وجود

... loading ...

وجود

کراچی کے بلدیاتی انتخابات : اپنا میئر یا اپنوں کا میئر

اتوار 29 نومبر 2015 کراچی کے بلدیاتی انتخابات : اپنا میئر یا اپنوں کا میئر

election 2

کراچی میں دسمبرکی پانچ تاریخ کو بلدیاتی انتخابات ہونے جارہے ہیں شہر کی اہم اسٹیک ہولڈر متحدہ قومی موومنٹ شکایت کررہی ہے کہ اسے انتخابات سے روکا جارہاہے۔مبصرین کہتے ہیں کہ اپنے مخصوص سیاسی پس منظراور لب ولہجے کے باعث جب یہ جماعت مذکوہ بیان دے تو اس کا مطلب یہی لیا جاتاہے کہ اسے جیتنے سے روکا جارہاہے۔ ایم اے جناح روڈ پرریلی سے خطاب میں ڈاکٹر فاروق ستار اور حیدر عباس رضوی نے کہہ بھی دیاکہ یہ شہر کوئی کیک نہیں جو کاٹ کے کھالیاجائے گا ۔ان رہنماوں کے خطابات اور ایم کیوایم کی مہم کے نعروں میں واضح اشارے موجود ہیں کہ کراچی میں کیا ہونے جارہاہے۔

کراچی میں ایم کیوایم کے ظہور کے بعد بلدیاتی انتخابات کا جائزہ لیا جائےتو تیس نومبر انیس سو ستاسی وہ پہلا انتخابی معرکہ تھا جس میں ایم کیوایم نے کراچی اور حیدرآباد میں کامیابی حاصل کی ۔ دوسری بلدیاتی کامیابی اسے اٹھارہ اگست دوہزارپانچ کو ملی ۔اب اسے حسن اتفاق ہی کہا جاسکتاہےایم کیوایم کی پہلی اور دوسر ی کامیابی کےدرمیان وقفہ پورے اٹھارہ برس کا تھاجبکہ اس سے پہلے دومدت برسر اقتدار رہنے والی جماعت اسلامی کی تیسری کامیابی کاوقفہ بھی اٹھارہ برس تھا۔

دوہزار پندرہ کے بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی روایتی حریف کے طور پر موجود ہے۔ایم کیو ایم کو جہاں بعض معاملات میں فوقیت حاصل ہے وہیں اسےکئی مشکلات کا سامناہےمگر یہ سب کچھ اس کے لئے نیا نہیں۔مگرایک سوال اہم ہے کہ دوہزار ایک میں بھی اس کےلیے حالات مختلف نہ تھے یا غالبااس سےبھی آسان تھے مگر اس نے انتخابات کا بائیکاٹ کر کے روایتی حریف کو اٹھارہ بر س بعداپنےلئے مسئلہ بنالیا جس نے اسے دو ہزار دو کے عام انتخابات میں بھی پریشان کیا۔ پانچ دسمبر کے مشکل حالات کے باوجود ایم کیوایم انتخابات میں شرکت پر کیوں راضی ہے؟

کراچی میں ایم کیوایم کے ظہور کے بعد بلدیاتی انتخابات کا جائزہ لیا جائےتو تیس نومبر انیس سو ستاسی وہ پہلا انتخابی معرکہ تھا جس میں ایم کیوایم نے کراچی اور حیدرآباد میں کامیابی حاصل کی ۔ دوسری بلدیاتی کامیابی اسے اٹھارہ اگست دوہزارپانچ کو ملی ۔

یہی وہ سوال ہے جس کا جواب ایم کیوایم کے رہنماوؤں کےخطابات میں اشاروں کنایوں میں دیئے جا رہے ہیں ۔ایم کیو ایم مشکل حالات کے باوجود انتخابات سے دوہزار ایک کی طرح فرار کا راستہ اختیار نہیں کررہی، اسے سیاسی حلقوں میں سراہا جارہا ہے ۔

ایم کیوایم کےرہنما دیکھ رہے ہیں کہ دوہزارآٹھ سے دوہزار پندرہ کے درمیان سات برسوں میں جہاں ان پر بھتہ خوری ٹارگٹ کلنگ ودیگر الزامات لگے وہیں انکے مخالف جو صوبائی حکومت میں ان کے اتحادی (اے این پی اور پیپلز پارٹی )بھی رہے چائنا کٹنگ ،گینگ وار اورنئی بستیوں میں اپنے حامیوں کی آبادی بڑھاکرووٹرز کا توازن اپنے حق میں کرنے سمیت دیگرمعاملات میں ان سے پیچھے نہیں رہے ۔پیپلزپارٹی سندھ کی حکمراں جماعت ہونے کے ساتھ یہاں دس سال پہلے ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں دوسرے نمبر کی جماعت رہی ہےاس کے باوجود کہ وہ اس وقت حزب اختلاف میں تھی اور وزیراعلی ارباب رحیم کی معتوب بھی ۔

دوہزار پندرہ کے بلدیاتی انتخابات کی حلقہ بندی پر بھی ایم کیوایم معترض ہے ۔اب یونین کونسلز کی تعدادبھی بڑھ کردوسو نو ہوگئی ہے جو دوہزار پانچ میں ایک سواٹھترتھی۔ بہت موافق حالات کے باوجود ایم کیوایم ایک سو دو یوسیز اپنے نام کرسکی ۔اب حالات کی تمام ستم ظریفیوں سے واقف اس کے رہنما اندازہ کرچکے ہیں کراچی مینڈیٹ کے کیک میں ان کاحصہ تقسیم کی نذر ہوجائے گااور نوے فیصد سے زائد مہاجرآبادی والے این اے دوسو چھیالیس کی طرح پورے کراچی میں مہاجر ووٹرزکی تعداد نوے فیصدنہیں بلکہ پہلے تو صرف جماعت اسلامی ان کے مہاجرووٹ چرالیا کرتی تھی ۔اس مرتبہ مہاجر ووٹرز میں پی ٹی آئی کے لیے بھی ہمدردیاں ہیں جبکہ آ فاق احمد کی قیادت میں مہاجر قومی موومنٹ بھی موجود ہے۔اس لیےایم کیوایم کی مہاجر کارڈ استعمال کرنے کی کوشش بھی کراچی مینڈیٹ کو تقسیم ہونے سے نہیں روک پارہی ہے اب وہ اپنی مہم اس نکتے پر مرکوز کررہے ہیں کہ انہیں انتخاب سے روک کرمینڈیٹ تقسیم کیا جارہاہے۔دوسونو یونین کونسلز میں سے ایک سوپانچ چئیرمین کراچی کے مئیرکا فیصلہ کردیں گے۔ یہ مئیر اپنا ہوگا یا اپنوں میں سے ہوگا ،یہ کہناقبل ازوقت ہے ۔بہرحال جواپنا مئیرلاناچاہے گااسے بہت محنت کرنا ہوگی۔


متعلقہ خبریں


مسلم حکمران سن لو! فلسطین کو نقصان پہنچ رہا تو آپ کو بھی نقصان پہنچے گا،حافظ نعیم الرحمان وجود - هفته 12 اپریل 2025

  پاکستان کے حکمرانوں سے کہتا ہوں، غزہ پر اسرائیلی مظالم کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرو، تمام اسلامی ممالک سے رابطہ کرو، ان کو تیار کرو فلسطین کے بچوں کے جسم کے ایک ایک ٹکڑے کا انتقام لیں گے حکومت پاکستان سے پوچھتے ہیں آپ امریکا سے اسرائیل کی مدد بند کرنے کا مطالب...

مسلم حکمران سن لو! فلسطین کو نقصان پہنچ رہا تو آپ کو بھی نقصان پہنچے گا،حافظ نعیم الرحمان

کے پی مائنز اینڈ منرل بل، پی ٹی آئی کا منظوری کے لیے عمران خان سے اجازت لینے کا فیصلہ وجود - هفته 12 اپریل 2025

  بل میں صوبائی خودمختاری و معدنی وسائل وفاق، ایس آئی ایف سی یا کسی بھی وفاقی ادارے کو منتقل کرنے کی کوئی شق شامل نہیں،بل کی منظوری سے قبل دیگر پارلیمانی جماعتوں سے مشاورت جاری رہے گی قائد عمران خان سے تفصیلی مشاورت، باقاعدہ اجازت اور اعتماد میں لینے بعد کے بعد ہی بل ...

کے پی مائنز اینڈ منرل بل، پی ٹی آئی کا منظوری کے لیے عمران خان سے اجازت لینے کا فیصلہ

داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی لاگت میں ایک کھرب کا اضافہ وجود - هفته 12 اپریل 2025

سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں10میں سے 4ترقیاتی منصوبوں کی منظوری آئی ٹی اسٹارٹ اپس، ٹریننگ اور وی سی کے لیے 5ارب روپے کا منصوبہ منظور حکومت نے داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی لاگت 1.74 کھرب روپے تک بڑھا دی ہے اور سی ڈی ڈبلیو پی نے مجموعی طور پر 10 ترقیاتی منصوبے پیش کیے گئے جن میں ...

داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی لاگت میں ایک کھرب کا اضافہ

ملک بھر کیلئے بجلی 1روپے 71پیسے فی یونٹ سستی ،نوٹیفکیشن جاری وجود - هفته 12 اپریل 2025

بجلی کی قیمت میں کمی کا اطلاق اپریل سے جون 2025کے لیے ہوگا صنعتی صارفین کے لیے بجلی کا فی یونٹ 40 روپے 60 پیسے کا ہوگیا پاور ڈویژن نے کے الیکٹرک سمیت ملک بھر کے صارفین کے لیے بجلی ایک روپے 71پیسے فی یونٹ سستی کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔ پاور ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن...

ملک بھر کیلئے بجلی 1روپے 71پیسے فی یونٹ سستی ،نوٹیفکیشن جاری

ایف بی آر ، جی ایس ٹی دستاویزات کے قواعد مزید سخت وجود - هفته 12 اپریل 2025

    ماہانہ سیلز ٹیکس ریٹرن میں ڈومیسٹک سیلز ٹیکس انوائسز کے عوض موصول رقم کی تفصیلات جمع کرانا لازم سیلز ٹیکس رولز کے تحت سیلز ٹیکس ریٹرن فارم میں ترمیم کے لیے ایف بی آر نے ایس آر او جاری کردیا فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے سیلز ٹیکس رجسٹرڈ افراد کے لیے سیلز ٹیکس ...

ایف بی آر ، جی ایس ٹی دستاویزات کے قواعد مزید سخت

پاکستان سمیت تمام مسلمان حکومتوں پر جہاد فرض ہو چکا، مفتی تقی عثمانی وجود - جمعه 11 اپریل 2025

  زبانی جمع خرچ سے مسلمان حکمران اپنے فرض سے پہلو تہی نہیں کرسکتے ،مسلم ممالک کی فوجیں کس کام کی ہیں اگر وہ جہاد نہیں کرتیں؟ 55 ہزار سے زائد کلمہ گو کو ذبح ہوتے دیکھ کر بھی کیا جہاد فرض نہیں ہوگا؟ عالمی عدالت انصاف سمیت تمام ادارے مفلوج و بے بس ہوچکے ہیں۔ شرعاً الاقرب ...

پاکستان سمیت تمام مسلمان حکومتوں پر جہاد فرض ہو چکا، مفتی تقی عثمانی

ہمارے ملک کی حکومت پھٹی ہوئی قمیض کی طرح ہے، مولانا فضل الرحمن وجود - جمعه 11 اپریل 2025

پی ڈی ایم حکومت کررہی ہے اور صدر اپوزیشن میں ہے ، بجائے اس کے وہ صدر کی مانیں معلوم نہیں کس کی مان رہے ہیں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اسلام آباد میں قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ضروری ہے مسلمان اہل غزہ اور فلسطین کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کر...

ہمارے ملک کی حکومت پھٹی ہوئی قمیض کی طرح ہے، مولانا فضل الرحمن

کینالزمنصوبے کیخلاف قرارداد قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پرپیپلزپارٹی کا احتجاج وجود - جمعه 11 اپریل 2025

پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی نے جمعرات کو پارلیمنٹ میں 6نہروں کے منصوبے کے خلاف ایک قرارداد کو قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پر احتجاج کیا، ترجمان پی پی دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف قرارداد کو قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پر پیپلزپار...

کینالزمنصوبے کیخلاف قرارداد قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پرپیپلزپارٹی کا احتجاج

ساڑھے 8 لاکھ افغان شہریوں کو واپس بھیجا جاچکا ،وزیر مملکت وجود - جمعه 11 اپریل 2025

غیر ملکیوں کے انخلا کی مدت میں توسیع نہیں ہوگی، فیصلہ کچھ زمینی حقائق پر کرنا پڑا دہشت گردی کے بہت سے واقعات افغان شہریوں سے جڑ رہے ہیں، طلال چودھری وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلا کی مدت میں توسیع نہیں ہوگی، افغا...

ساڑھے 8 لاکھ افغان شہریوں کو واپس بھیجا جاچکا ،وزیر مملکت

امن تباہ کرنے والوں کوگرفتار کیا جائے ، آفاق احمد وجود - جمعه 11 اپریل 2025

ہیوی ٹریفک کے نظام پر آواز اٹھائی توالزام لگا آفاق شہر میں مہاجر اور پختونوں کو لڑوا رہا ہے کراچی میں گزشتہ روز منصوبہ بندی کے تحت واقعات رونما ہوئے ، سربراہ مہاجر قومی موومنٹ مہاجرقومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سربراہ آفاق احمد نے شہر کے سنگین مسائل حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہ...

امن تباہ کرنے والوں کوگرفتار کیا جائے ، آفاق احمد

پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات میں شدت وجود - جمعه 11 اپریل 2025

مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر بھی عاطف خان اور علی امین گنڈا آمنے سامنے آگئے پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی وٹس ایپ گروپ میں ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنماؤں کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں جبکہ سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے اس کو پار...

پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات میں شدت

جماعت اسلامی کی اپیل ، آج فلسطین سے اظہار یکجہتی مارچ ہوگا وجود - جمعه 11 اپریل 2025

تمام چھوٹے بڑے شہروں میں فلسطین یکجہتی مارچز ،مرکزی مارچ مال روڈ لاہور پر ہو گا ٹرمپ کے غزہ کو خالی کرانے کے ناپاک منصوبے کی مذمت میں گھروں سے نکلیں، بیان امیر جماعت اسلامی کی اپیل پر آج ملک بھر میں فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے مارچ کا انعقاد کیا جائے گا۔مرکزی مارچ مال روڈ لا...

جماعت اسلامی کی اپیل ، آج فلسطین سے اظہار یکجہتی مارچ ہوگا

مضامین
جبرکے ہاتھوں مرنے والے کی روحیں کبھی سکون نہیں پاتی! وجود هفته 12 اپریل 2025
جبرکے ہاتھوں مرنے والے کی روحیں کبھی سکون نہیں پاتی!

امریکہ نے ایران کو جنگ کی دھمکی دے دی! وجود هفته 12 اپریل 2025
امریکہ نے ایران کو جنگ کی دھمکی دے دی!

اس سے زائد کچھ نہیں وجود هفته 12 اپریل 2025
اس سے زائد کچھ نہیں

غزہ کانوحہ وجود هفته 12 اپریل 2025
غزہ کانوحہ

فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے میں پاکستان کردار ادا کرے وجود جمعه 11 اپریل 2025
فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے میں پاکستان کردار ادا کرے

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر