... loading ...
اپنی قوم اپنے رنگ ونسل سے محبت ایک فطری عمل ہے ، قوم سے محبت اور قوم پرستی دونوں کے درمیان سفاکی کی ایک باریک لکیر ہے، جب یہ محبت پرستش میں تبدیل ہوجائے تو اس کے عروج سے زوال تک صرف خون اور لاشیں نظر آتی ہیں ، قوم پرستی کا سامنا انبیاء کرام نے بھی کیا۔ قوم پرست ان کے حق اور سچ ہونے کی دلیل کو بھی قوم پرستی کے سامنے خاطر میں نہیں لاتے تھے۔ بنی اسرائیل کے کئی انبیاء قوم پرستوں کے طعنوں اور ظلم کا شکار رہے مگر توحید کا پیغام دیتے رہے ، قوم پرستی کے عفریت نے اسلامی خلافت تک پر کاری ضرب لگائی پھر نواسہ رسول حضرت حسن رضی اللّہ عنہ نے یہ تک کہہ دیا کہ ہمارے خاندان میں امامت ہے مگر حکمرانی نہیں اور اس قوم پرستی اور قبائلی عناد نے نواسہ رسول صلی اللّہ علیہ وسلم کو کربلا میں اپنی سفاکی اور ظلم کے آگے زیر کردیا ۔سلطنتِ عثمانیہ کو ٹکڑے کیا۔ عربوں کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں بانٹ دیا ۔برصغیر کی سب سے بڑی تبلیغی اور جہادی سید احمد شہید کی تحریک کو اپنوں کے ہاتھوں قوم پرستی کے نعروں کے ساتھ ناکام کیا اور جہاں جہاں اس تحریک کے لوگ موجود تھے ،ان کو ظالمانہ طریقے سے سرِعام کاٹا اور لٹکا دیا گیا ۔سفاکی کی ایک تاریخ رقم کی گئی پھر مشرقی پاکستان دو لخت ہوا تو اپنے ساتھ لاکھوں مظلوموں کی آہیں لے کر گیا جس کی بازگشت اب تک وہاں پھانسیوں کی صورت میں سنائی دے رہی ہیں ، اور کراچی میں ہم پچھلے اٹھائیس سالوں سے گاہے گاہے بھگت رہے ہیں۔
قوم پرستوں کی نشانیاں اور طریقہ واردات ایک سا ہوتا ہے ۔ان کے چہرے پر سختی ہوتی ہے، گفتگو میں طنز اور کاٹ ہوتی ہے اگر یہ تعداد میں زیادہ ہوں اس جگہ ان کی رعونت قابلِ دید ہوتی ہے اور جہاں یہ کم ہوں وہاں چھپتے پھرتے ہیں۔ اس لیے ہمارے ایک شہید دوست انہیں لشکری غنڈے کہتے تھے جو غول میں آکر حملہ آور ہوتے ہیں یا چھپ کر حملہ کرتے ہیں ، یہ صرف اپنے اوپر ہوئے ظلم کو بیان کرتے رہتے ہیں اپنی محرومیوں کا رونا روتے ہیں یہ اپنے ہمنواؤں کو بھی ناشکری کا درس دیتے ہیں اگر ان کو تاج محل بھی دےدیا جائے تو بھی یہ قطب مینار اور شالیمار باغ کا مطالبہ کردیتے ہیں ، یہ اپنی کامیابیوں اور پزیرائی کو اپنی صلاحیتوں کا مرہونِ منت سمجھتے ہیں جبکہ یہ قوم پرستی کے سستے نعرے کی بیساکھی کے بدولت حاصل ہوتی ہے ، یہ حد درجہ نااہل ہوتے ہیں اور میرٹ کے قاتل ہوتے ہیں جس ادارے میں ہوتے ہیں اس کو تباہ کردیتے ہیں اسکی مثال آپ ۔ ۔ ۔ کے ۔ایم ۔سی ، واٹر بورڈ ، پی آئی اے ، لینڈ ریونیو ، لوکل ٹیکس ، کے ڈی اے ، اسٹیل مل میں واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں کہیں پنجابی قوم پرستی ملتی ہے کہیں مہاجر قوم پرستی اور سندھی قوم پرستی کے نتیجے میں بیٹھے لوگ ملتے ہیں جہاں اب تباہی ہی تباہی ہے قوم پرست اپنے جرائم کو اپنی جھوٹی مظلومیت میں چھپانے کی کوشش کرتے ہیں اور اس کا ڈھنڈورا پیٹتے ہیں یہ جہاں ہوتے ہیں وہاں ریاست میں ریاست بنانے کی کوشش کرتے ہیں جہاں ان کے جرائم کی مکمل پردہ پوشی ہوسکے ، اس قوم پرستی کی وجہ سے بہت سے باصلاحیت لوگ ضائع ہوجاتے ہیں اور اصل حقدار محروم رہ جاتےہیں۔
اس لعنت پر ہمارے نبی کریم صلی اللّہ علیہ وسلم نے فرمایا “جس نے عصبیت کی طرف بلایا وہ ہم میں سے نہیں ”
قوم پرستوں کی دنیا اور آخرت دونوں خراب ہوجاتی ہیں ۔ اللّہ پاک ہم کو اس لعنت سے محفوظ رکھے اور مسلم ہونے پر قائم رکھے ۔ آمین ۔
پرویز مشرف کا پرنسپل سیکریٹری اب کس کو یاد ہے؟ طارق عزیز!!تین وز قبل دنیائے فانی سے کوچ کیا تو اخبار کی کسی سرخی میں بھی نہ ملا۔ خلافت عثمانیہ کے نوویں سلطان سلیم انتقال کر گئے، نوروز خبر چھپائی گئی، سلطنت کے راز ایسے ہی ہوتے ہیں، قابل اعتماد پیری پاشا نے سلطان کے کمرے سے کاغذ س...
مسلم ممالک میں مغربی طرز کی قوم پرستی کی ابتدائی بنیادیں ترکی میں پڑیں۔ عثمانی سلطنت ہی کے عہد میں یہاں نوجوانان ترک جیسی خالص قوم پرست تنظیمیں وجود میں آئیں جو بہت جلد بڑے اثر و رسوخ کی حامل بن گئیں اور عثمانی عہد میں ہی اہم ترین سرکاری عہدوں پر اسی کے کارکن ہوتے تھے۔ یہی وجہ ہے...