وجود

... loading ...

وجود

ایران کی ”دیوارِ مہربانی“

اتوار 20 دسمبر 2015 ایران کی ”دیوارِ مہربانی“

divar-i-mehrbani1

گزشتہ موسم گرما میں پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ڈیڑھ ہزار شہری اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اس میں حکومت کی غفلت کو سب سے زیادہ نمایاں کرکے پیش کیا جاتا ہے اور بلاشبہ سب سے بڑے مجرم سرکاری ادارے ہی تھے لیکن کیا عوام نے خود کوئی ایسا قدم اٹھایا؟ ایران کے عوام نے ثابت کیا ہے کہ جب ایسی صورت حال ہو تو کیا کرنا چاہیے۔ ایک ایسے وقت میں جب ایران سخت سردی کی لپیٹ میں ہے، عوام نے ایک خاص مہم کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے مختلف شہروں میں “دیوارِ مہربانی” بنائی ہیں۔ شمال مشرقی شہر مشہد سے شروع ہونے والی اس مہم میں ایک دیوار پر چند کھونٹیاں لگا کر ساتھ پیغام لکھا گیا کہ “اگر آپ کو ان کی ضرورت نہیں تو یہاں چھوڑ دیجیے، اور اگر آپ کو ضرورت ہے تو لے لیجیے۔” پھر کوٹ اور دیگر گرم ملبوسات اس مقام پر نمودار ہونا شروع ہوگئے۔ عوامی عطیات کا یہ انوکھا خیال کس نے پیش کیا، کچھ نہیں معلوم لیکن سوشل میڈیا کے ذریعے اب یہ مہم ملک بھر میں مقبول ہو چکی ہے۔ مشہد سے نکلنے کے بعد ملک کے ہر بڑے شہر میں ایسی دیواریں نظر آ رہی ہیں جو ظاہر کرتی ہیں کہ سرکار اگر 100 فیصد کارکردگی پیش نہ کرسکے تو کم از کم عوام کو اپنی بساط کے مطابق قدم اٹھانے چاہئیں۔

سوشل میڈیا پر آنے والی تصاویر میں دیواروں کے ساتھ ساتھ ان پر لکھے گئے مختلف پیغامات بھی دیکھے جا سکتے ہیں، جو متاثر کن ہیں۔ جیسا کہ “اس موسم میں کسی بے گھر کو ٹھٹھرنے نہ دیں”، “امید کی یہ کرن ایران بھر میں پھیلے گی” اور “دیواریں ہمیں جدا کرتی ہیں لیکن شیراز میں یہ لوگوں کو قریب لا رہی ہیں۔”

divar-i-mehrbani2

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق صرف دارالحکومت تہران میں بے گھر افراد کی تعداد 15 ہزار ہے البتہ آزاد ذرائع اس تعداد کو کہیں زیادہ بتاتے ہیں۔

divar-i-mehrbani3
اس سے قبل ایران میں “پایانِ کارتن خوابی” کی انوکھی مہم بھی شروع کی گئی تھی جس میں جگہ جگہ سڑکوں پر ایسے فرج نصب کیے گئے تھے، جن میں کھانے پینے کی چیزیں رکھی جا سکتی ہیں تاکہ ضرورت مند افراد انہیں استعمال میں لے آئیں۔

tehran-fridge


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر