ان تمام علاقوں کا سخت محاصرہ کرنے کی حکمت عملی اپنا رکھی ہے، جو باغیوں کے قبضے میں ہیں۔

ابو شادی نے بتایا کہ قصبے کے داخلی راستے پر بشار کی افواج نے لکھ رکھا ہے کہ “جھک جاؤ، یا بھوکے مرو”۔ ان کا کہنا ہے کہ شہر کا محاصرہ کرنے والے بیشتر افراد لبنان کی حزب اللہ سے تعلق رکھتے ہیں جو بشار الاسد کی حامی ہے، اور لبنان کی سرحد کے قریبی واقع شامی قصبہ جات پر حکومت کا قبضہ بحال کرانے میں پیش پیش ہے۔

لیکن حزب اللہ نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ یہ باغی ہیں، جو مکینوں کو شہر چھوڑنے نہیں دے رہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ کہ شامی حکومت نے جمعرات کو وعدہ کیا تھا کہ وہ مضایا اور دیگر دو قصبوں کے لیے آئندہ چند دنوں میں اجازت دے گی۔

Madaya2


متعلقہ خبریں


امریکا و روس جنگ بندی پر متفق، بشار جنگ جاری رکھنے پر مصر وجود - جمعرات 15 ستمبر 2016

شام کے صدر بشار الاسد نے امریکا اور روس کی مدد سے ہونے والی جنگ بندی سے چند گھنٹے پہلے پورے شام کو دوبارہ اپنی سرکار کے زیر نگیں لانے کا عزم ظاہر کیا۔ قومی ٹیلی وژن نے دکھایا کہ اسد دمشق کے نواحی علاقے داریا کا دورہ کر رہے تھے کہ جو بہت عرصے سے باغیوں کے قبضے میں تھا اور گزشت...

امریکا و روس جنگ بندی پر متفق، بشار جنگ جاری رکھنے پر مصر

ترکی کا "دہشت گردوں کے خلاف کھلی جنگ" کا اعلان وجود - پیر 29 اگست 2016

ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم نے اعلان کیا ہے کہ ترکی اب دہشت گردی کے خلاف کھلی جنگ کا سامنا کر رہا ہے۔ جمعے کو کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کی جانب سے حملے میں 11 افراد کی ہلاکت کے بعد اپنے بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ترکی میں دہشت گردی کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کریں گے۔ "کوئ...

ترکی کا

ترکی کے امریکی حمایت یافتہ کردوں پر حملے وجود - هفته 27 اگست 2016

شام کے شمالی علاقوں میں داخل ہونے کے ایک روز بعد ترک فوجی دستوں کے منبج شہر کے گرد امریکا کے حمایت یافتہ کرد جنگجوؤں کے خلاف حملے جاری ہیں۔ گو کہ ان حملوں کا آغاز جرابلس کے قصبے سے داعش کو نکالنے کے لیے ہوا تھا لیکن ترک حکام نے واضح کیا ہے کہ اس آپریشن کا بڑا مقصد کردوں کو کچلنا ...

ترکی کے امریکی حمایت یافتہ کردوں پر حملے

شام تنازع: چین روس کے ساتھ مل کر بشار الاسد کی مدد کرے گا وجود - جمعرات 18 اگست 2016

چین بھی شام تنازع میں شامل ہونے کے قریب ہے۔ بیجنگ دمشق کے ساتھ قریبی فوجی تعلقات کا خواہشمند ہے اور اس بحران میں "اہم کردار ادا کرنا چاہ رہا ہے۔" چینی تربیت کاروں کی جانب سے شامی اہلکاروں کی تربیت پر گفتگو ہو چکی ہے اور اس امر پر رضامندی ظاہر کی گئی ہے کہ چینی افواج شام کو ان...

شام تنازع: چین روس کے ساتھ مل کر بشار الاسد کی مدد کرے گا

روس شام پر حملوں کے لیے ایرانی فضائی اڈوں کا استعمال کرنے لگا وجود - بدھ 17 اگست 2016

روس نے پہلی بار شام میں میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کے لیے ایران میں موجود فضائی اڑے استعمال کیے ہیں، اور یوں مشرق وسطیٰ کے معاملات میں اپنی مداخلت کو مزید توسیع دے دی ہے۔ تہران کے ساتھ ماسکو کے تعلقات کس نہج تک پہنچ گئے ہیں، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سک...

روس شام پر حملوں کے لیے ایرانی فضائی اڈوں کا استعمال کرنے لگا

عراق و شام فرقہ وارانہ بنیادوں پر ٹوٹ سکتے ہیں، حزب اللہ وجود - جمعه 05 اگست 2016

لبنان کی تنظیم حزب اللہ نے کہا ہے کہ عراق اور شام کی تقسیم خطے میں جاری فرقہ وارانہ جنگ کا ممکنہ نتیجہ ہو سکتا ہے اور نومبر میں امریکی صدارتی انتخابات تک شام میں جنگ کے خاتمے کی کوئی توقع نہیں ہے۔ ایران کے حمایت یافتہ گروپ کے نائب رہنما شیخ نعیم قاسم نے کہا ہےکہ حزب اللہ، ایر...

عراق و شام فرقہ وارانہ بنیادوں پر ٹوٹ سکتے ہیں، حزب اللہ

بشار کو قتل کردیں گے، ہلیری کا وعدہ وجود - پیر 01 اگست 2016

ہلیری کلنٹن نے کہا ہے کہ اگر وہ امریکا کی صدر منتخب ہوگئیں تو شام پر حملہ کرکے صدر بشار الاسد کو قتل کردیں گی۔ کلنٹن کے سیاسی مشیر نے تصدیق کی ہے کہ عہدہ سنبھالنے کے بعد ہلیری کی اولین ترجیحات میں سے ایک شام پر توجہ مرکوز کرنا ہوگا جس میں بشار پر حملہ اور حکومت کی تبدیلی سرفہ...

بشار کو قتل کردیں گے، ہلیری کا وعدہ

روس کے طیاروں کی شام میں امریکی خفیہ اڈے پر بمباری وجود - اتوار 24 جولائی 2016

روس کے بمبار طیارے شام میں خاص امریکی و برطانوی خفیہ دستوں کی جانب سے استعمال کردہ ایئربیس پر حملے کر رہے ہیں۔ سی آئی اے کے اس خفیہ اڈے پر روس کے حملے اس مہم کا حصہ ہیں جو امریکا کو شام میں داعش کی مدد سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے اور ساتھ ہی یہ اشارہ بھی دے رہی ہے کہ روس کسی ب...

روس کے طیاروں کی شام میں امریکی خفیہ اڈے پر بمباری

شام، داعش نے امریکی ہتھیار سے روسی ہیلی کاپٹر مار گرایا وجود - اتوار 10 جولائی 2016

داعش کے جنگجوؤں نے شام میں ایک روسی ہیلی کاپٹر مار گرایا ہے، جس میں موجود تمام روسی فوجی مارے گئے ہیں لیکن ذرا ذہن پر زور ڈالیں کہ یہ "کارنامہ" امریکی ساختہ ہتھیاروں سے انجام دیا گیا۔ یہ روسی ہیلی کاپٹر تدمر شہر پر پرواز کر رہا تھا اور اس کی تباہی کی تصدیق خود روسی وزارت دفاع...

شام، داعش نے امریکی ہتھیار سے روسی ہیلی کاپٹر مار گرایا

مہاجرین کی تعداد سب حدوں کو پار کرگئی وجود - بدھ 22 جون 2016

تصور کیجیے کہ برطانیہ کی پوری آبادی کو مجبوراً اپنا گھربار چھوڑ کر ہجرت کرنا پڑے، اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کا کہنا ہے کہ رواں سال کے اختتام تک اس سے زيادہ افراد دنیا بھر میں بے گھر ہوں گے جو دوسری جنگ عظیم سے بھی کہیں زیادہ ہیں۔ یو این ایچ سی آر کا کہنا ہے کہ شام و اف...

مہاجرین کی تعداد سب حدوں کو پار کرگئی

اسرائیل کو چھوڑو، سعودی عرب کو نشانہ بناؤ: ایران کی حزب اللہ کو ہدایت وجود - بدھ 18 مئی 2016

لبنان کی حزب اللہ کو ایران کی جانب سے ہدایت ملی ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف اپنی کارروائیوں کو معطل کرکے سعودی عرب کو نشانہ بنائے۔ یہ ہدایت شام میں اپنے اہم کمانڈر مصطفیٰ بدر الدین کی ہلاکت کے بعد بڑے پیمانے پر پھیلے غم و غصے کے بعد دی گئی ہے، جس کا الزام حزب اللہ سعودی عرب کے "...

اسرائیل کو چھوڑو، سعودی عرب کو نشانہ بناؤ: ایران کی حزب اللہ کو ہدایت

تنازعات اور قدرتی آفات، دنیا بھر میں 27.8 ملین افراد دربدر وجود - منگل 10 مئی 2016

ایک معروف امدادی ادارے نے کہتا ہے کہ گزشتہ سال دنیا بھر میں 27.8 ملین افراد داخلی طور پر بے گھر ہوئے، جس کی وجہ خانہ جنگیاں اور قدرتی آفات ہیں۔ یہ دنیا کے چار بڑے شہروں نیو یارک، لندن، پیرس اور قاہرہ کی مشترکہ آبادی سے بھی زیادہ لوگ ہیں۔ بدھ کو جاری ہونے والی نارویجیئن ریفیوج...

تنازعات اور قدرتی آفات، دنیا بھر میں 27.8 ملین افراد دربدر

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر