... loading ...
ریکارڈ تاریخ میں کبھی کسی سمندری طوفان نے براہ راست یمن کا رخ نہیں کیا لیکن ایک ایسے وقت میں جب خانہ جنگی کی زد میں ہیں، ملک میں حالات بدتر ہیں، ‘چپالا’ نامی طوفان نے تباہی مچا دی ہے۔ اس طوفان کے ساتھ ہی چند علاقوں میں دو دنوں میں اتنی بارش ہوگئی ہے جتنی یہاں دہائیوں میں نہیں ہوتی۔
اہم بندرگاہ مکلّا میں کم از کم 20 انچ بارش ہو چکی ہے، جبکہ سال میں کبھی 2 انچ بارش بھی بمشکل ہوتی ہے۔ شہر کا مرکزی نالا اب ایک بپھرا ہوا دریا بن چکا ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب شہر عسکریت پسند گروہوں کے قبضے میں ہے، امدادی کارروائیوں کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ تین لاکھ آبادی کا یہ شہر اب اپنی تاریخ کی بدترین قدرتی آفت کا بھی سامنا کررہا ہے۔
یمن اپنے تمام پڑوسی عرب ممالک سے کہیں زیادہ غریب اور گزشتہ کئی سالوں سے خانہ جنگی کی زد میں ہے بلکہ اب تو مشرق وسطیٰ کی دو بڑی طاقتوں کی ‘پراکسی وار’ کا بھی مرکز بنا ہوا ہے۔ امن و امان کی خرابی اور معاشی بدحالی کے اس دور میں سمندری طوفان گویا “مرے ہوئے کو سو درّے” ہیں اور اس کا بوجھ بھی مکمل طور پر عوام ہی کو اٹھانا پڑے گا۔
واضح رہے کہ عام طور پر بحیرۂ عرب میں اتنے طوفان نہیں آتے، لیکن موسمیاتی تبدیلیوں اور سمندروں کے درجہ حرارت میں اضافے سے صورت حال تبدیل ہوتی جا رہی ہے۔ اب تین، چار طوفان بن رہے ہیں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اس میں مزید اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔
خود پاکستان کی پوری ساحلی پٹی بھی بحیرۂ عرب پر واقع ہے اور خدانخواستہ کسی بھی بڑے طوفان نے یہاں کا رخ کیا تو بڑی تباہی پھیل سکتی ہے۔
محکمہ موسمیات نے شمال مشرقی بحیرہ عرب میں بننے والے سمندری طوفان اسنیٰ کے حوالے سے چھٹا الرٹ جاری کردیا۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری الرٹ میں بتایا گیا ہے کہ سندھ کے ساحل سے شمال مشرقی بحیرہ عرب پر آنے والا سمندری طوفان اسنیٰ گزشتہ 6 گھنٹوں کے دوران مغرب کی طرف بڑھا، جس کے بعد...
حوثی باغیوں نے یمن کے دارالحکومت صنعاء میں گیارہ صحافیوں کر یرغمال بنا لیا ہے۔انسانی حقوق اور ذرائع ابلاغ کی مختلف تنظیموں نے صحافیوں کو حراست میں لئے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔اور ان تمام یرغمال صحافیوں کی رہائی کامطالبہ کیا ہے۔ خلیج کے نشریاتی ادارہ العربیہ ٹی وی ک...