... loading ...
امریکا کے صدر کی سرکاری رہائش گاہ وائٹ ہاؤس کی حفاظت پر مامور ایک اہلکار کو کمر عمر لڑکی کو نازیبا تصاویر اور پیغامات بھیجنے اور اکسانے کے الزامات پر مقدمات کا سامنا ہے۔
امریکا کی وفاقی و ریاستی انتظامیہ کے مطابق ریاست میری لینڈ سے تعلق رکھنے والے حاضر سروس اہلکار 37 سالہ لی رابرٹ مور کو معلوم نہیں تھا کہ وہ جسے 14 سال کی لڑکی سمجھ رہے ہیں، وہ دراصل خفیہ پولیس کا ایک اہلکار تھا۔ جسے انجانے میں مور انتہائی نازیبا تصاویر اور پیغامات تک بھیجتے رہے اور بسا اوقات وہ یہ حرکات اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہوئے کرتے۔
مور کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے میں وہ تمام پیغامات بھی شامل ہیں، جن میں ایک مرتبہ کوئی “مزیدار” تصویر بھیجنے کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا بلکہ ایک دفعہ تو مور نے اپنی انتہائی نازیبا تصویر تک ارسال کی،جو 6 اکتوبر کو بھیجی گئی تھی اور اسی کے بعدخفیہ پولیس نے حتمی کارروائی کا فیصلہ کیا۔
اس کے فوراً بعد مور کی سیکورٹی کلیئرنس منسوخ کی گئی، ساتھ ہی فراہم کردہ تمام آلات واپس لے کر انہیں سیکرٹ سروس کی تنصیبات میں داخلے سے بھی روک دیا گیا اور چھٹیوں پر بھیج دیا گیا۔ باضابطہ گرفتاری عمل میں آنے کے بعد اب مور عدالت کے کٹہرے میں ہیں۔
صدر مملکت اور اُن کے اہل خانہ کی حفاظت پر مامور سیکرٹ سروس کے اہلکار کی گرفتاری باعث شرمندگی ہے لیکن یہ اپنی طرز کا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ 2012ء میں درجن بھر ایجنٹ اور خفیہ پولیس کے افسران طوائفوں حاصل کرنے پر پکڑے گئے تھے۔ جبکہ اس کے بعد بھی کئی افسران غلط کاموں میں ملوث پائے گئے جس پر ایجنسی کو انتظامیہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کرنا پڑیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ڈیلاویئر کی ریاستی پولیس کے اس خفیہ جاسوس افسر نے سوشل میڈیا ایپلی کیشن “میٹ 24″پر ایک 14 سالہ لڑکی کا روپ دھار رکھا تھا، اور اس کا پہلی بار مور سے رابطہ اگست میں ہوا تھا، جس نے بتایا کہ وہ میری لینڈ میں رہتا ہے اور اس کی عمر 30 سال ہے۔ بعد ازاں دونوں نے ایک اور ایپ “کک” پر رابطے پر رضامندی ظاہر کی جو دراصل تصاویراور وڈیوز کے تبادلے کی سہولت دیتی ہے۔ لڑکی کے روپ میں موجود جاسوس افسر کیون میک کے کا کہنا ہے کہ مور نے جنسی گفتگو چھیڑنے میں زیادہ دیر نہیں لگائی بلکہ ایک بار تو ڈیلاویئر تک کا سفر کرنے، ملاقات اور جنسی عمل کی خواہش تک کا اظہار کیا حالانکہ وہ جانتا تھا کہ وہ جس سے بات کررہا ہے اس لڑکی کی عمر صرف 14 سال ہے۔
اگر رابرٹ مور اعتراف جرم کرتا ہے تو اسے امریکی قانون کے مطابق 10 سال قید کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔
امریکی وائٹ ہاؤس نے اس امر کا اظہار کیا ہے کہ ایران میں رجیم کی تبدیلی کی کوئی علامات نہیں ہیں۔ یہ بات وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کے امور سے متعلق معاون جان کربی نے کہی۔ جان کربی انتخابی مہم کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن کی اس بارے میں تقریر کے تاثر کو کم کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ...
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے سربراہان نے امریکی صدر جوبائیڈن سے فون پر بات کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ امریکی اخبار''وال اسٹریٹ جنرل'' کی رپورٹ کے مطابق بائیڈن نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے سربراہان سے ٹیلی فون پر رابطے کی کوشش کی ، سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان اور...
دنیا کے سب سے زیادہ طاقت ور ملک امریکا کے صدر جو بائیڈن وائٹ ہاؤس میں امریکی ٹی وی کے ایک نمائندے کی جانب سے پوچھے گئے سوال پر تنگ ہو گئے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق یہ واقعہ امریکی گھرانوں کے لیے قیمتوں میں کمی کے راستوں پر بحث کے لیے منعقد نشست کے بعد صحافیوں سے گفتگو کے دوران پیش آی...
امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب اب چین کی مدد سے اپنے بیلسٹک میزائلوں کی تیاری پر کام کررہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کمیٹی سمیت متعدد انٹیلی جنس ایجنسیوں کے امریکی حکام کو حالیہ مہینوں میں خفیہ انٹیلی جنس پر بریفنگ دی گئی جس میں چی...
امریکا کی سینیٹ آرمڈ سروسز کمیٹی سے گفتگو کرتے ہوئے گزشتہ روز جوائنٹ چیفس آف اسٹاف چیئرمین جنرل جو ڈنفورڈ نے تصدیق کی ہے کہ عراق میں امریکی فوجی "لڑ اور مر" رہے ہیں، اور 22 اکتوبر کو ایک آرمی سارجنٹ کی حملے میں مرنے کی توثیق بھی کی۔ یہ اعتراف ایک بہت بڑی خبر ہے، کیونکہ عراق م...
ایک براہ راست نشریئے میں دو امریکی صحافیوں کی ہلاکت کے بعد وائٹ ہاؤس نے کانگریس کو فوری طور پر آواز دی ہے کہ وہ بندوق پر نگرانی کے قوانین فوری منظور کرے۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنسٹ نے کہا ہے کہ یہ ایک اور مثال ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ریاست ہائے متحدہ امریکا کی تمام چھوٹ...