وجود

... loading ...

وجود

الطاف خانانی امریکا میں گرفتار، مالیاتی ادارے پر پابندی لگا دی گئی

جمعه 13 نومبر 2015 الطاف خانانی امریکا میں گرفتار، مالیاتی ادارے پر پابندی لگا دی گئی

money-laundering

پاکستان کی معروف فارن ایکسچینج کمپنی خانانی اینڈ کالیا انٹرنیشنل پرائیوٹ لمیٹڈ کے سربراہ الطاف خانانی کو امریکا میں گرفتار کرلیا گیا ہے اور گروپ پر دہشت گردوں کے تعلقات اور منی لانڈرنگ کی وجہ سے پابندی عائد کردی گئی ہے۔

امریکا کے نائب وزیر برائے دہشت گردی و مالیاتی انٹیلی جنس ایڈم زوبن کے مطابق خانانی نے مالیاتی اداروں کے ساتھ اپنے وسیع تعلقات کو استعمال کرتے ہوئے دنیا بھر میں دہشت گردوں، منشیات کے اسمگلروں اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد، گروہوں اور تنظیموں کے لیے اربوں ڈالرز فراہم کیے۔ اب تازہ ترین پابندی کے بعد خانانی بین الاقوامی مالیاتی نظام تک رسائی نہیں پائے گا۔

الطاف خانانی کو 11 ستمبر کو امریکا کی ڈرگ انفورسمنٹ ایڈمنسٹریشن نے امریکا سے گرفتار کیا تھا۔ جن پر الزام ہے کہ وہ جرائم پیشہ گروہوں کے لیے کام کرتے تھے اور ان کو مالی امداد کی فراہمی اور غیر قانونی فنڈز کا انتظام کرتے تھے۔

اس کے علاوہ امریکی وزارت خزانہ نے دبئی میں قائم زرعونی ایکسچینج پر بھی پابندی عائد کی ہے جس کے بارے میں امریکا کا کہنا ہے کہ وہ خانانی کی جانب سے بالواسطہ یا بلاواسطہ چلایا جاتا تھا۔ پابندی کے بعد اب خانانی کی امریکا میں تمام منقولہ و غیر منقولہ جائیداد اور املاک ضبط کرلی جائیں گی اور امریکا کے اداروں کو خانانی اور زرعونی کے ساتھ کسی بھی قسم کے معاملے سے روک دیا جائے گا۔

امریکا کا کہنا ہے کہ خانانی کا یہ نیٹ ورک پاکستان، متحدہ عرب امارات، امریکا، برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور دیگر ممالک کے درمیان رقوم کی غیر قانونی ترسیل کا کام کرتا تھا اور منظم جرائم کے لیے سالانہ اربوں ڈالرز کی لانڈرنگ کی گئی۔ چین، کولمبیا اور میکسیکو کے بدنام زمانہ جرائم پیشہ گروہوں و منشیات کے اسمگلروں کے علاوہ لبنان کی حزب اللہ کے لیے بھی خدمات پیش کرتے تھے۔ امریکا کا الزام ہے کہ الطاف خانانی کے لشکر طیبہ، داؤد ابراہیم، القاعدہ اور جیش محمد کے ساتھ تعلقات ہیں اوران کا ادارہ اور زرعونی طالبان کے لیے بھی مالی انتظامات میں شامل رہے ہیں۔

واضح رہے کہ خانانی اینڈ کالیا گروپ کے حوالے سے پاکستان میں پہلے ہی مالیاتی اسکینڈل کا معاملہ چل رہا ہے اور جاوید خانانی اور مناف کالیا اس وقت ایف آئی اے کی تحویل میں ہیں۔


متعلقہ خبریں


جہانگیر صدیقی کا قومی اداروں سے کھلواڑ (قسط 2) وجود - بدھ 17 فروری 2016

پاکستان میں بدترین مالیاتی دہشت گردی کے حوالے سے سنجیدہ غورو فکر کی بے حد کمی ہے۔ یہاں گونگلوؤں سے مٹی جھاڑنے علاوہ کچھ نہیں ہوتا۔ اونٹوں کو نگلنے والے آزاد گھومتے پھرتے ہیں اور چیونٹیوں کو چھاننے کاعمل جاری رہتا ہے۔ اگر اس اُصول کے تناظر میں جہانگیر صدیقی کے پوری کاروباری سلطنت ...

جہانگیر صدیقی کا قومی اداروں سے کھلواڑ (قسط 2)

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر