وجود

... loading ...

وجود

ماحول دوست توانائی میں سرمایہ کاری، چین سب سے آگے

منگل 01 دسمبر 2015 ماحول دوست توانائی میں سرمایہ کاری، چین سب سے آگے

wind-turbines-china

ماحول دوست توانائی کا حصول سب سے زیادہ ترقی پذیر دنیا کا مسئلہ ہے کیونکہ آلودگی، عالمی حدت اور موسمیاتی تبدیلی کا سب سے زیادہ اثر بھی انہی ممالک پر پڑ رہا ہے۔ ترقی یافتہ دنیا میں جہاں اس قدر مسئلہ نہیں بڑے پیمانے پر توانائی کے حصول کے جدید ذرائع پر کام ہو رہا ہے لیکن اب دیگر ممالک بھی کسی سے پیچھے نہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق ابھرتے ہوئے ممالک میں چین صاف یعنی ماحول دوست توانائی میں سرمایہ کاری کرنے والے سب سے بڑا ملک ہے۔

55 ممالک کی درجہ بندی کلائمٹوسکوپ (Climatescope) نے جاری کی ہے جو کم کاربن اثرات رکھنے والی سرمایہ کاری کا جائزہ لینے والا ایک جامع اشاریہ ہے۔ کلائمٹوسکوپ 2015ء میں چین کا اسکور 5 میں سے 2.29 ہے۔ گزشتہ سال چین نے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں مزید 35 گیگاواٹ کا اضافہ کیا اور 89 بلین ڈالرز کی زبردست سرمایہ کاری کی ہے۔

پاکستان 1.53 کے اسکور کے ساتھ عالمی درجہ بندی میں تیرہویں نمبر پر ہے یعنی اس نے گزشتہ سال کے مقابلے میں دو درجہ ترقی پائی ہے۔ جس طرح اس شعبے میں سرمایہ کاری جاری ہے ہو سکتا ہے کہ اگلے سال تک دنیا کے 10 بڑے ممالک میں شامل ہو جائے۔ ادارے کے مطابق 2009ء سے 2014ء کے دوران پاکستان میں صاف توانائی کے شعبے میں 2.24 بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری ہوئی۔ پاکستان میں بجلی کی تنصیبات کی کل صلاحیت 24 گیگاواٹ ہے اور صاف توانائی اس کا صرف ایک فیصد ہے لیکن پاکستان2030ء تک اسے 5 فیصد تک لانے کا منصوبہ رکھتا ہے۔

اس فہرست میں چین کے بعد جنوبی امریکا کے دو ممالک برازیل اور چلی کا نام آتا ہے۔ افریقہ کی بڑی معاشی طاقت جنوبی افریقہ اس فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے جبکہ بھارت پانچویں، کینیا چھٹے، میکسیکو ساتویں، یوروگوئے آٹھویں، یوگینڈا نویں اور نیپال دسویں نمبر پر ہے۔


متعلقہ خبریں


یورپ میں فضائی آلودگی سے سالانہ تین لاکھ اموات وجود - منگل 16 نومبر 2021

یورپین ماحولیاتی ایجنسی (ای ای اے) نے کہا ہے کہ یورپ بھر میں فضائی آلودگی کی وجہ سے قبل از وقت اموات میں 10 فیصد کمی آئی ہے تاہم یہ پوشیدہ قاتل اب بھی تین لاکھ سات ہزار قبل از وقت اموات کا سبب بنتا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ای ای اے نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اگر عالمی ادارہ صحت ک...

یورپ میں فضائی آلودگی سے سالانہ تین لاکھ اموات

موسموں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور اسے قابو کرنے کا امریکی فوجی منصوبہ وجود - منگل 26 اپریل 2016

چند رز قبل نیو یارک کی ایک خلائی تصویر میں دنیا کو غیر معمولی قدرتی مظہر دیکھنے کو ملا، ایسا لگتا ہے کہ موسم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے نظریات بالکل درست ہیں۔ ذرا ذیل میں دیا گیا نقشہ بھی دیکھیں، آپ کو لہروں کا ایک غیر معمولی نمونہ نظر آئے گا جو علاقے کے موسم پر اثر انداز ہوا ہے۔ اس می...

موسموں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور اسے قابو کرنے کا امریکی فوجی منصوبہ

صرف 15 سالوں میں پٹرول سے چلنے والی گاڑیاں ختم ہو جائیں گی وجود - هفته 09 اپریل 2016

بجلی سے چلنے والی گاڑیاں تمام تر پیشن گوئیوں اور اندازوں سے کہیں پہلے روایتی ایندھن سے چلنے والی گاڑیوں کا خاتمہ کردیں گے، ہو سکتا ہے کہ 2025ء تک ہی ایسا ہو جائے۔ ایلون مسک کی ٹیسلا موٹرز اور اس کے حریف ایسی برقی گاڑیاں تیار کر رہے ہیں جو بہتر بیٹری ٹیکنالوجی کی حامل ہیں اور ...

صرف 15 سالوں میں پٹرول سے چلنے والی گاڑیاں ختم ہو جائیں گی

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر