وجود

... loading ...

وجود

پی ایم ڈی سی انتخابات: ڈاکٹر عاصم حسین گروپ کے ہاتھوں پی ایم اے یرغمال

جمعرات 26 نومبر 2015 پی ایم ڈی سی انتخابات: ڈاکٹر عاصم حسین گروپ کے ہاتھوں پی ایم اے یرغمال

Jamal-Sheikh-Asim-Hussain-Nusrat-Shah

پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PMDC) کے انتخابات میں سابقہ کونسل کے اراکین پر حالیہ انتخابات میں پابندی کے باوجود ڈاکٹر عاصم حسین کے قریبی ساتھی اور سابقہ کونسل کے متنازع صدر ڈاکٹر سعود حمید نے اپنے امیدوار بھی نہ صرف میدان میں اتاردیے بلکہ حالیہ انتخابات میں کلیدی کردار ادا کرنے والی ڈاکٹر وں کی نمائندہ تنظیم پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (PMA) کو بھی قبل از انتخاب مشکلات سے دوچار کردیا۔ جبکہ سندھ کی چار نشستوں میں سے نجی میڈیکل کالج کی نشست پر ڈاکٹر عاصم حسین کی حراست کے باوجود ان کے حامی گروپ کے امیدوار ڈاکٹر عبداﷲ المتقی کے باآسانی منتخب ہونے کا روشن امکان ہے۔ جن کا تعلق جناح میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج سے ہے۔ جس کے مالک ڈاکٹر طارق سہیل ہیں جو شروع سے ہی ڈاکٹر عاصم حسین کے ان دوستوں میں سے ہیں جنہوں نے ملک کے نجی میڈیکل کالجوں ،یونیورسٹیز کو بے جا رعایتیں دلوانے اورمن مانیوں کے لئے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل پر مکمل قبضے کے لئے ڈاکٹر عاصم حسین کی ہمیشہ بھرپور حمایت کی ہے۔

سندھ کی ڈینٹل نشست پر ڈاکٹر مسعود حمید کے قریبی دوست اور فاطمہ جناح ڈینٹل کالج کے مالک ڈاکٹر باقر عسکری کے امیدوار ڈاکٹر عنایت اﷲ کے کاغذات نامزدگی ان کے مدمقابل امیدوار ڈاکٹر محمد فیروز جہانگیر کے اعتراضات کے بعد مسترد ہوچکے ہیں اوریوں اس نشست پر بلامقابلہ ڈاکٹر محمد فیروز جہانگیر کے منتخب ہونے کا امکان ہے ۔ اگرچہ تاحال ڈاکٹر محمد فیروز جہانگیر کی (جو پاکستان ڈینٹل ایسوسی ایشن میں مختلف عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں) پی ایم ڈی سی کے حوالے سے وابستگی اور جھکاؤ کے بارے میں کچھ واضح نہیں تاہم ڈاکٹر مسعود حمید سے وہ رابطے میں بتائے جاتے ہیں ڈینٹل نشست پر سندھ سے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن یہ دعویٰ تو کرسکتی ہے کہ ان کے حریف ڈاکٹر باقر عسکری کا امیدوار انتخاب کے پہلے مرحلے میں ہی آؤٹ ہوگیا لیکن وہ ڈاکٹر محمد فیروز جہانگیر کے بارے میں فی الحال کسی قسم کے اظہار سے گریزاں ہے یوں پی ایم ڈی سی کے انتخاب میں جہاں دو نشستوں پر انتخاب ہونے جارہے ہیں ان دونوں نشستوں پر ون ٹو ون کا نٹے کا مقابلہ ہے جس میں سے سرکاری میڈیکل یونیورسٹی کی نشست پر ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسزکے گائنی ڈیپارٹمنٹ کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر نصرت شاہ کمال ہیں، جو وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی صاحبزادی ہیں۔ ان کے مدمقابل لیاقت یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز جامشورو کے پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق شیخ ہیں۔ جو براہ راست مذکورہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نوشاد احمد شیخ کے زیر اثر ہی نہیں بلکہ ان کی ایما پر ہی پی ایم ڈی سی کے انتخاب میں بحیثیت امیدوار سامنے آئے ہیں۔

رینجرز کی تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈاکٹر جمال قطر اسپتال اورنگی میں گھوسٹ ملازمین کی سرپرستی کیا کرتے تھے جن میں خود ڈاکٹر جمال شیخ کی اہلیہ اور ڈاکٹر یوسف ستار بھی شامل تھے

یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ پروفیسر ڈاکٹر نوشاد احمد شیخ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کی ٹیم کے بارہویں کھلاڑی ہیں اور ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر کی تقرری کے حوالے سے گورنر سندھ اور وزیر اعلیٰ سندھ آمنے سامنے ہیں اور یہ معاملہ سندھ ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے جس کی آئندہ سماعت یکم دسمبر کو ہوگی ۔جبکہ ڈاکٹر عبدالرزاق شیخ پہلے ہی ڈاکٹر نصرت شاہ کے حق میں دستبردار ہونے سے انکار کرچکے ہیں۔انہیں کہا گیا تھا کہ ڈاکٹر نصرت شاہ قومی بنیاد پر ہونے والے اس انتخاب میں واحد خاتون امیدوار ہیں لہٰذا وہ ان کے حق میں دستبردار ہوجائیں ۔

باخبر ذرائع کے مطابق خود اُنہوں نے گورنر سندھ کی ٹیم کا حصہ ہونے کے باعث الٹا ڈاکٹر نصرت شاہ کو اپنے حق میں دستبرداری کا پیغام دے دیا ہے۔ لہٰذا اس نشست پر یہ مقابلہ بالواسطہ طور پر وزیراعلیٰ سندھ اور گورنر سندھ کے مابین ہونے جارہا ہے۔ اس حوالے سے اگر انتخابی حلقے کا جائزہ لیا جائے تو پیپلز میڈیکل یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نواب شاہ کے وائس چانسلر پروفیسر اعظم یوسفانی، شہید بینظیر میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر اصغر چنہ ،پی ایم ڈی سی کی سابقہ کونسل میں ڈاکٹر عاصم حسین کے قریبی معاون و مددگار رہے ہیں۔ جبکہ خود ڈاکٹر نصرت شاہ کا تعلق جس سرکاری جامعہ سے ہے وہاں ایک بار پھر گورنر سندھ نے قانون کو بالائے طاق رکھ کر ڈاکٹر سعود حمید کو ڈاؤ یونیورسٹی کا قائم مقام وائس چانسلر بنا رکھا ہے۔ ڈاؤ یونیورسٹی میں ڈاکٹر مسعود حمید کے خلاف سوچنا بھی جرم ہے۔ ایسے بے شمار لوگوں کو ماضی میں ڈاؤ یونیورسٹی سے فارغ کیاجاچکا ہے جو ڈاکٹر مسعود کی من مانی کارروائیوں میں رکاوٹ بن سکتے تھے۔ خوف اور دہشت کے اس ماحول میں ڈاکٹر نصرت شاہ اپنی یونیورسٹی سے کتنے ووٹ حاصل کرسکیں گی اس کا اندازہ آپ خود کرسکتے ہیں۔ جبکہ پروفیسر ڈاکٹر نوشاد احمد شیخ ڈاؤ یونیورسٹی سے کس طرح ڈاکٹر نصرت شاہ کے حق میں ووٹ کا استعمال ہونے دیں گے یہ معاملہ بھی اتنا آسان نہیں ہے اس کے علاوہ اس نشست پر دومزید امیدوار بھی ہیں جن میں ڈاکٹر ناصرعلی خان کا تعلق کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج عباسی شہید اسپتال سے ہے جبکہ نجی محمد میڈیکل کالج میرپورخاص کے ڈاکٹر شمس العارفین کو بھی سرکاری میڈیکل کالج کی نشست پر الیکشن کمیشن نے امیدوار ظاہر کیا ہے۔ ان دوامیدواروں کے بارے میں طبی حلقوں کی کوئی حتمی رائے نہیں سامنے آئی ہے۔

تاہم سب سے زیادہ حیران کن صورت حال یہ ہے کہ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن جو متنازع میڈیکل کونسل کے سامنے ایک مضبوط حزب اختلاف کا کردار ادا کرتی رہی ہے۔ اس نے مذکورہ انتخاب میں جنرل نشست پر اپنے مضبوط امیدوار ڈاکٹر مرزا علی اظہر کو دستبردار کروا کے ڈاکٹر عاصم کے قریبی ساتھی ڈاکٹر جمال الدین شیخ کو اپنا امیدوار ڈکلیئر کردیا ہے جو محکمہ صحت سندھ کے ریٹائرڈ ڈاکٹر ہونے کے ساتھ ساتھ سرکاری ملازمت میں سنگین نوعیت کی بدعنوانیوں کی شناخت رکھتے ہیں۔ بلکہ سابق وزیر صحت ڈاکٹر صغیر احمد نے گریڈ18سے گریڈ19کے ڈاکٹر وں کی ترقی کے مبینہ اسکینڈل سامنے آنے کے بعد ڈاکٹر جمال الدین شیخ کونہ صرف ڈپٹی سیکریٹری صحت کے عہدے سے ہٹادیا تھا بلکہ صحت کے صوبائی سیکریٹریٹ میں ان کے داخلے پربھی پابندی عائد کردی تھی اور محکمہ صحت کے ڈاکٹر ز ترقی کے مبینہ اسکینڈل کے خلاف سندھ ہائی کورٹ چلے گئے تھے پھرڈاکٹر عاصم حسین کے ساتھ گرفتار ہونے والے سندھ گورنمنٹ قطراسپتال اورنگی کے ڈاکٹر یوسف ستار میمن کے ڈاکٹر جمال الدین شیخ کا نام سہولت کاروں میں بھی آتاہے۔ کیونکہ رینجرز کی تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈاکٹر جمال قطر اسپتال اورنگی میں گھوسٹ ملازمین کی سرپرستی کیا کرتے تھے جن میں خود ڈاکٹر جمال شیخ کی اہلیہ اور ڈاکٹر یوسف ستار بھی شامل تھے۔

طبی حلقوں میں پی ایم اے کے اس فیصلے کو بہت تعجب اور حیرت سے دیکھا جارہا ہے کہ پی ایم اے نے کرپشن کی شہرت کے حامل نووارد ڈاکٹر جمال شیخ کو پی ایم اے کے مرکزی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر مرزا علی اظہر جیسے سینئر ترین ممبر و عہدیدار پرکیوں ترجیح دی ہے۔ پھر یہی نہیں پی ایم اے کراچی چیپٹر کے حالیہ انتخاب میں ڈاکٹر جمال شیخ کو بحیثیت پی ایم اے کراچی کے سینئر نائب صدر اول کی حیثیت سے بھی منتخب کیاگیا ہے ۔طبی حلقوں کے مطابق پی ایم اے کے فیصلہ سازوں نے شاید ڈاکٹر ثمرینہ اورپروفیسر عمرفاروق کے کردار سے تاحال کوئی سبق نہیں سیکھا ہے اور ڈاکٹر جمال شیخ کی صورت میں جی ایم اے کی سطح پر ایک بار پھر آستین میں سانپ پالنے کے خطرناک شوق کو دوبارہ دہرایا ہے تودوسری جانب پی ایم ڈی سی کے انتخاب کے حوالے سے ڈاکٹر مرزا علی اظہر جیسی قد آور شخصیت کو انتخاب سے دستبردار کرواکر اپنے پاؤں پر خود ہی کلہاڑا مار لیا ہے۔ بہ الفاظ دیگر اپنا رول ازخود ڈاکٹر مسعود حمید کو طشتری میں رکھ کرپیش کردیا ہے جبکہ یہ امر بھی دلچسپی سے خالی نہیں ہے کہ ڈاکٹر جمال شیخ جس گروپ سے تعلق کے دعویدار ہیں اس کا گروپ کی اکثریت میں بھی وہ انتہائی متنازع اور ناپسندیدہ شخصیت کی شناخت رکھتے ہیں۔ اب تک کی فضا کے مطابق ڈاکٹر جمال شیخ کا مقابلہ ڈاکٹر عطاء الرحمن سے ہوگا۔ جو جمال شیخ کے مقابلے میں نہ صرف صاف ستھرے کردار کے حامل ہیں بلکہ پروفیشنل اعتبار سے وہ ڈاؤ یونیورسٹی سے آرتھوپیڈک پروفیسر کی حیثیت سے ریٹائرہوئے ہیں اورفضایہ بتارہی ہے کہ پی ایم اے کے خاموش ووٹ بھی جمال شیخ کے مقابلے میں ڈاکٹر عطاء الرحمن کے حق میں ڈالے جائیں گے جبکہ پی ایم اے ڈاکٹر جمال شیخ کے لئے کھل کر انتخابی مہم بھی نہیں چلاسکے گی۔جبکہ پنجاب میں جنرل نشست پر پی ایم اے کے منتخب صدر ڈاکٹر اشرف نظامی کا مقابلہ ینگ ڈاکٹر ز ایسوسی ایشن کے امیدوار سے ہے جواتنا آسان نہیں ہے۔ واضح رہے کہ پی ایم ڈی سی کے انتخابات بھی 5دسمبر کوہوں گے۔


متعلقہ خبریں


قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان وجود - بدھ 20 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر