... loading ...
پاکستان کی معروف فارن ایکسچینج کمپنی خانانی اینڈ کالیا انٹرنیشنل پرائیوٹ لمیٹڈ کے سربراہ الطاف خانانی کو امریکا میں گرفتار کرلیا گیا ہے اور گروپ پر دہشت گردوں کے تعلقات اور منی لانڈرنگ کی وجہ سے پابندی عائد کردی گئی ہے۔
امریکا کے نائب وزیر برائے دہشت گردی و مالیاتی انٹیلی جنس ایڈم زوبن کے مطابق خانانی نے مالیاتی اداروں کے ساتھ اپنے وسیع تعلقات کو استعمال کرتے ہوئے دنیا بھر میں دہشت گردوں، منشیات کے اسمگلروں اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد، گروہوں اور تنظیموں کے لیے اربوں ڈالرز فراہم کیے۔ اب تازہ ترین پابندی کے بعد خانانی بین الاقوامی مالیاتی نظام تک رسائی نہیں پائے گا۔
الطاف خانانی کو 11 ستمبر کو امریکا کی ڈرگ انفورسمنٹ ایڈمنسٹریشن نے امریکا سے گرفتار کیا تھا۔ جن پر الزام ہے کہ وہ جرائم پیشہ گروہوں کے لیے کام کرتے تھے اور ان کو مالی امداد کی فراہمی اور غیر قانونی فنڈز کا انتظام کرتے تھے۔
اس کے علاوہ امریکی وزارت خزانہ نے دبئی میں قائم زرعونی ایکسچینج پر بھی پابندی عائد کی ہے جس کے بارے میں امریکا کا کہنا ہے کہ وہ خانانی کی جانب سے بالواسطہ یا بلاواسطہ چلایا جاتا تھا۔ پابندی کے بعد اب خانانی کی امریکا میں تمام منقولہ و غیر منقولہ جائیداد اور املاک ضبط کرلی جائیں گی اور امریکا کے اداروں کو خانانی اور زرعونی کے ساتھ کسی بھی قسم کے معاملے سے روک دیا جائے گا۔
امریکا کا کہنا ہے کہ خانانی کا یہ نیٹ ورک پاکستان، متحدہ عرب امارات، امریکا، برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور دیگر ممالک کے درمیان رقوم کی غیر قانونی ترسیل کا کام کرتا تھا اور منظم جرائم کے لیے سالانہ اربوں ڈالرز کی لانڈرنگ کی گئی۔ چین، کولمبیا اور میکسیکو کے بدنام زمانہ جرائم پیشہ گروہوں و منشیات کے اسمگلروں کے علاوہ لبنان کی حزب اللہ کے لیے بھی خدمات پیش کرتے تھے۔ امریکا کا الزام ہے کہ الطاف خانانی کے لشکر طیبہ، داؤد ابراہیم، القاعدہ اور جیش محمد کے ساتھ تعلقات ہیں اوران کا ادارہ اور زرعونی طالبان کے لیے بھی مالی انتظامات میں شامل رہے ہیں۔
واضح رہے کہ خانانی اینڈ کالیا گروپ کے حوالے سے پاکستان میں پہلے ہی مالیاتی اسکینڈل کا معاملہ چل رہا ہے اور جاوید خانانی اور مناف کالیا اس وقت ایف آئی اے کی تحویل میں ہیں۔
پاکستان میں بدترین مالیاتی دہشت گردی کے حوالے سے سنجیدہ غورو فکر کی بے حد کمی ہے۔ یہاں گونگلوؤں سے مٹی جھاڑنے علاوہ کچھ نہیں ہوتا۔ اونٹوں کو نگلنے والے آزاد گھومتے پھرتے ہیں اور چیونٹیوں کو چھاننے کاعمل جاری رہتا ہے۔ اگر اس اُصول کے تناظر میں جہانگیر صدیقی کے پوری کاروباری سلطنت ...