وجود

... loading ...

وجود

وائٹ ہاؤس کے سیکورٹی اہلکار کی انتہائی نازیبا حرکات ، اب قید کی سزا کا سامنا

جمعرات 19 نومبر 2015 وائٹ ہاؤس کے سیکورٹی اہلکار کی انتہائی نازیبا حرکات ، اب قید کی سزا کا سامنا

lee-robert-moore

امریکا کے صدر کی سرکاری رہائش گاہ وائٹ ہاؤس کی حفاظت پر مامور ایک اہلکار کو کمر عمر لڑکی کو نازیبا تصاویر اور پیغامات بھیجنے اور اکسانے کے الزامات پر مقدمات کا سامنا ہے۔

امریکا کی وفاقی و ریاستی انتظامیہ کے مطابق ریاست میری لینڈ سے تعلق رکھنے والے حاضر سروس اہلکار 37 سالہ لی رابرٹ مور کو معلوم نہیں تھا کہ وہ جسے 14 سال کی لڑکی سمجھ رہے ہیں، وہ دراصل خفیہ پولیس کا ایک اہلکار تھا۔ جسے انجانے میں مور انتہائی نازیبا تصاویر اور پیغامات تک بھیجتے رہے اور بسا اوقات وہ یہ حرکات اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہوئے کرتے۔

مور کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے میں وہ تمام پیغامات بھی شامل ہیں، جن میں ایک مرتبہ کوئی “مزیدار” تصویر بھیجنے کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا بلکہ ایک دفعہ تو مور نے اپنی انتہائی نازیبا تصویر تک ارسال کی،جو 6 اکتوبر کو بھیجی گئی تھی اور اسی کے بعدخفیہ پولیس نے حتمی کارروائی کا فیصلہ کیا۔

اس کے فوراً بعد مور کی سیکورٹی کلیئرنس منسوخ کی گئی، ساتھ ہی فراہم کردہ تمام آلات واپس لے کر انہیں سیکرٹ سروس کی تنصیبات میں داخلے سے بھی روک دیا گیا اور چھٹیوں پر بھیج دیا گیا۔ باضابطہ گرفتاری عمل میں آنے کے بعد اب مور عدالت کے کٹہرے میں ہیں۔

صدر مملکت اور اُن کے اہل خانہ کی حفاظت پر مامور سیکرٹ سروس کے اہلکار کی گرفتاری باعث شرمندگی ہے لیکن یہ اپنی طرز کا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ 2012ء میں درجن بھر ایجنٹ اور خفیہ پولیس کے افسران طوائفوں حاصل کرنے پر پکڑے گئے تھے۔ جبکہ اس کے بعد بھی کئی افسران غلط کاموں میں ملوث پائے گئے جس پر ایجنسی کو انتظامیہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کرنا پڑیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ ڈیلاویئر کی ریاستی پولیس کے اس خفیہ جاسوس افسر نے سوشل میڈیا ایپلی کیشن “میٹ 24″پر ایک 14 سالہ لڑکی کا روپ دھار رکھا تھا، اور اس کا پہلی بار مور سے رابطہ اگست میں ہوا تھا، جس نے بتایا کہ وہ میری لینڈ میں رہتا ہے اور اس کی عمر 30 سال ہے۔ بعد ازاں دونوں نے ایک اور ایپ “کک” پر رابطے پر رضامندی ظاہر کی جو دراصل تصاویراور وڈیوز کے تبادلے کی سہولت دیتی ہے۔ لڑکی کے روپ میں موجود جاسوس افسر کیون میک کے کا کہنا ہے کہ مور نے جنسی گفتگو چھیڑنے میں زیادہ دیر نہیں لگائی بلکہ ایک بار تو ڈیلاویئر تک کا سفر کرنے، ملاقات اور جنسی عمل کی خواہش تک کا اظہار کیا حالانکہ وہ جانتا تھا کہ وہ جس سے بات کررہا ہے اس لڑکی کی عمر صرف 14 سال ہے۔

اگر رابرٹ مور اعتراف جرم کرتا ہے تو اسے امریکی قانون کے مطابق 10 سال قید کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔


متعلقہ خبریں


ایران میں رجیم تبدیلی کی علامات نہیں ہیں، وائٹ ہاؤس وجود - هفته 05 نومبر 2022

امریکی وائٹ ہاؤس نے اس امر کا اظہار کیا ہے کہ ایران میں رجیم کی تبدیلی کی کوئی علامات نہیں ہیں۔ یہ بات وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کے امور سے متعلق معاون جان کربی نے کہی۔ جان کربی انتخابی مہم کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن کی اس بارے میں تقریر کے تاثر کو کم کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ...

ایران میں رجیم تبدیلی کی علامات نہیں ہیں، وائٹ ہاؤس

سعودی اور امارات کے سربراہان کا امریکی صدر سے بات سے انکار، وال اسٹریٹ جنرل وجود - بدھ 09 مارچ 2022

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے سربراہان نے امریکی صدر جوبائیڈن سے فون پر بات کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ امریکی اخبار''وال اسٹریٹ جنرل'' کی رپورٹ کے مطابق بائیڈن نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے سربراہان سے ٹیلی فون پر رابطے کی کوشش کی ، سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان اور...

سعودی اور امارات کے سربراہان کا امریکی صدر سے بات سے انکار، وال اسٹریٹ جنرل

امریکی صدر صحافی کے سوال پر غصے میں، گالی دے دی وجود - بدھ 26 جنوری 2022

دنیا کے سب سے زیادہ طاقت ور ملک امریکا کے صدر جو بائیڈن وائٹ ہاؤس میں امریکی ٹی وی کے ایک نمائندے کی جانب سے پوچھے گئے سوال پر تنگ ہو گئے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق یہ واقعہ امریکی گھرانوں کے لیے قیمتوں میں کمی کے راستوں پر بحث کے لیے منعقد نشست کے بعد صحافیوں سے گفتگو کے دوران پیش آی...

امریکی صدر صحافی کے سوال پر غصے میں، گالی دے دی

سعودی عرب چین کی مدد سے بیلسٹک میزائل بنا رہا ہے، امریکی ایجنسیوں کا دعویٰ وجود - جمعه 24 دسمبر 2021

امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب اب چین کی مدد سے اپنے بیلسٹک میزائلوں کی تیاری پر کام کررہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کمیٹی سمیت متعدد انٹیلی جنس ایجنسیوں کے امریکی حکام کو حالیہ مہینوں میں خفیہ انٹیلی جنس پر بریفنگ دی گئی جس میں چی...

سعودی عرب چین کی مدد سے بیلسٹک میزائل بنا رہا ہے، امریکی ایجنسیوں کا دعویٰ

عراق میں فوجی لڑ رہے ہیں، امریکی جرنیل کا اعتراف وجود - هفته 30 اپریل 2016

امریکا کی سینیٹ آرمڈ سروسز کمیٹی سے گفتگو کرتے ہوئے گزشتہ روز جوائنٹ چیفس آف اسٹاف چیئرمین جنرل جو ڈنفورڈ نے تصدیق کی ہے کہ عراق میں امریکی فوجی "لڑ اور مر" رہے ہیں، اور 22 اکتوبر کو ایک آرمی سارجنٹ کی حملے میں مرنے کی توثیق بھی کی۔ یہ اعتراف ایک بہت بڑی خبر ہے، کیونکہ عراق م...

عراق میں فوجی لڑ رہے ہیں، امریکی جرنیل کا اعتراف

کانگریس بندوق پر نگرانی کے قوانین فوری منطور کرے: وائٹ ہاؤس کی اپیل وجود - جمعرات 27 اگست 2015

ایک براہ راست نشریئے میں دو امریکی صحافیوں کی ہلاکت کے بعد وائٹ ہاؤس نے کانگریس کو فوری طور پر آواز دی ہے کہ وہ بندوق پر نگرانی کے قوانین فوری منظور کرے۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنسٹ نے کہا ہے کہ یہ ایک اور مثال ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ریاست ہائے متحدہ امریکا کی تمام چھوٹ...

کانگریس بندوق پر نگرانی کے قوانین فوری منطور کرے: وائٹ ہاؤس کی اپیل

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر