وجود

... loading ...

وجود

خوشبو سی آ رہی ہے ادھر زعفران کی

جمعرات 05 نومبر 2015 خوشبو سی آ رہی ہے ادھر زعفران کی

دنیا میں محض چند مقامات ہی ایسے ہیں جہاں سال میں صرف ایک ہفتے کے لیے یہ خوبصورت اُودے پھول کھلتے ہیں۔ انہیں بہت ہی حفاظت اور نفاست کے ساتھ توڑا جاتا ہے اور پھر ان کے زیرہ دان نکالے جاتے ہیں جو زعفران کے طور پر دنیا بھر میں فروخت ہوتے ہیں۔

فصل کی “کٹائی” کا یہ عمل بڑا اکتا دینے والا ہوتا ہے کیونکہ پھول بہت ہی مخصوص ماحول میں پیدا ہوتے ہیں اور ان کی پیداوار بھی بہت غیر یقینی ہوتی ہے۔ ہر پھول سے صرف تین زیرہ دان ہی نکلتے ہیں، جنہیں بہت احتیاط کے ساتھ ہاتھوں سے نکالا جاتا ہے۔ صرف ایک گرام زعفران کے لیے ایسے 150 پھول درکار ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ایک پونڈ زعفران کی قیمت 20 ہزار سے ایک لاکھ روپے تک ہوتی ہے۔

یہ تصویریں وادی کشمیر اور ایران کے ان مقامات کی ہیں جہاں زعفران کے پھول اُگتے ہیں ۔

دارالحکومت سری لنکا سے 25 کلومیٹر دور پمپور کے علاقے میں زعفران کے پھول جمع کیے جا رہے ہیں۔ اپنے اعلیٰ ترین زعفران کی وجہ   سے پمپور دنیا بھر میں شہرت رکھتا ہے۔

دارالحکومت سری لنکا سے 25 کلومیٹر دور پمپور کے علاقے میں زعفران کے پھول جمع کیے جا رہے۔ اپنے اعلیٰ ترین زعفران کی وجہ سے پمپور دنیا بھر میں شہرت رکھتا ہے

شمال مشرقی ایران میں تربیت حیدریہ کے مقام پر ایک خاتون زعفران کے پھولوں کو صاف کررہی ہے

شمال مشرقی ایران میں تربیت حیدریہ کے مقام پر ایک خاتون زعفران کے پھولوں کو صاف کررہی ہے

زعفران کی وادی کشمیر کا ایک اور خوبصورت منظر

زعفران کی وادی کشمیر کا ایک اور خوبصورت منظر

وادئ کشمیر اور زعفران

وادی کشمیر اور زعفران

دنیا میں سب سے زیادہ زعفران ایران میں پیدا ہوتا ہے۔ یہ ملک دنیا کی 95 فیصد زعفران کی ضروریات پوری کرتا ہے

دنیا میں سب سے زیادہ زعفران ایران میں پیدا ہوتا ہے۔ یہ ملک دنیا کی 95 فیصد زعفران کی ضروریات پوری کرتا ہے

سری نگر کے قریب واقع زعفران کے کھیتوں میں پھولوں کو خشک کیا جا رہا ہے

سری نگر کے قریب واقع زعفران کے کھیتوں میں پھولوں کو خشک کیا جا رہا ہے

وادئ کشمیر کے قلب زعفران کی کاشت

وادی کشمیر کے قلب زعفران کی کاشت


متعلقہ خبریں


مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت جلد بحال ہوجائے گی، کشمیری رہنما کا دعویٰ وجود - منگل 15 اکتوبر 2019

مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی اسمبلی کے رکن اور نیشنل کانفرنس کے رہنما جسٹس ریٹائرڈ حسنین مسعودی نے کہا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ جلد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کردے گی۔مقامی ویب سائٹ کو دیئے گے انٹرویو میں جسٹس حسنین مسعودی نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ کشمیریو...

مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت جلد بحال ہوجائے گی، کشمیری رہنما کا دعویٰ

مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، ترک اسپیکر وجود - جمعرات 03 اکتوبر 2019

ترک پارلیمنٹ کے اسپیکرمصطفی سینٹوپ نے کہا ہے کہ کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کا ساتھ دینا ترکی کی ذمہ داری ہے ۔ ترک پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر مصطفی سینٹوپ نے کہا کہ ہم مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ترکی اس مسئلے پر پاکستان کے ساتھ کھڑا ہونا اپنی ذمہ داری ...

مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، ترک اسپیکر

صدر ٹرمپ کا مسئلہ کشمیر پر ثالثی بیان قابل اعتبار نہیں، نیویارک ٹائمز وجود - جمعرات 03 اکتوبر 2019

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے اداریے میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کو مزید نظرانداز نہیں کر سکتا۔ مودی کے اقدامات نے کشمیریوں کی زندگی مزید اجیرن کر دی ہے ۔ اخبار نے پاکستان کی امن پسند کوششوں کو بھی سراہا ہے ۔مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر نیویارک ٹائمز کے ایڈیٹوریل بور...

صدر ٹرمپ کا مسئلہ کشمیر پر ثالثی بیان قابل اعتبار نہیں، نیویارک ٹائمز

مقبوضہ کشمیر میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال:ایمنسٹی انٹرنیشنل کی چشم کشا رپورٹ شہلا حیات نقوی - اتوار 30 جولائی 2017

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اقوام متحدہ میں پیش کردہ اپنی رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کی پوری طرح عکاسی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں بدترین دشمنی کی مثال قائم کررہا ہے،رپورٹ میں یہ چشم کشا انکشاف بھی کیاگیا ہے کہ بھارتی فوجی اس...

مقبوضہ کشمیر میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال:ایمنسٹی انٹرنیشنل کی چشم کشا رپورٹ

وفاقی کابینہ نے یوم الحاق پاکستان کے دن یوم سیاہ منانے کا سیاہ فیصلہ کرلیا! باسط علی - هفته 16 جولائی 2016

وزیراعظم نوازشریف نے لندن سے واپسی کے بعد بھی طبی جواز بناکر خود کو دارالحکومت اسلام آباد سے دور رکھنے اور لاہور میں قیام کا فیصلہ برقرار رکھا ہے اور ناگزیر حالات میں وفاقی کابینہ کا اجلاس گورنر ہاؤس لاہور میں طلب کیا۔ اگرچہ اس اجلاس میں کم وبیش 113 نکاتی ایجنڈا تھا، مگر بنیادی ط...

وفاقی کابینہ نے یوم الحاق پاکستان کے دن یوم سیاہ منانے کا سیاہ فیصلہ کرلیا!

پہلے بندوق اب پتھر سے مقابلہ ہے، پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی وجود - پیر 14 دسمبر 2015

پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر اور مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کی بیٹی محبوبہ مفتی نے بھارتی ٹی وی چینل "آج تک"کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ بی جے پی کے ساتھ مخلوط سرکار کی تشکیل میں ’حریت کا نفرنس‘ کو بھی اعتماد میں لیا گیا تھا۔ا...

پہلے بندوق اب پتھر سے مقابلہ ہے، پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی

2010 ء کی کشمیر کہانی!!! کشمیری کیا چاہتے ہیں؟ شیخ امین - پیر 14 دسمبر 2015

پاکستان بھارت میں ان دنوں مذاکرات کا غلغلہ بلند ہوا ہے۔ بھارت کے مزاج اور تاریخی رویئے کو صرفِ نظر کرتے ہوئے پاکستان کی حکمران اشرافیہ اور دانشور جنتا میں بھارت سے تعلقات کی ایک عجیب و غریب ہو ک سی اُٹھی ہے۔ مگر بھارت سے کشمیر متعلق کوئی بھی بات کرنے سے قبل یہ ازبس ضروری ہے کہ ...

2010 ء کی کشمیر کہانی!!! کشمیری کیا چاہتے ہیں؟

مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی مسلسل ناکامی ہے، وزیراعظم کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب وجود - بدھ 30 ستمبر 2015

وزیر اعظم میاں نوازشریف نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونااقوام متحدہ کی مسلسل ناکامی ہے۔ کشمیر کی تین نسلوں کو شکستہ وعدوں اور جابرانہ اقدامات کے سوا کچھ نہیں ملا۔ وزیراعظم نے اپنے تاریخی خطاب میں نہایت پراعتماد لہجے م...

مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی مسلسل ناکامی ہے، وزیراعظم کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب

چمگادڑ راج وجود - جمعرات 24 ستمبر 2015

بھارت میں آج بھی کچھ نہیں بدلا۔ اکیسویں صدی میں اُبھرنے والے متوسط طبقے سے یہ اُمید کی جارہی تھی کہ وہ فرسودہ اور کہنہ روایتوں کو دانشمندانہ طریقے سے موضوعِ بحث بنا کر نئی روشنی سے بغلگیر ہو گا۔ مگر یہ اُمید خاک میں ملتی جارہی ہے۔ بھارت میں بڑے کے گوشت پر پابندی کا مسئلہ بھی ایک ...

چمگادڑ راج

مضامین
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج وجود جمعرات 21 نومبر 2024
پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج

آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش وجود جمعرات 21 نومبر 2024
آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر