وجود

... loading ...

وجود

طیارہ حادثہ، مصر میں سیاحت کو بڑے نقصان کا سامنا

جمعه 13 نومبر 2015 طیارہ حادثہ، مصر میں سیاحت کو بڑے نقصان کا سامنا

Egypt-airport

مصر کے جزیرہ نما سینا میں روس کے طیارے کو پیش آنے والے حادثے کے بعد مصر کو ساکھ کے ساتھ ساتھ مالی طور پر بھی بہت بڑے نقصان کا سامنا ہے۔ خاص طور پر برطانیہ اور روس سے آنے والی پروازوں کا رخ مڑنے کی وجہ سے جزیرہ نما سینا کے سیاحتی مقامات ویران ہو جائیں گے۔

مصر کے وزیر سیاحت ہشام زعزوع نے موجودہ صورت حال کا ذمہ دار مغربی ذرائع ابلاغ کو ٹھہرایا ہے، جن کا کہنا ہے کہ طیارہ حادثے کے بعد اسے بہت منفی انداز میں پیش کیا گیا۔

31 اکتوبر کو شرم الشیخ سے سینٹ پیٹرز برگ جانے والے ایک طیارہ نامعلوم وجہ سے صحرائے سینا کے وسط میں گر کر تباہ ہوگیا جس سے عملے کے اراکین سمیت کل 224 افراد مارے گئے۔ مصر کے اس اہم سیاحتی مقام پر آنے والے دو تہائی سیاحوں کا تعلق روس اور برطانیہ سے ہوتا ہے اور ان دونوں ممالک کے طیاروں کی آمد رکنے سے یہاں کے ساحل ویران ہوجانے کا خدشہ ہے۔

روس نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ اس نے چند ماہ کے لیے مصر کو پروازیں روک دی ہیں کیونکہ مختصر عرصے میں سیکورٹی نظام میں بڑی تبدیلیاں لانا مصر کے لیے ممکن نہ ہوگا۔

دوسری جانب خود روس میں بھی کئی ٹور آپریٹرز کو سنگین مالی مسائل کا سامنا ہے کیونکہ انہیں لاکھوں سیاحوں سے لیے گئے پیسے واپس کرنے ہیں اور وزارت سیاحت کی ترجمان کہتی ہے کہ صنعت کو ڈیڑھ ارب روبل (23 ملین ڈالرز سے زیادہ) کا نقصان ہوا ہے۔


متعلقہ خبریں


روسی طیارے میں گرنے سے پہلے دھماکا ہوا تھا، ماہرین وجود - بدھ 04 نومبر 2015

مصر کے صحرائے سینا میں تباہ ہونے والے روسی مسافر طیارے کا معاملہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکا لیکن ملنے والی چند لاشوں کا تجزیہ کرنے والے ماہرین کہتے ہیں کہ ایسا لگتا ہے کہ زمین پر گرنے سےقبل جہاز میں کوئی دھماکا ہوا تھا۔ روسی ذرائع ابلاغ نے مصر کے فرانزک ماہرین کے حوالے سے بتایا ...

روسی طیارے میں گرنے سے پہلے دھماکا ہوا تھا، ماہرین

مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر