وجود

... loading ...

وجود

عمران ریحام اور اہلِ کراچی !

پیر 02 نومبر 2015 عمران ریحام اور اہلِ کراچی !

imran-khan-reham-khan

عمران خان اور ریحام خان میں طلاق ہوگئی۔ پاکستانی میڈیا کو’’بریکنگ نیوز‘‘سمیت ایک ہفتے کا ’’گرم مصالحہ‘‘ بھی مل گیا۔ زلزلہ متاثرین سردی میں ٹھٹھرتے رہے لیکن پاکستانی میڈیا طلاق کی خبر کو بھی نمک مرچ لگا کرچٹ پٹا بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ نو ماہ بائیس دن کی شادی کا ایسا نتیجہ کوئی توقع نہیں کر رہا تھا۔ اتنے عرصے میں صرف خبریں پیدا ہوئیں کچھ اور نہیں۔پاکستانی ٹی وی چینلز پر اس وقت ہیڈ لائن سے ٹاک شوز کا موضوع ایک ہی خبر ہے اور وہ ہے عمران اور ریحام کی طلاق۔ جس عمل کو اﷲ تعالی نے انتہائی ناپسندیدہ قرار دیا ہے وہی میڈیا کی زینت بنا ہوا ہے اور ہر ٹی وی چینل اس خبر کو اپنی پالیسی کے سانچے میں ڈھال کر پیش کرنے میں پیش پیش ہے۔کیا یہ خبر ایسی ہے کہ خوفناک زلزلہ بھی پیچھے رہ جائے؟ 7.6 کی شدت کے زلزلے کو8.1 بتانے والے میڈیا کے بارے میں بی بی سی بھی خاموش نہ رہا اورلکھا کہ ”زمین کم اور میڈیا زیادہ ہل گیا۔ بھوک سے بلکتے پیاس سے سسکتے سردی سے ٹھٹھرتے متاثرین بھی ٹی وی چینلز کی’’ریٹنگ ‘‘پالیسی کی بھینٹ چڑھتے نظر آ رہے ہیں۔ عمران خان اور ریحام خان کی ’’طلاق کی‘‘ وجوہ سامنے آنا شروع ہوگئی ہیں۔ بعض ’’ماہرین‘‘ کا کہنا ہے کہ عمران خان اور ریحام خان کے درمیان کچھ معاملات پر گزشتہ کئی ماہ سے اختلافات تھے اور تحریک انصاف کے پارٹی امور میں مداخلت پر پی ٹی آئی کے رہنماوں میں بھی شدید مایوسی پائی جا رہی تھی۔ تحریک انصاف کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران اور ریحام کے درمیان طلاق کی سب سے بڑی وجہ کپتان کی بہنوں کی ناراضگی تھی۔ عمران خان کی بہنیں علیمہ خان اور عظمی خان اور دیگر اِس شادی سے خوش نہیں تھیں اور انہوں نے عمران کی شادی میں شرکت بھی نہیں کی تھی۔ عمران خان نے جب طلاق سے متعلق اپنی بہنوں کو اطلاع دی تو ان کے درمیان تعلقات بہتر ہوئے؛ حالانکہ بہنیں اس کی تردیدکرچکی ہیں کہ طلاق سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔ ایک بڑی وجہ یہ بھی بتائی گئی کہ پارٹی رہنماوں کی جانب سے عمران خان کو متنبہ کیا گیا کہ ریحام خان نے لوگوں سے تحفے تحائف لینے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس سے پارٹی اور آپ کی ذاتی ساکھ کو نقصان ہو گا۔ واقفانِ حال یہ بھی کہتے ہیں کہ ریحام خان نے کراچی کے ایک صنعتکار اور لاہور سے پی ٹی آئی کے ایک مرکزی رہنما سے پیسے لیے جس سے دونوں کے درمیان اختلافات کو مزید ہوا ملی، لیکن ٹویٹ کرنے والوں نے کوئی ثبوت یا فوٹو اپ لوڈ نہیں کیا۔

عمران خان اور ریحام خان کی ”طلاق کی ایک وجہ یہ بھی سامنے آئی ہے کہ عمران خان کے دونوں بیٹے بھی اس شادی سے خوش نہیں تھے اور جب وہ بنی گالہ آتے تو ریحام خان وہاں سے چلی جاتی تھیں۔ بعض پارٹی رہنماؤں نے ریحام کی ہری پور کے ضمنی انتخاب میں جلسے سے خطاب اور دیگر پارٹی معاملات میں مداخلت کو”خطرناک قرار دیا اور اسے خاندانی سیاست سے تعبیر کیا جا رہا تھا۔ تجزیہ کاروں کے بقول تحریک انصاف بھی موروثی سیاست کی لپیٹ میں آ رہی تھی۔

حالیہ دہائیوں کی سیاسی جماعتوں میں سب سے پہلا خاندانی اختلاف آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کے درمیان ہوا، جس کی خبریں دبئی اور لندن سے پاکستا ن آتی رہیں۔ یہ بھی کہا گیا کہ باپ بیٹے کی بات چیت بھی بند ہوگئی ہے، بیٹے نے بغاوت کردی ہے اور کھانا پینا بھی چھوڑ دیا ہے، لیکن جو کام بیٹا نہ کرسکا وہ باپ نے کردکھایا اور اینٹ سے اینٹ بجانے کی ایسی تقریر کی کہ رحمن ملک جیسا ’’مفاہمتی‘‘جادوگربھی اب تک ’’معاملات‘‘ درست نہ کرسکا۔ حال ہی میں شریف برادران کے بیٹوں اور بیٹیوں میں ’’جنگ ‘‘کی خبریں باہرآنے لگیں اور فیصل آباد کے بلدیاتی انتخابات میں گھمسان کی جنگ کو بھی بعض حلقے انہی اختلافات کا شاخسانہ قرار دیتے ہیں مگر اب یہ محض قیاس آرائیاں ہیں۔ چوہدری اور رانا جب آمنے سامنے آئے تو شیر ہی دبک کر بیٹھ گیا۔

سیاست کوجتنا نقصان موروثیت نے پہنچایا ہے اتنا آمروں نے بھی نہیں پہنچایا۔ بد قسمتی یہ ہے کہ اب تک ’’موروثی‘‘ کلچر ہماری سیاست سے الگ نہیں ہو سکا۔ شاید اسی لئے عمران خان کو خدشہ تھا کہ دیگر جماعتوں کی طرح کہیں تحریک انصاف بھی اس کی لپیٹ میں نہ آجائے۔ عمران خان اور ریحام خان کی’’طلاق ‘‘کی ’’ٹائمنگ بڑی‘‘ اہم ہے، اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ یہ ان کا نجی معاملہ ہے لیکن میڈیا کو یہ بات سمجھانا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے۔ ماہرین سیاست یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ بلدیاتی انتخابات سے صرف ایک دن قبل اتنی بڑی ’’بریکنگ نیوز‘‘ تحریک انصاف کے ووٹ بینک پر کتنا اثر انداز ہوسکتی ہے۔

کسی منچلے نے یہ بھی لکھ دیا ’’بھابھی‘‘ جا نہیں رہیں بھابھی جاچکی ہیں۔ ایک ٹویٹ یہ بھی آئی کہ تبدیلی آنہیں رہی تبدیلی جا رہی ہے۔

لندن سے ایک خبر یہ بھی آئی ہے کہ ریحام خان’’طلاق کی‘‘اسٹوری کسی غیر ملکی اخبار کو فروخت کرنے والی تھیں جس کی بھنک پاکستان میں تحریک انصاف کی قیادت کو پڑگئی اور پھر’’ٹویٹرکا کھیل‘‘ شروع ہوگیا اور دیکھتے ہی دیکھتے بنی گالہ سے اٹھنے والے ’’شعلے ‘‘ لندن اور پوری دنیا میں پھیل گئے، جس کے بعد برائے فروخت اور اپنے مطلب کی اسٹوری ’’کِل‘‘ ہو گئی ۔

کنٹینر سے شروع ہونے والی شادی سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی انجام پذیر ہوگئی، جس کے بارے میں سوشل میڈیا اور ایس ایم ایس سروس سب سے زیادہ سرگرم ہوگئی ہیں۔ کراچی میں اس واقعہ پر تبصرے کیے جارہے ہیں اورایس ایم ایس بھی ایک موبائل سے دوسرے موبائل کا سفر طے کر رہے ہیں جن میں چند یہ ہیں:

’’نواز شریف ‘‘نے مجھے لڑائی میں الجھائے رکھا اورمیں اپنے گھر کو وقت نہیں دے پایا، میرے ساتھ دھاندلی ہوئی ہے عمران خان کا شکوہ۔۔۔ اگر طلاق ذاتی معاملہ ہے تو اس کا اعلان پی ٹی آئی کے ترجمان کو کیوں کرنا پڑا؟ کسی منچلے نے یہ بھی لکھ دیا ’’بھابھی‘‘ جا نہیں رہیں بھابھی جاچکی ہیں۔ ایک ٹویٹ یہ بھی آئی کہ تبدیلی آنہیں رہی تبدیلی جا رہی ہے۔ کسی نے کہا کہ’’بھابھی ‘‘نے الطاف بھائی کی جانب سے دیا گیا سونے کا سیٹ لے لیا یا نہیں؟ کچھ نے جواب دیا کہ ’’وہ وصول‘‘ کیا جا چکا ہے۔ کسی دل جلے نے تبصرہ کیا کہ’’’عمران خان‘‘ کی شادی کی ٹائمنگ بھی غلط تھی اور طلاق کی بھی۔ شادی کے وقت سانحہ آرمی پبلک اسکول ہوا تھا اور طلاق کے وقت بلدیاتی الیکشن ہورہے ہیں۔


متعلقہ خبریں


ایم کیو ایم اور مائنس پلس کا کھیل؟؟ الیاس شاکر - جمعه 02 ستمبر 2016

ایم کیو ایم کی حالت اِس وقت ایسی ہے جو سونامی کے بعد کسی تباہ شدہ شہر کی ہوتی ہے... نہ نقصان کا تخمینہ ہے نہ ہی تعمیر نو کی لاگت کا کوئی اندازہ ...چاروں طرف ملبہ اور تصاویر بکھری پڑی ہیں۔ ایم کیو ایم میں ابھی تک قرار نہیں آیا... ہلچل نہیں تھمی... اور وہ ٹوٹ ٹوٹ کر ٹوٹ ہی رہی ہے۔ ...

ایم کیو ایم اور مائنس پلس کا کھیل؟؟

فاروق ستار کی دوستانہ بغاوت۔۔۔؟ الیاس شاکر - جمعه 26 اگست 2016

کراچی میں دو دن میں اتنی بڑی تبدیلیاں آگئیں کہ پوراشہر ہی نہیں بلکہ ملک بھی کنفیوژن کا شکار ہوگیا۔ پاکستان کے خلاف نعرے لگے، میڈیا ہاؤسز پر حملے ہوئے، مار دھاڑ کے مناظر دیکھے گئے، جلاؤ گھیراؤنظر آیا اور بالآخر ایم کیو ایم کے اندر ایک بغاوت شروع ہوگئی۔ فاروق ستار نے بغیر کسی مزاحم...

فاروق ستار کی دوستانہ بغاوت۔۔۔؟

وزیر اعظم صاحب !!کراچی کا کیا قصورہے؟؟ الیاس شاکر - بدھ 24 اگست 2016

وزیراعظم صاحب نے ایک بار پھر یاد دلادیا کہ کراچی لاوارث یتیم لاچاراوربے بس شہر ہے...کراچی کے مختصر ترین دورے کے دوران نواز شریف صاحب نے نہ ایدھی ہاؤس جانے کی زحمت گوارا کی نہ امجد صابری کے لواحقین کودلاسہ دیا۔ جس لٹل ماسٹر حنیف محمد کو پوری دنیا نے سراہا ،نواز شریف ان کے گھر بھی ...

وزیر اعظم صاحب !!کراچی کا کیا قصورہے؟؟

کراچی کی بارش اور سندھ حکومت الیاس شاکر - جمعه 12 اگست 2016

ماضی کا ایک مشہور لطیفہ ہے۔ ایک افغان اور پاکستانی بحث کر رہے تھے۔ پاکستانی نے افغان شہری سے کہا: ’’تم لوگوں ‘‘کے پاس ٹرین نہیں تو ریلوے کی وزارت کیوں رکھی ہوئی ہے؟ افغان نے جواب دیا: ''تم لوگوں کے پاس بھی تو تعلیم نہیں پھر تمہارے ملک میں اس کی وزارت کا کیا کام ہے۔ کراچی اور ح...

کراچی کی بارش اور سندھ حکومت

سندھ تقسیم ہوگیا۔۔۔!! الیاس شاکر - پیر 08 اگست 2016

نئے وزیر اعلیٰ مرادعلی شاہ کے تقرر سے سندھ عملی طور پردو حصوں میں تقسیم ہوگیا ہے۔۔۔۔۔سندھ میں ’’خالص سندھی حکومت‘‘قائم ہوچکی ہے۔۔۔۔۔پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو نے 1972ء کے لسانی فسادات کے بعد یہ تسلیم کیا تھا کہ سندھ دو لسانی صوبہ ہے اور سندھ میں آئندہ اقتدار کی تقسیم ا...

سندھ تقسیم ہوگیا۔۔۔!!

نئے وزیراعلیٰ کی ضرورت کیوں؟ الیاس شاکر - پیر 01 اگست 2016

سندھ حکومت کو مشورہ دیا گیا کہ وزیرداخلہ کو فارغ کردو، اس پر فلاں فلاں الزام ہے۔ الزامات کا تذکرہ اخبارات میں بھی ہوا۔ لاڑکانہ میں رینجرز نے وزیر داخلہ کے گھر کے باہر ناکے بھی لگائے، ان کے فرنٹ مین کو قابو بھی کیاگیا، لیکن رینجرزکی کم نفری کا فائدہ اٹھاکر، عوام کی مدد سے، سندھ...

نئے وزیراعلیٰ کی ضرورت کیوں؟

رینجرز کے اختیارات اور شرائط الیاس شاکر - جمعرات 28 جولائی 2016

پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے خورشید شاہ نے ایک عجیب و غریب اور ناقابل یقین بیان دیا کہ سندھ میں امن پولیس نے قائم کیا ہے اور باقی کسی ادارے کا اس میں کوئی کردار نہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ رینجرز کو اختیارات ضرور دیں گے مگر قانون اور قواعد کی پابندی کرتے ہوئے، انہوں نے رینجرز ...

رینجرز کے اختیارات اور شرائط

کراچی آپریشن اوراسلام آباد کی حکمت عملی!! الیاس شاکر - پیر 18 جولائی 2016

عید گزر گئی ۔۔۔۔۔کہا جارہا تھا کہ ’’کراچی آپریشن‘‘کی رفتار ’’بلٹ ٹرین‘‘کی طرح تیز ہوجائے گی ۔۔۔۔۔دہشت گردوں کا گھر تک پیچھا کرکے انہیں نیست و نابود کردیا جائے گا لیکن ایسا ’’گرجدارآپریشن ‘‘فی الحال ہوتا نظر نہیں آرہا۔۔۔۔۔ پھر یہ بھی کہا گیا کہ وفاق میں ’’سیاسی آپریشن‘‘ہوگا۔۔۔۔۔ ا...

کراچی آپریشن اوراسلام آباد کی حکمت عملی!!

غریبوں کا جرنیل....ایدھی!! الیاس شاکر - بدھ 13 جولائی 2016

عبدالستارایدھی کی وفات نے کراچی میں خوف کی فضا طاری کردی ۔ غم کے بادل چھا گئے ہیں ۔پورا شہر ہکا بکا ہے کہ اس شخص کا سوگ کیسے منائیں جو اپنا نہیں تھا لیکن اپنوں سے بڑھ کر تھا ۔ اس کی موجودگی سے ایک آسرا تھا، ایک امید بندھی ہوئی تھی۔عبدالستار ایدھی ایک شخص کا نام نہیں، کراچی میں اس...

غریبوں کا جرنیل....ایدھی!!

تھوڑی بارش‘ تباہی زیادہ… یہ ہے کراچی!! الیاس شاکر - هفته 02 جولائی 2016

کراچی میں دو دن بارش کیا ہوئی‘ سندھ حکومت کی کارکردگی ’’دھل‘‘ کر سامنے آگئی۔ برسوں سے بارش کو ترسے کراچی والے خوش تھے کہ بارش ہو گئی... شہر چمک جائے گا... آئینہ بن جائے گا‘ لیکن افسوس صد افسوس! عوام کے ارمان خاک میں مل گئے۔ بارش میں نہانے کے خواب... سیر و تفریح کے منصوبے... شاپنگ...

تھوڑی بارش‘ تباہی زیادہ… یہ ہے کراچی!!

امجد صابری کاقتل کراچی کے امن کا امتحان!! الیاس شاکر - پیر 27 جون 2016

کبھی حکیم محمد سعید تو کبھی مولانا یوسف لدھیانوی، کبھی مفتی نظام الدین شامزئی تو کبھی علامہ حسن ترابی، کبھی چوہدری اسلم تو کبھی سبین محمود،کبھی پروین رحمن تو کبھی پروفیسر شکیل اوج، کبھی ولی خان بابر تو کبھی پروفیسر یاسر رضوی ،اور اب امجد فرید صابری کراچی کی سڑکوں پر رقص کرتی موت ...

امجد صابری کاقتل کراچی کے امن کا امتحان!!

کراچی کے منہ میں 10ارب روپے کا زیرہ۔۔۔۔!! الیاس شاکر - اتوار 19 جون 2016

لاوارث یتیم لاچار بے بس اور احساس محرومی کے شکار شہرکراچی کو ایک اور ''جھٹکادے دیا گیا۔سندھ کابجٹ تو آیا لیکن سرکاری ملازمین اور پینشنرز کے علاوہ اس میں کسی کے لئے کوئی اچھی خبر نہیں تھی۔۔۔نہ کوئی ترقی اور نہ ہی ترقیاتی بجٹ۔کراچی کے ساتھ سوتیلا سلوک ایک نئی توانائی کے ساتھ نہ صرف...

کراچی کے منہ میں 10ارب روپے کا زیرہ۔۔۔۔!!

مضامین
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج وجود جمعرات 21 نومبر 2024
پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج

آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش وجود جمعرات 21 نومبر 2024
آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر